مندرجات کا رخ کریں

ام‌ سعید بنت عروة بن مسعود

ویکی شیعہ سے
ام‌ سعید بنت عروۃ بن مسعود ثقفی
امام علیؑ کی زوجہ
کوائف
نام:ام‌ سعید بنت عروة بن مسعود بن متعب بن مالک ثقفی
نسبقبیلہ ثقیف
مشہور اقاربعروة بن مسعود ثقفی
جائے پیدائشطائف
مقام سکونتمدینہ


اُمّ سعید بنت عُروہ بن مسعود، حضرت امام علیؑ کی زوجات میں سے تھیں۔[1] ان کے والد، عروہ بن مسعود، پیغمبر خداؐ کے صحابی اور قبیلہ ثقیف کے بزرگوں میں شمار ہوتے تھے۔[2] عروہ دینِ اسلام کی تبلیغ کی راہ میں شہید ہوئے۔[3]

شیخ مفید کے مطابق، اُمّ سعید کو امام علیؑ سے دو بیٹیاں ہوئیں؛ جن کے نام اُمّ حسن اور رملہ تھے۔[4] مُنتہی‌الآمال میں نقل ہے کہ اُمّ حسن کی شادی اُمّ ہانی (امام علیؑ کی بہن) کا بیٹے جعدہ بن ہبیرہ سے ہوئی، جعدہ کی وفات کے بعد جعفر بن عقیل سے ان کا عقد ہوا،[5] اور کربلا کے واقعے میں جعفر کی شہادت کے بعد ان کی شادی عبد اللہ بن زبیر سے ہوئی۔[6] رملہ کی شادی ابی الحاج عبد اللہ بن ابی‌ سفیان بن الحارث بن عبد المطلب سے ہوئی۔[7] تاہم، چھٹی صدی ہجری کے شیعہ محدث ابن شہر آشوب کے مطابق، امام علیؑ کی اُمّ سعید سے ہونے والی بیٹیوں کے نام یہ تھے: نفیسہ، زینب صغری اور رقیہ صغری۔ ان کے مطابق امام علیؑ کی اُمّ حسن اور رملہ نامی بیٹیاں اُمّ شعیب مخزومیہ سے ہوئی ہیں۔[8] کتاب اعیان الشیعہ کی روایت کے مطابق اُمّ سعید کو اُمّ سعد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور ان کے بطن سے ام کلثوم صغری بھی امام علیؑ کی بیٹی تھیں۔[9]

حوالہ جات

  1. موسوی، تاریخ امام حسین(ع)، 1378شمسی، ج9، ص97؛ سپہر کاشانی، ناسخ التواریخ، 1394شمسی، ج4، ص335۔
  2. قمی، منتہی الآمال، 1379ھ، ج1، ص187۔
  3. طبری، تاریخ الامم و الملوک، بیروت، ج3، ص97۔
  4. ابن‌سعد، طبقات الکبری، 1374شمسی، ج3، ص14؛ مفید، الارشاد، 1376شمسی، ج1، ص342؛مسعودی، مروج الذہب، 1374شمسی، ج2، ص67۔
  5. بلاذری، انساب الاشراف، دارالمعارف، ج2، ص193۔
  6. بلاذری، انساب الاشراف، دارالمعارف، ج2، ص193۔
  7. قمی، منتہی الآمال، 1379ھ، ج1، ص361۔
  8. ابن‌ شہرآشوب، المناقب، 1379ھ، ج3، ص304۔
  9. امین، اعیان الشیعہ، 1421ھ، ج7، ص136۔

مآخذ

  • ابن‌ سعد، محمد بن سعد، الطبقات الکبری، تہران، فرہنگ و اندیشہ، 1374ہجری شمسی۔
  • ابن‌ شہرآشوب، محمد بن علی، مناقب آل‌ابی‌طالب(ع)، قم، علامہ، 1379ھ۔
  • امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، بیروت، دار التعارف، 1421ھ۔
  • بلاذری، احمد بن یحیی، انساب الاشراف، مصر، دارالمعارف، بی‌تا۔
  • سپہر کاشانی، محمدتقی بن محمدعلی، ناسخ التواریخ، قم، مطبوعات دینی، 1394ہجری شمسی۔
  • طبری، محمد بن جریر، تاریخ الامم و الملوک، بیروت، بی‌نا، بی‌تا۔
  • قمی، شیخ عباس، منتہی الآمال فی تواریخ النبی و الآل، تہران، کتابفرروشی اسلامیہ، 1379ھ۔
  • مسعودی، علی بن حسین، مروج الذہب و معادن الجوہر، تہران، انتشارات علمی و فرہنگی، 1374ہجری شمسی۔
  • مفید، محمد بن محمد، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، تہران، کتابفروشی اسلامیہ، 1376ہجری شمسی۔
  • موسوی، اکرم، تاریخ امام حسین(ع)، تہران، سازمان پژوہش و برنامہ‌ریزی آموزشی، 1378ہجری شمسی۔