"نماز شب" کے نسخوں کے درمیان فرق
←احادیث کی روشنی میں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 32: | سطر 32: | ||
[[حدیث|احادیث]] میں نماز تہجد کے قیام پر بہت تاکید ہوئی ہے۔ [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] نے [[امیرالمؤمنین|امام علیؑ]] سے [[وصیت]] کرتے ہوئے تین مرتبہ نماز شب پر تاکید فرمائی: | [[حدیث|احادیث]] میں نماز تہجد کے قیام پر بہت تاکید ہوئی ہے۔ [[رسول اللہ|پیغمبرؐ]] نے [[امیرالمؤمنین|امام علیؑ]] سے [[وصیت]] کرتے ہوئے تین مرتبہ نماز شب پر تاکید فرمائی: | ||
{{حدیث|'''وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّيلِ وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّیلِ وَعَلَيكَ بِصَلوةِ اللَّيلِ'''|ترجمہ=تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا۔<ref>کلینی، کافی، ج8، ص79۔</ref>}} | |||
اور ایک موقع پر آپؐ نے تمام مسلمانوں سے فرمایا: | اور ایک موقع پر آپؐ نے تمام مسلمانوں سے فرمایا: | ||
{{حدیث|'''عَلَيكُمْ بِصَلاةِ اللَّيْلِ وَلَوْرَكْعَةً واحِدَةً، فَاِنَّ صَلاةَ اللَّیْلِ مِنْهاةٌ عَنِ اْلاِثْمِ، وَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ تَبارَكَ وَتَعالی، وَتَدْفَعُ عَنْ اَهْلِها حَرَّ النَّارِ يَوْمَ القِيامَةِ'''…|ترجمہ=تم پر لازم ہے نماز شب ادا کرنا، خواہ وہ ایک رکعت ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ نماز شب انسان کو گناہ سے باز رکھتی ہے اور انسان کی نسبت اللہ کے غضب کو بجھا دیتی ہے اور [[قیامت]] میں آگ کی جلن کو دور کردیتی ہے۔<ref>متقی ہندی، کنز العمال، ج7، ص791، ح21431۔</ref>}} | |||
یہ اہمیت یہاں تک ہے کہ تلقین ہوئی ہے کہ اگر انسان بوقت تہجد، اس کے قیام سے محروم ہوجائے تو اس کی قضا بجا لائے۔ [[رسول اکرمؐ]] فرماتے ہیں: | یہ اہمیت یہاں تک ہے کہ تلقین ہوئی ہے کہ اگر انسان بوقت تہجد، اس کے قیام سے محروم ہوجائے تو اس کی قضا بجا لائے۔ [[رسول اکرمؐ]] فرماتے ہیں: | ||
{{حدیث|'''اِنَّ اللّهَ يُباهِي بِالْعَـبْدِ یقْضي صَلاةَ اللَّيلِ بِالنَّهارِ، يقُولُ، مَلائِكَتي عَبْدي يقْضي مالَمْ اَفْـتَرِضْهُ عَـلَيهِ، اِشْهَدُوا اَنّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُ'''|ترجمہ=یقینا اللہ اس بندے پر فخر کرتا ہے جو نماز شب کی قضا دن کو بجا لاتا ہے، اور ارشاد فرماتا ہے: "اے میرے فرشتو! میرا بندہ ایسے عمل کی قضا بجا لا رہا ہے جو میں نے اس پر [[واجب]] نہیں کیا، گواہ رہو کہ یقینا میں نے اس کو بخش دیا۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ج84، ص202۔</ref>}} | |||
اور اس کے ترک کرنے والوں کو، گھاٹے میں ہونے والوں کے طور پر، متعارف کرایا گیا ہے؛ جیسا کہ [[امام صادقؑ]] نے [[سلیمان دیلمی|سلیمان الدیلمی]] سے مخاطب ہوکر فرمایا ہے: | اور اس کے ترک کرنے والوں کو، گھاٹے میں ہونے والوں کے طور پر، متعارف کرایا گیا ہے؛ جیسا کہ [[امام صادقؑ]] نے [[سلیمان دیلمی|سلیمان الدیلمی]] سے مخاطب ہوکر فرمایا ہے: | ||
{{حدیث|'''يا سُلَيمانُ لاتَدَعْ قِيامَ اللَّيلِ فَاِنَّ الْمَغْبُونَ مَنْ حُرِمَ قِيامَ اللَّيلِ'''|ترجمہ=اے سلیمان! راتوں کو نماز کے لئے کھڑا ہونا، مت چھوڑنا، کیونکہ ہارا ہوا مغبون وہ شخص ہے جو شب بیداری سے محروم ہو۔<ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج84، 146۔</ref>}} | |||
حتی کہ مسافر کو بھی نماز شب کی تلقین ہے: | حتی کہ مسافر کو بھی نماز شب کی تلقین ہے: | ||
سطر 50: | سطر 50: | ||
[[ابراہیم بن سیابہ]] کہتے ہیں: میرے خاندان میں سے ایک فرد نے [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] کو خط لکھا اور مسافر کی نماز تہجد کے بارے میں دریافت کیا تو امامؑ نے جوابا تحریر فرمایا: | [[ابراہیم بن سیابہ]] کہتے ہیں: میرے خاندان میں سے ایک فرد نے [[امام حسن عسکری علیہ السلام]] کو خط لکھا اور مسافر کی نماز تہجد کے بارے میں دریافت کیا تو امامؑ نے جوابا تحریر فرمایا: | ||
{{حدیث|''' فَضْلُ صَلاةِ الْمُسافِرِ اَوَّلَ اللَّيلِ كَفَضْلِ صَلاةِ الْمُقِيمِ فِي الْحَضَرِ مِنْ آخِرِ اللَّيلِ'''|ترجمہ=اولِ شب کو مسافر کی نماز شب کی فضیلت غیر مسافر شخص کی اے سلیمان! راتوں کو نماز کے لئے کھڑا ہونا، مت چھوڑنا، کیونکہ ہارا ہوا مغبون وہ شخص ہے جو شب بیداری سے محروم ہو۔<ref>مجلسی، وہی ماخذ، ج84، 210۔</ref>}} | |||
[[اہل سنت]] کی بعض [[حدیث]] سے ظاہر ہوتا ہے کہ نماز شب ظہور اسلام کے اوائل میں [[واجب]] تھی اور بعد میں [[مستحب]] ہوچکی ہے۔<ref>طبری، جامع البیان، ج29، ص 163۔</ref> | [[اہل سنت]] کی بعض [[حدیث]] سے ظاہر ہوتا ہے کہ نماز شب ظہور اسلام کے اوائل میں [[واجب]] تھی اور بعد میں [[مستحب]] ہوچکی ہے۔<ref>طبری، جامع البیان، ج29، ص 163۔</ref> | ||
سطر 56: | سطر 56: | ||
[[گناہ]]، نماز شب کے ترک ہوجانے کا سبب ہے: <br/> | [[گناہ]]، نماز شب کے ترک ہوجانے کا سبب ہے: <br/> | ||
ایک شخص [[امیرالمؤمنینؑ]] کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: "اے امیرالمؤمنین! میں نماز شب سے محروم ہوا؛ تو آپؑ نے فرمایا: <br/> | ایک شخص [[امیرالمؤمنینؑ]] کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: "اے امیرالمؤمنین! میں نماز شب سے محروم ہوا؛ تو آپؑ نے فرمایا: <br/> | ||
{{حدیث|'''أَنْتَ رَجُلٌ قَدْ قَيدَتْكَ ذُنُوبُكَ'''|ترجمہ=تم وہ مرد ہو کہ تمہیں تیرے گناہوں نے جکڑ رکھا ہے۔<ref>مجلسی، بحارالأنوار، ج84، ص146۔</<ref}} اور [[امام صادقؑ]] نے فرمایا: {{حدیث|'''{{حدیث|'''اِنَّ الرَّجُلَ يذْنِبُ الذَّنْبَ فَيحْرَمُ صَلاةَ اللَّیلِ، وَإِنَّ الْعَمَلَ السَّيئَ اَسْرَعُ فِي صاحِبِهِ مِنَ السِّكِینِ فِي اللَّحْمِ|ترجمہ=یقینا انسان گناہ کرتا ہے اور اسی سبب سے نماز شب سے محروم ہوجاتا ہے، بےشک برا عمل (گناہ) اپنے مرتکب شخص میں، گوشت میں چاقو سے زیادہ، تیزی سے عمل اثرانداز ہوتا ہے۔<ref>کلینی، الکافی، ج2، ص272۔</ref>}} | |||
بسیارخوری بھی نماز شک سے محرومیت کے عوامل میں سے ہے: <br/> | بسیارخوری بھی نماز شک سے محرومیت کے عوامل میں سے ہے: <br/> | ||
[[قطب راوندی]] [[امیرالمؤمنین علیہ السلام]] سے روایت کرتے ہیں کہ آپؑ نے فرمایا: <br/> | [[قطب راوندی]] [[امیرالمؤمنین علیہ السلام]] سے روایت کرتے ہیں کہ آپؑ نے فرمایا: <br/> | ||
{{عربی|'''تین چیزوں کے ہوتے ہوئے تین چیزوں کی توقع مت رکھنا: بسیاری خوری کے ساتھ شب بیداری کی، رات کی تمام گھڑیوں میں سوکر رہنے کی صورت میں چہرے کی روشنی کی اور فسق و گناہ میں ڈوبے لوگوں کے ساتھ معاشرت کرکے دنیا کے فتنوں سے بچنے کی۔<ref>نوري طبرسي، مستدرک الوسائل، ج6، ص340۔</ref>}} | |||
===نماز شب کے آثار و برکات، احادیث کی روشنی میں=== | ===نماز شب کے آثار و برکات، احادیث کی روشنی میں=== |