انقلاب (فقہ)
بعض عملی اور فقہی احکام |
---|
یہ ایک توصیفی مقالہ ہے جو عبادات کی انجام دہی کیلئے معیار نہیں بن سکتا لہذا اس مقصد کیلئے اپنے مجتہد کی توضیح المسائل کی طرف مراجعہ فرمائیں۔ |
انقلاب، فقہ میں شراب، سرکہ میں تبدیل ہونے کو کہا جاتا ہے۔ فقہا اسے مطہِّرات (پاک کرنے والی چیزوں) میں سے قرار دیتے ہوئے یہ فتوا دیتے ہیں کہ اگر شراب خود بخود یا کسی چیز کے ملانے سے سرکے میں تبدیل ہو جائے تو شرعی اعتبار سے پاک ہو جاتی ہے۔
فقہی تعریف
فقہا کی اصطلاح میں شراب کے سرکے میں تبدیل ہونے کو انقلاب کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ سورج کی دھوپ پڑنے یا نمک اور سرکہ ملانے سے شراب سرکے میں تبدیل ہو جاتی ہے۔[1]
انقلاب اور استحالہ میں فرق
انقلاب اور استحالہ کے درمیان فرق کے حوالے سے شیعہ فقہا کے درمیان مختلف نظریات موجود ہیں: کتاب العروۃ الوثقی کے مصنف سیدکاظم یزدی جیسے بعض علما اس بات کے معتقد ہیں کہ ان دونوں میں فرق پایا جاتا ہے اور وہ یہ کہ استحالہ میں کسی چیز کی ماہیت اور حقیقت ہی تبدیل ہو کر کوئی اور چیز بن جاتی ہے لیکن انقلاب میں اس چیز کا فقط ظاہر بدل جاتا ہے حقیقت اور ماہیت وہی رہتی ہے۔[2]
ان کے مقابلے میں بعض فقہا جیسے سیدابوالقاسم خوئی ان دونوں کے درمیان کسی فرق کے قائل نہیں بلکہ انقلاب کو استحالہ کے اقسام میں سے قرار دیتے ہیں؛ کیونکہ انقلاب میں بھی عرفی اعتبار سے شراب کی ماہیت سرکے میں بدل جاتی ہے۔[3]
مطہِّرات میں سے ہونا
فقہا انقلاب کو مُطَہِّرات میں سے قرار دیتے ہیں[4] جس کے ذریعے کوئی اور چیز شرعی طور پر پاک ہو جاتی ہے۔[5] جو فقہا انقلاب کو استحالہ کے اقسام میں سے قرار دیتے ہیں وہ استحالہ کے باب میں اس سے بحث کرتے ہیں۔[6] جبکہ دوسرے فقہا انقلاب کو مستقل عنوان کے ساتھ اپنی فقہی کتابوں میں بحث کرتے ہیں۔[7]
احکام
توضیح المسائل کے مطابق انقلاب کے بعض فقہی احکام درج ذیل ہیں:
- اگر شراب خودبخود یا کسی اور چیز جیسے سرکہ یا نمک کو اس کے ساتھ ملانے سے سرکہ میں تبدیل ہو جائے تو پاک ہو جاتی ہے۔
- بعض فقہا کے فتوے کے مطابق نجس انگور سے بننے والی شراب انقلاب کی وجہ سے پاک نہیں ہوتی ہے۔[8]
حوالہ جات
- ↑ رجوع کریں: یزدی، العروۃ الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۲۵۸
- ↑ یزدی، العروۃ الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۲۶۱.
- ↑ خویی، موسوعۃ الامام خوئی، ۱۴۱۸ق، ج۱۴، س۱۵۹.
- ↑ امام خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۹۲ش، ج۱، ص۱۵۳.
- ↑ امام خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۹۲ش، ج۱، ص۱۲۳.
- ↑ مؤسسہ دایرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ، ۱۳۹۰ش، ج۱، ص۷۴۲.
- ↑ یزدی، العروۃ الوثقی، ۱۴۱۹ق، ج۱، ص۲۵۸.
- ↑ امام خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۳۹۲ش، ج۱، ص۱۵۳.
مآخذ
- امام خمینی، توضیح المسائل مراجع مطابق با فتاوای شانزدہ نفر از مراجع معظم تقلید، تنظیم سیدمحمدحسن بنیہاشمی خمینی، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ اول، ۱۳۹۲ہجری شمسی.
- خویی، سیدابوالقاسم، «موسوعۃ الامام الخوئی»، قم، مؤسسۃ احیاء آثار الامام الخوئی، چاپ اول، ۱۴۱۸ھ۔
- مؤسسہ دایرۃ المعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ مطابق با مذہب اہل بیت علیہم السلام، ج۱، چاپ اول، ۱۳۹۰ہجری شمسی.
- یزدی، سیدمحمدکاظم، العروۃ الوثقی (المُحَشّیٰ)، تحقیق احمد محسنی سبزواری، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ اول، ۱۴۱۹ھ۔