زرود
زرود مکہ اور کوفہ کے راستے کے درمیان ایک منزل کا نام ہے کہ جس جگہ حضرت امام حسین ؑ نے مکہ سے کوفہ جاتے ہوئے پڑاؤ ڈالا۔امام حسین ؑ خزیمیہ کے بعد اس جگہ گئے ۔اس مقام پر زہیر بن قین کاروانِ امام حسین ؑ میں شامل ہوئے ۔مسلم بن عقیل اور ہانی بن عروہ کی شہادت کی خبر بھی اسی جگہ ملی۔
محل وقوع
مکہ اور کوفہ کے راستے میں خزیمیہ اور ثعلبیہ کے درمیان یہ جگہ واقع ہے ۔زمیں ماسہ دار ہونے کی وجہ سے بارش کے پانی کو جذب کر لیتی اسی مناسبت سے اسے زرود کہا جاتا جس کے معنا نگلنے کے ہیں۔ بغداد سے حج کے لئے آنے والے قافلوں کیلئے اقامت کی یہ مناسب جگہ تھی۔[1]
واقعات
اسی مقام پر امام حسین ؑ کا زہیر بن قین سے سامنا ہوا اور آپ نے اسے اپنی نصرت کرنے کی دعوت دی اس نے قبول کیا اور وہ اس کاروان میں شامل ہوا گیا[2]۔
اسی مقام پر یا اس کے قریب حضرت امام حسین ؑ کو مسلم بن عقیل اور ہانی بن عروہ کی شہادت کی خبر بنی اسد کے ایک شخص نے دی [3]۔ دیگر روایات کی بنا پر یہ خبر قادسیہ[4]، قطقطانہ[5] یا ثعلبیہ[6] میں پہنچی۔
عبد اللہ بن سلیمان اور منذر بن مشمعل اس جگہ پر امام کے ساتھ ملے اور ثعلبیہ تک انہوں نے آپکی ہمراہی کی ۔شیخ مفید کے مطابق انہوں نے زرود میں مسلم بن عقیل اور ہانی بن عروہ کے قتل کی خبر سنی اور ثعلبیہ میں امام کو پہنچائی۔[7]
حوالہ جات
مآخذ
- دینوری، احمد بن داود، اخبار الطوال، تحقیق: عبد المنعم عامر مراجعہ جمال الدین شیال، منشورات الرضی، قم، ۱۳۶۸ش.
- طبری، محمد بن جریر، تاریخ الأمم و الملوک، تحقیق: محمد أبوالفضل ابراہیم، دارالتراث، بیروت، ۱۳۸۷ق/۱۹۶۷م.
- حموی بغدادی، یاقوت، معجم البلدان، دارصادر، بیروت، ۱۹۹۵ م.
- ابن اثیر، علی بن ابی کرم، الکامل فی التاریخ، دارصادر، بیروت، ۱۳۸۵ق/۱۹۶۵م.
- یعقوبی، احمد بن ابی یعقوب، تاریخ الیعقوبی، دارصادر، بیروت، بیتا.
- مسعودی، علی بن حسین، مروج الذہب و معادن الجوہر، تحقیق: اسعد داغر، دارالہجرة، قم، ۱۴۰۹ق.
- شیخ مفید، الإرشاد فی معرفہ حجج الله علی العباد، کنگره شیخ مفید، قم، ۱۴۱۳ ق.