قصر بنی مقاتل
(قصر بنیمقاتل سے رجوع مکرر)
دریائے سرخ
قصر بنی مقاتل یا قصر مقاتل کوفہ کے نزدیک وہ مقام ہے جہاں حضرت امام حسین ؑ نے عذیب الہجانات کے بعد پڑاؤ ڈالا۔پھر رات کو نینوا کی طرف چل پڑے۔اسی جگہ عبید اللہ بن حر جعفی اور عمرو بن قیس مشرقی سے ملاقات میں امام حسینؑ نے انہیں اپنے ساتھ ملنے کی دعوت دی لیکن انہوں نے قبول نہیں کیا۔
وجۂ تسمیہ
اس جگہ مقاتل بن حسان بن ثعلب سے متعلق ایک قصر تھا[1]۔ یہ جگہ عین التمر اور قطقطانہ کے درمیان واقع ہے ۔امام حسین ؑ عذیب الہجانات کے بعد یہاں ٹھہرے اور رات کو نینوا کی طرف عازم سفر ہوئے[2] ۔
واقعات
- اسی مقام پر امام حسین ؑ نے حجاج بن مسروق جعفی کو عبید اللہ بن حر جعفی کے پاس بھیجا کہ وہ امام سے ملاقات کرے لیکن اس نے کلمہ استرجاع پڑھتے ہوئے آنے سے انکار کیا اور کہا میں اس کی مدد کرنے سے معذور ہوں نیز میں اسے دیکھنا نہیں چاہتا ۔ امام خود اسکے خیمے میں گئے اور اسے اپنی نصرت کیلئے دعوت دی ۔ اس نے انکار کیا لیکن اپنا گھوڑا آپ کے اختیار میں دیا ۔امام نے یہ قبول نہیں کیا[3] ۔
- بعض مآخذوں میں عمرو بن قیس مشرقی کا واقعہ مذکور ہے کہ عمرو بن قیس اسی مقام پر اپنے بھتیجے کے ساتھ امام حسین ؑ سے ملا امام نے انہیں دعوت دی لیکن انہوں عذر پیش کیا۔امام نے انہیں کہا کہ وہ یہاں سے اس قدر دور چلیں جائیں کہ میری مدد کی آواز ان تک نہ پہنچے[4]۔
- عقبہ بن سمعان کی روایت کے مطابق امام حسین ؑ نے رات کے وقت قصر بنی مقاتل سے نینوا کی طرف سفر کیا۔اس جگہ کے قریب امام کی گھوڑے کی پشت پر آنکھ لگ گئی ۔ آنکھ کھلی تو کلمہ استرجاع کو اپنی زبان پر جاری کیا ۔جو خواب آپ نے دیکھا تھا اس کی بنیاد پر آپ نے اپنے اور اصحاب کی شہادت کی خبر دی ۔ حضرت علی اکبر کامعروف جملہ :فَإِنَّنَا إِذاً لَا نُبَالِی أَنْ نَمُوتَ مُحِقِّین اسی مقام پر منقول ہے[5] ۔
بعض مآخذوں میں یہ خواب اور حضرت علی اکبر کا جملہ ثعلبیہ کی جگہ پر منقول ہوا ہے [6]۔
حوالہ جات
مآخذ
- دینوری، احمد بن داود، اخبار الطوال، تحقیق: عبد المنعم عامر مراجعہ جمال الدین شیال، منشورات الرضی، قم، ۱۳۶۸ش.
- بلاذری، احمد بن یحیی، جمل من انساب الأشراف، تحقیق: سہیل زکار و ریاض زرکلی، دار الفکر، بیروت، ۱۴۱۷ق/۱۹۹۶ ع
بلاذری، احمد بن یحیی، فتوح البلدان ،دار و مکتبہ الہلال، بیروت، ۱۹۸۸ ع
- طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و الملوک، تحقیق: محمد أبو الفضل ابراہیم، دار التراث، بیروت، ۱۳۸۷ق/۱۹۶۷ ع
- ابن الفقیہ، احمد بن محمد بن اسحاق ہمذانی، البلدان، عالم الکتب، بیروت، ۱۴۱۶ق.
- شیخ مفید، الإرشاد فی معرفۃ حجج الله علی العباد، کنگره شیخ مفید، قم، ۱۴۱۳ ق.
- کشی، محمد بن عمر، رجال الکشی، انتشارات دانشگاه مشہد، ۱۳۴۸ش.
- ابن اعثم کوفی، احمد بن اعثم، کتاب الفتوح، تحقیق: علی شیری، دار الأضواء، بیروت، ۱۴۱۱ق/۱۹۹۱ ع