خزیمیہ
دریائے سرخ
خزیمیہ یا حزیمیہ نام کی منزل مکہ اور کوفہ کے راستے میں واقع ہے ۔حضرت امام حسینؑ کربلا جاتے ہوئے اس مقام پر ٹھہرے۔ حاجز سے ایک دن اور رات کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس مقام پر حضرت زینب نے ایک ہاتف غیبی کی آواز سنی کہ جو کاروان کے سفر کو موت کا سفر کہہ رہا تھا۔
خزیمہ بن خازم کے نام سے منسوب ہے ۔مکہ سے کوفہ جانے والے شخص کیلئے یہ مقام زرود سے پہلے اور حاجز کے بعد آتا ہے[1]۔ثعلبیہ سے اس کا فاصلہ 32 اور اجفر سے 24 میل ہے [2]۔
حضرت امام حسینؑ حاجز کے بعد ایک دن اور رات یہاں ٹھہرے اور پھر زرود کی طرف روانہ ہوئے[3]۔صبح کے وقت حضرت زینب ؑ نے اپنے بھائی سے فرمایا میں نے رات ہاتف غیبی کی آواز سنی جو یہ کہہ رہا تھا:
[4]ألا یا عین فاحتفلی بجهد | و من یبکی علی الشهدا بعدی | |
علی قوم یسوقهم المنایا | بمقدار إلی إنجاز وعدی |
جواب میں حضرت امام حسین ؑ نے فرمایا: اے بہن!خدا کی طرف سے تقدیر میں لکھا ہواہو کر رہے گا[5]۔
حوالہ جات
مآخذ
- ابن اعثم کوفی، احمد بن اعثم، کتاب الفتوح، تحقیق: علی شیری، دارالأضواء، بیروت، ۱۴۱۱ق/۱۹۹۱م.
- مقدسی، محمد بن احمد، أحسن التقاسیم فی معرفہ الأقالیم، مکتبہ مدبولی، القاہره، ۱۴۱۱ق/۱۹۹۱م.
- حموی بغدادی، یاقوت، معجم البلدان، دارصادر، بیروت، ۱۹۹۵ م.