"سورہ قلم" کے نسخوں کے درمیان فرق
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م ←نام |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م ←کوائف |
||
سطر 50: | سطر 50: | ||
از [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] روایت شدہ است ہر کس سورہ قلم را در [[نمازہای یومیہ|نماز واجب]] یا [[نافلہہای روزانہ|مستحب]] بخواند، [[خدا|خداوند]] او را از فقر در امان نگہ میدارد و از [[عذاب قبر|فشار قبر]] در امان خواہد بود۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۱۹۔</ref> در روایت دیگری آمدہ است [[ثواب و عقاب|ثواب]] قرائت آن معادل اجر کسانی است کہ خداوند صبر (یا خِرَد) آنان را بزرگ داشتہ است۔ ہمچنین گفتہ شدہ است اگر این سورہ را بر چیزی نوشتہ و بر دندان آسیبدیدہ بگذارند، درد دندان در ہمان لحظہ آرام میگیرد۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۵۱۔</ref> | از [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] روایت شدہ است ہر کس سورہ قلم را در [[نمازہای یومیہ|نماز واجب]] یا [[نافلہہای روزانہ|مستحب]] بخواند، [[خدا|خداوند]] او را از فقر در امان نگہ میدارد و از [[عذاب قبر|فشار قبر]] در امان خواہد بود۔<ref>شیخ صدوق، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۱۹۔</ref> در روایت دیگری آمدہ است [[ثواب و عقاب|ثواب]] قرائت آن معادل اجر کسانی است کہ خداوند صبر (یا خِرَد) آنان را بزرگ داشتہ است۔ ہمچنین گفتہ شدہ است اگر این سورہ را بر چیزی نوشتہ و بر دندان آسیبدیدہ بگذارند، درد دندان در ہمان لحظہ آرام میگیرد۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۴۱۵ق، ج۵، ص۴۵۱۔</ref> | ||
--> | --> | ||
==مفاہیم== | ==مفاہیم== |
نسخہ بمطابق 07:14، 4 ستمبر 2018ء
ملک | سورۂ قلم | حاقہ | |||||||||||||||||||||||
![]() | |||||||||||||||||||||||||
|
سورہ قلم یا نون و القلم قرآن کی 67ویں اور مکی سورتوں میں سے ہے جو 29ویں پارے میں واقع ہے۔ اس سورت کو یہ نام اس لئے دیا گیا ہے کہ خدا نے اس کی پہلی آیت میں لفظ "قلم" کی قسم کھائی ہے۔ سورہ قلم کے مضامین میں مشرکین کے بے جا تہمتوں کے مقابلے میں پیامبر اکرمؐ کو تسلی اور صبر کی تلقین، مشرکین کی پیروی سے ممانعت اور قیامت کے دن مشرکین کے عذاب کی یاد آوری پر مشتمل ہے۔ اس سورت کی مشہور آیتوں میں آیت "و ان یکاد" اور آیت خُلق عظیم ہیں جس میں پیغمبر اکرمؐ کو خلق عظیم کا مالک قرار دیا گیا ہے۔ احادیث میں آیا ہے کہ جو شخص سورہ قلم کو اپنی واجب یا مستحب نمازوں میں پڑھے تو یہ شخص فقر و تنگ دستی اور فشار قبر سے محفوظ رہے گا۔
تعارف
- نام
اس سورہ کو اس بناء پر کہ اس کا آغاز لفظ "قلم" کے ساتھ ہوتا ہے اور خدا نے قلم اور اس سے لکھنے والی چیزوں کی قسم کھائی ہے، سورہ قلم کا نام دیا گیا ہے۔ اسی طرح یہ سورت حرف مقطعہ میں سے "ن" سے شروع ہوتی ہے اس بنا پر اس کا دوسرا نام سورہ نون یا نون و القلم ہے۔[1]
- ترتیب اور محل نزول
سورہ قلم مکی سورتوں میں سے ہے اور ترتیب نزول کے اعتبار سے اس کا شمار دوسرے نمبر پر آتا ہے جبکہ ترتیب مُصحَف کے اعتبار سے اس کا شمار 68ویں نمبر پر آتا ہے اور یہ سورہ ہے 29ویں پارے میں واقع ہے۔[2]
- آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات
سورہ قلم 52 آیات، 301 کلمات اور 1288 حروف پر مشتمل ہے۔ اس کا شمار مُفَصّلات میں ہوتا ہے اور حجم کے اعتبار سے نسبتا چھوٹی سورتوں میں سے ہے۔ نیز اس کا شمار حروف مقطعہ اور قسم سے شروع ہونے والی سورتوں میں بھی ہوتا ہے۔[3]
اسی طرح اس سورت کو ممتحنات میں سے بھی جانا گیا ہے[4] کیونکہ مضامین کے اعتبار سے یہ سورت سورہ ممتحنہ کے ساتھ مماثلت رکھاتی ہے۔[5] [یادداشت 1]
مضامین
مفاہیم
اس سورت کا آغاز قلم اور نوشتے پر اللہ کی قسم سے ہوتا ہے اس سورت کی دوسری آیت رسول خدا(ص) کو دشمنان اسلام کے طعنوں سے بری کردیتی ہے جو آپ(ص) کو جنون کی نسبت دیتے تھے؛ خداوند متعال کے زبانی رسول اللہ(ص) کی توصیف و تمجید کرتی ہے۔ اور بعد کے حصوں میں یعنی کفار اور ظالمین کو مہلت دینے کا مسئلہ ـ جو بالآخر ان ہی کے نقصان پر منتج ہوگی ـ بیان ہوا ہے۔ بعد ازاں اصحاب الجنہ (= یہاں بمعنی صاحبان باغات) کی داستان بیان کی جاتی ہے جن کو اپنے گناہوں، برائیوں اور غفلت و فساد کی وجہ سے بلائیں نازل ہیں۔ اس سورت کے آخر میں آیت و ان یکاد ہے جو چشم بد کے اثرات ختم کرنے کے لئے نازل ہوئی ہے۔[6]
پیغمبر اکرم پر جنون کی تہمت لگانے والوں کو انتباہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||
خاتمہ؛ آیہ ۵۱-۵۲ جنون کا الزام، قرآن کے مقابلے میں شکست کی وجہ سے تھا | تیسرا گفتار؛ آیہ ۳۴-۵۰ پیغمبر کے دشمنوں پر عذاب کا حتمی ہونا | دوسرا گفتار؛ آیہ ۱۴-۳۳ پیغمبر کے دشمنوں کی ناکامی اور ذلت | پہلا گفتار؛ آیہ ۱-۱۳ پیغمبر پر لگائے گئے الزام کا غلط ہونا | ||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا مطلب؛ آیہ ۳۴-۴۱ مومنوں اور کافروں کے انجام کا ایک جیسا نہ ہونا | پہلا مطلب؛ آیہ ۱۴-۱۶ آخرت میں قرآن اور پیغمبر کے منکروں کی ذلت و رسوائی | پہلا مطلب؛ آیہ ۱-۷ پیغمبر کے مجنون نہ ہونے پر دلائل | |||||||||||||||||||||||||||||||
دوسرا مطلب؛ آیہ ۴۲-۴۳ قیامت میں کافروں کی ذلت کی ایک مثال | دوسرا مطلب؛ آیہ ۱۷-۳۲ مغرور کافروں کی دنیا میں ذلت کی مثال بخیل باغبان کی طرح | دوسرا مطلب؛ آیہ ۸-۱۳ مخالفین کے مقابلے میں پیغمبر کی ذمہ داری | |||||||||||||||||||||||||||||||
تیسرا مطلب؛ آیہ ۴۴-۴۷ ضدی کافروں پر تدریجی عذاب | تیسرا مطلب؛ آیہ ۳۳ کافروں پر آخرت میں بڑا عذاب | ||||||||||||||||||||||||||||||||
چوتھا مطلب؛ آیہ ۴۸-۵۰ کافروں پر عذاب کا وقت آنے تک صبر کی ضرورت | |||||||||||||||||||||||||||||||||
متن سورہ
سوره قلم
|
ترجمہ
|
---|---|
ن وَالْقَلَمِ وَمَا يَسْطُرُونَ ﴿1﴾ مَا أَنتَ بِنِعْمَةِ رَبِّكَ بِمَجْنُونٍ ﴿2﴾ وَإِنَّ لَكَ لَأَجْرًا غَيْرَ مَمْنُونٍ ﴿3﴾ وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظِيمٍ ﴿4﴾ فَسَتُبْصِرُ وَيُبْصِرُونَ ﴿5﴾ بِأَييِّكُمُ الْمَفْتُونُ ﴿6﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَن ضَلَّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿7﴾ فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِينَ ﴿8﴾ وَدُّوا لَوْ تُدْهِنُ فَيُدْهِنُونَ ﴿9﴾ وَلَا تُطِعْ كُلَّ حَلَّافٍ مَّهِينٍ ﴿10﴾ هَمَّازٍ مَّشَّاء بِنَمِيمٍ ﴿11﴾ مَنَّاعٍ لِّلْخَيْرِ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿12﴾ عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ ﴿13﴾ أَن كَانَ ذَا مَالٍ وَبَنِينَ ﴿14﴾ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ ﴿15﴾ سَنَسِمُهُ عَلَى الْخُرْطُومِ ﴿16﴾ إِنَّا بَلَوْنَاهُمْ كَمَا بَلَوْنَا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ إِذْ أَقْسَمُوا لَيَصْرِمُنَّهَا مُصْبِحِينَ ﴿17﴾ وَلَا يَسْتَثْنُونَ ﴿18﴾ فَطَافَ عَلَيْهَا طَائِفٌ مِّن رَّبِّكَ وَهُمْ نَائِمُونَ ﴿19﴾ فَأَصْبَحَتْ كَالصَّرِيمِ ﴿20﴾ فَتَنَادَوا مُصْبِحِينَ ﴿21﴾ أَنِ اغْدُوا عَلَى حَرْثِكُمْ إِن كُنتُمْ صَارِمِينَ ﴿22﴾ فَانطَلَقُوا وَهُمْ يَتَخَافَتُونَ ﴿23﴾ أَن لَّا يَدْخُلَنَّهَا الْيَوْمَ عَلَيْكُم مِّسْكِينٌ ﴿24﴾ وَغَدَوْا عَلَى حَرْدٍ قَادِرِينَ ﴿25﴾ فَلَمَّا رَأَوْهَا قَالُوا إِنَّا لَضَالُّونَ ﴿26﴾ بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ﴿27﴾ قَالَ أَوْسَطُهُمْ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ لَوْلَا تُسَبِّحُونَ ﴿28﴾ قَالُوا سُبْحَانَ رَبِّنَا إِنَّا كُنَّا ظَالِمِينَ ﴿29﴾ فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَلَاوَمُونَ ﴿30﴾ قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا كُنَّا طَاغِينَ ﴿31﴾ عَسَى رَبُّنَا أَن يُبْدِلَنَا خَيْرًا مِّنْهَا إِنَّا إِلَى رَبِّنَا رَاغِبُونَ ﴿32﴾ كَذَلِكَ الْعَذَابُ وَلَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَكْبَرُ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ ﴿33﴾ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ عِندَ رَبِّهِمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ ﴿34﴾ أَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِينَ كَالْمُجْرِمِينَ ﴿35﴾ مَا لَكُمْ كَيْفَ تَحْكُمُونَ ﴿36﴾ أَمْ لَكُمْ كِتَابٌ فِيهِ تَدْرُسُونَ ﴿37﴾ إِنَّ لَكُمْ فِيهِ لَمَا يَتَخَيَّرُونَ ﴿38﴾ أَمْ لَكُمْ أَيْمَانٌ عَلَيْنَا بَالِغَةٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ لَكُمْ لَمَا تَحْكُمُونَ ﴿39﴾ سَلْهُم أَيُّهُم بِذَلِكَ زَعِيمٌ ﴿40﴾ أَمْ لَهُمْ شُرَكَاء فَلْيَأْتُوا بِشُرَكَائِهِمْ إِن كَانُوا صَادِقِينَ ﴿41﴾ يَوْمَ يُكْشَفُ عَن سَاقٍ وَيُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ فَلَا يَسْتَطِيعُونَ ﴿42﴾ خَاشِعَةً أَبْصَارُهُمْ تَرْهَقُهُمْ ذِلَّةٌ وَقَدْ كَانُوا يُدْعَوْنَ إِلَى السُّجُودِ وَهُمْ سَالِمُونَ ﴿43﴾ فَذَرْنِي وَمَن يُكَذِّبُ بِهَذَا الْحَدِيثِ سَنَسْتَدْرِجُهُم مِّنْ حَيْثُ لَا يَعْلَمُونَ ﴿44﴾ وَأُمْلِي لَهُمْ إِنَّ كَيْدِي مَتِينٌ ﴿45﴾ أَمْ تَسْأَلُهُمْ أَجْرًا فَهُم مِّن مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُونَ ﴿46﴾ أَمْ عِندَهُمُ الْغَيْبُ فَهُمْ يَكْتُبُونَ ﴿47﴾ فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَى وَهُوَ مَكْظُومٌ ﴿48﴾ لَوْلَا أَن تَدَارَكَهُ نِعْمَةٌ مِّن رَّبِّهِ لَنُبِذَ بِالْعَرَاء وَهُوَ مَذْمُومٌ ﴿49﴾ فَاجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَجَعَلَهُ مِنَ الصَّالِحِينَ ﴿50﴾ وَإِن يَكَادُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَيُزْلِقُونَكَ بِأَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَيَقُولُونَ إِنَّهُ لَمَجْنُونٌ ﴿51﴾ وَمَا هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ ﴿52﴾ |
نون! قَسم ہے قلم کی اور اس کی جو کچھ لوگ لکھتے ہیں۔ (1) کہ آپ(ص) اپنے پروردگار کے فضل و کرم سے دیوانے نہیں ہیں۔ (2) اور بےشک آپ(ص) کے لئے ایسا اجر ہے جو کبھی ختم ہو نے والانہیں ہے۔ (3) اور بےشک آپ(ص) خلقِ عظیم کے مالک ہیں۔ (4) عنقریب آپ بھی دیکھیں گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے۔ (5) کہ تم میں سے کون جُنون میں مبتلا ہے۔ (6) بےشک آپ(ص) کا پروردگار بہتر جانتا ہے کہ اس کی راہ سے بھٹکا ہواکون ہے؟ اور وہی انہیں خوب جانتا ہے جو ہدایت یافتہ ہیں۔ (7) تو آپ(ص) جھٹلانے والوں کا کہنا نہ مانیں۔ (8) وہ (کفار) تو چاہتے ہیں کہ آپ(ص) (اپنے فرضِ منصبی کی ادائیگی میں) ڈھیلے پڑجائیں تو وہ بھی (مخالفت میں) ڈھیلے ہو جائیں۔ (9) اور آپ(ص) ہرگز ہر اس شخص کا کہنا نہ مانیں جو بہت (جھوٹی) قَسمیں کھانے والا ہے (اور) ذلیل ہے۔ (10) جو بڑی نکتہ چینی کرنے والا (اور) چلتا پھرتا چغل خور ہے۔ (11) کارِ خیر سے بڑا منع کرنے والا، حد سے بڑھنے والا (اور) بڑا گنہگار ہے۔ (12) سخت مزاج ہے اور ان (سب بری صفتوں) کے علاوہ وہ بداصل بھی ہے۔ (13) یہ سب کچھ اس بناء پر ہے کہ وہ مالدار اور اولاد والا ہے۔ (14) جب اس کو ہماری آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ کہتا ہے کہ یہ تو اگلے لوگوں کے افسانے ہیں۔ (15) ہم عنقریب اس کی سونڈ (نا ک) پر داغ لگائیں گے۔ (16) ہم نے ان (کفارِ مکہ) کو اسی طرح آزمائش میں ڈالا ہے جس طرح ایک باغ والوں کو آزمائش میں ڈالا تھا جب انہوں نے قَسم کھائی تھی کہ وہ صبح سویرے ضرور اس کا پھل توڑ لیں گے۔ (17) اور انہوں نے کوئی استثناء نہیں کیا تھا (انشاء اللہ نہیں کہا تھا)۔ (18) پھر (راتوں رات) جب کہ وہ لوگ ابھی سوئے ہوئے تھے آپ(ص) کے پروردگار کی طرف سے ایک آفت چکر لگا گئی۔ (19) تو وہ (باغ) کٹی ہوئی فصل کی طرح ہوگیا۔ (20) پس انہوں نے صبح ہوتے ہی ایک دوسرے کو آواز دی۔ (21) کہ اگر تم نے پھل توڑنا ہے تو سویرے سویرے اپنی کھیتی کی طرف چلو۔ (22) تو وہ اس حال میں چل پڑے کہ چپکے چپکے ایک دوسرے سے کہتے جاتے تھے۔ (23) کہ خبردار! آج تمہارے پاس اس باغ میں کوئی مسکین نہ آنے پا ئے۔ (24) اور وہ اس (مسکین کو کچھ نہ دینے) پر قادر سمجھ کر نکلے۔ (25) اور جب باغ کو (برباد) دیکھا تو کہا کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں۔ (26) بلکہ ہم محروم ہو گئے ہیں۔ (27) جو ان میں سے بہتر آدمی تھا اس نے کہا کہ کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ (خدا کی) تسبیح کیوں نہیں کرتے؟ (28) (تب) انہوں نے کہا کہ پاک ہے ہمارا پروردگار بےشک ہم ظالم تھے۔ (29) پھر وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر باہم لعنت ملامت کرنے لگے۔ (30) (اور) کہنے لگے وائے ہو ہم پر! بےشک ہم سرکش ہو گئے تھے۔ (31) امید ہے کہ ہمارا پروردگار ہمیں اس (باغ) کے بدلے اس سے بہتر باغ عطا کر دے ہم اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ (32) اسی طرح عذاب آتا ہے اور آخرت کا عذاب تو (اس سے بھی) بہت بڑا ہے کاش کہ یہ لوگ جانتے۔ (33) بےشک پرہیزگاروں کیلئے ان کے پروردگار کے ہاں نعمت و آسائش کے باغات ہیں۔ (34) کیا ہم فرمانبرداروں کو مجرموں کی مانند کر دیں گے؟ (35) تمہیں کیا ہوگیا ہے؟ تم کیسے فیصلے کرتے ہو؟ (36) کیا تمہارے پاس کوئی (آسمانی) کتاب ہے جس میں تم (یہ) پڑھتے ہو؟ (37) کہ تمہارے لئے اس میں وہ کچھ ہے جو تم پسند کرتے ہو؟ (38) یا کیا تم نے ہم سے کچھ قَسمیں لی ہیں کہ قیامت میں تمہارے لئے وہی کچھ ہے جس کا تم حکم لگاؤ گے (فیصلہ کرو گے؟) (39) ان سے پوچھئے کہ ان میں سے کون ان (بےبنیاد باتوں) کا ضامن ہے؟ (40) یا انکے کچھ آدمی (ہمارے) شریک ہیں؟ تو اگر وہ سچے ہیں تو پھر اپنے وہ شریک پیش کریں۔ (41) (وہ دن یاد کرنے کے لائق ہے) جب پنڈلی کھولی جائے گی (یعنی سخت وقت ہوگا) اور ان (کافروں) کو سجدہ کیلئے بلایا جائے گا تو (اس وقت) وہ سجدہ نہیں کر سکیں گے۔ (42) ان کی نگاہیں جھکی ہوئی ہوں گی (اور) ان پر ذلت چھائی ہوگی حالانکہ انہیں اس وقت (بھی دنیا میں) سجدہ کی دعوت دی جاتی تھی جب وہ صحیح و سالم تھے۔ (43) پس (اے رسول(ص)) آپ(ص) مجھے اور اس کو چھوڑ دیں جو اس کتاب کو جھٹلاتا ہے ہم انہیں اس طرح بتدریج تباہی کی طرف لے جائیںگے کہ ان کو خبر بھی نہ ہوگی۔ (44) اور میں انہیں مہلت دے رہا ہوں۔ بےشک میری تدبیر بڑی مضبوط ہے۔ (45) کیا آپ(ص) ان سے کوئی اجرت طلب کرتے ہیں کہ وہ اس تاوان کے بوجھ تلے دبےجاتے ہیں؟ (46) یا کیا ان کے پاس غیب ہے سو جسے وہ لکھ رہے ہیں؟ (47) پس آپ(ص) اپنے پروردگار کے فیصلے تک صبر کریں اور مچھلی والے (جنابِ یونس(ع)) کی طرح نہ ہوں جب انہوں نے اس حال میں (اپنے پروردگار کو) پکارا کہ وہ غم و غصہ سے بھرے ہوۓ تھے (یا مغموم تھے)۔ (48) اگر ان کے پروردگار کا فضل و کرم ان کے شاملِ حال نہ ہوتا تو انہیں اس حال میں چٹیل میدان میں پھینک دیا جاتا کہ وہ مذموم ہوتے۔ (49) مگر ان کے پروردگار نے انہیں منتخب کر لیا اور انہیں (اپنے) نیکوکار بندوں سے بنا دیا۔ (50) اور جب کافر ذکر (قرآن) سنتے ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنی (تیز و تند) نظروں سے آپ(ص) کو (راہِ راست) سے پھسلا دیں گے اور کہتے ہیں کہ یہ ضرور دیوانہ ہے۔ (51) حالانکہ وہ (قرآن) تو تمام جہانوں کیلئے نصیحت ہے۔ (52) |
پچھلی سورت: سورہ ملک | سورہ قلم | اگلی سورت:سورہ حاقہ |
1.فاتحہ 2.بقرہ 3.آلعمران 4.نساء 5.مائدہ 6.انعام 7.اعراف 8.انفال 9.توبہ 10.یونس 11.ہود 12.یوسف 13.رعد 14.ابراہیم 15.حجر 16.نحل 17.اسراء 18.کہف 19.مریم 20.طہ 21.انبیاء 22.حج 23.مؤمنون 24.نور 25.فرقان 26.شعراء 27.نمل 28.قصص 29.عنکبوت 30.روم 31.لقمان 32.سجدہ 33.احزاب 34.سبأ 35.فاطر 36.یس 37.صافات 38.ص 39.زمر 40.غافر 41.فصلت 42.شوری 43.زخرف 44.دخان 45.جاثیہ 46.احقاف 47.محمد 48.فتح 49.حجرات 50.ق 51.ذاریات 52.طور 53.نجم 54.قمر 55.رحمن 56.واقعہ 57.حدید 58.مجادلہ 59.حشر 60.ممتحنہ 61.صف 62.جمعہ 63.منافقون 64.تغابن 65.طلاق 66.تحریم 67.ملک 68.قلم 69.حاقہ 70.معارج 71.نوح 72.جن 73.مزمل 74.مدثر 75.قیامہ 76.انسان 77.مرسلات 78.نبأ 79.نازعات 80.عبس 81.تکویر 82.انفطار 83.مطففین 84.انشقاق 85.بروج 86.طارق 87.اعلی 88.غاشیہ 89.فجر 90.بلد 91.شمس 92.لیل 93.ضحی 94.شرح 95.تین 96.علق 97.قدر 98.بینہ 99.زلزلہ 100.عادیات 101.قارعہ 102.تکاثر 103.عصر 104.ہمزہ 105.فیل 106.قریش 107.ماعون 108.کوثر 109.کافرون 110.نصر 111.مسد 112.اخلاص 113.فلق 114.ناس |
متعلقہ مآخذ
حوالہ جات
- ↑ خرمشاہی، دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۷۔
- ↑ معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۱، ص۱۶۸۔
- ↑ خرمشاہی، دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۸۔
- ↑ رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۲ش، ص۳۶۰و۵۹۶۔
- ↑ فرہنگنامہ علوم قرآن، ج۱، ص۲۶۱۲۔
- ↑ دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، صص1258۔1257۔
- ↑ خامہگر، محمد، ساختار سورہہای قرآن کریم، تہیہ مؤسسہ فرہنگی قرآن و عترت نورالثقلین، قم، نشر نشرا، چ۱، ۱۳۹۲ش.
مآخذ
- قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا)۔
خطا در حوالہ: "یادداشت" نام کے حوالے کے لیے ٹیگ <ref>
ہیں، لیکن مماثل ٹیگ <references group="یادداشت"/>
نہیں ملا یا پھر بند- ٹیگ </ref>
ناموجود ہے