مندرجات کا رخ کریں

"سورہ شرح" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی شیعہ سے
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{سورہ||نام = شرح |ترتیب کتابت = 94 |پارہ = 30 |آیات = 8 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 12 |اگلی = [[سورہ تین|تین]] |پچھلی = [[سورہ ضحی|ضحی]] |الفاظ = 27 |حروف = 102}}
سورہ شرح 
{{سورہ||نام = شرح |ترتیب کتابت = 94 |پارہ = 30 |آیات = 8 |مکی/ مدنی = مکی |ترتیب نزول = 12 |اگلی = [[سورہ تین|تین]] |پچھلی = [[سورہ ضحی|ضحی]] |الفاظ = 27 |حروف = 102}}  
 


'''سورہ شرح''' '''''[سُوْرَةُ الشَّرْحِ]''''' کو اس نام سے موسوم کیا گیا ہے کیونکہ اس نام کا تعلق پہلی آیت سے ہے۔ '''سورہ شرح''' [[سورہ ضحی]] کا تسلسل ہے اور مضمون و مندرجات کے درمیان ربط و پیوند کی بنا پر، [[فقہ|فقہی]] لحاظ سے [[نماز]] میں ان میں سے صرف ایک سورت پڑھنا کافی نہیں ہے اور علماء و مفسرین کے درمیان ان دو سورتوں کے ـ تنہائی میں ـ کامل ہونے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے [چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ یہ دو سورتیں پیوستہ اور ہر ایک دوسری کے بغیر نامکمل ہے]۔
'''سورہ شرح''' '''''[سُوْرَةُ الشَّرْحِ]''''' کو اس نام سے موسوم کیا گیا ہے کیونکہ اس نام کا تعلق پہلی آیت سے ہے۔ '''سورہ شرح''' [[سورہ ضحی]] کا تسلسل ہے اور مضمون و مندرجات کے درمیان ربط و پیوند کی بنا پر، [[فقہ|فقہی]] لحاظ سے [[نماز]] میں ان میں سے صرف ایک سورت پڑھنا کافی نہیں ہے اور علماء و مفسرین کے درمیان ان دو سورتوں کے ـ تنہائی میں ـ کامل ہونے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے [چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ یہ دو سورتیں پیوستہ اور ہر ایک دوسری کے بغیر نامکمل ہے]۔


==نام==
==نام==  
اس سورت کو '''سورہ شرح''' اور '''سورہ انشراح''' کہا جاتا ہے اس لئے کہ اس کا آغاز '''انشراح''' یعنی "نور [[ایمان]] سے [[رسول خدا(ص)]] کا سینہ مبارک کشادہ ہونے" کے ذکر سے ہوا ہے۔ اس سورت کا تیسرا نام '''أَلَمْ نَشْرَحْ''' ہے اور اس نام کا تعلق بھی پہلی آیت سے ہے:
اس سورت کو '''سورہ شرح''' اور '''سورہ انشراح''' کہا جاتا ہے اس لئے کہ اس کا آغاز '''انشراح''' یعنی "نور [[ایمان]] سے [[رسول خدا(ص)]] کا سینہ مبارک کشادہ ہونے" کے ذکر سے ہوا ہے۔ اس سورت کا تیسرا نام '''أَلَمْ نَشْرَحْ''' ہے اور اس نام کا تعلق بھی پہلی آیت سے ہے:  
<center>
<center>
<font color=green>"'''أَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ ﴿1﴾</font>؛ <br/> کیا ہم نے آپ کے سینے کو کشادہ نہیں کیا۔'''
<font color=green>"'''أَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ ﴿1﴾</font>؛ <br/> کیا ہم نے آپ کے سینے کو کشادہ نہیں کیا۔'''  
</center>
</center>


==کوائف==
==کوائف==  
* سورہ "شرح" یا "انشراح" یا "الم نشرح" کی آیات کی تعداد ـ قراء اور مفسرین کے درمیان کسی اختلاف کے بغیر ـ آٹھ، الفاظ کی تعداد 27 اور حروف کی تعداد 102 ہے۔
* سورہ "شرح" یا "انشراح" یا "الم نشرح" کی آیات کی تعداد ـ قراء اور مفسرین کے درمیان کسی اختلاف کے بغیر ـ آٹھ، الفاظ کی تعداد 27 اور حروف کی تعداد 102 ہے۔  
* یہ سورت [[مکی اور مدنی|مکی]] ہے۔
* یہ سورت [[مکی اور مدنی|مکی]] ہے۔  
* سورہ شرح حجم و کمیت کے لحاظ سے [[مفصلات]] نیز [[اوساط]] کے زمرے میں آتی ہے یعنی [[قرآن کریم]] کی چھوٹی سورتوں میں سے ہے۔
* سورہ شرح حجم و کمیت کے لحاظ سے [[مفصلات]] نیز [[اوساط]] کے زمرے میں آتی ہے یعنی [[قرآن کریم]] کی چھوٹی سورتوں میں سے ہے۔  
 
==مفاہیم==
* اس سورت میں خداوند متعال [[رسول اللہ(ص)]] کو تسلی دینے کی خاطر اپنی نعمتوں کا ذکر کرتا ہے جو آپ(ص) کا دل کشادہ کرنے، آپ(ص) کا بوجھ ہلکا کرنے اور آپ(ص) کا نام بلند کرنے سے عبارت ہیں۔
* خداوند متعال فرماتا ہے کہ "یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہے":
<center>
<font color=green>"''' فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿5﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿6﴾</font>؛ <br/> تو یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہوتی ہے (5) یقینا دشواری کے ساتھ ساتھ آسانی ہوتی ہے (6)۔'''
</center>
* جس طرح کہ [[سورہ ضحی]] میں خداوند متعال [[رسول اللہ(ص)]] پر اپنی نعمتوں اور فضل و عنایات کا تذکرہ کرتا ہے، اس سورت میں بھی آپ(ص) کو عطا کردہ نعمتوں کا ذکر فرماتا ہے جن میں سب سے اہم "شرح صدر" (سینے کی کشادگی) ہے۔
* سورہ شرح درحقیقت [[سورہ ضحی]] کے تسلسل میں نازل ہوئی ہے اور یہ دو سورتیں مضامین اور مندرجات کے لحاظ سے بہم پیوستہ ہیں چنانچہ [[فقہ|فقہی]] حکم یہ ہے کہ نماز میں ([[سورہ حمد]] کے بعد) ان دو میں سے ایک کا پڑھنا کافی نہیں ہے اور علماء و مفسرین کے درمیان ان دو سورتوں کے ـ تنہائی میں ـ کامل ہونے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے؛<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1265۔</ref> [چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ یہ دو سورتیں پیوستہ اور ہر ایک دوسری کے بغیر نامکمل ہے]۔


==متن سورہ==
==متن سورہ==
سطر 82: سطر 93:
[[زمرہ:مفصلات]]
[[زمرہ:مفصلات]]
[[زمرہ:اوساط]]
[[زمرہ:اوساط]]
[[زمرہ:قرآن کی سورتیں]]
[[زمرہ:مفصلات]]

نسخہ بمطابق 15:08، 30 ستمبر 2014ء

سورہ شرح

ضحی سورۂ شرح تین
ترتیب کتابت: 94
پارہ : 30
نزول
ترتیب نزول: 12
مکی/ مدنی: مکی
اعداد و شمار
آیات: {{{آیت}}}
الفاظ: {{{لفظ}}}
حروف: {{{حرف}}}


سورہ شرح [سُوْرَةُ الشَّرْحِ] کو اس نام سے موسوم کیا گیا ہے کیونکہ اس نام کا تعلق پہلی آیت سے ہے۔ سورہ شرح سورہ ضحی کا تسلسل ہے اور مضمون و مندرجات کے درمیان ربط و پیوند کی بنا پر، فقہی لحاظ سے نماز میں ان میں سے صرف ایک سورت پڑھنا کافی نہیں ہے اور علماء و مفسرین کے درمیان ان دو سورتوں کے ـ تنہائی میں ـ کامل ہونے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے [چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ یہ دو سورتیں پیوستہ اور ہر ایک دوسری کے بغیر نامکمل ہے]۔

نام

اس سورت کو سورہ شرح اور سورہ انشراح کہا جاتا ہے اس لئے کہ اس کا آغاز انشراح یعنی "نور ایمان سے رسول خدا(ص) کا سینہ مبارک کشادہ ہونے" کے ذکر سے ہوا ہے۔ اس سورت کا تیسرا نام أَلَمْ نَشْرَحْ ہے اور اس نام کا تعلق بھی پہلی آیت سے ہے:

"أَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ ﴿1﴾؛
کیا ہم نے آپ کے سینے کو کشادہ نہیں کیا۔

کوائف

  • سورہ "شرح" یا "انشراح" یا "الم نشرح" کی آیات کی تعداد ـ قراء اور مفسرین کے درمیان کسی اختلاف کے بغیر ـ آٹھ، الفاظ کی تعداد 27 اور حروف کی تعداد 102 ہے۔
  • یہ سورت مکی ہے۔
  • سورہ شرح حجم و کمیت کے لحاظ سے مفصلات نیز اوساط کے زمرے میں آتی ہے یعنی قرآن کریم کی چھوٹی سورتوں میں سے ہے۔

مفاہیم

  • اس سورت میں خداوند متعال رسول اللہ(ص) کو تسلی دینے کی خاطر اپنی نعمتوں کا ذکر کرتا ہے جو آپ(ص) کا دل کشادہ کرنے، آپ(ص) کا بوجھ ہلکا کرنے اور آپ(ص) کا نام بلند کرنے سے عبارت ہیں۔
  • خداوند متعال فرماتا ہے کہ "یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہے":

" فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿5﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿6﴾؛
تو یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہوتی ہے (5) یقینا دشواری کے ساتھ ساتھ آسانی ہوتی ہے (6)۔

  • جس طرح کہ سورہ ضحی میں خداوند متعال رسول اللہ(ص) پر اپنی نعمتوں اور فضل و عنایات کا تذکرہ کرتا ہے، اس سورت میں بھی آپ(ص) کو عطا کردہ نعمتوں کا ذکر فرماتا ہے جن میں سب سے اہم "شرح صدر" (سینے کی کشادگی) ہے۔
  • سورہ شرح درحقیقت سورہ ضحی کے تسلسل میں نازل ہوئی ہے اور یہ دو سورتیں مضامین اور مندرجات کے لحاظ سے بہم پیوستہ ہیں چنانچہ فقہی حکم یہ ہے کہ نماز میں (سورہ حمد کے بعد) ان دو میں سے ایک کا پڑھنا کافی نہیں ہے اور علماء و مفسرین کے درمیان ان دو سورتوں کے ـ تنہائی میں ـ کامل ہونے کے حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے؛[1] [چنانچہ ان کا کہنا ہے کہ یہ دو سورتیں پیوستہ اور ہر ایک دوسری کے بغیر نامکمل ہے]۔

متن سورہ

سوره شرح مکیہ ۔ نمبر 94 ۔ آیات 8 ترتیب نزول 12
ترجمہ
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ

أَلَمْ نَشْرَحْ لَكَ صَدْرَكَ ﴿1﴾ وَوَضَعْنَا عَنكَ وِزْرَكَ ﴿2﴾ الَّذِي أَنقَضَ ظَهْرَكَ ﴿3﴾ وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ ﴿4﴾ فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿5﴾ إِنَّ مَعَ الْعُسْرِ يُسْرًا ﴿6﴾ فَإِذَا فَرَغْتَ فَانصَبْ ﴿7﴾ وَإِلَى رَبِّكَ فَارْغَبْ ﴿8﴾۔


اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے

کیا ہم نے آپ کے سینے کو کشادہ نہیں کیا (1) اور اتارا نہیں آپ پر سے اس بوجھ کو (2) جو آپ کی پیٹھ کو توڑے دیتا تھا (3) اور اونچا کیا آپ کے ذکر کو (4) تو یقینا دشواری کے ساتھ آسانی ہونا ہے (5) یقینا دشواری کے ساتھ ساتھ آسانی ہوتی ہے (6) لہٰذا جب ان کاموں سے فراغت کیجئے تو عبادت وریاضت میں لگ جایا کیجئے (7) اور اپنے پروردگار ہی سے لو لگائیے (8)۔



پچھلی سورت: سورہ ضحی سورہ شرح اگلی سورت:سورہ تین

1.فاتحہ 2.بقرہ 3.آل‌عمران 4.نساء 5.مائدہ 6.انعام 7.اعراف 8.انفال 9.توبہ 10.یونس 11.ہود 12.یوسف 13.رعد 14.ابراہیم 15.حجر 16.نحل 17.اسراء 18.کہف 19.مریم 20.طہ 21.انبیاء 22.حج 23.مؤمنون 24.نور 25.فرقان 26.شعراء 27.نمل 28.قصص 29.عنکبوت 30.روم 31.لقمان 32.سجدہ 33.احزاب 34.سبأ 35.فاطر 36.یس 37.صافات 38.ص 39.زمر 40.غافر 41.فصلت 42.شوری 43.زخرف 44.دخان 45.جاثیہ 46.احقاف 47.محمد 48.فتح 49.حجرات 50.ق 51.ذاریات 52.طور 53.نجم 54.قمر 55.رحمن 56.واقعہ 57.حدید 58.مجادلہ 59.حشر 60.ممتحنہ 61.صف 62.جمعہ 63.منافقون 64.تغابن 65.طلاق 66.تحریم 67.ملک 68.قلم 69.حاقہ 70.معارج 71.نوح 72.جن 73.مزمل 74.مدثر 75.قیامہ 76.انسان 77.مرسلات 78.نبأ 79.نازعات 80.عبس 81.تکویر 82.انفطار 83.مطففین 84.انشقاق 85.بروج 86.طارق 87.اعلی 88.غاشیہ 89.فجر 90.بلد 91.شمس 92.لیل 93.ضحی 94.شرح 95.تین 96.علق 97.قدر 98.بینہ 99.زلزلہ 100.عادیات 101.قارعہ 102.تکاثر 103.عصر 104.ہمزہ 105.فیل 106.قریش 107.ماعون 108.کوثر 109.کافرون 110.نصر 111.مسد 112.اخلاص 113.فلق 114.ناس


متعلقہ مآخذ

پاورقی حاشیے

  1. دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1265۔

مآخذ