"سورہ عادیات" کے نسخوں کے درمیان فرق
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 66: | سطر 66: | ||
{{قرآن کی سورتیں|100|[[سورہ زلزال]]|[[سورہ قارعہ]]}} | {{قرآن کی سورتیں|100|[[سورہ زلزال]]|[[سورہ قارعہ]]}} | ||
== پاورقی حاشیے == | == پاورقی حاشیے == |
نسخہ بمطابق 21:44، 18 اگست 2018ء
زلزال | سورۂ عادیات | قارعہ | |||||||||||||||||||||||
|
سوره عادیات یا والعادیات قرآن کی سویں سورت ہے جو گیارہ آیات پر مشتمل ہے۔ اس سورت کی ابتداء قسم سے ہوتا ہے۔ اس کا نام اس کی پہلی آیت سے لیا گیا ہے اور اس کے معنی دوڑنے والے کے ہیں۔ اس کے مکی یا مدنی ہونے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ یہ سورہ قرآن کے آخری یعنی تیسویں پارے میں واقع ہے۔
نام
اس سورت کو عادیات (تیزرفتار گھوڑے) کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کی پہلی آیت میں خداوند متعال نے ان کی قسم کھائی ہے اور ان کی طرف اشارہ کیا ہے:
"وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا (ترجمہ: قسم پھنکارے مارتے ہوئے دوڑنے والے گھوڑوں کی)[؟–1]
اس سورت کو والعادیات بھی کہا جاتا کیونکہ یہ لفظ سورت کا حرف آغاز ہے۔
کوائف
- اس سورت کی آیات کی تعداد ـ مفسرین اور قراء کے درمیان کسی اختلاف کے بغیر ـ 11، اور الفاظ و حروف کی تعداد بالترتیب 40 اور 169 ہے۔
- ترتیب مصحف کے لحاظ سے قرآن کریم کی سوویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے چودہویں سورت ہے۔
- یہ سورت مکی اور بعض اقوال کے مطابق مدنی سورتوں میں سے ہے۔
- یہ سورت حجم و کمیت کے لحاظ سے مفصلات نیز قرآن کی چھوٹی سورتوں یا 17 سور قصار میں دوسرے نمبر پر ہے۔
- سورہ عادیات قسم کی حامل سورتوں میں بائیسویں نمبر پر ہے اور اس کا آغاز تین قسموں سے ہوتا ہے۔
مفاہیم
یہ سورت مجاہدین اور حملہ آوروں کی توصیف اور میدان جنگ خاکہ کشی کرتی ہے اور اللہ کی نسبت انسان کی ناشکری اور زرپرستی کی بنا پر اس کے بخل و کنجوسی کی طرف اشارہ کرتی ہے اور روز قیامت کی صورت حال اور روز جزا کی کیفیت کی یادآوری کراتی ہے۔[1]
اللہ کی بندگی میں انسان کی سستی کا علاج | |||||||||||||||
دوسرا راہ حل: آیہ۹-۱۱ آخرت میں انسان کی حقیقت کے آشکار ہونے پر توجہ دینا | پہلا راہ حل: آیہ ۱-۸ اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والوں کی جد و جہد پر توجہ دینا | ||||||||||||||
پہلا نکتہ: آیہ ۹-۱۰ قیامت میں انسان کا باطن آشکار ہونا | پہلا نکتہ: آیہ ۱-۵ اللہ کے راستے کے مجاہدوں اور ان کی کوششوں کی قسم | ||||||||||||||
دوسرا نکتہ: آیہ ۱۱ انسان کے باطن سے اللہ کو علم ہونا | دوسرا نکتہ: آیہ ۶-۸ جان بوجھ کر عبادت میں سستی | ||||||||||||||
متن سورہ
سوره عادیات مکیہ ۔ نمبر 100۔ آیات 11 ترتیب نزول 14
|
ترجمہ
|
---|---|
وَالْعَادِيَاتِ ضَبْحًا ﴿1﴾ فَالْمُورِيَاتِ قَدْحًا ﴿2﴾ فَالْمُغِيرَاتِ صُبْحًا ﴿3﴾ فَأَثَرْنَ بِهِ نَقْعًا ﴿4﴾ فَوَسَطْنَ بِهِ جَمْعًا ﴿5﴾ إِنَّ الْإِنسَانَ لِرَبِّهِ لَكَنُودٌ ﴿6﴾ وَإِنَّهُ عَلَى ذَلِكَ لَشَهِيدٌ ﴿7﴾ وَإِنَّهُ لِحُبِّ الْخَيْرِ لَشَدِيدٌ ﴿8﴾ أَفَلَا يَعْلَمُ إِذَا بُعْثِرَ مَا فِي الْقُبُورِ ﴿9﴾ وَحُصِّلَ مَا فِي الصُّدُورِ ﴿10﴾ إِنَّ رَبَّهُم بِهِمْ يَوْمَئِذٍ لَّخَبِيرٌ ﴿11﴾ |
قسم پھنکارے مارتے ہوئے دوڑنے والے گھوڑوں کی (1) جو اپنی ٹاپوں کی زد سے پتھروں سے آگ کی چنگاریاں نکالتے ہیں (2) پھر صبح کو چھاپا مارتے ہیں (3) تو اس سے غبار اڑاتے ہیں (4) اور کسی جماعت کے درمیان پہنچ جاتے ہیں (5) یقینا انسان اپنے پروردگار کا بڑا ناشکرا ہے (6) اور وہ خود اس پر گواہ ہے (7) اور وہ مال ودولت کی محبت میں بری طرح گرفتار ہے (8) تو وہ یہ کیوں نہیں جانتا کہ جب قبروں میں جو کچھ دفن ہے وہ نکال لیا جائے گا (9) اور سینہ میں جو کچھ چھپا ہوا ہے (10) یقینا ان کا پروردگار ان کے حالات سے باخبر ہے (11) |
پچھلی سورت: سورہ زلزال | سورہ عادیات | اگلی سورت:سورہ قارعہ |
1.فاتحہ 2.بقرہ 3.آلعمران 4.نساء 5.مائدہ 6.انعام 7.اعراف 8.انفال 9.توبہ 10.یونس 11.ہود 12.یوسف 13.رعد 14.ابراہیم 15.حجر 16.نحل 17.اسراء 18.کہف 19.مریم 20.طہ 21.انبیاء 22.حج 23.مؤمنون 24.نور 25.فرقان 26.شعراء 27.نمل 28.قصص 29.عنکبوت 30.روم 31.لقمان 32.سجدہ 33.احزاب 34.سبأ 35.فاطر 36.یس 37.صافات 38.ص 39.زمر 40.غافر 41.فصلت 42.شوری 43.زخرف 44.دخان 45.جاثیہ 46.احقاف 47.محمد 48.فتح 49.حجرات 50.ق 51.ذاریات 52.طور 53.نجم 54.قمر 55.رحمن 56.واقعہ 57.حدید 58.مجادلہ 59.حشر 60.ممتحنہ 61.صف 62.جمعہ 63.منافقون 64.تغابن 65.طلاق 66.تحریم 67.ملک 68.قلم 69.حاقہ 70.معارج 71.نوح 72.جن 73.مزمل 74.مدثر 75.قیامہ 76.انسان 77.مرسلات 78.نبأ 79.نازعات 80.عبس 81.تکویر 82.انفطار 83.مطففین 84.انشقاق 85.بروج 86.طارق 87.اعلی 88.غاشیہ 89.فجر 90.بلد 91.شمس 92.لیل 93.ضحی 94.شرح 95.تین 96.علق 97.قدر 98.بینہ 99.زلزلہ 100.عادیات 101.قارعہ 102.تکاثر 103.عصر 104.ہمزہ 105.فیل 106.قریش 107.ماعون 108.کوثر 109.کافرون 110.نصر 111.مسد 112.اخلاص 113.فلق 114.ناس |
پاورقی حاشیے
مآخذ
- قرآن کریم، ترجمہ سید علی نقی نقوی (لکھنوی) ۔
- دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، به کوشش بهاء الدین خرمشاهی، تهران: دوستان-ناهید، 1377هجری شمسی۔