ابو مہدی المہندس

ویکی شیعہ سے
(ابومہدی المہندس سے رجوع مکرر)
ابو مہدی المہندس
کوائف
لقبالمہندس
کنیتابو مہدی
تاریخ پیدائش1954 ء
آبائی شہربصرہ
ملکعراق
تاریخ/مقام شہادت3 جنوری 2020 ء، بغداد
علت وفات/شہادتامریکہ کے حملے میں
مدفننجف ـ وادی السلام
دیناسلام
مذہبشیعہ
پیشہجانشین کمانڈر حشد الشعبی
سیاسی کوائف
علمی و دینی معلومات


ابو مہدی المہندس (1954ء-2020ء) حشد الشعبی عراق کے کمانڈر ان چیف کے جانشین تھے۔ وہ حزب الدعوۃ الاسلامیۃ اور مجلس اعلائے اسلامی عراق کے رکن اور کتائب حزب ‌اللہ عراق و حشد الشعبی کے بانیوں میں سے تھے۔ داعش کو عراق سے باہر نکالنے میں وہ عراق کے سب سے زیادہ تاثیر گزار کمانڈر تھے۔ ابو مہدی کو (ایران) کی سپاہ قدس کے سابق کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے ساتھ 3 جنوری 2020 ء میں بغداد ائرپورٹ کے قریب امریکی فوج نے ایک ڈرون حملے میں شہید کر دیا۔

زندگی‌ نامہ

جمال جعفر تمیمی، عرف ابو مہدی المہندس نے سنہ 1954ء کو شہر بصرہ میں آنکھیں کھولیں[1] آپ کے والد عراقی اور آپ کی والدہ ایرانی تھیں۔[2] 1973ء میں آپ «الجامعۃ التکنولوجیۃ» یونیورسٹی میں داخل ہوئے۔ اور سول انجینئرنگ میں گریجویشن کی سند حاصل کی۔[3] اس کے بعد آپ علوم سیاسی کے تعلیمی شعبہ میں وارد ہوئے اور پی ایچ ڈی کی ڈگری لے کر فارغ التحصیل ہوگئے۔ اسی طرح آپ نے حوزہ علمیہ کے مقدمات کے دروس کو شہر بصرہ میں حوزہ آیت اللہ سید محسن حکیم میں پڑھا۔ [4]

ابومہدی مہندس، قاسم سلیمانی کے ساتھ

شہادت

ابو مہدی 3 جنوری سنہ 2020ء کو امریکی ہوائی حملہ میں بغداد ائرپورٹ کے قریب قاسم سلیمانی اور کچھ دیگر ساتھیوں کے ساتھ شہادت کے درجہ پر فائز ہوئے۔[5] ان سب کی تشییع جنازہ، کاظمین، کربلا، نجف، اہواز، مشہد، تہران اور قم کے شہروں میں ہوئی اور ابو مہدی المہندس کا جنازہ ان کی جائے ولادت بصرہ، میں تشییع ہونے کے بعد وادی السلام نجف میں دفن ہوا۔ [6]

تہران میں ابو مہدی المہندس اور جنرل قاسم سلیمانی کی تشییع جنازہ

بعض ملکوں میں جیسے بحرین،[7] یمن،[8] اور پاکستان[9] ابو مہدی اور سردار سلیمانی کی شہادت کی مذمت کے سلسلہ میں مظاہرے منعقد ہوئے۔

سیاسی اور فوجی سرگرمیاں

ابو مہدی المہندس ستر کی عیسوی دہائی میں حزب الدعوۃ الاسلامیۃ سے جڑ گئے اور عراق کی حکومت وقت کی طرف سے مطلوب قرار دیئے جانے کے سبب سنہ1980ء میں عراق سے نکلنے پر مجبور ہوگئے۔ لہذا پہلے کویت اور پھر ایران چلے گئے۔ آپ نے 1985ء میں مجلس اعلائے اسلامی عراق کی رکنیت اختیار کی[10] ابو مہدی سنہ1983ء میں سپاہ بدر کے رکن ہوگئے۔[11] اور سنہ 2002ء میں اس کے کمانڈر کے طور پر منصوب ہوئے۔ [12] صدام کے دور میں عراق کے وزیر خارجہ طارق عزیز پر ناکام قاتلانہ حملہ کے ذمہ دار تھے۔ [13] ابو مہدی کتائب حزب‌اللہ عراق کے بانیوں میں سے تھے۔ [14] اور عراق میں حشد الشعبی کی تشکیل کے بعد اس کے کمانڈر ان چیف کے جانشین منصوب ہوئے؛ لیکن عملی میدان میں اور ماہرین کے خیال میں وہی حشد الشعبی کے کمانڈر شمار کئے جاتے تھے۔[15] داعش کی نابودی کے لئے ہونے والی منصوبہ بندی اور کارروائی انجام دینے میں آپ کا بنیادی کردار تھا۔ [16]

مہندس امریکہ سے دشمنی میں مشہور تھے اور کہا جاتا ہے کہ وہ ان لوگوں میں سے تھے جنھوں نے سنہ2019ء میں بغداد میں امریکی سفارت خانہ پر حملہ کیا۔ [17] امریکا نے سنہ2009ء سے انہیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرلیا۔ [18]

ایک سیلفی ابو مہدی کے ساتھ

"ابو مہدی کے ساتھ ایک سیلفی" (فارسی عنوان: سلفی با ابو مهدی) ایک فلم کا عنوان ہے جس میں حشد الشعبی کے کمانڈر کے عنوان سے جنگی محاذوں پر ابو مہدی المہندس کے حاضر ہونے کے انداز اور کیفیت کو بیان کیا گیا ہے۔ سنہ2016ء میں سید ہاشم موسوی کے زیر نگرانی بننے والی اس چالیس منٹ کی دستاویزی فلم میں صلاح الدین نامی جنگی َآپریشن اور جرف الصخر علاقہ واپس لینے کے حال احوال کو بیان کیا گیا ہے۔ [19]

وصیت‌ نامہ

ایک ویڈیو فائل کے ضمن میں ابو مہدی المہندس سے منتشر ہونے والی وصیت کے مطابق انہوں نے اپنے خاندان اور عراقی کے مجاہدین اور جوانوں کو اسلام دشمن عاصر کے مقابلے میں ثابت قدم رہنے کی سفارش کی ہیں۔ اسی طرح انہوں نے معارف دین کی شناخت خاص کر جهاد اور اس کے احکام جیسے جنگی اسیروں کے ساتھ برتاؤ، دینی اعتبار سے لوگوں کے ناموس اور اموال کے ساتھ برتاؤ وغیرہ سے آشنائی کی سفارش کی ہیں۔

انہوں نے جہاد اور دشمن کے ساتھ مقابلہ کرنے کا مقصد خدا کی خشنودی اور بغیر کسی تعصب کے خدمت خلق انجام دینا اور علاقے سے دشمن اور دہشتگردوں کو نکال باہر کرنا قرار دیا ہے۔ اسی طرح ایک اور جگہے پر انہوں نے عراق میں امن و امان قائم کرنا اور علاقے میں سکون کی فضا قائم کرنے کو جہاد اور دشمن کے ساتھ مقابلہ کرنے کے اہداف میں سے قرار دیا ہے۔[20]

سپاه بدر عراق کے بانی سید محمد باقر حکیم اور ابومہدی المہندس

متعلقہ صفحات

حوالہ جات

  1. من ہو الشہید القائد الحاج ابو مہدی المہندس؟
  2. دربارہ ابومہدی المہندس
  3. الکشف عن الاسم الحقیقی للقیادی"أبو مہدی المہندس"
  4. من ہو أبو مہدی المہندس؟
  5. «اخبار لحظہ بہ لحظہ از شہادت حاج "قاسم سلیمانی" و "ابو مہدی المہندس" و واکنش‌ہا بہ آن»
  6. تصاویری از حضور پرشکوہ مردم بصرہ در مراسم تشییع ابومہدی المہندس
  7. مردم بحرین در اعتراض بہ ترور سردار سلیمانی و المہندس تظاہرات کردند.
  8. خشم یمنی‌ہا از ترور سردار سلیمانی
  9. تظاہرات مردم کشمیر و شہرہای مختلف پاکستان در پی شہادت سردار سلیمانی
  10. زندگی‌ نامہ سردار شہید ابو مہدی المہندس
  11. باشگاہ خبرنگاران جوان: گفت‌وگویی منتشر نشدہ با شہید ابومہدی المہندس دربارہ رازہای سپاہ بدر
  12. شاہد یاران، مصاحبہ با ابومہدی المہندس، ش۸۷.
  13. مؤسسة کتائب حزب‌اللہ.
  14. المہندس العدو اللدود لأمریکا.
  15. مقتل قاسم سلیمانی.
  16. دربارہ ابومہدی المہندس
  17. المہندس العدو اللدود لأمریکا.
  18. المہندس العدو اللدود لأمریکا.
  19. سلفی با ابومہدی
  20. وصیت نامه شهید ابومهدی المهندس، سایت خبرگزاری فارس.

مآخذ

  • ابنا خبر ایجنسی میں «اخبار لحظہ بہ لحظہ از ادامہ واکنش‌ہا بہ شہادت حاج "قاسم سلیمانی" و "ابومہدی المہندس" و مراسم تشییع»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ: ۱۴ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸ش۔
  • عربی اسپوٹنک میں «الکشف عن الاسم الحقیقی للقیادی"أبو مہدی المہندس"»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۴ جنوری ۲۰۲۰م، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • ایکنا خبر ایجنسی میں، «تصاویری از حضور پرشکوہ مردم بصرہ در مراسم تشییع ابومہدی المہندس»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۱۵ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • تسنیم خبر ایجنسی میں «تظاہرات مردم کشمیر و شہرہای مختلف پاکستان در پی شہادت سردار سلیمانی»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۱۳ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • العالم فارسی چینل پر «خشم یمنی‌ہا از ترور سردار سلیمانی»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۱۷ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • جمہوری اسلامی خبر ایجنسی میں «دربارہ ابومہدی المہندس» مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۱۳ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • شام عربی چینل پر«رجل إیران و مؤسس کتائب "حزب‌اللہ" العراقیۃ من ہو "أبو مہدی المہندس"؟» مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۳ کانون الثانی ۲۰۲۰م، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • جمہوری اسلامی خبر ایجنسی میں «زندگی‌نامہ سردار شہید ابو مہدی المہندس» مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۱۳ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲ بہمن ۱۳۹۸.
  • باشگاہ خبرنگاران جوان «گفت‌وگویی منتشرنشدہ با شہید ابومہدی المہندس دربارہ رازہای سپاہ بدر»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۲۲ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • حوزہ کی رسمی خبر ایجنسی میں «مردم بحرین در اعتراض بہ ترور سردار سلیمانی و المہندس تظاہرات کردند.»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۱۴ دی ۱۳۹۸، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • ٹی آر ٹی عربی پر «من ہو أبو مہدی المہندس..»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۳ ینایر ۲۰۲۰م، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • فرانس۲۴ عربی پر«من ہو أبو مہدی المہندس..»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۳ جنوری ۲۰۲۰م، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.
  • المنار چینل پر«من ہو الشہید القائد الحاج ابو مہدی المہندس؟»، مندرجات درج کرنے کی تاریخ ۳ ژانویہ ۲۰۲۰م، رجوع کی تاریخ ۲۶ دی ۱۳۹۸.