"نماز شب" کے نسخوں کے درمیان فرق
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 12: | سطر 12: | ||
| salign = left | | salign = left | ||
}} | }} | ||
'''نماز شب''' اہم [[مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] میں سے ہے جو 11 رکعتوں پر مشتمل ہے۔ اس کا وقت آدھی رات سے [[طلوع فجر]] تک ہے۔ یہ نماز [[آیت | '''نماز شب''' اہم [[مستحب نمازیں|مستحب نمازوں]] میں سے ہے جو 11 رکعتوں پر مشتمل ہے۔ اس کا وقت آدھی رات سے [[طلوع فجر]] تک ہے۔ یہ نماز [[آیت]] کریمہ <font color = green>{{حدیث|وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ|ترجمہ=اور رات کے ایک حصہ میں قرآن کے ساتھ بیدار رہیں}}</font> کے تحت [[پیغمبر اکرمؐ]] پر [[واجب]] جبکہ دوسرے [[ایمان|مؤمنین]] پر [[مستحب]] ہے۔ [[احادیث]] میں اس کی بہت زیادہ اہمیت بیان ہوئی ہے اور اسے مؤمن کا شرف، دن میں انجام پانے والے [[گناه|گناہوں]] کا کفارہ، [[عذاب قبر]] سے نجات کا ذریعہ اور روزی کا ضامن قرار دیا گیا ہے، یہاں تک کہ وقت گزر جانے کی صورت میں اس کی قضا بجانے لانے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ | ||
اگرچہ نماز شب گیارہ رکعتیں ہیں لیکن ان سب کا بجا لانا ضروری ہے بلکہ اس سے کمتر بھی بجا لا سکتے ہیں اس صورت میں آخری تین رکعتیں یعنی شفع کی دو رکعت اور وتر کی ایک رکعت پڑھنا زیادہ فضلیت رکھتا ہے۔ | اگرچہ نماز شب گیارہ رکعتیں ہیں لیکن ان سب کا بجا لانا ضروری ہے بلکہ اس سے کمتر بھی بجا لا سکتے ہیں اس صورت میں آخری تین رکعتیں یعنی شفع کی دو رکعت اور وتر کی ایک رکعت پڑھنا زیادہ فضلیت رکھتا ہے۔ |
نسخہ بمطابق 08:15، 16 مارچ 2018ء
إِذَا قَامَ الْعَبْدُ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ وَالنُّعَاسُ فِي عَيْنَيْهِ لِيُرْضِيَ رَبَّهُ بِصَلَاةِ لَيْلِهِ بَاهَى اللَّهُ بِهِ الْمَلَائِكَةَ وَقَالَ أَ مَا تَرَوْنَ عَبْدِي هَذَا قَدْ قَامَ مِنْ لَذِيذِ مَضْجَعِهِ لِصَلَاةٍ لَمْ أَفْرِضْهَا عَلَيْهِ اشْهَدُوا أَنِّي قَدْ غَفَرْتُ لَهُ (ترجمہ: جب انسان اپنے پرلطف بستر سے اٹھتا ہے جبکہ اس کی آنکھیں خواب آلود ہیں، اس لئے کہ اپنے تہجد [نماز شب] سے اپنے پروردگار کو خوشنود کرے، خداوند متعال فرشتوں کے آگے اس پر فخر کرتا ہے اور فرماتا ہے کیا تم میرے بندے کو نہیں دیکھ رہے ہو جو اپنے بسترِ لطیف سے اٹھا ہے ایسی نماز کے لئے جو میں نے اس پر واجب نہیں کی ہے، گواہ رہو کہ میں نے اس کو بخش دیا۔)
نماز شب اہم مستحب نمازوں میں سے ہے جو 11 رکعتوں پر مشتمل ہے۔ اس کا وقت آدھی رات سے طلوع فجر تک ہے۔ یہ نماز آیت کریمہ وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَهَجَّدْ بِهِ نَافِلَةً لَّكَ (ترجمہ: اور رات کے ایک حصہ میں قرآن کے ساتھ بیدار رہیں) کے تحت پیغمبر اکرمؐ پر واجب جبکہ دوسرے مؤمنین پر مستحب ہے۔ احادیث میں اس کی بہت زیادہ اہمیت بیان ہوئی ہے اور اسے مؤمن کا شرف، دن میں انجام پانے والے گناہوں کا کفارہ، عذاب قبر سے نجات کا ذریعہ اور روزی کا ضامن قرار دیا گیا ہے، یہاں تک کہ وقت گزر جانے کی صورت میں اس کی قضا بجانے لانے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
اگرچہ نماز شب گیارہ رکعتیں ہیں لیکن ان سب کا بجا لانا ضروری ہے بلکہ اس سے کمتر بھی بجا لا سکتے ہیں اس صورت میں آخری تین رکعتیں یعنی شفع کی دو رکعت اور وتر کی ایک رکعت پڑھنا زیادہ فضلیت رکھتا ہے۔
نماز شب در قرآن
متعلقہ صفحات
حوالہ جات
منابع
- صدوق، محمد بن علی، التوحید، محقق: هاشم حسینی طهرانی، قم، جماعة المدرسین فی الحوزة العلمیة فی قم المقدسة، ۱۳۹۸ق.
- امام خمینی، «توضیح المسائل».
- حر عاملی، محمد بن حسن، «وسائل الشیعة»، قم، مؤسسة آل البیت علیهم السلام، ۱۴۰۹ق.
- فضل بن الحسن الطبرسی، مجمع البیان، تهران، انتشارات ناصر خسرو، ۱۳۷۲ش.
- عرفانیان، میرزا غلامرضا، «صلاة اللیل، فضلها و وقتها و عددها و کیفیتها و الخحصویات الراجعة الیها من الکتاب و السنة»، النجف الاشرف، مطبعة الادب، ۱۴۰۱ق.
- قمی،عباس، «مفاتیح الجنان»، تهران، نشر مشعر، چاپ اول، ۱۳۷۸ش.
- کلینی، محمد بن یعقوب، کافی، تهران، دار الکتب الإسلامیة، ۱۴۰۷ق
- محمدباقر مجلسی، «بحارالانوار»، بیروت، دار احیاء التراث العربی، ۱۴۰۳ق.
- ملکی تبریزی، میرزا جواد، «اسرار الصلوة»، ترجمه: رضا رجبزاده، تهران، انتشارات پیام آزادی، چاپ هفتم، ۱۳۷۶ش.