مندرجات کا رخ کریں

سر زمین احقاف

ویکی شیعہ سے

سرزمین اَحْقاف جزیرہ نمائے عرب میں ایک مقام کا نام ہے جہاں حضرت ہود اور قوم عاد زندگی گزارتے تھے۔ قرآن کی آیات کے مطابق یہ سرزمین ابتدا میں سرسبز اور آباد تھی اور اسی سرزمین میں قرآن نے قوم عاد کی شاندار اور بے نظیر تہذیب کا ذکر کیا ہے۔[1] لیکن جب قوم عاد نے حضرت ہودؑ کی دعوتِ توحید کی نافرمانی کی تو ان پر خدا کا عذاب نازل ہوا[2] اور یہ علاقہ خشک اور بیابان میں تبدیل ہوگیا۔ قرآن نے قوم عاد کی داستان کا ذکر سورہ احقاف میں کیا ہے۔[3]

علامہ طباطبائی کے مطابق سرزمین احقاف جزیرہ نما عرب کے جنوب میں واقع تھی لیکن اب اس کا کوئی نشان باقی نہیں رہا۔[4] تاہم اس کے صحیح مقام کے بارے میں مورخین اور جغرافیہ دانوں کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے۔[5] اس سلسلے میں عمان، یمن کا علاقہ مُہرہ، یمن کا علاقہ شحر کے سمندری کنارے کا ریگستان اور عمان سے حضرموت تک کے علاقے کا نام لیا جاتا ہے۔[6] قرون وسطیٰ کے جغرافیہ دانوں نے اسے صحرائے ربع الخالی یا اس کا کچھ حصہ قرار دیا ہے۔[7] عبد الکریم بی‌ آزار شیرازی کے بقول سعودی عرب کے جنوب میں رہنے والے بدوی لوگ ظفار سے عدن تک کے پہاڑی علاقے کو، جس کا مرکزی حصہ حضرموت ہے، سرزمین احقاف کہتے ہیں۔[8] اس سرزمین میں ایک مقام کو حضرت ہودؑ کا مزار بھی مانا جاتا ہے۔[9]

حوالہ جات

  1. سورہ فجر، آیہ 6-8۔
  2. طباطبایی، المیزان، 1309ھ، ج18، ص210۔
  3. دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، 1377ش، ج2، ص1251ـ1250۔
  4. طباطبایی، المیزان، 1309ھ، ج18، ص210۔
  5. طباطبایی، المیزان، 1309ھ، ج18، ص210۔
  6. طباطبایی، المیزان، 1309ھ، ج18، ص210؛ طبرسی، مجمع البیان، 1372ش، ج9، ص135-136۔
  7. بی‌آزار شیرازی، باستان‌شناسی و جغرافیای تاریخی قصص قرآن، 1380ش، ص307۔
  8. بی‌آزار شیرازی، باستان‌شناسی و جغرافیای تاریخی قصص قرآن، 1380ش، ص308۔
  9. بی‌آزار شیرازی، باستان‌شناسی و جغرافیای تاریخی قصص قرآن، 1380ش، ص307؛ النجار، قصص‌الانبیاء، 1406ھ، ص54۔

مآخذ

  • بی‌آزار شیرازی، عبدالکریم، باستان‌شناسی و جغرافیای تاریخی قصص قرآن، تہران، دفتر نشر فرہنگ و معارف اسلامی، 1380ہجری شمسی۔
  • دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ج2، بہ کوشش بہاءالدین خرمشاہی، تہران: دوستان-ناہید، 1377ہجری شمسی۔
  • طباطبایی، سید محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، بیروت، موسسۃ الاعلمی للمطبوعات، 1390ھ۔
  • طباطبایی، سید محمدحسین، تاریخ الانبیاء، گردآوری قاسم ہاشمی، بیروت، موسسۃ اعلمی للمطبوعات، 1423ھ۔
  • طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، تہران، ناصر خسرو، 1372ہجری شمسی۔
  • النجار، عبدالوہاب، قصص الانبیاء، بیروت، احیاء التراث العربی، چاپ نہم، 1406ھ۔