مندرجات کا رخ کریں

"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 86: سطر 86:
خداوند متعال نے [[آیت اولوا الامر]] میں اپنی، اپنے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول]] اور [[آیت اولو الامر|اولو الامر]] کی اطاعت کو واجب کردیا ہے: <font color=green> {{حدیث|'''"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الأَمْرِ مِنكُمْ "۔''' }}</font>(ترجمہ:  اے ایمان لانے والو! فرماں برداری کرو اللہ کی اور فرماں برداری کرو رسول کی اور ان کی جو تم میں '''صاحبان امر''' (فرماں روائی کے حق دار) ہیں)۔<ref>سورہ نساء آیت 59.</ref> چونکہ اس آیت کریمہ میں "[[اولو الامر|اولی الامر]]" معطوف ہے "الرسول" پر جبکہ لفظ "اطیعوا" (اطاعت کرو) کو دہرایا نہیں گیا ہے، معلوم ہوتا ہے کہ اولوا الامر کی اطاعت کا معیار، اطاعت رسول کا معیار ہی ہے، اور اطاعت رسول صرف اس لئے واجب کی گئی ہے کہ وہ ایک الہی راہنما ہے اور مقام [[عصمت]] کا مالک ہے اور اگر رسول [[معصوم]] نہ ہوتا تو اس کی اطاعت ـ بغیر کسی قید و شرط کے ـ واجب نہ ہوتی؛ یہ قاعدہ [[اولو الامر]] کے سلسلے میں جاری و نافذ ہے اور ان کی اطاعت بھی اس لئے واجب قرار دی گئی ہے کہ وہ [[عصمت]] کی صفت سے متصف ہیں اور اس آیت میں اسی بنا پر ان کی اطاعت مطلق طور پر واجب ہے اور یہ اطاعت مشروط و مقید نہیں ہے۔
خداوند متعال نے [[آیت اولوا الامر]] میں اپنی، اپنے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول]] اور [[آیت اولو الامر|اولو الامر]] کی اطاعت کو واجب کردیا ہے: <font color=green> {{حدیث|'''"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ أَطِيعُواْ اللّهَ وَأَطِيعُواْ الرَّسُولَ وَأُوْلِي الأَمْرِ مِنكُمْ "۔''' }}</font>(ترجمہ:  اے ایمان لانے والو! فرماں برداری کرو اللہ کی اور فرماں برداری کرو رسول کی اور ان کی جو تم میں '''صاحبان امر''' (فرماں روائی کے حق دار) ہیں)۔<ref>سورہ نساء آیت 59.</ref> چونکہ اس آیت کریمہ میں "[[اولو الامر|اولی الامر]]" معطوف ہے "الرسول" پر جبکہ لفظ "اطیعوا" (اطاعت کرو) کو دہرایا نہیں گیا ہے، معلوم ہوتا ہے کہ اولوا الامر کی اطاعت کا معیار، اطاعت رسول کا معیار ہی ہے، اور اطاعت رسول صرف اس لئے واجب کی گئی ہے کہ وہ ایک الہی راہنما ہے اور مقام [[عصمت]] کا مالک ہے اور اگر رسول [[معصوم]] نہ ہوتا تو اس کی اطاعت ـ بغیر کسی قید و شرط کے ـ واجب نہ ہوتی؛ یہ قاعدہ [[اولو الامر]] کے سلسلے میں جاری و نافذ ہے اور ان کی اطاعت بھی اس لئے واجب قرار دی گئی ہے کہ وہ [[عصمت]] کی صفت سے متصف ہیں اور اس آیت میں اسی بنا پر ان کی اطاعت مطلق طور پر واجب ہے اور یہ اطاعت مشروط و مقید نہیں ہے۔


چنانچہ [[آیت اولوا الأمر]] نہ صرف رسول کے بعد اسلامی امت کی امامت کے حقدار افراد کی عصمت کی دلیل ہے بلکہ ان افراد کی اطاعت کے وجوب پر بھی دلالت کرتی ہے۔
چنانچہ [[آیت اولوا الامر]] نہ صرف رسول کے بعد اسلامی امت کی امامت کے حقدار افراد کی عصمت کی دلیل ہے بلکہ ان افراد کی اطاعت کے وجوب پر بھی دلالت کرتی ہے۔


ادھر [[آیت تطہیر]] اور [[اولوا الامر]] کے مصادیق کے تعین سے متعلق [[روایت|روایات]] و [[حدیث|احادیث]] کے مطابق وہ [مصادیق] ـ جیسا کہ مندرجہ بالا سطور میں بیان ہوا ـ [[اصحاب کساء]] ہی ہیں؛ ـ پس امت اسلامی کی ہدایت و امامت کے متولیوں کی حیثیت سے ـ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے معصوم خاندان کی اطاعت، واجب ہے۔
ادھر [[آیت تطہیر]] اور [[اولو الامر]] کے مصادیق کے تعین سے متعلق [[روایت|روایات]] و [[حدیث|احادیث]] کے مطابق وہ [مصادیق] ـ جیسا کہ مندرجہ بالا سطور میں بیان ہوا ـ [[اصحاب کساء]] ہی ہیں؛ ـ پس امت اسلامی کی ہدایت و امامت کے متولیوں کی حیثیت سے ـ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے معصوم خاندان کی اطاعت، واجب ہے۔


=== حدیث ثقلین میں ===
=== حدیث ثقلین میں ===
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم