مندرجات کا رخ کریں

"نماز شب" کے نسخوں کے درمیان فرق

58 بائٹ کا ازالہ ،  18 جنوری 2020ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{quote box
{{quote box
| title = '''[[پیامبر اکرم(ص)]] نے فرمایا'''
| title = '''[[پیامبر اکرمؐ]] نے فرمایا'''
| quote =  
| quote =  
<font color = green>{{حدیث|'''إِذَا قَامَ الْعَبْدُ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ وَالنُّعَاسُ فِي عَيْنَيْهِ لِيُرْضِيَ رَبَّهُ بِصَلَاةِ لَيْلِهِ بَاهَى اللَّهُ بِهِ الْمَلَائِكَةَ وَقَالَ أَ مَا تَرَوْنَ عَبْدِي هَذَا قَدْ قَامَ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ لِصَلَاةٍ لَمْ أَفْرِضْهَا عَلَيْهِ اشْهَدُوا أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُ'''|ترجمہ=جب انسان اپنے پرلطف بستر سے اٹھتا ہے جبکہ اس کی آنکھیں خواب آلود ہیں، اس لئے کہ اپنے تہجد [نماز شب] سے اپنے پروردگار کو خوشنود کرے، خداوند متعال فرشتوں کے آگے اس پر فخر کرتا ہے اور فرماتا ہے کیا تم میرے بندے کو نہیں دیکھ رہے ہو جو اپنے بسترِ لطیف سے اٹھا ہے ایسی نماز کے لئے جو میں نے اس پر واجب نہیں کی ہے، گواہ رہو کہ میں نے اس کو بخش دیا۔}}</font>
{{حدیث|'''إِذَا قَامَ الْعَبْدُ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ وَالنُّعَاسُ فِي عَيْنَيْهِ لِيُرْضِيَ رَبَّهُ بِصَلَاةِ لَيْلِهِ بَاهَى اللَّهُ بِهِ الْمَلَائِكَةَ وَقَالَ أَ مَا تَرَوْنَ عَبْدِي هَذَا قَدْ قَامَ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ لِصَلَاةٍ لَمْ أَفْرِضْهَا عَلَيْهِ اشْهَدُوا أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُ'''|ترجمہ=جب انسان اپنے پرلطف بستر سے اٹھتا ہے جبکہ اس کی آنکھیں خواب آلود ہیں، اس لئے کہ اپنے تہجد [نماز شب] سے اپنے پروردگار کو خوشنود کرے، خداوند متعال فرشتوں کے آگے اس پر فخر کرتا ہے اور فرماتا ہے کیا تم میرے بندے کو نہیں دیکھ رہے ہو جو اپنے بسترِ لطیف سے اٹھا ہے ایسی نماز کے لئے جو میں نے اس پر واجب نہیں کی ہے، گواہ رہو کہ میں نے اس کو بخش دیا۔}}
|archive date =  
|archive date =  
| source =<small>[[وسائل الشیعۃ]]، ج‏8، ص،157</small>  
| source =<small>[[وسائل الشیعۃ]]، ج‏8، ص،157</small>  
سطر 17: سطر 17:


==قرآن کی روشنی میں==
==قرآن کی روشنی میں==
[[سورہ اسراء]] کی آیت 79 میں یہ [[نماز]] [[رسول اکرم(ص)]] پر واجب جانی گئی ہے اور اس کو [[مقام محمود]] تک پہنچنے کی تمہید قرار دیا گیا ہے:  
[[سورہ اسراء]] کی آیت 79 میں یہ [[نماز]] [[رسول اکرمؐ]] پر واجب جانی گئی ہے اور اس کو [[مقام محمود]] تک پہنچنے کی تمہید قرار دیا گیا ہے:  


<font color = green>{{قرآن کا متن|'''وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ عَسَى أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَاماً مَّحْمُوداً'''|ترجمہ=اور رات کا کچھ حصہ نماز تہجد پڑھئے، جو کہ آپ کے لئے ایک مختص حکم ہے، کہ آپ کو آپ کا رب ایک لائق تعریف موقف (مقام شفاعت) پر کھڑا کرے۔|سورت=[[سورہ اسراء|اسراء]]|آیت=7}}</font>"  
<font color = green>{{قرآن کا متن|'''وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ عَسَى أَن يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَاماً مَّحْمُوداً'''|ترجمہ=اور رات کا کچھ حصہ نماز تہجد پڑھئے، جو کہ آپ کے لئے ایک مختص حکم ہے، کہ آپ کو آپ کا رب ایک لائق تعریف موقف (مقام شفاعت) پر کھڑا کرے۔|سورت=[[سورہ اسراء|اسراء]]|آیت=7}}</font>"  
سطر 27: سطر 27:
<font color = green>{{قرآن کا متن|'''فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاء بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ'''|ترجمہ=تو کوئی آدمی نہیں جانتا جو ان کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک پوشیدہ رکھی گئی ہے صلے میں اس کے جو وہ اعمال کرتے تھے۔|سورت=[[سورہ سجدہ|سجدہ]]|آیت=17}}</font>  
<font color = green>{{قرآن کا متن|'''فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاء بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ'''|ترجمہ=تو کوئی آدمی نہیں جانتا جو ان کے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک پوشیدہ رکھی گئی ہے صلے میں اس کے جو وہ اعمال کرتے تھے۔|سورت=[[سورہ سجدہ|سجدہ]]|آیت=17}}</font>  


[[سورہ مزمل]] کی دوسری آیت "<font color = green>{{قرآن کا متن|'''قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلاً'''|ترجمہ=رات نماز میں گزاریے مگر کچھ تھوڑا حصہ۔|سورت=[[سورہ مزمل|مزمل]]|آیت=2}}</font>" میں، ابتدائی طور پر [[رسول اکرم(ص)]] اور آپ(ص) کی پیروی میں تمام مؤمنین کو تہجد کی دعوت دی گئی ہے۔
[[سورہ مزمل]] کی دوسری آیت "<font color = green>{{قرآن کا متن|'''قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلاً'''|ترجمہ=رات نماز میں گزاریے مگر کچھ تھوڑا حصہ۔|سورت=[[سورہ مزمل|مزمل]]|آیت=2}}</font>" میں، ابتدائی طور پر [[رسول اکرمؐ]] اور آپؐ کی پیروی میں تمام مؤمنین کو تہجد کی دعوت دی گئی ہے۔


==احادیث کی روشنی میں==
==احادیث کی روشنی میں==
[[حدیث|احادیث]] میں نماز تہجد کے قیام پر بہت تاکید ہوئی ہے۔ [[رسول اللہ|پیغمبر(ص)]] نے [[امیرالمؤمنین|امام علی(ع)]] سے [[وصیت]] کرتے ہوئے تین مرتبہ نماز شب پر تاکید فرما‏ئی:  
[[حدیث|احادیث]] میں نماز تہجد کے قیام پر بہت تاکید ہوئی ہے۔ [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] نے [[امیرالمؤمنین|امام علیؑ]] سے [[وصیت]] کرتے ہوئے تین مرتبہ نماز شب پر تاکید فرما‏ئی:  


<font color = green>{{حدیث|'''وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّيلِ وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّیلِ وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّيلِ'''|ترجمہ=تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا۔<ref>کلینی، کافی، ج8، ص79۔</ref>}}</font>   
<font color = green>{{حدیث|'''وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّيلِ وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّیلِ وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّيلِ'''|ترجمہ=تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا۔<ref>کلینی، کافی، ج8، ص79۔</ref>}}</font>   


اور ایک موقع پر آپ(ص) نے تمام مسلمانوں سے فرمایا:   
اور ایک موقع پر آپؐ نے تمام مسلمانوں سے فرمایا:   


<font color =green>{{حدیث|'''عَلَيكُمْ بِصَلاةِ اللَّيْلِ وَلَوْرَكْعَةً واحِدَةً، فَاِنَّ صَلاةَ اللَّیْلِ مِنْهاةٌ عَنِ اْلاِثْمِ، وَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ تَبارَكَ وَتَعالی، وَتَدْفَعُ عَنْ اَهْلِها حَرَّ النَّارِ يَوْمَ القِيامَةِ'''…|ترجمہ=تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، خواہ وہ ایک رکعت ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ نماز شب انسان کو گناہ سے باز رکھتی ہے اور انسان کی نسبت اللہ کے غضب کو بجھا دیتی ہے اور [[قیامت]] میں آگ کی جلن کو دور کردیتی ہے۔<ref>متقی ہندی، کنز العمال، ج7، ص791، ح21431۔</ref>}}</font>   
<font color =green>{{حدیث|'''عَلَيكُمْ بِصَلاةِ اللَّيْلِ وَلَوْرَكْعَةً واحِدَةً، فَاِنَّ صَلاةَ اللَّیْلِ مِنْهاةٌ عَنِ اْلاِثْمِ، وَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ تَبارَكَ وَتَعالی، وَتَدْفَعُ عَنْ اَهْلِها حَرَّ النَّارِ يَوْمَ القِيامَةِ'''…|ترجمہ=تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، خواہ وہ ایک رکعت ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ نماز شب انسان کو گناہ سے باز رکھتی ہے اور انسان کی نسبت اللہ کے غضب کو بجھا دیتی ہے اور [[قیامت]] میں آگ کی جلن کو دور کردیتی ہے۔<ref>متقی ہندی، کنز العمال، ج7، ص791، ح21431۔</ref>}}</font>   


یہ اہمیت یہاں تک ہے کہ تلقین ہوئی ہے کہ اگر انسان بوقت تہجد، اس کے قیام سے محروم ہوجائے تو اس کی قضا بجا لائے۔ [[رسول اکرم(ص)]] فرماتے ہیں:  
یہ اہمیت یہاں تک ہے کہ تلقین ہوئی ہے کہ اگر انسان بوقت تہجد، اس کے قیام سے محروم ہوجائے تو اس کی قضا بجا لائے۔ [[رسول اکرمؐ]] فرماتے ہیں:  


<font color = green>{{حدیث|'''اِنَّ اللّهَ يُباهِي بِالْعَـبْدِ یقْضي صَلاةَ اللَّيلِ بِالنَّهارِ، يقُولُ، مَلائِكَتي عَبْدي يقْضي مالَمْ اَفْـتَرِضْهُ عَـلَيهِ، اِشْهَدُوا اَنّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُ'''|ترجمہ=یقینا اللہ اس بندے پر فخر کرتا ہے جو نماز شب کی قضا دن کو بجا لاتا ہے، اور ارشاد فرماتا ہے: "اے میرے فرشتو! میرا بندہ ایسے عمل کی قضا بجا لا رہا ہے جو میں نے اس پر [[واجب]] نہیں کیا، گواہ رہو کہ یقینا میں نے اس کو بخش دیا۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج84، ص202۔</ref>}}</font>
<font color = green>{{حدیث|'''اِنَّ اللّهَ يُباهِي بِالْعَـبْدِ یقْضي صَلاةَ اللَّيلِ بِالنَّهارِ، يقُولُ، مَلائِكَتي عَبْدي يقْضي مالَمْ اَفْـتَرِضْهُ عَـلَيهِ، اِشْهَدُوا اَنّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُ'''|ترجمہ=یقینا اللہ اس بندے پر فخر کرتا ہے جو نماز شب کی قضا دن کو بجا لاتا ہے، اور ارشاد فرماتا ہے: "اے میرے فرشتو! میرا بندہ ایسے عمل کی قضا بجا لا رہا ہے جو میں نے اس پر [[واجب]] نہیں کیا، گواہ رہو کہ یقینا میں نے اس کو بخش دیا۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج84، ص202۔</ref>}}</font>


اور اس کے ترک کرنے والوں کو، گھاٹے میں ہونے والوں کے طور پر، متعارف کرایا گیا ہے؛ جیسا کہ [[امام صادق(ع)]] نے [[سلیمان دیلمی|سلیمان الدیلمی]] سے مخاطب ہوکر فرمایا ہے:  
اور اس کے ترک کرنے والوں کو، گھاٹے میں ہونے والوں کے طور پر، متعارف کرایا گیا ہے؛ جیسا کہ [[امام صادقؑ]] نے [[سلیمان دیلمی|سلیمان الدیلمی]] سے مخاطب ہوکر فرمایا ہے:  


<font color = green>{{حدیث|'''يا سُلَيمانُ لاتَدَعْ قِيامَ اللَّيلِ فَاِنَّ الْمَغْبُونَ مَنْ حُرِمَ قِيامَ اللَّيلِ'''|ترجمہ=اے سلیمان! راتوں کو نماز کے لئے کھڑا ہونا، مت چھوڑنا، کیونکہ ہارا ہوا مغبون وہ شخص ہے جو شب بیداری سے محروم ہو۔<ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج84، 146۔</ref>}}</font>   
<font color = green>{{حدیث|'''يا سُلَيمانُ لاتَدَعْ قِيامَ اللَّيلِ فَاِنَّ الْمَغْبُونَ مَنْ حُرِمَ قِيامَ اللَّيلِ'''|ترجمہ=اے سلیمان! راتوں کو نماز کے لئے کھڑا ہونا، مت چھوڑنا، کیونکہ ہارا ہوا مغبون وہ شخص ہے جو شب بیداری سے محروم ہو۔<ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج84، 146۔</ref>}}</font>   
سطر 48: سطر 48:
حتی کہ مسافر کو بھی نماز شب کی تلقین ہے:
حتی کہ مسافر کو بھی نماز شب کی تلقین ہے:


[[ابراہیم بن سیابہ]] کہتے ہیں: میرے خاندان میں سے ایک فرد نے [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] کو خط لکھا اور مسافر کی نماز تہجد کے بارے میں دریافت کیا تو امام(ع) نے جوابا تحریر فرمایا:
[[ابراہیم بن سیابہ]] کہتے ہیں: میرے خاندان میں سے ایک فرد نے [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] کو خط لکھا اور مسافر کی نماز تہجد کے بارے میں دریافت کیا تو امامؑ نے جوابا تحریر فرمایا:


<font color = green>{{حدیث|''' فَضْلُ صَلاةِ الْمُسافِرِ اَوَّلَ اللَّيلِ كَفَضْلِ صَلاةِ الْمُقِيمِ فِي الْحَضَرِ مِنْ آخِرِ اللَّيلِ'''|ترجمہ=اولِ شب کو مسافر کی نماز شب کی فضیلت غیر مسافر شخص کی اے سلیمان! راتوں کو نماز کے لئے کھڑا ہونا، مت چھوڑنا، کیونکہ ہارا ہوا مغبون وہ شخص ہے جو شب بیداری سے محروم ہو۔<ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج84، 210۔</ref>}}</font>   
<font color = green>{{حدیث|''' فَضْلُ صَلاةِ الْمُسافِرِ اَوَّلَ اللَّيلِ كَفَضْلِ صَلاةِ الْمُقِيمِ فِي الْحَضَرِ مِنْ آخِرِ اللَّيلِ'''|ترجمہ=اولِ شب کو مسافر کی نماز شب کی فضیلت غیر مسافر شخص کی اے سلیمان! راتوں کو نماز کے لئے کھڑا ہونا، مت چھوڑنا، کیونکہ ہارا ہوا مغبون وہ شخص ہے جو شب بیداری سے محروم ہو۔<ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج84، 210۔</ref>}}</font>   
سطر 55: سطر 55:


[[گناہ]]، نماز شب کے ترک ہوجانے کا سبب ہے: <br/>
[[گناہ]]، نماز شب کے ترک ہوجانے کا سبب ہے: <br/>
ایک شخص [[امیرالمؤمنین(ع)]] کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: "اے امیرالمؤمنین! میں نماز شب سے محروم ہوا؛ تو آپ(ع) نے فرمایا: <br/>
ایک شخص [[امیرالمؤمنینؑ]] کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: "اے امیرالمؤمنین! میں نماز شب سے محروم ہوا؛ تو آپؑ نے فرمایا: <br/>
<font color = green>{{حدیث|'''أَنْتَ رَجُلٌ قَدْ قَيدَتْكَ ذُنُوبُكَ'''|ترجمہ=تم وہ مرد ہو کہ تمہیں تیرے گناہوں نے جکڑ رکھا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج84، ص146۔</<ref}}</font> اور [[امام صادق(ع)]] نے فرمایا: <font color = green>{{حدیث|'''{{حدیث|'''اِنَّ الرَّجُلَ يذْنِبُ الذَّنْبَ فَيحْرَمُ صَلاةَ اللَّیلِ، وَإِنَّ الْعَمَلَ السَّيئَ اَسْرَعُ فِي صاحِبِهِ مِنَ السِّكِینِ فِي اللَّحْمِ|ترجمہ=یقینا انسان گناہ کرتا ہے اور اسی سبب سے نماز شب سے محروم ہوجاتا ہے، بےشک برا عمل (گناہ) اپنے مرتکب شخص میں، گوشت میں چاقو سے زیادہ، تیزی سے عمل اثرانداز ہوتا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص272۔</ref>}}</font>
<font color = green>{{حدیث|'''أَنْتَ رَجُلٌ قَدْ قَيدَتْكَ ذُنُوبُكَ'''|ترجمہ=تم وہ مرد ہو کہ تمہیں تیرے گناہوں نے جکڑ رکھا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج84، ص146۔</<ref}}</font> اور [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: <font color = green>{{حدیث|'''{{حدیث|'''اِنَّ الرَّجُلَ يذْنِبُ الذَّنْبَ فَيحْرَمُ صَلاةَ اللَّیلِ، وَإِنَّ الْعَمَلَ السَّيئَ اَسْرَعُ فِي صاحِبِهِ مِنَ السِّكِینِ فِي اللَّحْمِ|ترجمہ=یقینا انسان گناہ کرتا ہے اور اسی سبب سے نماز شب سے محروم ہوجاتا ہے، بےشک برا عمل (گناہ) اپنے مرتکب شخص میں، گوشت میں چاقو سے زیادہ، تیزی سے عمل اثرانداز ہوتا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص272۔</ref>}}</font>


بسیارخوری بھی نماز شک سے محرومیت کے عوامل میں سے ہے: <br/>
بسیارخوری بھی نماز شک سے محرومیت کے عوامل میں سے ہے: <br/>
[[قطب راوندی]] [[امیرالمؤمنین علیہ السلام]] سے روایت کرتے ہیں کہ آپ(ع) نے فرمایا: <br/>  
[[قطب راوندی]] [[امیرالمؤمنین علیہ السلام]] سے روایت کرتے ہیں کہ آپؑ نے فرمایا: <br/>  
<font color = green>{{عربی|'''تین چیزوں کے ہوتے ہوئے تین چیزوں کی توقع مت رکھنا: بسیاری خوری کے ساتھ شب بیداری کی، رات کی تمام گھڑیوں میں سوکر رہنے کی صورت میں چہرے کی روشنی کی اور فسق و گناہ میں ڈوبے لوگوں کے ساتھ معاشرت کرکے دنیا کے فتنوں سے بچنے کی۔<ref>نوري طبرسي، مستدرک الوسائل، ج6، ص340۔</ref>}}</font>
<font color = green>{{عربی|'''تین چیزوں کے ہوتے ہوئے تین چیزوں کی توقع مت رکھنا: بسیاری خوری کے ساتھ شب بیداری کی، رات کی تمام گھڑیوں میں سوکر رہنے کی صورت میں چہرے کی روشنی کی اور فسق و گناہ میں ڈوبے لوگوں کے ساتھ معاشرت کرکے دنیا کے فتنوں سے بچنے کی۔<ref>نوري طبرسي، مستدرک الوسائل، ج6، ص340۔</ref>}}</font>


سطر 69: سطر 69:
* آخر شب کی  دو رکعت نماز پوری دنیا سے زیادہ محبوب<ref>رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: {{حدیث|اَلرَّکعَتانِ فِی جَوْفِ اللَّیلِ اَحَبُّ اِلَی مِنَ الدُّنْیا وَما فِیها؛}} ترجمہ: آدھی رات میں دو رکعت نماز پوری دنیا سے، اور ہر اس چیز سے جو اس میں موجود ہے، زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہے۔ مجلسی، بحارالأنوار، ج84، ص148۔</ref>
* آخر شب کی  دو رکعت نماز پوری دنیا سے زیادہ محبوب<ref>رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ نے فرمایا: {{حدیث|اَلرَّکعَتانِ فِی جَوْفِ اللَّیلِ اَحَبُّ اِلَی مِنَ الدُّنْیا وَما فِیها؛}} ترجمہ: آدھی رات میں دو رکعت نماز پوری دنیا سے، اور ہر اس چیز سے جو اس میں موجود ہے، زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہے۔ مجلسی، بحارالأنوار، ج84، ص148۔</ref>
* [[آخرت]] میں انسان کی زینت؛<ref>امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:{{حدیث|اَلمالُ وَآلْبَنُونُ زینَةُ الْحَیوةِ الدُّنْیا وَثَمانُ رَکعاتٍ مِنْ آخِرِ اللَّیلِ وَالْوَتْرُ زینَةُ الآخِرَةِ، وَقَدْ یجْمَعُهَا اللّهُ لاِقْوامٍ}}، ترجمہ: مال و دولت اور اولاد، زندگی کی زینت ہیں اور آخر شب آٹھ رکعت نماز شب اور ایک رکعت نماز وتر آخرت کی زینت ہے؛ اور اللہ تعالی ان زیورات کو بعض لوگوں کے لئے جمع کرتا ہے مجلسی، وہی ماخذ، ج84، ص150۔</ref>
* [[آخرت]] میں انسان کی زینت؛<ref>امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:{{حدیث|اَلمالُ وَآلْبَنُونُ زینَةُ الْحَیوةِ الدُّنْیا وَثَمانُ رَکعاتٍ مِنْ آخِرِ اللَّیلِ وَالْوَتْرُ زینَةُ الآخِرَةِ، وَقَدْ یجْمَعُهَا اللّهُ لاِقْوامٍ}}، ترجمہ: مال و دولت اور اولاد، زندگی کی زینت ہیں اور آخر شب آٹھ رکعت نماز شب اور ایک رکعت نماز وتر آخرت کی زینت ہے؛ اور اللہ تعالی ان زیورات کو بعض لوگوں کے لئے جمع کرتا ہے مجلسی، وہی ماخذ، ج84، ص150۔</ref>
* اللہ کی دوستی کا سبب؛<ref>جابر بن عبداللہ انصاری کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول خدا(ص) کو فرماتے ہوئے، سنا: {{حدیث|مَا اتَّخَذَّ اللّهُ اِبْراهِیمَ خَلیلاً اِلاّ لاِطْعامِهِ الطَّعامَ، وَصَلاْتِهِ بِاللَّیلِ وَالنَّاسُ نِیامٌ}} ؛ ترجمہ: خداوند متعال نے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا دوست اور خلیل نہیں بنایا مگر دو کاموں کی بنا پر: 1۔ لوگوں کو کھلانا پلانا، 2۔ نماز شب بجا لانے جبکہ دوسرے سورہے ہوتے تھے مجلسی، وہی ماخذ، ج84، ص144۔</ref>
* اللہ کی دوستی کا سبب؛<ref>جابر بن عبداللہ انصاری کہتے ہیں کہ انھوں نے رسول خداؐ کو فرماتے ہوئے، سنا: {{حدیث|مَا اتَّخَذَّ اللّهُ اِبْراهِیمَ خَلیلاً اِلاّ لاِطْعامِهِ الطَّعامَ، وَصَلاْتِهِ بِاللَّیلِ وَالنَّاسُ نِیامٌ}} ؛ ترجمہ: خداوند متعال نے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا دوست اور خلیل نہیں بنایا مگر دو کاموں کی بنا پر: 1۔ لوگوں کو کھلانا پلانا، 2۔ نماز شب بجا لانے جبکہ دوسرے سورہے ہوتے تھے مجلسی، وہی ماخذ، ج84، ص144۔</ref>
* بافضیلت ترین [[مستحب نمازیں|مستحب نماز]]؛<ref>{{حدیث|اَفْضَلُ الصَّلاةِ بَعْدَ الصَّلاةِ الْمَکتُوبَةِ الصَّلاةُ فِی جَوْفِ الَلَّیلِ؛}} ترجمہ: واجب نمازوں کے بعد بہترین نماز، گہری راتوں میں نماز پڑھنا ہے ۔متقی ہندی، کنز العمال، ج7، 784، ح21397۔</ref>
* بافضیلت ترین [[مستحب نمازیں|مستحب نماز]]؛<ref>{{حدیث|اَفْضَلُ الصَّلاةِ بَعْدَ الصَّلاةِ الْمَکتُوبَةِ الصَّلاةُ فِی جَوْفِ الَلَّیلِ؛}} ترجمہ: واجب نمازوں کے بعد بہترین نماز، گہری راتوں میں نماز پڑھنا ہے ۔متقی ہندی، کنز العمال، ج7، 784، ح21397۔</ref>
* [[مؤمن]] کے لئے باعث فخر واعزاز؛<ref>امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:{{حدیث|ثَلاثَةٌ هُنَّ فَخْرُ المُؤْمِنِ وَزینَةٌ فِی الدُّنْیا وَاْلآخِرَةَ: الَصَّلاةُ فِی آخِرِ اللَّیلِ، وَ یأْسُهُ مِمّا فِی اَیدی النّاسِ، وَوِلایةُ اْلاِمامِ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیهِ وَآلِهِ}}؛ ترجمہ: تین چیزیں دنیا اور آخرت میں مؤمن کے لئے باعث فخر و اعزاز اور زینت و آرائش کا سبب ہیں: 1۔ آخر شب میں نماز شب بجا لانا، 2۔ ان چیزوں سے امیدیں منقطع کرنا، جو لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ 3۔ اہل بیت میں سے امام معصوم کی ولایت قبول کرنا۔ مجلسی، بحارالأنوار، ج84، ص140۔</ref>
* [[مؤمن]] کے لئے باعث فخر واعزاز؛<ref>امام صادق علیہ السلام نے فرمایا:{{حدیث|ثَلاثَةٌ هُنَّ فَخْرُ المُؤْمِنِ وَزینَةٌ فِی الدُّنْیا وَاْلآخِرَةَ: الَصَّلاةُ فِی آخِرِ اللَّیلِ، وَ یأْسُهُ مِمّا فِی اَیدی النّاسِ، وَوِلایةُ اْلاِمامِ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیهِ وَآلِهِ}}؛ ترجمہ: تین چیزیں دنیا اور آخرت میں مؤمن کے لئے باعث فخر و اعزاز اور زینت و آرائش کا سبب ہیں: 1۔ آخر شب میں نماز شب بجا لانا، 2۔ ان چیزوں سے امیدیں منقطع کرنا، جو لوگوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ 3۔ اہل بیت میں سے امام معصوم کی ولایت قبول کرنا۔ مجلسی، بحارالأنوار، ج84، ص140۔</ref>
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم