مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ضحی" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,101 بائٹ کا ازالہ ،  14 ستمبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:


==شأن نزول==
==شأن نزول==
سورہ ضحی کی [[اسباب نزول|شأن نزول]] کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سورت [[پیغمبر اکرمؐ]] پر کچھ مدت [[وحی]] کا سلسلہ رکنے کے بعد نازل ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے آپ کے بعض دشمن آپ کو طعنہ دے رہے تھے کہ محمدؐ کو اس کے خدا نے تنہا چھوڑ دیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد سورہ ضحی [[نزول قرآن|نازل]] ہوئی جس سے آپؐ کا دل خوش ہوئے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۲۰، ص۳۱۰۔ </ref> اسی طرح بعض [[شیعہ مفسرین]]<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۲۰، ص۳۱۲۔ مکارم شیرازی،برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸ش۲، ج۵، ص۵۲۴۔</ref> اور اہل‌سنت<ref>ثعلبی، الکشف و البیان، ۱۴۲۲ق، ج۱۰، ص۲۲۵۔ سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۳۶۱۔</ref> مفسرین اس سورت کی آیت نمبر 5 کی شأن نزول کے بارے میں کہتے ہیں: ایک دقعہ پیغمبر اکرمؐ نے اپنی اکلوتی بیٹی [[فاطمہ(س)]] کو دیکھا جو اونٹ کی کھال سے بنی ہوئی عبا پہنے ایک طرف بچوں کو دودھ دے رہی ہیں تو دوسرے ہاتھ سے چکی چلا رہی ہیں، اس حالت کو دیکھ کر آپؐ نے گریہ کرتے ہوئے فرمایا: بیٹی دنیا کی سختیوں کو [[آخرت]] کی راحتی کے لئے تحمل کرو۔ اس کے بعد سورہ والضحی کی آیت نمبر 5 نازل ہوئی: "<font color=green>{{حدیث|وَلَسَوْفَ یعْطِیكَ رَبُّكَ فَتَرْضَی|ترجمہ=}}</font>"<ref>ترجمہ آیت محمد حسین نجفی۔</ref>
سورہ ضحی کی [[اسباب نزول|شأن نزول]] کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سورت [[پیغمبر اکرمؐ]] پر کچھ مدت [[وحی]] کا سلسلہ رکنے کے بعد نازل ہوئی ہے۔ جس کی وجہ سے آپ کے بعض دشمن آپ کو طعنہ دے رہے تھے کہ محمدؐ کو اس کے خدا نے تنہا چھوڑ دیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد سورہ ضحی [[نزول قرآن|نازل]] ہوئی جس سے آپؐ کا دل خوش ہوئے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۲۰، ص۳۱۰۔ </ref> اسی طرح بعض [[شیعہ مفسرین]]<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۳ق، ج۲۰، ص۳۱۲۔ مکارم شیرازی،برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸ش۲، ج۵، ص۵۲۴۔</ref> اور اہل‌سنت<ref>ثعلبی، الکشف و البیان، ۱۴۲۲ق، ج۱۰، ص۲۲۵۔ سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۳۶۱۔</ref> مفسرین اس سورت کی آیت نمبر 5 کی شأن نزول کے بارے میں کہتے ہیں: ایک دقعہ پیغمبر اکرمؐ نے اپنی اکلوتی بیٹی [[فاطمہ(س)]] کو دیکھا جو اونٹ کی کھال سے بنی ہوئی عبا پہنے ایک طرف بچوں کو دودھ دے رہی ہیں تو دوسرے ہاتھ سے چکی چلا رہی ہیں، اس حالت کو دیکھ کر آپؐ نے گریہ کرتے ہوئے فرمایا: بیٹی دنیا کی سختیوں کو [[آخرت]] کی راحتی کے لئے تحمل کرو۔ اس کے بعد سورہ والضحی کی آیت نمبر 5 نازل ہوئی: "<font color=green>{{حدیث|وَلَسَوْفَ یعْطِیكَ رَبُّكَ فَتَرْضَی|ترجمہ=اورعنقریب آپ(ص) کا پروردگار آپ(ص) کو اتنا عطا کرے گا کہ آپ(ص) خوش ہو جائینگے۔}}</font>"<ref>ترجمہ آیت محمد حسین نجفی۔</ref>


==فضیلت اور خواص==<!--
==فضیلت اور خواص==
از پیامبر(ص) نقل شدہ است ہر کس سورہ والضحی را بخواند، [[شفاعت]] آن شخص در [[روز قیامت]] بر پیامبر(ص) واجب می‌شود و [[ثواب و عقاب|ثوابی]] بہ تعداد دہ‌برابر تعداد ہمہ سائل‌ہا و یتیمان می‌برد۔ در [[حدیث|روایتی]] از [[امام صادق(ع)]] نقل شدہ است کسی کہ سورہ‌ہای والضحی، [[سورہ لیل|واللیل]]، [[سورہ انشراح|انشراح]] و [[سورہ شمس|شمس]] را در شب یا روز بسیار بخواند، در روز [[قیامت]] ہمہ چیزہایی کہ در نزد اوست بہ نفع او [[شہادت در دادگاہ|شہادت]] می‌دہند؛ حتی مو، پوست، گوشت، استخوان، خون، رگ‌ہا و عصب‌ہایش۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۳۸۹ش، ج۵، ص۶۸۱۔</ref>
پیغمبر اکرمؐ سے منقول ہے کہ جو شخص سورہ والضحی کی تلاوت کرے [[روز قیامت]] اس کی [[شفاعت]] کرنا مجھ پیغمبر پر فرض ہے اور خدا اسے اس دنیا میں موجود یتیموں اور بینواؤوں کے دس گنا ثواب عطا کرے گا۔ ایک اور [[حدیث]] میں [[امام صادقؑ]] سے یوں منقول ہے کہ جو شخص سورہ‌ہای والضحی، [[سورہ لیل]]، [[سورہ انشراح]] اور [[سورہ شمس]] کو دن یا رات میں تلاوت کرے تو [[قیامت]] کے دن اس کے آس پاس موجود تمام چیزیں اس کے حق میں گواہی دیں گے یہاں تک کہ اس کے اپنے بال، جلد، گوشت، ہڈیاں، خون، رگیں اور عصب‌ وغیرہ بھی۔<ref>بحرانی، البرہان، ۱۳۸۹ش، ج۵، ص۶۸۱۔</ref>
 
==متن و ترجمہ==
{{نقل قول دوقلو تاشو| تیتر=سورہ ضحی| بِسْمِ اللَّـہِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ{{سخ}}وَالضُّحَىٰ ﴿١﴾ وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَىٰ ﴿٢﴾ مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَىٰ ﴿٣﴾ وَلَلْآخِرَۃُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَىٰ ﴿٤﴾ وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَىٰ ﴿٥﴾ أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَىٰ ﴿٦﴾ وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَہَدَىٰ ﴿٧﴾ وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَىٰ ﴿٨﴾ فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْہَرْ ﴿٩﴾ وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْہَرْ ﴿١٠﴾ وَأَمَّا بِنِعْمَۃِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ ﴿١١﴾| بہ نام خداوند رحمتگر مہربان{{سخ}}سوگند بہ روشنايى روز، (۱) سوگند بہ شب چون آرام گيرد، (۲) [كہ‌] پروردگارت تو را وانگذاشتہ، و دشمن نداشتہ است۔ (۳) و قطعاً آخرت براى تو از دنيا نيكوتر خواہد بود۔ (۴) و بزودى پروردگارت تو را عطا خواہد داد، تا خرسند گردى۔ (۵) مگر نہ تو را يتيم يافت، پس پناہ داد؟ (۶) و تو را سرگشتہ يافت، پس ہدايت كرد؟ (۷) و تو را تنگدست يافت و بى‌نياز گردانيد؟ (۸) و اما [تو نيز بہ پاس نعمت ما] يتيم را ميازار، (۹) و گدا را مران، (۱۰) و از نعمت پروردگار خويش [با مردم‌] سخن گوى۔ (۱۱)}}
 
{{سورہ‌ہای قرآن|93|[[سورہ لیل]]|[[سورہ شرح]]}}
 
== پانویس ==
{{پانویس۲}}
 
==منابع==
* بحرانی، ہاشم بن سلیمان، البرہان فی تفسیر القرآن، مؤسسہ البعثہ، قسم الدراسات الاسلامیہ، قم، ۱۳۸۹ش۔
 
* ثعلبی، احمد بن محمد، الکشف و البیان عن تفسیر القرآن، داراحیاء التراث العربی، بیروت، ۱۴۲۲ق۔
 
* دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، بہ کوشش بہاءالدین خرمشاہی، انتشارات دوستان، تہران،۱۳۷۷ش۔
 
* سیوطی، عبدالرحمن بن ابی‌‌بکر، الدر المنثور فی التفسیر بالماثور، کتابخانہ آیت‌اللہ مرعشی نجفی(رہ)، قم ۱۴۰۴ق۔
 
* طباطبایی، محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، مؤسسہ الاعلمی للمطبوعات، بیروت ۱۳۹۳ق۔
 
* مکارم شیرازی، ناصر، برگزیدہ تفسیر نمونہ، تہران،‌دار الکتب الاسلامیہ، ۱۳۸۲ش۔
 
==پیوند بہ بیرون==
* [http://tanzil۔net/?locale=fa_IR#93:1 قرائت سورہ والضحی]
* [http://www۔quranmp3۔ir/%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%AA/762/%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D8%B3%D8%B7 تلاوت مجلسی مشہور عبدالباسط]
-->


==متن سورہ==
==متن سورہ==
سطر 99: سطر 73:
{{قرآن کی سورتیں|93|[[سورہ لیل]]|[[سورہ شرح]]}}
{{قرآن کی سورتیں|93|[[سورہ لیل]]|[[سورہ شرح]]}}


==متعلقہ مآخذ==
== حوالہ جات ==
* [[قرآن]]
{{حوالہ جات|2}}
* [[سورہ]]
* [[آیت]]
* [[قیامت]]


== پاورقی حاشیے ==
== مآخذ ==
{{حوالہ جات}}
*قرآن کریم، ترجمہ محمد حسین نجفی (سرگودھا)۔==منابع==
* بحرانی، ہاشم بن سلیمان، البرہان فی تفسیر القرآن، مؤسسہ البعثہ، قسم الدراسات الاسلامیہ، قم، ۱۳۸۹ش۔
* ثعلبی، احمد بن محمد، الکشف و البیان عن تفسیر القرآن، داراحیاء التراث العربی، بیروت، ۱۴۲۲ق۔
* دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، بہ کوشش بہاءالدین خرمشاہی، انتشارات دوستان، تہران،۱۳۷۷ش۔
* سیوطی، عبدالرحمن بن ابی‌‌بکر، الدر المنثور فی التفسیر بالماثور، کتابخانہ آیت‌اللہ مرعشی نجفی(رہ)، قم ۱۴۰۴ق۔
* طباطبایی، محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، مؤسسہ الاعلمی للمطبوعات، بیروت ۱۳۹۳ق۔
* مکارم شیرازی، ناصر، برگزیدہ تفسیر نمونہ، تہران،‌دار الکتب الاسلامیہ، ۱۳۸۲ش۔


== مآخذ ==
==بیرونی روابط==
*[[قرآن کریم]]، ترجمہ [[محمد حسین نجفی]] (سرگودھا)۔
* [http://tanzil۔net/?locale=fa_IR#93:1 سورہ والضحی کی تلاوت]
*[[دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی]]، ج2، بہ کوشش بہاء الدین خرمشاہی، تہران: دوستان-ناہید، 1377ہجری شمسی۔
* [http://www۔quranmp3۔ir/%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%88%D8%AA/762/%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D8%B3%D8%B7 عبدالباسط کی مشہور تلاوت]


{{قرآن}}
{{قرآن}}
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم