"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←احادیث نبوی میں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 23: | سطر 23: | ||
# ااہل بیت بمعنی اَعَمّ استعمال <br />یہ لفظ ان لوگوں پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کی [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرتؐ]] کے ساتھ کوئی نَسَبی اور خاندانی قرابت داری نہیں ہے؛ اور یہ وہ لوگ ہیں جو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرتؐ]] کی پیروی میں ثابت قدم اور استوار ہیں؛ جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہؐ]] نے [[حضرت سلمان فارسی|سلمان فارسی]]<ref>مناقب ابن شہرآشوب، ج1، ص85; الصواعق المحرقۃ، ص281</ref> اور [[حضرت ابوذر غفاری|ابوذر غفاری]]<ref>مکارم الاخلاق، ص459</ref> کو اہل بیتؑ میں شمار کیا ہے۔ بعض روایات میں بعض دیگر افراد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے؛ ابن حجر کی روایت کے مطابق [[اسامہ بن زيد]]<ref>الصواعق المحرقۃ، ص281</ref> اور طبری کے مطابق [[واثلۃ بن اسقع]]<ref>تفسیر طبری، ج22، ص12</ref> کو بھی ان لوگوں میں شامل ہیں۔ | # ااہل بیت بمعنی اَعَمّ استعمال <br />یہ لفظ ان لوگوں پر بھی لاگو ہوتا ہے جن کی [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرتؐ]] کے ساتھ کوئی نَسَبی اور خاندانی قرابت داری نہیں ہے؛ اور یہ وہ لوگ ہیں جو [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضرتؐ]] کی پیروی میں ثابت قدم اور استوار ہیں؛ جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہؐ]] نے [[حضرت سلمان فارسی|سلمان فارسی]]<ref>مناقب ابن شہرآشوب، ج1، ص85; الصواعق المحرقۃ، ص281</ref> اور [[حضرت ابوذر غفاری|ابوذر غفاری]]<ref>مکارم الاخلاق، ص459</ref> کو اہل بیتؑ میں شمار کیا ہے۔ بعض روایات میں بعض دیگر افراد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے؛ ابن حجر کی روایت کے مطابق [[اسامہ بن زيد]]<ref>الصواعق المحرقۃ، ص281</ref> اور طبری کے مطابق [[واثلۃ بن اسقع]]<ref>تفسیر طبری، ج22، ص12</ref> کو بھی ان لوگوں میں شامل ہیں۔ | ||
# اہل بیت بمعنی عامّ <br /> اہل بیت کے عام معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے تمام نَسَبی اقرباء شامل ہیں جن پر صدقۂ واجبہ [[زکوٰۃ]] حرام قرار دیا گیا۔<ref>صحیح مسلم، ج4، ص1873، باب فضائل علی بن ابی طالب، حدیث7</ref> ابن حجر کی منقولہ روایت میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے چچا [[عباس بن عبدالمطلب|عباس]] اور ان کی اولاد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>الصواعق، ص281</ref>. | # اہل بیت بمعنی عامّ <br /> اہل بیت کے عام معنی میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے تمام نَسَبی اقرباء شامل ہیں جن پر صدقۂ واجبہ [[زکوٰۃ]] حرام قرار دیا گیا۔<ref>صحیح مسلم، ج4، ص1873، باب فضائل علی بن ابی طالب، حدیث7</ref> ابن حجر کی منقولہ روایت میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کے چچا [[عباس بن عبدالمطلب|عباس]] اور ان کی اولاد کو بھی اہل بیت میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>الصواعق، ص281</ref>. | ||
# اہل بیت بمعنی خاصّ <br /> اہل بیتؑ کے خاص معنی کا تعلق [[ | # اہل بیت بمعنی خاصّ <br /> اہل بیتؑ کے خاص معنی کا تعلق [[ازواج رسولؐ]] سے ہے؛ بے شک [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ کی زوجات ـ لغوی اور عرفی لحاظ سے ـ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آپ]]ؐ کے اہل بیتؑ میں شامل ہیں۔ یہاں "بیت" سے مراد بیتِ سُکنی (یعنی مقام سکونت یا گھر) ہے جو بیتِ نَسَب یا نبوت کے معنی میں نہيں ہے۔ | ||
# اہل بیت بمعنی اَخَصّ | # اہل بیت بمعنی اَخَصّ اہل بیت کے اس معنی میں خاندان [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول]]ؐ کے وہ افراد شامل ہیں جو [[عصمت]] کی امتیازی خصوصیت کے حامل ہیں۔ [[آیت تطہیر]] اور [[آیت مباہلہ]] کا مصداق [[اصحاب کساء]] ([[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]]) ہیں۔ است <ref>مشکل الآثار، ج1، ص332ـ 339; الصواعق المحرقہ، ص281</ref> [[حدیث ثقلین]]، [[حدیث سفینہ]] اور ـ تمام زمانوں میں اہل بیتؑ کی موجودگی اور کردار پر تاکید کرنے والی ـ دوسری حدیثوں کے مطابق [[اصحاب کساء]] کے علاوہ [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]]ؑ کی نسل سے دوسرے [[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہ معصومین]]ؑ بھی اہل بیتؑ بمعنی الاخص میں شمال ہیں۔ | ||
=== ائمۂ معصومینؑ کی احادیث === | === ائمۂ معصومینؑ کی احادیث === |