"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اہل بیت کی برتری
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 48: | سطر 48: | ||
[[اہل سنت]] کے بعض علماء کی رائے کے مطابق اہل بیت ـ یعنی [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت زہرا]]ؑ اور بارہ [[ائمۂ شیعہ]] کی اخلاقی اور عملی [[عصمت]] میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے اور کسی گمراہ انسان کے سوا ـ جو اسلام کا منکر ہو ـ کوئی بھی اس میں شک نہیں کرتا؛ جس چیز میں اختلاف ہے وہ اہل بیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول]]ؐ کی علمی [[عصمت]] ہے۔<ref> النبراس، ص532، حاشیۃ بحرالعلوم</ref>، تاہم چونکہ [[حدیث ثقلین]] کے مطابق [[دین]] میں اہل بیت سے تمسک ضلالت سے محفوظ رکھتا ہے چنانچہ اسی [[حدیث]] سے واضح طور پر اہل بیت کی علمی [[عصمت]] بھی ثابت ہوجاتی ہے۔ | [[اہل سنت]] کے بعض علماء کی رائے کے مطابق اہل بیت ـ یعنی [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|حضرت زہرا]]ؑ اور بارہ [[ائمۂ شیعہ]] کی اخلاقی اور عملی [[عصمت]] میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے اور کسی گمراہ انسان کے سوا ـ جو اسلام کا منکر ہو ـ کوئی بھی اس میں شک نہیں کرتا؛ جس چیز میں اختلاف ہے وہ اہل بیت [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول]]ؐ کی علمی [[عصمت]] ہے۔<ref> النبراس، ص532، حاشیۃ بحرالعلوم</ref>، تاہم چونکہ [[حدیث ثقلین]] کے مطابق [[دین]] میں اہل بیت سے تمسک ضلالت سے محفوظ رکھتا ہے چنانچہ اسی [[حدیث]] سے واضح طور پر اہل بیت کی علمی [[عصمت]] بھی ثابت ہوجاتی ہے۔ | ||
== | == فضیلت و برتری == | ||
[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ]]ؐ نے فرمایا: اگر روئے زمین پر [[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] سے زیادہ عظیم اور بہتر افراد ہوتے تو خداوند متعال مجھے حکم دیتا کہ ان کی مدد سے [[مباہلہ]] کرو؛ یہ سب سے افضل ہیں۔<ref>قندوزی حنفی، ینابیع المودۃ، ص287</ref> | [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ]]ؐ نے فرمایا: اگر روئے زمین پر [[امام علی علیہ السلام|علی]]، [[حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|حسن]] اور [[امام حسین علیہ السلام|حسین]] سے زیادہ عظیم اور بہتر افراد ہوتے تو خداوند متعال مجھے حکم دیتا کہ ان کی مدد سے [[مباہلہ]] کرو؛ یہ سب سے افضل ہیں۔<ref>قندوزی حنفی، ینابیع المودۃ، ص287</ref> | ||