مندرجات کا رخ کریں

"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 11: سطر 11:
[لفظ] "آل" بھی در اصل "اہل" ہی تھا، حرف "ہاء" "ہمزہ = ء" اور پھر "الف = ا" میں تبدیل ہوا ہے۔<ref>لسان العرب، ج1، ص186</ref> لفظ "آل" کا استعمال "اہل" کی نسبت استعمال محدود ہے؛ کیونکہ آل کا اضافہ زمان و مکان اور فن و حرفت کی طرف نہیں ہوا ہے<ref>اور کسی کو آل مدینہ، آل مکہ، آل فن یا آل صنعت و تجارت نہیں کہا گیا ہے۔</ref> اور اس کا تعلق [[انسان]] سے ہے اور انسانوں کے سلسلے میں بھی صرف ان انسانوں کے لئے مختص ہے جو کسی خاص ـ مثبت یا منفی ـ مرتبت کے حامل ہیں جیسے: آل ابراہیم، آل عمران، آل فرعون۔<ref>المفردات، ص30</ref>.
[لفظ] "آل" بھی در اصل "اہل" ہی تھا، حرف "ہاء" "ہمزہ = ء" اور پھر "الف = ا" میں تبدیل ہوا ہے۔<ref>لسان العرب، ج1، ص186</ref> لفظ "آل" کا استعمال "اہل" کی نسبت استعمال محدود ہے؛ کیونکہ آل کا اضافہ زمان و مکان اور فن و حرفت کی طرف نہیں ہوا ہے<ref>اور کسی کو آل مدینہ، آل مکہ، آل فن یا آل صنعت و تجارت نہیں کہا گیا ہے۔</ref> اور اس کا تعلق [[انسان]] سے ہے اور انسانوں کے سلسلے میں بھی صرف ان انسانوں کے لئے مختص ہے جو کسی خاص ـ مثبت یا منفی ـ مرتبت کے حامل ہیں جیسے: آل ابراہیم، آل عمران، آل فرعون۔<ref>المفردات، ص30</ref>.


==  قرآن کی روشنی میں ==
==  قرآن میں لفظ اہل بیت کا تذکرہ ==
 
لفظ '''اہل بیت''' قرآن میں تین مرتبہ استعمال ہوا ہے:
لفظ '''اہل بیت''' قرآن میں تین مرتبہ استعمال ہوا ہے:
# [[سورہ ہود]] کی آیت 73 جس کا تعلق "[[حضرت ابراہیم علیہ السلام|ابراہیم]]ؑ" اور ان کی زوجہ سے ہے: {{قرآن کا متن|'''"قَالُواْ أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللّہِ رَحْمَتُ اللّهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ إِنَّهُ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ"۔'''}}
# [[سورہ ہود]] کی آیت 73 جس کا تعلق "[[حضرت ابراہیم علیہ السلام|ابراہیم]]ؑ" اور ان کی زوجہ سے ہے: {{قرآن کا متن|'''"قَالُواْ أَتَعْجَبِينَ مِنْ أَمْرِ اللّہِ رَحْمَتُ اللّهِ وَبَرَكَاتُهُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الْبَيْتِ إِنَّهُ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ"۔'''}}
:ترجمہ: فرشتوں نے کہا: کیا تم اللہ کے حکم پر تعجب کرتی ہو؟ تم پر اے گھر والو! اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہیں؛ یقیناً اے اس گھر والو! یقینا وہ قابل ستائش ہے، بزرگی والا۔
:ترجمہ: فرشتوں نے کہا: کیا تم اللہ کے حکم پر تعجب کرتی ہو؟ تم پر اے گھر والو! اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہیں؛ یقیناً اے اس گھر والو! یقینا وہ قابل ستائش ہے، بزرگی والا۔
سطر 21: سطر 19:
#[[سورہ احزاب]] کی آیت نمبر 33  جو [[آیت تطہیر]] سے معروف ہے جس میں خداوند عالم [[محمد|پیغمبر اکرمؐ]] کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں {{قرآن کا متن|'''"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيراً"۔'''}}
#[[سورہ احزاب]] کی آیت نمبر 33  جو [[آیت تطہیر]] سے معروف ہے جس میں خداوند عالم [[محمد|پیغمبر اکرمؐ]] کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے فرماتے ہیں {{قرآن کا متن|'''"إِنَّمَا يُرِيدُ اللَّهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيراً"۔'''}}
:اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھرکے رہنے والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔
:اللہ کا بس یہ ارادہ ہے کہ تم لوگوں سے ہر گناہ کو دور رکھے اے اس گھرکے رہنے والو! اللہ تمہیں پاک رکھے جو پاک رکھنے کا حق ہے۔
اس کے بارے میں ـ کہ یہ کہ اہل بیتؑ نے اس آیت میں اہل بیتؑ کا مصداق کون لوگ ہیں، ـ مختلف اقوال نقل ہوئے ہیں۔ [[شیعہ]]، نیز [[اہل سنت]] کی ایک بڑی جماعت کے نزدیک قابل قبول، رائے یہ ہے کہ اہل بیت سے مراد [[اصحاب کساء]] ہیں؛ یعنی [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]]ؐ نیز [[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] (علیہم السلام)۔


== روایات کی روشنی میں ==
== روایات کی روشنی میں ==
confirmed، templateeditor
7,303

ترامیم