مندرجات کا رخ کریں

"سورہ انعام" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی شیعہ سے
imported>Jaravi
imported>Jaravi
سطر 60: سطر 60:
  |title = '''ترجمہ'''
  |title = '''ترجمہ'''
  |quote = <center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
  |quote = <center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
<br>سب تعریف اللہ کے لیے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور اندھیروں اور اجالے کو قرار دیا، پھر بھی وہ جو کافر ہیں، پروردگار کا برابر دار دوسروں کو قرار دیتے ہیں (1) وہ وہ ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا۔ پھر ایک مدت طے کی اور ایک اور مقررہ مدت ہے، اس کے یہاں پھر بھی تم شک کرتے ہو (2) اور وہ اللہ ہے آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی۔ وہ تمہارے ظاہر اور پوشیدہ ہر امر کو جانتا ہے اور جانتا ہے اسے جو تم کرتے ہو (3) اور ان کے پاس کوئی نشانی ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے نہیں آتی مگر یہ کہ وہ اس سے رو گردانی کرتے ہیں (4) چنانچہ انہوں نے اس حق کو بھی جھٹلا دیا جب وہ ان کے پاس آیا۔ اب انہیں بہت جلدی ان باتوں کی جن کا مذاق وہ اڑاتے تھے، خبریں سامنے آئیں گی (5) کیا انہوں نے دیکھا کہ کتنے دوروں کے افراد کو ان کے پہلے ہم نے ہلاک کر دیا جنہیں ہم نے زمین میں اقتدار دیا تھا جو تمہیں نہیں دیا ہے اور جن پر ہم نے آسمان سے موسلادھار بارش رحمت کی تھی اور ہم نے نہریں بنائی تھیں جو ان کے پیروں کے نیچے سے بہتی تھیں۔ پھر ان کے گناہوں کی بدولت انہیں ہم نے ہلاک کر دیا اور ان کے بعد ہم نے دوسری نسلیں پیدا کیں (6) اور اگر ہم آپ پر لکھی ہوئی تحریر اتارتے اور یہ اسے اپنے ہاتھوں سے چھو بھی لیتے تو کافر یہی کہتے کہ یہ نہیں ہے مگر کھلا ہوا جادو (7) اور انہوں نے کہا کہ ان پر فرشتہ کیوں نہیں اترتا؟ اور اگر ہم کوئی فرشتہ اتارتے تو بس فیصلہ ہی ہوتا ، پھر انہیں مہلت نہ دی جاتی (8) اور اگر ہم اسے فرشتہ قرار دیتے تو بھی اسے انسان کی شکل میں قرار دیتے اور انہیں پھر بھی ایسے ہی شہبے کرنے کا موقع دیتے جیسے شبہے وہ اب کر رہے ہیں (9) اور آپ سے پہلے بہت پیغمبروں کا مذاق اڑایا گیا تو جنہوں نے ان کا مذاق اڑایا تھا، انہیں اسی عذاب نے آ کر گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے (10) کہیے کہ روئے زمین پر چلو پھرو۔ پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ؟ (11) کہیے کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، وہ کس کا ہے؟ کہہ دیجئے کہ اللہ کا ہے۔ اس نے اپنے ذمہ رحمت کرنا عائد کر لیا ہے وہ تم سب کو یقینا روز قیامت تک جس میں کوئی شک نہیں اکٹھا کرتا رہے گا جنہوں نے خود اپنا نقصان کیا تو وہ ایمان نہیں لائیں گے (12) اور اسی کا ہے جو رات اور دن میں سکونت پذیر ہے اور وہ سننے والا ہے، بڑا جاننے والا (13) کہیے کہ کیا کسی دوسرے کو میں سر پرست بناؤں اللہ کے سوا جو آسمانوں کا اور زمین کا وجود میں لانے والا ہے اور وہ روزی دیتا ہے، اسے کوئی روزی نہیں پہنچاتا کہئے کہ میں مامور ہوں اس پر کہ اول درجہ کا مسلم رہوں اور یہ حکم ہے مجھے کہ تمہیں مشرکوں میں سے نہیں ہونا چاہئے (14) کہیے کہ میں ڈرتا ہوں، اگر اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں، ایک بہت بڑے دن کے عذاب سے (15) وہ عذاب اس دن جس سے الگ رہا، اس پر اس خالق نے بڑا رحم کیا ہے اور یہ نمایاں کامیابی ہے (16) اور اگر اللہ تمہیں کسی سختی سے دو چار کرے تو اس کا دور کرنے والا سوا اس کے کوئی نہیں اور اگر کوئی بھلائی تم تک پہنچائے تو بھی وہی ہے جو ہر چیز پر قادر ہے (17) اور وہ اپنے بندوں سے بالادست ،قابو رکھنے والا ہے اور وہ صحیح صحیح کام کرنے والا ہے بڑا باخبر (18) کہئے کہ گواہی میں سب سے بڑھ کے کون چیز ہے؟ کہہ دیجئے کہ اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے اور میری طرف اس قرآن کی وحی بھیجی گئی ہے تاکہ میں اس کے ذریعے تمہیں اور جس تک وہ پہنچے متنبہ کروایا کیا تم اس بات کے گواہ ہو کہ اللہ کے ساتھ دوسرے خدا ہیں؟ کہئے کہ میں تو اس کی گواہی نہیں دیتا کیوں کہ وہ تو بس ایک خدا ہے اور میں اس سے کہ جو تم شرک کرتے ہو، بے تعلق ہوں (19) جنہیں ہم نے کتاب دی ہے، وہ انہیں اس طرح پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں۔ وہ جنہوں نے اپنے کو خسارے میں ڈالا ہے، وہ ایمان نہیں لائیں گے (20) اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا کہ جو اللہ پر جھوٹ تہمت لگائے یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے بلاشبہ جو ظالم ہوں، وہ کسی طرح کی بہتری حاصل نہیں کر سکتے (21) اور جس دن ہم ان سب کو میدان حشر میں لائیں گے، پھر ان سے جنہوں نے شرک اختیار کیا تھا، کہیں گے کہ کہاں ہیں تمہارے وہ شریک جن کا تم گمان باطل کرتے تھے؟ (22) پھر کوئی ترکیب ان کے پاس نہ ہو گی سوا اس کے کہ وہ کہیں کہ قسم ہمارے پروردگار اللہ کی، ہم مشرک نہیں تھے (23) دیکھو ! کس طرح یہ خود اپنے اوپر جھوٹ باندھنے لگے اور جو کچھ یہ جھوٹ باندھا کرتے تھے، وہ ان سے غائب ہو گیا (24) اور ان میں سے ایسے بھی ہیں جو آپ کی بات غور سے سنتے ہیں اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیئے ہیں کہ وہ اسے سمجھتے نہیں اور ان کے کانوں میں بھاری پن اور اگر وہ ہر ہر طرح کا معجزہ دیکھ لیں جب بھی اس پر ایمان نہیں لائیں گے، یہاں تک کہ جب آپ کے پاس بحث کرتے ہوئے آئیں گے تو یہ کافر کہیں گے کہ یہ نہیں ہیں مگر اگلے لوگوں کی داستانیں (25) اور وہ ان کی طرف سے روکتے ہیں اور خود ان سے دور رہتے ہیں اور وہ نہیں ہلاکت میں ڈالتے مگر خود اپنے کو اور انہیں شعور نہیں ہے (26) اور کاش تم دیکھو جب وہ آتش دوزخ پر کھڑے کیے جائیں گے تو وہ کہیں گے کاش ہم پلٹا دیئے جاتے اور پھر اپنے پروردگار کی نشانیوں کو نہ جھٹلاتے اور ایمان لانے والوں میں ہوتے (27) بلکہ ظاہر ہو گیا ان کے لیے، وہ جو چھپاتے تھے پہلے اور اگر یہ پلٹائے جائیں گے تو پھر وہی کریں گے جس سے انہیں ممانعت ہوئی ہو اور بلاشبہ وہ جھوٹے ہیں (28) اور وہ کہتے ہیں کہ نہیں ہے مگر ہماری یہی دینوی زندگی اور ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں ہیں (29) اور کاش دیکھو وہ موقع جب وہ ٹھہرائے جائیں گے اپنے پروردگار کے سامنے وہ کہے گا کیا یہ حق نہیں ہے ؟ انہوں نے کہا کیوں نہیں، قسم ہمارے پروردگار کی۔ کہے گا تو چکھو اس عذاب کو اس سبب سے کہ تم کفر کرتے رہے تھے (30) گھاٹا اٹھایا ہے انہوں نے کہ جو اللہ کی بارگاہ میں حاضری کو جھوٹ بتاتے رہے، یہاں تک کہ جب اچانک ان پر قیامت آجائے گی تو وہ کہیں گے کہ واحسرتا ! ہم نے اس کے بارے میں کوتاہی کی اور اٹھا رہے ہیں اپنے بوجھوں کو اپنی پشت پر۔ کیا برا بوجھ ہے جو وہ اٹھا رہے ہیں (31) اور نہیں ہے دینوی زندگی مگر کھیل تماشا اور بے شک آخرت والا گھر بہتر ہے ان کے لیے جو پرہیز گار ہوں، تو کیا عقل سے تم کام نہیں لو گے؟ (32) ہمیں معلوم ہے کہ جو وہ کہتے ہیں، وہ آپ کو یقینا رنج پہنچاتا ہے تو وہ آپ کو نہیں جھٹلاتے ہیں بلکہ وہ ظالم اللہ کی آیتوں کا جان بوجھ کر انکار کرتے ہیں (33) اور بہت سے پیغمبروں کو اس کے پہلے جھٹلایا گیا تو انہوں نے اس پر جو انہیں جھٹلایا گیا اور ایذائیں پہنچائی گئیں صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان کے پاس آئی اور اللہ کی باتوں کا کوئی بدلنے والا نہیں اور آپ کو کچھ نہ کچھ پیغمبروں کی خبریں پہنچ ہی چکی ہیں (34) اور اگر آپ پر ان کی رو گردانی بڑی شاق ہے تو اگر کوئی سرنگ زمین میں نکال سکے، یا کوئی سیڑھی لگا سکے آسمان میں تو کوئی خاص معجزہ ان کے سامنے لائیے اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں سیدھے راستے پر اکھٹا کر دیتا تو ہرگز آپ جاہلوں میں سے نہ ہو جایئے (35) قبول بس وہی کرتے ہیں کہ جو سنتے ہیں اور جو مردے ہیں، انہیں تو اللہ جلائے گا، پھر وہ اس کی طرف پلٹ کر جائیں گے (36) اور وہ کہتے ہیں کہ کیوں ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی معجزہ نہیں اترتا؟ کہہ دیجئے کہ یقینا اللہ تو کسی بھی معجزہ کے اتارنے پر قادر ہے مگر ان میں سے اکثر جانتے نہیں (37) اور کوئی چلنے پھرنے والا زمین میں نہیں اور نہ کوئی پرندہ ہے جو اپنے دونوں پروں سے اڑتا ہے مگر تمہارے ہی ایسے مختلف اقسام، ہم نے تحریر میں کوئی چیز اٹھا نہیں رکھی ہے پھر وہ اپنے پروردگار کی طرف محشور ہوں گے (38) اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ بہرے اور گونگے ہیں تاریکیوں میں۔ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھے راستے پر لگا دیتا ہے (39) کہیے کہ کیا تم نے غور کیا ہے کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آئے یا قیامت تم پر آجائے تو کیا اللہ کے سوا کسی کو پکارو گے اگر سچے ہو (40) بلکہ اسی کو پکارو گے تو اگر وہ چاہے گا تو جس کے لیے تم نے اسے پکارا ہے، اس آفت کو دور کر دے گا اور تم انہیں جن کو شریک کرتے ہو، بھول جاؤ گے (41) اور ہم نے آپ سے پہلے بہت سی قوموں کی طرف رسول بھیجے تو ان کو طرح طرح کی تکلیفوں میں گرفتار کیا، شاید کہ وہ تضرع وزاری کریں (42) تو آخر کیوں انہوں نے جب ہماری طرف سے سختی آئی، تضرع وزاری نہ کی بلکہ ان کے دل سخت ہو گئے اور شیطان نے آراستہ کرکے پیش کیا ان کی نگاہوں میں ان کاموں کو جو وہ کرتے تھے (43) تو جب انہوں نے بھلا دیا ان باتوں کو جن کے متعلق انہیں نصیحت کی گئی تھی تو ان پر ہر چیز کے دروازے ہم نے کھول دیئے یہاں تک کہ جب وہ خوب خوش ہو لیے اس سے جو انہیں ملا تھا تو ہم نے اچانک انہیں گرفت میں لے لیا تو وہ ایک دم بے آس ہو گئے (44) تو ظالموں کی اصل نسل قطع ہو گئی اور شکر ہے اللہ کا جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (45) کہئے کہ کیا تم نے دیکھا ہے کہ اگر اللہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں لے لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ کے سوا کون خدا ہے جو یہ سب تمہیں دے دے ؟ دیکھئے کس طرح ہم طرح طرح سے حقیقتیں واضح کرتے ہیں، پھر بھی وہ رو گردانی کرتے ہیں (46) کہئے کہ کیا تم نے غور کیا ہے کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آئے اچانک یا ظاہر بظاہر تو کیا سوا ظالم جماعت کے کوئی تباہ و برباد ہو گا (47) اور ہم پیغمبروں کو نہیں بھیجتے مگر خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر تو جو ایمان لایا اور ٹھیک اعمال کرتا رہا تو نہ ان پر کوئی اندیشہ ہے اور نہ انہیں افسوس ہو گا (48) اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، انہیں عذاب ہو گا اس لیے کہ وہ فسق و فجور کرتے رہے (49) کہہ دیجئے کہ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں بذات خود غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں نہیں پیروی کرتا مگر اس کی جو میری طرف وحی ہو۔ کہئے کہ کیا برابر ہے اندھا اور آنکھوں والا؟ کیوں غور و فکر سے کام نہیں لیتے ہو (50) اور ڈراؤ اس کے ذریعہ سے ان کو جو اندیشہ رکھتے ہیں اس کا کہ وہ اپنے پروردگار کی طرف محشور ہوں گے۔ نہ ہو گا ان کا اس کے سوا کوئی سر پرست اور نہ سفارشی شاید وہ پرہیز گاری اختیار کریں (51) اور انہیں پاس سے دھتکاریے نہیں جو اپنے پروردگار کو صبح و شام پکارتے ہیں کہ اس کی رضا کے طلب گار ہیں۔ آپ پر ان کے حساب کتاب کی کچھ ذمہ داری نہیں ہے، نہ آپ کے حساب کتاب کی ذمہ داری کچھ ان پر ہے، جو آپ انہیں دھتکار دیں تو ہو جائیں گے ظالموں میں سے (52) اور اسی طرح ہم نے کچھ لوگوں کی آزمائش کی ہے کچھ کے ذریعہ سے تاکہ وہ کہیں کہ کیا یہ وہ ہیں جن کو ہم میں سے اللہ نے اپنے احسان سے نوازا ہے؟ کیا اللہ شکر گزاروں کو بہترین جاننے والا نہیں ہے؟ (53) اور جب آپ کے پاس آئیں وہ جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے ہیں تو کہئے سلام علیکم، تمہارے پروردگار نے اپنے ذمہ رحمت کو عائد کر لیا ہے کہ جو تم میں سے کوئی برائی ناواقفیت سے کرے، پھر اس کے بعد توبہ کرلے اور ٹھیک اعمال کرے تو وہ بخشنے والا ہے، بڑا مہربان (54) اور اسی طرح ہم اپنی باتوں کو تفصیل کے ساتھ پیش کرتے ہیں اور تاکہ مجرموں کا راستہ صاف طور پر سمجھ میں آ جائے (55) کہہ دیجئے کہ مجھے اس سے ممانعت ہوئی ہے کہ میں عبادت کروں ان کی جنہیں تم اللہ کے سوا خدا کہہ کر پکارتے ہو، کہئے کہ میں تمہارے دل بخواہ خیالات کی پیروی نہیں کروں گا اس صورت میں تو میں گمراہ ہو جاؤں گا اور منزل تک پہنچنے والوں میں نہیں ہوں گا (56) کہہ دیجئے کہ میں اپنے پروردگار کی طرف سے کھلی ہوئی دلیل پر قائم ہوں اور تم نے اسے جھٹلایا ہے۔ میرے پاس وہ نہیں ہے جس کے لیے تم جلدی کرتے ہو، فیصلہ کا اختیار نہیں ہے مگر اللہ کو، وہ حق باتیں بیان کرتا ہے اور بہترین فیصلہ کرنے والا ہے (57) کہہ دیجئے کہ اگر میرے قبضہ میں ہوتا وہ جس کے لیے تم جلدی کرتے ہو تو فیصلہ ہو چکتا میرے اور تمہارے درمیان اور اللہ ظالموں کا بہترین جاننے والا ہے (58) اور اس کے پاس کنجیاں ہیں غیب کی جنہیں سوا اس کے کوئی نہیں جانتا اوروہ جانتا ہے اسے کہ جو خشکی اور تری میں ہے اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر وہ اسے جانتا ہے اور نہ کوئی دانہ زمین کی تاریکیوں میں اور نہ تر اور نہ خشک مگر یہ کہ وہ ایک روشن نوشتہ میں موجود ہے (59) اور وہ، وہ ہے جو رات کے وقت تمہاری روح کو لے لیتا ہے اور جو کچھ تم نے دن میں کیا ہے اسے جانتا ہے۔ پھر تمہیں اس میں اٹھاتا ہے تاکہ زندگی کی مقررہ مدت پوری ہو پھر اسی کی طرف تمہارا پلٹنا ہو گا۔ پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کرتے تھے (60) اور وہ اپنے بندوں پر پورا قابو رکھتا ہے اور تم پر نگہبانوں کو بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی ایک کو رات کا ہنگام آتا ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اس کی روح قبض کرتے ہیں اور وہ کوتاہی نہیں کرتے (61) پھر وہ پلٹائے جاتے ہیں اللہ کی طرف جو ان کا حقیقی مالک ہے بلاشبہ اس کے لیے فیصلہ کرتا ہے اور وہ تیز ترین حساب کرنے والا ہے (62) کہیے کہ کون تمہیں چھٹکارا دیتا ہے بیابان اور دریا کے اندھیروں سے کہ تم اسے پکارتے ہو گڑ گڑا کر اور چپکے چپکے اگر اس سے ہمیں وہ چھٹکارا دے دے تو ہم شکر گزاروں میں سے ہوں گے (63) کہیے کہ اللہ تمہیں ان سے اور ہر طرح کی تکلیف سے چھٹکارا دیا ہی کرتا ہے پھر بھی تم شرک اختیار کرتے ہو (64) کہیے وہ یہ قدرت رکھتا ہے کہ تم پر عذاب بھیجے تمہارے اوپر سے یا تمہارے پیروں کے نیچے سے یا تمہیں مختلف گروہوں کی صورت میں کرکے دست و گریبان کر دے اور تم میں سے بعض کو بعض کی سختی کا مزہ چکھائے۔ دیکھئے ہم کس طرح اپنی آیتیں بیان کرتے ہیں، شاید کہ وہ سمجھیں (65) اور آپ کی قوم نے اس کو جھٹلایا حالاں کہ وہ حق ہے کہہ دیجئے کہ میں تمہارا ٹھیکے دار نہیں ہوں (66) ہر چیز کی ایک مقررہ میعاد ہے اور عنقریب تمہیں معلوم ہو گا (67) اور جب دیکھو ان لوگوں کو جو ہماری آیتوں کے بارے میں نکتہ چینی میں مصروف ہیں تو ان سے بے توجہی اختیار کرو جب تک کہ وہ کسی اور بات چیت میں مصروف نہ ہو جائیں، اور اگر کبھی شیطان بھلاوے میں ڈال دے تو یاد آنے کے بعد پھر ظالم جماعت کے ساتھ نہ بیٹھو (68) اور جو پرہیز گاری اختیار کرتے ہیں، ان پر ان کا حساب کتاب کچھ نہیں ہے مگر نصیحت کرنا ہے شاید کہ وہ بھی پرہیز گاری اختیار کریں (69) اور چھوڑوا نہیں کہ جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تفریح بنا لیا اور دھوکے فریب میں مبتلا کر رکھا انہیں دینوی زندگی نے اور ان کو اس کے ذریعہ سے نصیحت کرتے رہو تاکہ بے بسی کے ساتھ مبتلائے ہلاکت نہ ہو کوئی اپنے افعال سے درآنحالیکہ نہ ہو گا اس کے لیے اللہ کو چھوڑ کر کوئی مالک اور نہ سفارشی اور اگر ہر طرح کا معاوضہ دینا چاہے تو بھی وہ اس سے نہیں لیا جائے گا یہ ہے عالم ان لوگوں کا جو بے بسی کے ساتھ ہلاک ہوئے ان اعمال کی وجہ سے جو وہ کرتے تھے ان کے لیے کھولتا ہوا گرم پانی پینے کو ہو گا اور درد ناک عذاب اس وجہ سے کہ وہ کفر کرتے تھے (70) کہیے کہ کیا ہم خدا کہہ کے پکاریں اللہ کے سوا ایسی چیزوں کو جو نہ ہمیں نفع پہنچا سکتی ہیں اور نہ ہمیں نقصان پہنچا سکتی ہیں اور اپنے پچھلے پیروں پلٹیں بعد اس کے کہ اللہ نے ہمیں صحیح راستے پر لگا دیا، اس آدمی کی طرح جسے بھوت پریت زمین میں حیران و سرگردان پھرائیں درآں حالیکہ اس کے کچھ ساتھی ایسے ہوں جو اسے ٹھیک راستے کی طرف بلا رہے ہوں کہ ہماری طرف آؤ کہہ دیجئے کہ اصل ہدایت اللہ کی ہدایت ہے اور ہم اس پر مامور ہیں کہ اللہ کے سامنے سر جھکائیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (71)  اور یہ کہ نماز ادا کرتے رہو اور اس کی نافرمانی سے بچتے رہو اور وہی وہ ہے جس کی طرف تم سمٹ کر جاؤ گے (72) اور وہ وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا بالکل صحیح اور جس دن وہ کہے گا ہو جا تو وہ سب پھر ہو جائے گا اس کی بات درست ہے اور اس کا اقتدار ہو گا جس دن صور پھونکا جائے گا، وہ ان دیکھی اور دیکھی سب باتوں کا جاننے والا ہے اور وہ صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا باخبر ( 73) اور جب کہا ابراہیم نے اپنے باپ آذر سے کہ کیا تم کچھ بتوں کو خدا بناتے ہو ؟ میں تمہیں اور تمہاری قوم والوں کو کھلی ہوئی گمراہی میں دیکھ رہا ہوں (74) اور اسی طرح ہم دکھا رہے تھے ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی قلمرو سلطنت اور یہ اس لیے کہ وہ یقین رکھنے والوں میں سے ہوں (75) تو جب رات کی تاریکی ان پر چھائی، انہوں نے ایک تارا دیکھا، کہا۔ یہ میرا پروردگار ہے، تو جب وہ ڈوب گیا، کہا میں ڈوبنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (76) پھر جب چاند کو چمکتے دیکھا کہا یہ میرا پروردگار ہے تو جب وہ ڈوب گیا، کہااگر میرا پروردگار مجھے سیدھے راستے پر نہ رکھے تو میں گمراہ لوگوں میں ہو جاؤں (77) پھر جب سورج کو چمکتے دیکھا، کہا یہ میرا پروردگار ہے۔ یہ سب سے بڑا ہے تو جب وہ ڈوب گیا، کہا اے میری قوم والو ! یقینا میں بری ہوں اس سے جو تم شرک کرتے ہو (78) میں یقینا اپنا رخ موڑے ہوئے ہوں، اس کی طرف جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا ہے، باقی سب طرف سے ہٹ کر اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں (79) اور ان سے بحث کی ان کی قوم والوں نے۔ انہوں نے کہا تم مجھ سے اللہ کے بارے میں بحث کرتے ہو حالانکہ اس نے خود مجھے راستہ دکھایا ہے اور میں ان چیزوں سے جنہیں تم اس کا شریک کرتے ہو نہیں ڈرتا۔ سوا اس کے کہ میرا پروردگار کوئی بات چاہے۔ میرا پروردگار ہر شے پر اپنے علم کے ساتھ حاوی ہے تو کیوں تم نصیحت قبول نہیں کرتے؟ (80) اور میں بھلا ان سے جنہیں تم شریک کرتے ہو کس طرح ڈروں گا، جب کہ تم نہیں ڈرتے اس سے کہ تم نے اللہ کے ساتھ ایسی چیزوں کو شریک کیا ہے جن کے متعلق اس نے تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں بھیجی ہے تو دونوں فریق میں سے کون مطمئن رہنے کا زیادہ حق دار ہے ؟ اسے سمجھو اگر تم علم و شعور رکھتے ہو (81) وہ جو ایمان لائے اور اپنے ایمان کے ساتھ کسی ظلم کی ملاوٹ نہیں کی۔ یہ وہ ہیں جن کے لیے امن ہے اور یہ صحیح راستے پر قائم ہیں (82) اور یہ ہماری دلیل تھی جو ہم نے ابراہیم کو ان کی قوم کے مقابلہ میں عطا کی تھی ہم جسے چاہتے ہیں درجوں میں بلندی عطا کرتے ہیں۔ یقینا تمہارا پروردگار صحیح صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (83) اور ہم نے عطا کیے انہیں اسحق اور یعقوب، ہر ایک کو ہم نے راستہ دکھایا اور نوح کو اس کے پہلے ہم نے راستہ دکھایا اور ان کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون کو اور اسی طرح ہم صلہ دیتے ہیں حسن عمل رکھنے والوں کو (84) اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو، ہر ایک نیک افراد میں سے تھا (85) اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو اور ہر ایک کو ہم نے تمام جہانوں سے زیادہ عطا کیا (86) اور ان کے باپ دادؤں اور ان کی اولاد اور ان کے بھائیوں میں سے بھی اور انہیں ہم نے منتخب کیا اور سیدھے راستے پر لگایا (87) یہ اللہ کی خاص ہدایت ہے جس کے ذریعہ سے وہ جسے چاہتا ہے اپنے بندوں میں سے نوازتا ہے اور اگر وہ شرک اختیار کرتے تو اکارت جاتے، وہ سب کارنامے جو انہوں نے انجام دیئے تھے (88) یہ وہ ہیں جنہیں ہم نے کتاب، حکمت اور نبوت عطا کی ہے۔ اب اگر یہ لوگ اس کے ساتھ کفر اختیار کرتے ہیں تو ہم نے اسے حوالہ کیا ہے ایسے لوگوں کے جو اس کے ساتھ کفر نہیں کریں گے (89) یہ وہ ہیں جنہیں اللہ نے راستے پر لگایا ہے تو ان ہی کی ہدایت کی پیروی کیجئے۔ کہہ دیجئے کہ میں اس پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا۔ وہ نہیں ہے مگر نصیحت تمام جہانوں کے لئے (90) اور انہوں نے اللہ کو اس کی واقعی شان کے ساتھ نہیں سمجھا جب انہوں نے کہا کہ نہیں اتارا اللہ نے کسی انسان پر کچھ بھی، کہئے کہ کس نے اتاری تھی وہ کتاب جسے موسیٰ لے کر آئے تھے روشنی اور ہدایت کا ذریعہ بنا کر لوگوں کے لیے جسے تم متفرق کاغذوں کی شکل میں رکھتے ہو جنہیں لوگوں کے سامنے لاتے ہو اور بہت سا حصہ چھپا دیتے ہو اور تمہیں اب وہ علم دیا گیا جو تمہیں نہ معلوم تھا اور نہ تمہارے باپ داداؤں کو کہئے کہ اللہ نے وہ کتاب اتاری تھی پھر چھوڑ دیجئے انہیں کہ وہ اپنی نکتہ چینیوں میں کھیل کود مچائے رہیں (91) اور یہ وہ بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے اتارا ہے تصدیق کرنے والی اس کی جو اس کے پہلے ہے اور اس لئے کہ آپ متنبہ کریں مکہ میں اور اس کے اردگرد جتنے ہیں، سب کو۔ اور جو روز آخرت کو مانتے ہوں، وہ سب اسے مانتے ہیں اور وہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں (92) اور کون ظالم ہو گا زیادہ اس سے کہ جو اللہ پر جھوٹ تہمت لگائے یا کہے کہ میری طرف وحی اتری ہے حالانکہ اس پر کچھ بھی وحی نہ اتری ہو اور جو کہے کہ ویسا ہی عنقریب میں اتار دوں گا جیسا اللہ نے اتارا ہے اور کاش دیکھو تم وہ موقع کہ جب ظالم لوگ موت کے سکرات میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوں گے کہ نکالو اپنی روحوں کو، آج تمہیں ذلت کا عذاب اس سزا میں ہے کہ تم اللہ کی نسبت غلط باتیں کہتے تھے اور تم اس کی آیتوں کے مقابلہ میں تکبر سے کام لیتے تھے (93)  اور تم ہمارے پاس تن تنہا آئے ہو جیسے کہ ہم نے تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھا وہ سب تم اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم نے خیال کیا تھا کہ وہ تمہارے بارے میں ہمارے ساتھ شریک ہیں تمہارے باہمی تعلقات قطع ہو گئے اور جو کچھ تمہارا زعم باطل تھا، غائب ہو چکا ہے (94) یقینا اللہ شگافتہ کرنے والا ہے دانوں اور گٹھلیوں کا۔ وہ نکالتا ہے زندہ کو مردہ سے اور نکالنے والا ہے مردہ کا زندہ سے۔ یہ ہے اللہ تو تم کدھر بھٹکتے پھرتے ہو (95) وہ سپیدئہ سحری کا نمایاں کرنے والا ہے اور اس نے رات کو آرام کا وقت اور سورج اور چاند کو حساب کا ذریعہ بنایا ہے یہ زبردست واقف کار کا مقرر کردہ نظام ہے (96) اور اس نے تمہارے لیے ستاروں کو قرار دیا ہے تاکہ تم ان سے راستہ حاصل کرو خشکی اور تری کی تاریکیوں میں۔ ہم نے کھول کھول کر باتیں بیان کر دی ہیں ان کے لیے جو جاننے والے ہوں (97) اور وہ وہ ہے جس نے تم سب کو ایک متنفس سے پیدا کیا ہے پھر ایک ٹھہرنے کی جگہ اور سونپنے کے مقام پر رکھا۔ ہم نے تفصیل کے ساتھ باتیں بیان کی ہیں ان کے لیے جو سمجھنا چاہیں ( 98) اور وہ، وہ ہے جس نے آسمان کی طرف سے پانی اتارا تو اس سے ہم نے نکالے ہر طرح کے نباتات تو اس سے باہر نکالی ہری ہری کھیتی جس سے ہم نکالتے ہیں تہہ بہ تہہ دانے اور کھجور کے درختوں سے جن کی شاخوں میں سے کچھ گھچے زمین کی طرف جھکے ہوتے ہیں اور باغ انگور اور زیتون اور انار کے جو ملتے جلتے ہوئے بھی ہیں اور نہیں بھی ملتے جلتے دیکھو ان کے پھلوں کو جب وہ میوہ دار ہوں اور ان کی رسیدگی کو یقینا اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لانا چاہیں (99) اور انہوں نے نظروں سے پوشیدہ مخلوق کو اللہ کا شریک بنایا ہے حالانکہ اس نے انہیں پیدا کیا ہے اور انہوں نے اس کے لیے جہالت سے لڑکے اور لڑکیاں تصنیف کی ہیں۔ پاک ہے وہ اور بلند ہے اس سے جو یہ بیان کرتے ہیں (100) موجد ہے آسمانوں کا اور زمین کا۔ اس کے لیے اولاد کہاں سے ہو گی۔ حالانکہ اس کی کوئی بیوی تو ہے ہی نہیں اور اس نے ہر چیز کو پیدا کیا اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے (101) یہ ہے اللہ تمہارا پروردگار ، کوئی خدا نہیں سوا اس کے، وہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے تو اسی کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز پر کار ساز ہے (102) اسے نگاہیں پا نہیں سکتیں اور وہ سب نگاہوں پر حاوی ہے اور جسم و جسمانیات سے بری ہے، بڑا خبر رکھنے والا (103) آئی ہیں تمہارے پاس بصیرتیں تمہارے پروردگار کی جانب سے تو جو نظر کرے گا، وہ اپنا فائدہ کرے گا اور جو اندھا بنا رہے گا، وہ اپنا نقصان کرے گا اور میں تمہارا پہریدار نہیں ہوں (104) اور اسی طرح ہم طرح طرح سے حقیقتیں بیان کرتے ہیں اور اس لیے کہ وہ کہیں کہ آپ نے خوب پڑھا ہے اور تاکہ اسے صاف صاف ہم بیان کردیں ان لوگوں کے لیے جو جاننا چاہیں (105) پیروی کیجئے اس کی جو آپ کی طرح وحی اتری ہے آپ کے پروردگار کی طرف سے اس کے سوا کوئی خدا نہیں اور مشرکین سے بے اعتنائی اختیار کیجئے (106) اور اگر اللہ چاہتا تو وہ شرک نہ کرتے اور آپ کو ہم نے ان پر پہریدار مقرر نہیں کیا ہے اور نہ آپ ان کے ٹھیکے دار ہیں (107) اور جن کی یہ اللہ کے سوا دہائی دیتے ہیں ، انہیں گالیاں نہ دو کہ وہ جہالت کی بنا پر تجاوز کرکے اللہ کو گالیاں دیں یوں ہی ہم نے ہر قوم کے کردار کو سنوارا ہے۔ پھر ان کے پروردگار کی طرف ان کی رجوع ہو گی تو وہ انہیں جو کچھ کرتے تھے، اس کے متعلق بتائے گا (108) اور انہوں نے تمام ممکن صورتوں کے ساتھ اللہ کی قسم کھائی ہے کہ اگر کوئی معجزہ ان کے پاس آئے گا تو وہ ضرور اس پر ایمان لائیں گے کہئے کہ معجزے تو بس اللہ کے قبضہ میں ہیں اور تم لوگوں کو کیا خبر ہے کہ وہ جب آئے گا تو وہ ایمان نہیں لائیں گے (109) اور ہم ان کے دلوں اور آنکھوں کو تہہ دبالا کر دیں گے جیسا کہ آنہوں نے پہلی بار اس پر ایمان اختیار نہیں کیا اور انہیں چھوڑ دیں گے ان کی سرکشی میں کہ وہ اندھے بنے پھرتے رہیں گے (110) اور اگر ہم ان کی طرف فرشتے اتارتے اور ان سے مردے باتیں کرتے اور ان کے سامنے تمام چیزوں کو گروہ در گروہ روز محشر کی صورت سے لا کر کھڑا کر دیتے تب بھی وہ ایمان لانے والے نہ تھے، سوا اس کے کہ اللہ طے کر لیتا لیکن ان میں زیادہ تر جہالت سے کام لیتے ہیں (111) اور اسی طرح ہم نے قرار دیا ہر نبی کے لیے دشمن آدمی اور جنات میں کے شیطانوں کو جن میں سے ایک دوسرے کی طرف بناوٹی باتوں کا فریب وہی کے لیے القا کرتا رہتا ہے اور اگر آپ کا پروردگار چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے لہٰذا چھوڑیئے انہیں اوراسے جو افترا پردازی کرتے رہتے ہیں (112) اور اس لیے کہ مائل ہوں اس کی طرف دل ان کے جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور اس لیے کہ وہ اسے پسند کریں جس کا یہ ارتکاب کرتے ہیں (113) تو کیا اللہ کے علاوہ کسی کو میں فیصلہ کے لیے تلاش کروں اور وہی تو وہ ہے جس نے تمہاری جانب کتاب اتاری ہے تفصیلی بیانات کی حامل اور جنہیں ہم نے کتاب دی تھی، وہ جانتے ہیں کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے سچائی کے ساتھ اتری ہوئی ہے تو تم شک کرنے والوں میں سے نہ ہو (114) اور آپ کے پروردگار کی بات پوری ہے سچائی اور عدالت میں اور اس کی باتوں کا بدلنے والا کوئی نہیں اور وہ سننے والا ہے بڑا جاننے والا (115) اور اس زمین کے رہنے والوں کی اکثریت کا اگر تم کہنا مانو تو تمہیں اللہ کے راستے سے بھٹکا دیں گے، وہ نہیں پیروی کرتے مگر گمان کی اور نہیں وہ باتیں کرتے مگر اٹکل پچو (116) یقینا تمہارا پروردگار خوب جاننے والا ہے ان کا جو اس کے راستے سے بھٹکتے ہیں اور وہ بہترین جاننے والا ہے ان کا جو سیدھے راستے پر برقرار رہتے ہیں (117) تو کھاؤ تم اس سے جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اگر تم اس کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو (118) اور تمہیں حق نہیں ہے کہ تم نہ کھاؤ اس سے جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے حالانکہ اس نے تفصیل سے بیان کر دیا ہے تمہارے لیے ان چیزوں کو جو اس نے تم پر حرام کی ہیں سوا اس کے جس کی تمہیں اضطراری طور پر مجبوری ہو اور یقینا بہت سے لوگ اپنے بے بنیاد خیالات سے نادانستہ گمراہ کرتے ہیں بلاشبہ تمہارا پروردگار خوب جانتا ہے انہیں جو ظلم و تعدی سے کام لیتے ہیں (119) اور گناہ کو چاہے علانیہ ہو اور چاہے چھپا ہوا جو بہر صورت گناہ کرتے ہیں انہیں سزا ملے گی اس کی جس کا وہ ارتکاب کرتے تھے (120) اور جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، اسے نہ کھاؤ اور یقینا وہ بہت بڑا گناہ ہے اور بلاشبہ شیطان ہیں جو اپنے حوالی موالی کو القا کرتے ہیں کہ وہ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم ان کا کہنا مانو تو یقینا تم مشرک ہو جاؤ (121) اور کیا وہ جو مردہ تھا تو ہم نے اسے زندہ بنایا اور اس کے لیے ایک روشنی قرار دی جس کو لیے ہوئے وہ لوگوں کے درمیان چلتا پھرتا ہے، اس کی طرح ہے جس کی حالت تاریکیوں میں یہ ہے کہ وہ ان سے نکل ہی نہیں سکتا۔ اسی طرح کافروں کی نظر میں آراستہ ہوئے ہیں وہ اعمال جو وہ کرتے ہیں (122) اور اسی طرح ہم نے ہر بستی میں کچھ بڑے بڑے مجرم قرار دیئے ہیں کہ وہ اس میں طرح طرح کے منصوبے بناتے ہیں اور وہ منصوبے نہیں بناتے مگر خود اپنی ہی تخریب کے لیکن انہیں شعور نہیں ہے (123) اور جب ان کے پاس کوئی معجزہ آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم ہرگز ایمان نہیں لائیں گے، جب تک ہمیں نہ ملیں ویسی ہی چیزیں جیسی اللہ کے پیغمبروں کو ملتی ہیں، اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ اپنی پیغمبری کا منصب کہاں رکھے ان مجرموں کو عنقریب ذلت ہو گی اللہ کے یہاں اور سخت سزا ان تخریبی کارروائیوں کی وجہ سے جو وہ کرتے رہے تھے (124) تو جسے اللہ سیدھے راستے پر لگانا چاہتا ہے اس کے سینہ کو اسلام کے لیے کشادہ کر دیتا ہے اور جسے گمراہی میں چھوڑ دینا چاہتا ہے ، اس کے سینہ کو تنگی کے ساتھ بالکل بند کر دیتا ہے جیسے کہ وہ جو آسمان میں اونچا ہو رہا ہے اس طرح اللہ نجاست کا حکم لگا دیتا ہے ان پر جو ایمان نہیں لاتے (125) اور یہ تمہارے پروردگار کا سیدھا راستہ ہے ہم نے نشانیاں تفصیل سے پیش کر دی ہیں، ان لوگوں کے لیے جو نصیحت قبول کرتے ہیں (126) ان کے لیے سلامتی کا گھر ہے ان کے پروردگار کے یہاں اور وہ ان کا سر پرست ہے ان اعمال کے صلہ میں جو وہ انجام دیتے تھے (127) اور جس دن وہ ان سب کو محشر میں اکھٹا کرے گا، اے گروہ جنات تم نے بہت آدمیوں پر قبضہ کیا اور ان کے حوالی موالی نے جو آدمیوں میں سے تھے، کہا اے پروردگار! ہم نے ایک دوسرے سے فائدہ اٹھایا اور عمر کو بسر کیا جو تو نے ہمارے لیے مقرر کی تھی۔ اس نے کہا اب تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے جس میں تم سب ہمیشہ رہو گے، سوا اس کے جسے اللہ چاہے یقینا تمہارا پروردگار صحیح صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (128) اور اس طرح ہم ظالموں کو آپس میں ایک دوسرے کے سپرد کر دیتے ہیں ان اعمال کی وجہ سے جو وہ کرتے تھے (129) اے گروہ جنات و انسان ! کیا تمہاری طرف پیغمبر تم ہی میں کے نہیں آئے جو تمہارے سامنے میری آیتیں بیان کرتے تھے اور تمہیں اس دن کے در پیش ہونے سے ڈراتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ہم بے شک اپنے خلاف گواہ ہیں اور انہیں دنیوی زندگی نے فریب میں مبتلا کر دیا تھا اور اب انہوں نے اپنے خلاف گواہی دی ہے کہ بے شک وہ کافر تھے (130) بات یہ ہے کہ تمہارا پروردگار یہ کرنے کا نہیں ہے کہ بستیوں کو ظلم و ستم کی بنا پر ختم کر دے اس عالم میں کہ اس کے رہنے والے بے خبر ہوں (131) اور ہر ایک کے لیے مرتبے ہیں اس اعتبار سے کہ جو انہوں نے اعمال کئے ہیں اور تمہارا پروردگار بے خبر نہیں اس سے کہ جو وہ کرتے تھے (132) اور تمہارا پروردگار بے نیاز ہے، رحمت والا اگر چاہے تم لوگوں کو لے جائے اور تمہارے بعد تمہاری جگہ جسے چاہے دے دے جیسا کہ تم لوگوں کو اس نے پیدا کیا کچھ اور لوگوں کی نسل سے (133) یقینا جو وعدہ و عید تم سے ہوتا ہے، وہ ضرور آنے والا ہے اور تم قدرت کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتے (134) کہہ دیجئے کہ اے میری قوم والو ! تم اپنی حد پر اپنے کام کیے جاؤ میں اپنا کام کرتا ہوں اس کے بعد تمہیں معلوم ہو گا کہ انجام میں اس عالم کی بہتری کس کے لیے ہے جو ظالم ہیں وہ بلاشبہ دین و دنیا کی بہتری نہیں پائیں گے (135) اور انہوں نے ان چیزوں سے کہ جو اس نے پیدا کی ہیں، کھیت اور چوپائے ایک حصہ اللہ کا رکھا ہے تو اپنے خیال ناقص کے مطابق کہتے ہیں کہ یہ اللہ کا ہے اور یہ ہمارے شریکوں کا تو جو ان کے والے شریکوں کا ہے، وہ اللہ کی طرف نہیں جا سکتا اور جو اللہ کا ہے، وہ ان کے شریکوں کو پہنچ جائے گا کیا برا ہے وہ حکم جو وہ لگاتے ہیں (136) اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے لیے ان کے شریکوں نے اپنی اولاد کی جان لینے کو نظروں میں سج دیا ہے کہ انہیں تباہ کریں اور تاکہ ان کے مذہب کو ان پر مشتبہ کریں اور اگر اللہ چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے لہٰذا چھوڑیئے انہیں اور اسے کہ جو وہ جھوٹ باندھا کرتے ہیں (137) اور ان کا کہنا ہے اپنی خام خیالی سے کہ یہ چوپائے اور کھیت اچھوتے ہیں کہ انہیں نہیں کھا سکتا مگر وہ جسے ہم چاہیں اور کچھ چوپائے ہیں جن کی پشت پر سواری کو ممنوع قرار دیا ہے اور کچھ چوپائے ہیں جن پر وہ اللہ کا نام نہیں لیتے اس پر غلط تہمت لگاتے ہوئے، وہ انہیں عنقریب اس کی جو وہ غلط تہمت لگاتے ہیں سزا دے گا (138) اور ان کا کہنا ہے کہ جو ان چوپایوں کے اندر ہے وہ ہمارے افراد ذکور سے مخصوص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ہے اور اگر مردار ہو تو وہ سب اس میں حصہ دار ہیں، بہت جلد وہ انہیں ان کے اس حکم لگانے کی سزا دے گا۔ یقینا وہ صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (139) بلاشبہ گھاٹے میں ہیں وہ جنہوں نے اپنے بچوں کی جان لی نادانستہ حماقت سے اور حرام سمجھ لیا اسے جو اللہ نے انہیں عطا کیا تھا اللہ پر غلط باتیں منڈھ کر بے شک وہ گمراہ ہوئے اور انہوں نے سیدھا راستہ اختیار نہیں کیا (140) اور وہ وہی ہے جس نے پیدا کیے گھنے باغ، وہ بھی جو ایسی بیلوں کے ہیں جو بانسوں وغیرہ کی مدد سے اونچی کی جاتی ہیں اور وہ بھی جو اونچی نہیں کی جاتیں اور کھجور کے درخت اور طرح طرح کی کھیتی اور زیتون اور انار، جو ملتے جلتے ہوئے بھی ہیں اور نہیں بھی ملتے جلتے ہیں جب یہ چیزیں پھلیں تو ان کے پھلوں میں سے کھاؤ اور اس کے کاٹنے کے وقت جو اس میں کا واجب الادا حق ہے، وہ ادا کر دو اور حد سے آگے نہ بڑھو، یقینا وہ حد سے آگے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (141) اور چوپایوں میں سے بار برداری والے اور زمین پر بچھے ہوئے کھاؤ اس سے جو اللہ نے تمہیں روزی عطا کی ہے اور شیطان کے قدم بقدم نہ چلو، یقینا وہ تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے (142) آٹھ قسمیں۔ دو بھیڑ کی جنس سے اور دو بکری کی جنس سے، کہو کہ کیا اس نے دونوں قسم کے نروں کو حرام کیا یا دونوں قسم کی مادیوں کو یا جو دونوں مادیوں کے پیٹ میں ہو ؟ مجھے کسی علم کی بنیاد پر بتاؤ اگر تم سچے ہو (143) اور دو اونٹ کی جنس سے اور دو گائے بیل کی جنس سے کہو کہ ان میں کیا اس نے دونوں نروں کو حرام کیا ہے یا دونوں مادیوں کو یا جو دونوں مادیوں کے پیٹ میں ہو ؟ کیا تم موجود تھے جب اللہ نے تمہیں یہ ہدایت کی تو کون ظالم ہو گا اس سے بڑھ کر کہ جو اللہ پر جھوٹی باتیں منڈھے تاکہ لوگوں کو بغیر کسی علم کے گمراہ کرے بلاشبہ اللہ ظالم جماعت کے لیے منزل مقصود تک پہنچنے کا سامان نہیں کرتا (144) کہئے کہ میں نہیں پاتا اس میں کہ جس کی میری طرف وحی اتاری گئی ہے کسی کھانے والے پر کوئی شے جس کا کھانا حرام ہو، سوا اس کے کہ مردار ہو یا بہا ہو ا خون یا سور کا گوشت کہ وہ بہت گندی چیز ہے یا غلط ذبیحہ جس پر اللہ کے سوا کوئی نام لیا گیا ہو اب جو اضطراری حالت میں مبتلا ہو اور نہ باغی ہو، نہ حد سے تجاوز کرنے والا تو یقینا تمہارا پروردگار بخشنے والا ہے بڑا مہربان (145) اور جنہوں نے یہودیت اختیار کی، ان پر ہم نے حرام کر دیا ہر ناخن دار جانور، اور گائے بیل اور بھیڑ میں سے حرام کر دیا ان پر ان کی چربی کو سوا اس کے کہ جو ان کی پشت پر ہو یا آنتوں میں یا جو ہڈی سے ملی ہوئی ہو۔ یہ انہیں سزا دی ہم نے ان کی بغاوت کی اور یقینا ہم سچے ہیں (146) اب اگر یہ آپ کو جھٹلائیں گے تو کہہ دیجئے کہ تمہارا پروردگار بڑی وسیع رحمت والا ہے ہاں اس کا عذاب مجرموں کی جماعت سے ہٹایا نہیں جا سکتا (147) نزدیک ہے وہ وقت کہ مشرک لوگ کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم مشرک نہ ہوتے اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہم کوئی چیز اپنی طرف سے حرام کرتے۔ ایسا ہی جھٹلایا انہوں نے جو ان کے پہلے تھے، یہاں تک کہ ہمارے عذاب کا مزہ چکھا۔ کہئے کیا تمہارے پاس کوئی ثبوت ہے کہ تم ہمارے لیے اسے نکالو تم تو نہیں پیروی کرتے مگر گمان کی اور نہیں کرتے مگر اٹکل پچو باتیں (148) کہہ دیجئے کہ یہ تو اللہ کی زبردست دلیل ہے۔ اس لیے کہ اگر وہ زبردستی چاہتا تو سب کو سیدھے راستے پر لگا دیتا (149) کہہ دیجئے کہ لاؤ اپنے ان گواہوں کو جو گواہی دیتے ہوں کہ اللہ نے اس کو حرام کیا ہے، اب اگر وہ گواہی دیں تو آپ ان سے پھر بھی متفق نہ ہوں اور پیروی نہ کیجئے ان لوگوں کے خیالات کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور وہ اپنے پروردگار کا دوسروں کو برابر دار سمجھتے ہیں (150) کہئے کہ آؤ! میں سناؤں جو کچھ تمہارے پروردگار نے تم پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ یہ کہ تم اس کا کسی چیز کو شریک قرار نہ دو اور ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرو اور اپنے بچوں کی فقرو فاقہ کے مارے جان نہ لو ہم تمہیں بھی روزی دیتے ہیں اور انہیں بھی دیں گے اور جنسی غلط کاریوں کے پاس نہ جاؤ، چاہے وہ نمایاں ہوں اور چاہے پوشیدہ اور جس جان کی اللہ نے حرمت قرار دی ہے اسے مارو نہیں مگر حق کے ساتھ یہ وہ ہے جس کی اللہ نے تمہیں ہدایت کی ہے شاید کہ تم عقل و شعور سے کام لو (151) اور یتیم کے مال کے پاس نہ پھٹکو مگر ایسی صورت سے جو بہتر ہو، یہاں تک کہ وہ اپنے کمال کی منزل تک پہنچے اور ناپ تول پوری کرو انصاف کے ساتھ ہم کسی پر پابندی نہیں لگاتے مگر اس کی طاقت بھر اور جب بات کہو تو انصاف کرو، چاہے وہ عزیز کیوں نہ ہو، اور اللہ کے عہد و پیمان کو پورا کرو۔ یہ وہ ہے جس کی اس کی طرف سے تمہیں ہدایت ہے، شاید کہ تم نصیحت قبول کرو (152) اور یہ کہ یہ میرا خاص راستہ ہے، اس کے ساتھ وہ سیدھا بھی ہے تو اس کی پیروی کرو اور دوسرے راستوں کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں اس کے راستے سے تتر بتر کرکے ہٹا دیں یہ ہے جو اللہ نے تم کو ہدایت کی ہے، شاید کہ تم ان خطرات سے بچو (153) پھر یہ کہ ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی نعمت تمام کرنے کا ذریعہ اس پر جو نیک کردار ہو اور تفصیل ہر چیز کی اور صحیح رہنمائی اور رحمت بنا کر، شاید کہ وہ اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری پر ایمان لائیں (154) اور یہ ایک بڑی بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے اتارا ہے۔ اب اس کی پیروی کرو اور نجات کا سامنا کرو کہ رحمت تمہارے شامل حال ہو (155) لیکن تم ایسا نہ کہو کہ کتاب بس ہمارے پہلے کی دو امتوں پر نازل ہوئی، اگرچہ ہم ان کی تعلیم سے بھی انجان ہی رہے تھے (156) یا کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل ہوتی تو ہم ان سے زیادہ راہ راست پر ہوتے تو اب آگئی تمہارے پاس کھلی ہوئی دلیل تمہارے پروردگار کی طرف کی اور ہدایت اور رحمت۔ اب اس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا کہ جو آیات الٰہی کو جھٹلائے اور ان سے رو گردانی کرے۔ ہم عنقریب انہیں کہ جو رو گردانی کرتے ہیں ہماری آیتوں سے برے عذاب کی سزا دیں گے اس پاداش میں کہ وہ رو گردانی کرتے تھے (157) کیا انہیں سوا اس کے کچھ اور انتظار ہے کہ فرشتے خود ان کے پاس آئیں یا تمہارا پروردگار بذات خود آ جائے یا تمہارے پروردگار کی بعض مخصوص نشانیاں آجائیں، جس دن وہ مخصوص نشانیاں آ جائیں گی، اس دن کسی کو جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے اپنے ایمان میں کچھ بھلائی کے کام نہ کیے ہوں ایمان لانا فائدہ نہ دے گا۔ کہئے کہ انتظار کرو، بلاشبہ ہم بھی منتظر ہیں (158) یقینا وہ جنہوں نے اپنے دین میں تفرقہ ڈال دیا اور بہت سے گروہوں میں بٹ گئے آپ کو ان سے کوئی سروکار نہیں ہے، ان کا معاملہ بس اللہ کے سپرد ہے، پھر وہ انہیں بتلائے گا کہ وہ کیا کرتے رہتے تھے (159) جو نیک کام کرے، اسے دس گنا ملے گا اور جو برا کام کرے تو اسے بس اتنی ہی سزا ملے گی، اور ان پر ظلم نہیں ہو گا (160) کہئے کہ بلاشبہ مجھے میرے پروردگار نے ایک بڑے سیدھے راستے کی طرف خاص طور سے رہنمائی کی ہے، اس صحیح و درست دین کی طرف جو خالص و مخلص ابراہیم کا مسلک ہے اور وہ شرک کرنے والوں میں سے نہیں تھے (161) کہئے کہ میری نماز اور میری سب عبادتیں اور میری زندگی اور میری موت خاص اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (162) اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور اسی پر میں مامور ہوں اور میں سرا طاعت جھکانے والوں میں سب سے پہلا ہوں (163) کہیے کہ کیا اللہ کے سوا کوئی پروردگار تلاش کروں حالانکہ وہ ہر چیز کا پروردگار ہے۔ کوئی شخص بھی برائی نہیں کرتا مگر یہ کہ وہ خود اپنا نقصان کرتا ہے اور کوئی دوسرے کے گناہ کا ذمہ دار نہیں ہے۔ پھر تم سب کی رجوع اللہ کی طرف ہونا ہے تو وہ تمہیں بتائے گا وہ سب جس میں تم آپس میں اختلاف رکھتے تھے (164) اور وہ وہ ہے جس نے تمہیں زمین میں پہلوں کی جگہ لینے والا بنایا اور تم میں سے بعض کو دوسروں پر درجوں کے اعتبار سے بلندی عطا کی تاکہ جو کچھ اس نے تمہیں عطا کیا ہے، اس کے بارے میں تمہاری آزمائش کرے۔ یقینا تمہارا پروردگار تیزی سے حساب لینے والا ہے اور یقینا وہ بخشنے والا ہے، بڑا مہربان (165)}}۔
<br>سب تعریف اللہ کے لیے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور اندھیروں اور اجالے کو قرار دیا، پھر بھی وہ جو کافر ہیں، پروردگار کا برابر دار دوسروں کو قرار دیتے ہیں (1) وہ وہ ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا۔ پھر ایک مدت طے کی اور ایک اور مقررہ مدت ہے، اس کے یہاں پھر بھی تم شک کرتے ہو (2) اور وہ اللہ ہے آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی۔ وہ تمہارے ظاہر اور پوشیدہ ہر امر کو جانتا ہے اور جانتا ہے اسے جو تم کرتے ہو (3) اور ان کے پاس کوئی نشانی ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے نہیں آتی مگر یہ کہ وہ اس سے رو گردانی کرتے ہیں (4) چنانچہ انہوں نے اس حق کو بھی جھٹلا دیا جب وہ ان کے پاس آیا۔ اب انہیں بہت جلدی ان باتوں کی جن کا مذاق وہ اڑاتے تھے، خبریں سامنے آئیں گی (5) کیا انہوں نے دیکھا کہ کتنے دوروں کے افراد کو ان کے پہلے ہم نے ہلاک کر دیا جنہیں ہم نے زمین میں اقتدار دیا تھا جو تمہیں نہیں دیا ہے اور جن پر ہم نے آسمان سے موسلادھار بارش رحمت کی تھی اور ہم نے نہریں بنائی تھیں جو ان کے پیروں کے نیچے سے بہتی تھیں۔ پھر ان کے گناہوں کی بدولت انہیں ہم نے ہلاک کر دیا اور ان کے بعد ہم نے دوسری نسلیں پیدا کیں (6) اور اگر ہم آپ پر لکھی ہوئی تحریر اتارتے اور یہ اسے اپنے ہاتھوں سے چھو بھی لیتے تو کافر یہی کہتے کہ یہ نہیں ہے مگر کھلا ہوا جادو (7) اور انہوں نے کہا کہ ان پر فرشتہ کیوں نہیں اترتا؟ اور اگر ہم کوئی فرشتہ اتارتے تو بس فیصلہ ہی ہوتا ، پھر انہیں مہلت نہ دی جاتی (8) اور اگر ہم اسے فرشتہ قرار دیتے تو بھی اسے انسان کی شکل میں قرار دیتے اور انہیں پھر بھی ایسے ہی شہبے کرنے کا موقع دیتے جیسے شبہے وہ اب کر رہے ہیں (9) اور آپ سے پہلے بہت پیغمبروں کا مذاق اڑایا گیا تو جنہوں نے ان کا مذاق اڑایا تھا، انہیں اسی عذاب نے آ کر گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے (10) کہیے کہ روئے زمین پر چلو پھرو۔ پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ؟ (11) کہیے کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، وہ کس کا ہے؟ کہہ دیجئے کہ اللہ کا ہے۔ اس نے اپنے ذمہ رحمت کرنا عائد کر لیا ہے وہ تم سب کو یقینا روز قیامت تک جس میں کوئی شک نہیں اکٹھا کرتا رہے گا جنہوں نے خود اپنا نقصان کیا تو وہ ایمان نہیں لائیں گے (12) اور اسی کا ہے جو رات اور دن میں سکونت پذیر ہے اور وہ سننے والا ہے، بڑا جاننے والا (13) کہیے کہ کیا کسی دوسرے کو میں سر پرست بناؤں اللہ کے سوا جو آسمانوں کا اور زمین کا وجود میں لانے والا ہے اور وہ روزی دیتا ہے، اسے کوئی روزی نہیں پہنچاتا کہئے کہ میں مامور ہوں اس پر کہ اول درجہ کا مسلم رہوں اور یہ حکم ہے مجھے کہ تمہیں مشرکوں میں سے نہیں ہونا چاہئے (14) کہیے کہ میں ڈرتا ہوں، اگر اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں، ایک بہت بڑے دن کے عذاب سے (15) وہ عذاب اس دن جس سے الگ رہا، اس پر اس خالق نے بڑا رحم کیا ہے اور یہ نمایاں کامیابی ہے (16) اور اگر اللہ تمہیں کسی سختی سے دو چار کرے تو اس کا دور کرنے والا سوا اس کے کوئی نہیں اور اگر کوئی بھلائی تم تک پہنچائے تو بھی وہی ہے جو ہر چیز پر قادر ہے (17) اور وہ اپنے بندوں سے بالادست ،قابو رکھنے والا ہے اور وہ صحیح صحیح کام کرنے والا ہے بڑا باخبر (18) کہئے کہ گواہی میں سب سے بڑھ کے کون چیز ہے؟ کہہ دیجئے کہ اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے اور میری طرف اس قرآن کی وحی بھیجی گئی ہے تاکہ میں اس کے ذریعے تمہیں اور جس تک وہ پہنچے متنبہ کروایا کیا تم اس بات کے گواہ ہو کہ اللہ کے ساتھ دوسرے خدا ہیں؟ کہئے کہ میں تو اس کی گواہی نہیں دیتا کیوں کہ وہ تو بس ایک خدا ہے اور میں اس سے کہ جو تم شرک کرتے ہو، بے تعلق ہوں (19) جنہیں ہم نے کتاب دی ہے، وہ انہیں اس طرح پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں۔ وہ جنہوں نے اپنے کو خسارے میں ڈالا ہے، وہ ایمان نہیں لائیں گے (20) اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا کہ جو اللہ پر جھوٹ تہمت لگائے یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے بلاشبہ جو ظالم ہوں، وہ کسی طرح کی بہتری حاصل نہیں کر سکتے (21) اور جس دن ہم ان سب کو میدان حشر میں لائیں گے، پھر ان سے جنہوں نے شرک اختیار کیا تھا، کہیں گے کہ کہاں ہیں تمہارے وہ شریک جن کا تم گمان باطل کرتے تھے؟ (22) پھر کوئی ترکیب ان کے پاس نہ ہو گی سوا اس کے کہ وہ کہیں کہ قسم ہمارے پروردگار اللہ کی، ہم مشرک نہیں تھے (23) دیکھو ! کس طرح یہ خود اپنے اوپر جھوٹ باندھنے لگے اور جو کچھ یہ جھوٹ باندھا کرتے تھے، وہ ان سے غائب ہو گیا (24) اور ان میں سے ایسے بھی ہیں جو آپ کی بات غور سے سنتے ہیں اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیئے ہیں کہ وہ اسے سمجھتے نہیں اور ان کے کانوں میں بھاری پن اور اگر وہ ہر ہر طرح کا معجزہ دیکھ لیں جب بھی اس پر ایمان نہیں لائیں گے، یہاں تک کہ جب آپ کے پاس بحث کرتے ہوئے آئیں گے تو یہ کافر کہیں گے کہ یہ نہیں ہیں مگر اگلے لوگوں کی داستانیں (25) اور وہ ان کی طرف سے روکتے ہیں اور خود ان سے دور رہتے ہیں اور وہ نہیں ہلاکت میں ڈالتے مگر خود اپنے کو اور انہیں شعور نہیں ہے (26) اور کاش تم دیکھو جب وہ آتش دوزخ پر کھڑے کیے جائیں گے تو وہ کہیں گے کاش ہم پلٹا دیئے جاتے اور پھر اپنے پروردگار کی نشانیوں کو نہ جھٹلاتے اور ایمان لانے والوں میں ہوتے (27) بلکہ ظاہر ہو گیا ان کے لیے، وہ جو چھپاتے تھے پہلے اور اگر یہ پلٹائے جائیں گے تو پھر وہی کریں گے جس سے انہیں ممانعت ہوئی ہو اور بلاشبہ وہ جھوٹے ہیں (28) اور وہ کہتے ہیں کہ نہیں ہے مگر ہماری یہی دینوی زندگی اور ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں ہیں (29) اور کاش دیکھو وہ موقع جب وہ ٹھہرائے جائیں گے اپنے پروردگار کے سامنے وہ کہے گا کیا یہ حق نہیں ہے ؟ انہوں نے کہا کیوں نہیں، قسم ہمارے پروردگار کی۔ کہے گا تو چکھو اس عذاب کو اس سبب سے کہ تم کفر کرتے رہے تھے (30) گھاٹا اٹھایا ہے انہوں نے کہ جو اللہ کی بارگاہ میں حاضری کو جھوٹ بتاتے رہے، یہاں تک کہ جب اچانک ان پر قیامت آجائے گی تو وہ کہیں گے کہ واحسرتا ! ہم نے اس کے بارے میں کوتاہی کی اور اٹھا رہے ہیں اپنے بوجھوں کو اپنی پشت پر۔ کیا برا بوجھ ہے جو وہ اٹھا رہے ہیں (31) اور نہیں ہے دینوی زندگی مگر کھیل تماشا اور بے شک آخرت والا گھر بہتر ہے ان کے لیے جو پرہیز گار ہوں، تو کیا عقل سے تم کام نہیں لو گے؟ (32) ہمیں معلوم ہے کہ جو وہ کہتے ہیں، وہ آپ کو یقینا رنج پہنچاتا ہے تو وہ آپ کو نہیں جھٹلاتے ہیں بلکہ وہ ظالم اللہ کی آیتوں کا جان بوجھ کر انکار کرتے ہیں (33) اور بہت سے پیغمبروں کو اس کے پہلے جھٹلایا گیا تو انہوں نے اس پر جو انہیں جھٹلایا گیا اور ایذائیں پہنچائی گئیں صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان کے پاس آئی اور اللہ کی باتوں کا کوئی بدلنے والا نہیں اور آپ کو کچھ نہ کچھ پیغمبروں کی خبریں پہنچ ہی چکی ہیں (34) اور اگر آپ پر ان کی رو گردانی بڑی شاق ہے تو اگر کوئی سرنگ زمین میں نکال سکے، یا کوئی سیڑھی لگا سکے آسمان میں تو کوئی خاص معجزہ ان کے سامنے لائیے اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں سیدھے راستے پر اکھٹا کر دیتا تو ہرگز آپ جاہلوں میں سے نہ ہو جایئے (35) قبول بس وہی کرتے ہیں کہ جو سنتے ہیں اور جو مردے ہیں، انہیں تو اللہ جلائے گا، پھر وہ اس کی طرف پلٹ کر جائیں گے (36) اور وہ کہتے ہیں کہ کیوں ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی معجزہ نہیں اترتا؟ کہہ دیجئے کہ یقینا اللہ تو کسی بھی معجزہ کے اتارنے پر قادر ہے مگر ان میں سے اکثر جانتے نہیں (37) اور کوئی چلنے پھرنے والا زمین میں نہیں اور نہ کوئی پرندہ ہے جو اپنے دونوں پروں سے اڑتا ہے مگر تمہارے ہی ایسے مختلف اقسام، ہم نے تحریر میں کوئی چیز اٹھا نہیں رکھی ہے پھر وہ اپنے پروردگار کی طرف محشور ہوں گے (38) اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ بہرے اور گونگے ہیں تاریکیوں میں۔ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھے راستے پر لگا دیتا ہے (39) کہیے کہ کیا تم نے غور کیا ہے کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آئے یا قیامت تم پر آجائے تو کیا اللہ کے سوا کسی کو پکارو گے اگر سچے ہو (40) بلکہ اسی کو پکارو گے تو اگر وہ چاہے گا تو جس کے لیے تم نے اسے پکارا ہے، اس آفت کو دور کر دے گا اور تم انہیں جن کو شریک کرتے ہو، بھول جاؤ گے (41) اور ہم نے آپ سے پہلے بہت سی قوموں کی طرف رسول بھیجے تو ان کو طرح طرح کی تکلیفوں میں گرفتار کیا، شاید کہ وہ تضرع وزاری کریں (42) تو آخر کیوں انہوں نے جب ہماری طرف سے سختی آئی، تضرع وزاری نہ کی بلکہ ان کے دل سخت ہو گئے اور شیطان نے آراستہ کرکے پیش کیا ان کی نگاہوں میں ان کاموں کو جو وہ کرتے تھے (43) تو جب انہوں نے بھلا دیا ان باتوں کو جن کے متعلق انہیں نصیحت کی گئی تھی تو ان پر ہر چیز کے دروازے ہم نے کھول دیئے یہاں تک کہ جب وہ خوب خوش ہو لیے اس سے جو انہیں ملا تھا تو ہم نے اچانک انہیں گرفت میں لے لیا تو وہ ایک دم بے آس ہو گئے (44) تو ظالموں کی اصل نسل قطع ہو گئی اور شکر ہے اللہ کا جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (45) کہئے کہ کیا تم نے دیکھا ہے کہ اگر اللہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں لے لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ کے سوا کون خدا ہے جو یہ سب تمہیں دے دے ؟ دیکھئے کس طرح ہم طرح طرح سے حقیقتیں واضح کرتے ہیں، پھر بھی وہ رو گردانی کرتے ہیں (46) کہئے کہ کیا تم نے غور کیا ہے کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آئے اچانک یا ظاہر بظاہر تو کیا سوا ظالم جماعت کے کوئی تباہ و برباد ہو گا (47) اور ہم پیغمبروں کو نہیں بھیجتے مگر خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر تو جو ایمان لایا اور ٹھیک اعمال کرتا رہا تو نہ ان پر کوئی اندیشہ ہے اور نہ انہیں افسوس ہو گا (48) اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، انہیں عذاب ہو گا اس لیے کہ وہ فسق و فجور کرتے رہے (49) کہہ دیجئے کہ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں بذات خود غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں نہیں پیروی کرتا مگر اس کی جو میری طرف وحی ہو۔ کہئے کہ کیا برابر ہے اندھا اور آنکھوں والا؟ کیوں غور و فکر سے کام نہیں لیتے ہو (50) اور ڈراؤ اس کے ذریعہ سے ان کو جو اندیشہ رکھتے ہیں اس کا کہ وہ اپنے پروردگار کی طرف محشور ہوں گے۔ نہ ہو گا ان کا اس کے سوا کوئی سر پرست اور نہ سفارشی شاید وہ پرہیز گاری اختیار کریں (51) اور انہیں پاس سے دھتکاریے نہیں جو اپنے پروردگار کو صبح و شام پکارتے ہیں کہ اس کی رضا کے طلب گار ہیں۔ آپ پر ان کے حساب کتاب کی کچھ ذمہ داری نہیں ہے، نہ آپ کے حساب کتاب کی ذمہ داری کچھ ان پر ہے، جو آپ انہیں دھتکار دیں تو ہو جائیں گے ظالموں میں سے (52) اور اسی طرح ہم نے کچھ لوگوں کی آزمائش کی ہے کچھ کے ذریعہ سے تاکہ وہ کہیں کہ کیا یہ وہ ہیں جن کو ہم میں سے اللہ نے اپنے احسان سے نوازا ہے؟ کیا اللہ شکر گزاروں کو بہترین جاننے والا نہیں ہے؟ (53) اور جب آپ کے پاس آئیں وہ جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے ہیں تو کہئے سلام علیکم، تمہارے پروردگار نے اپنے ذمہ رحمت کو عائد کر لیا ہے کہ جو تم میں سے کوئی برائی ناواقفیت سے کرے، پھر اس کے بعد توبہ کرلے اور ٹھیک اعمال کرے تو وہ بخشنے والا ہے، بڑا مہربان (54) اور اسی طرح ہم اپنی باتوں کو تفصیل کے ساتھ پیش کرتے ہیں اور تاکہ مجرموں کا راستہ صاف طور پر سمجھ میں آ جائے (55) کہہ دیجئے کہ مجھے اس سے ممانعت ہوئی ہے کہ میں عبادت کروں ان کی جنہیں تم اللہ کے سوا خدا کہہ کر پکارتے ہو، کہئے کہ میں تمہارے دل بخواہ خیالات کی پیروی نہیں کروں گا اس صورت میں تو میں گمراہ ہو جاؤں گا اور منزل تک پہنچنے والوں میں نہیں ہوں گا (56) کہہ دیجئے کہ میں اپنے پروردگار کی طرف سے کھلی ہوئی دلیل پر قائم ہوں اور تم نے اسے جھٹلایا ہے۔ میرے پاس وہ نہیں ہے جس کے لیے تم جلدی کرتے ہو، فیصلہ کا اختیار نہیں ہے مگر اللہ کو، وہ حق باتیں بیان کرتا ہے اور بہترین فیصلہ کرنے والا ہے (57) کہہ دیجئے کہ اگر میرے قبضہ میں ہوتا وہ جس کے لیے تم جلدی کرتے ہو تو فیصلہ ہو چکتا میرے اور تمہارے درمیان اور اللہ ظالموں کا بہترین جاننے والا ہے (58) اور اس کے پاس کنجیاں ہیں غیب کی جنہیں سوا اس کے کوئی نہیں جانتا اوروہ جانتا ہے اسے کہ جو خشکی اور تری میں ہے اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر وہ اسے جانتا ہے اور نہ کوئی دانہ زمین کی تاریکیوں میں اور نہ تر اور نہ خشک مگر یہ کہ وہ ایک روشن نوشتہ میں موجود ہے (59) اور وہ، وہ ہے جو رات کے وقت تمہاری روح کو لے لیتا ہے اور جو کچھ تم نے دن میں کیا ہے اسے جانتا ہے۔ پھر تمہیں اس میں اٹھاتا ہے تاکہ زندگی کی مقررہ مدت پوری ہو پھر اسی کی طرف تمہارا پلٹنا ہو گا۔ پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کرتے تھے (60) اور وہ اپنے بندوں پر پورا قابو رکھتا ہے اور تم پر نگہبانوں کو بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی ایک کو رات کا ہنگام آتا ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اس کی روح قبض کرتے ہیں اور وہ کوتاہی نہیں کرتے (61) پھر وہ پلٹائے جاتے ہیں اللہ کی طرف جو ان کا حقیقی مالک ہے بلاشبہ اس کے لیے فیصلہ کرتا ہے اور وہ تیز ترین حساب کرنے والا ہے (62) کہیے کہ کون تمہیں چھٹکارا دیتا ہے بیابان اور دریا کے اندھیروں سے کہ تم اسے پکارتے ہو گڑ گڑا کر اور چپکے چپکے اگر اس سے ہمیں وہ چھٹکارا دے دے تو ہم شکر گزاروں میں سے ہوں گے (63) کہیے کہ اللہ تمہیں ان سے اور ہر طرح کی تکلیف سے چھٹکارا دیا ہی کرتا ہے پھر بھی تم شرک اختیار کرتے ہو (64) کہیے وہ یہ قدرت رکھتا ہے کہ تم پر عذاب بھیجے تمہارے اوپر سے یا تمہارے پیروں کے نیچے سے یا تمہیں مختلف گروہوں کی صورت میں کرکے دست و گریبان کر دے اور تم میں سے بعض کو بعض کی سختی کا مزہ چکھائے۔ دیکھئے ہم کس طرح اپنی آیتیں بیان کرتے ہیں، شاید کہ وہ سمجھیں (65) اور آپ کی قوم نے اس کو جھٹلایا حالاں کہ وہ حق ہے کہہ دیجئے کہ میں تمہارا ٹھیکے دار نہیں ہوں (66) ہر چیز کی ایک مقررہ میعاد ہے اور عنقریب تمہیں معلوم ہو گا (67) اور جب دیکھو ان لوگوں کو جو ہماری آیتوں کے بارے میں نکتہ چینی میں مصروف ہیں تو ان سے بے توجہی اختیار کرو جب تک کہ وہ کسی اور بات چیت میں مصروف نہ ہو جائیں، اور اگر کبھی شیطان بھلاوے میں ڈال دے تو یاد آنے کے بعد پھر ظالم جماعت کے ساتھ نہ بیٹھو (68) اور جو پرہیز گاری اختیار کرتے ہیں، ان پر ان کا حساب کتاب کچھ نہیں ہے مگر نصیحت کرنا ہے شاید کہ وہ بھی پرہیز گاری اختیار کریں (69) اور چھوڑوا نہیں کہ جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تفریح بنا لیا اور دھوکے فریب میں مبتلا کر رکھا انہیں دینوی زندگی نے اور ان کو اس کے ذریعہ سے نصیحت کرتے رہو تاکہ بے بسی کے ساتھ مبتلائے ہلاکت نہ ہو کوئی اپنے افعال سے درآنحالیکہ نہ ہو گا اس کے لیے اللہ کو چھوڑ کر کوئی مالک اور نہ سفارشی اور اگر ہر طرح کا معاوضہ دینا چاہے تو بھی وہ اس سے نہیں لیا جائے گا یہ ہے عالم ان لوگوں کا جو بے بسی کے ساتھ ہلاک ہوئے ان اعمال کی وجہ سے جو وہ کرتے تھے ان کے لیے کھولتا ہوا گرم پانی پینے کو ہو گا اور درد ناک عذاب اس وجہ سے کہ وہ کفر کرتے تھے (70) کہیے کہ کیا ہم خدا کہہ کے پکاریں اللہ کے سوا ایسی چیزوں کو جو نہ ہمیں نفع پہنچا سکتی ہیں اور نہ ہمیں نقصان پہنچا سکتی ہیں اور اپنے پچھلے پیروں پلٹیں بعد اس کے کہ اللہ نے ہمیں صحیح راستے پر لگا دیا، اس آدمی کی طرح جسے بھوت پریت زمین میں حیران و سرگردان پھرائیں درآں حالیکہ اس کے کچھ ساتھی ایسے ہوں جو اسے ٹھیک راستے کی طرف بلا رہے ہوں کہ ہماری طرف آؤ کہہ دیجئے کہ اصل ہدایت اللہ کی ہدایت ہے اور ہم اس پر مامور ہیں کہ اللہ کے سامنے سر جھکائیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (71)  اور یہ کہ نماز ادا کرتے رہو اور اس کی نافرمانی سے بچتے رہو اور وہی وہ ہے جس کی طرف تم سمٹ کر جاؤ گے (72) اور وہ وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا بالکل صحیح اور جس دن وہ کہے گا ہو جا تو وہ سب پھر ہو جائے گا اس کی بات درست ہے اور اس کا اقتدار ہو گا جس دن صور پھونکا جائے گا، وہ ان دیکھی اور دیکھی سب باتوں کا جاننے والا ہے اور وہ صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا باخبر ( 73) اور جب کہا ابراہیم نے اپنے باپ آذر سے کہ کیا تم کچھ بتوں کو خدا بناتے ہو ؟ میں تمہیں اور تمہاری قوم والوں کو کھلی ہوئی گمراہی میں دیکھ رہا ہوں (74) اور اسی طرح ہم دکھا رہے تھے ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی قلمرو سلطنت اور یہ اس لیے کہ وہ یقین رکھنے والوں میں سے ہوں (75) تو جب رات کی تاریکی ان پر چھائی، انہوں نے ایک تارا دیکھا، کہا۔ یہ میرا پروردگار ہے، تو جب وہ ڈوب گیا، کہا میں ڈوبنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (76) پھر جب چاند کو چمکتے دیکھا کہا یہ میرا پروردگار ہے تو جب وہ ڈوب گیا، کہااگر میرا پروردگار مجھے سیدھے راستے پر نہ رکھے تو میں گمراہ لوگوں میں ہو جاؤں (77) پھر جب سورج کو چمکتے دیکھا، کہا یہ میرا پروردگار ہے۔ یہ سب سے بڑا ہے تو جب وہ ڈوب گیا، کہا اے میری قوم والو ! یقینا میں بری ہوں اس سے جو تم شرک کرتے ہو (78) میں یقینا اپنا رخ موڑے ہوئے ہوں، اس کی طرف جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا ہے، باقی سب طرف سے ہٹ کر اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں (79) اور ان سے بحث کی ان کی قوم والوں نے۔ انہوں نے کہا تم مجھ سے اللہ کے بارے میں بحث کرتے ہو حالانکہ اس نے خود مجھے راستہ دکھایا ہے اور میں ان چیزوں سے جنہیں تم اس کا شریک کرتے ہو نہیں ڈرتا۔ سوا اس کے کہ میرا پروردگار کوئی بات چاہے۔ میرا پروردگار ہر شے پر اپنے علم کے ساتھ حاوی ہے تو کیوں تم نصیحت قبول نہیں کرتے؟ (80) اور میں بھلا ان سے جنہیں تم شریک کرتے ہو کس طرح ڈروں گا، جب کہ تم نہیں ڈرتے اس سے کہ تم نے اللہ کے ساتھ ایسی چیزوں کو شریک کیا ہے جن کے متعلق اس نے تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں بھیجی ہے تو دونوں فریق میں سے کون مطمئن رہنے کا زیادہ حق دار ہے ؟ اسے سمجھو اگر تم علم و شعور رکھتے ہو (81) وہ جو ایمان لائے اور اپنے ایمان کے ساتھ کسی ظلم کی ملاوٹ نہیں کی۔ یہ وہ ہیں جن کے لیے امن ہے اور یہ صحیح راستے پر قائم ہیں (82) اور یہ ہماری دلیل تھی جو ہم نے ابراہیم کو ان کی قوم کے مقابلہ میں عطا کی تھی ہم جسے چاہتے ہیں درجوں میں بلندی عطا کرتے ہیں۔ یقینا تمہارا پروردگار صحیح صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (83) اور ہم نے عطا کیے انہیں اسحق اور یعقوب، ہر ایک کو ہم نے راستہ دکھایا اور نوح کو اس کے پہلے ہم نے راستہ دکھایا اور ان کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون کو اور اسی طرح ہم صلہ دیتے ہیں حسن عمل رکھنے والوں کو (84) اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو، ہر ایک نیک افراد میں سے تھا (85) اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو اور ہر ایک کو ہم نے تمام جہانوں سے زیادہ عطا کیا (86) اور ان کے باپ دادؤں اور ان کی اولاد اور ان کے بھائیوں میں سے بھی اور انہیں ہم نے منتخب کیا اور سیدھے راستے پر لگایا (87) یہ اللہ کی خاص ہدایت ہے جس کے ذریعہ سے وہ جسے چاہتا ہے اپنے بندوں میں سے نوازتا ہے اور اگر وہ شرک اختیار کرتے تو اکارت جاتے، وہ سب کارنامے جو انہوں نے انجام دیئے تھے (88) یہ وہ ہیں جنہیں ہم نے کتاب، حکمت اور نبوت عطا کی ہے۔ اب اگر یہ لوگ اس کے ساتھ کفر اختیار کرتے ہیں تو ہم نے اسے حوالہ کیا ہے ایسے لوگوں کے جو اس کے ساتھ کفر نہیں کریں گے (89) یہ وہ ہیں جنہیں اللہ نے راستے پر لگایا ہے تو ان ہی کی ہدایت کی پیروی کیجئے۔ کہہ دیجئے کہ میں اس پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا۔ وہ نہیں ہے مگر نصیحت تمام جہانوں کے لئے (90) اور انہوں نے اللہ کو اس کی واقعی شان کے ساتھ نہیں سمجھا جب انہوں نے کہا کہ نہیں اتارا اللہ نے کسی انسان پر کچھ بھی، کہئے کہ کس نے اتاری تھی وہ کتاب جسے موسیٰ لے کر آئے تھے روشنی اور ہدایت کا ذریعہ بنا کر لوگوں کے لیے جسے تم متفرق کاغذوں کی شکل میں رکھتے ہو جنہیں لوگوں کے سامنے لاتے ہو اور بہت سا حصہ چھپا دیتے ہو اور تمہیں اب وہ علم دیا گیا جو تمہیں نہ معلوم تھا اور نہ تمہارے باپ داداؤں کو کہئے کہ اللہ نے وہ کتاب اتاری تھی پھر چھوڑ دیجئے انہیں کہ وہ اپنی نکتہ چینیوں میں کھیل کود مچائے رہیں (91) اور یہ وہ بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے اتارا ہے تصدیق کرنے والی اس کی جو اس کے پہلے ہے اور اس لئے کہ آپ متنبہ کریں مکہ میں اور اس کے اردگرد جتنے ہیں، سب کو۔ اور جو روز آخرت کو مانتے ہوں، وہ سب اسے مانتے ہیں اور وہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں (92) اور کون ظالم ہو گا زیادہ اس سے کہ جو اللہ پر جھوٹ تہمت لگائے یا کہے کہ میری طرف وحی اتری ہے حالانکہ اس پر کچھ بھی وحی نہ اتری ہو اور جو کہے کہ ویسا ہی عنقریب میں اتار دوں گا جیسا اللہ نے اتارا ہے اور کاش دیکھو تم وہ موقع کہ جب ظالم لوگ موت کے سکرات میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوں گے کہ نکالو اپنی روحوں کو، آج تمہیں ذلت کا عذاب اس سزا میں ہے کہ تم اللہ کی نسبت غلط باتیں کہتے تھے اور تم اس کی آیتوں کے مقابلہ میں تکبر سے کام لیتے تھے (93)  اور تم ہمارے پاس تن تنہا آئے ہو جیسے کہ ہم نے تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھا وہ سب تم اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم نے خیال کیا تھا کہ وہ تمہارے بارے میں ہمارے ساتھ شریک ہیں تمہارے باہمی تعلقات قطع ہو گئے اور جو کچھ تمہارا زعم باطل تھا، غائب ہو چکا ہے (94) یقینا اللہ شگافتہ کرنے والا ہے دانوں اور گٹھلیوں کا۔ وہ نکالتا ہے زندہ کو مردہ سے اور نکالنے والا ہے مردہ کا زندہ سے۔ یہ ہے اللہ تو تم کدھر بھٹکتے پھرتے ہو (95) وہ سپیدئہ سحری کا نمایاں کرنے والا ہے اور اس نے رات کو آرام کا وقت اور سورج اور چاند کو حساب کا ذریعہ بنایا ہے یہ زبردست واقف کار کا مقرر کردہ نظام ہے (96) اور اس نے تمہارے لیے ستاروں کو قرار دیا ہے تاکہ تم ان سے راستہ حاصل کرو خشکی اور تری کی تاریکیوں میں۔ ہم نے کھول کھول کر باتیں بیان کر دی ہیں ان کے لیے جو جاننے والے ہوں (97) اور وہ وہ ہے جس نے تم سب کو ایک متنفس سے پیدا کیا ہے پھر ایک ٹھہرنے کی جگہ اور سونپنے کے مقام پر رکھا۔ ہم نے تفصیل کے ساتھ باتیں بیان کی ہیں ان کے لیے جو سمجھنا چاہیں ( 98) اور وہ، وہ ہے جس نے آسمان کی طرف سے پانی اتارا تو اس سے ہم نے نکالے ہر طرح کے نباتات تو اس سے باہر نکالی ہری ہری کھیتی جس سے ہم نکالتے ہیں تہہ بہ تہہ دانے اور کھجور کے درختوں سے جن کی شاخوں میں سے کچھ گھچے زمین کی طرف جھکے ہوتے ہیں اور باغ انگور اور زیتون اور انار کے جو ملتے جلتے ہوئے بھی ہیں اور نہیں بھی ملتے جلتے دیکھو ان کے پھلوں کو جب وہ میوہ دار ہوں اور ان کی رسیدگی کو یقینا اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لانا چاہیں (99) اور انہوں نے نظروں سے پوشیدہ مخلوق کو اللہ کا شریک بنایا ہے حالانکہ اس نے انہیں پیدا کیا ہے اور انہوں نے اس کے لیے جہالت سے لڑکے اور لڑکیاں تصنیف کی ہیں۔ پاک ہے وہ اور بلند ہے اس سے جو یہ بیان کرتے ہیں (100) موجد ہے آسمانوں کا اور زمین کا۔ اس کے لیے اولاد کہاں سے ہو گی۔ حالانکہ اس کی کوئی بیوی تو ہے ہی نہیں اور اس نے ہر چیز کو پیدا کیا اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے (101) یہ ہے اللہ تمہارا پروردگار ، کوئی خدا نہیں سوا اس کے، وہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے تو اسی کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز پر کار ساز ہے (102) اسے نگاہیں پا نہیں سکتیں اور وہ سب نگاہوں پر حاوی ہے اور جسم و جسمانیات سے بری ہے، بڑا خبر رکھنے والا (103) آئی ہیں تمہارے پاس بصیرتیں تمہارے پروردگار کی جانب سے تو جو نظر کرے گا، وہ اپنا فائدہ کرے گا اور جو اندھا بنا رہے گا، وہ اپنا نقصان کرے گا اور میں تمہارا پہریدار نہیں ہوں (104) اور اسی طرح ہم طرح طرح سے حقیقتیں بیان کرتے ہیں اور اس لیے کہ وہ کہیں کہ آپ نے خوب پڑھا ہے اور تاکہ اسے صاف صاف ہم بیان کردیں ان لوگوں کے لیے جو جاننا چاہیں (105) پیروی کیجئے اس کی جو آپ کی طرح وحی اتری ہے آپ کے پروردگار کی طرف سے اس کے سوا کوئی خدا نہیں اور مشرکین سے بے اعتنائی اختیار کیجئے (106) اور اگر اللہ چاہتا تو وہ شرک نہ کرتے اور آپ کو ہم نے ان پر پہریدار مقرر نہیں کیا ہے اور نہ آپ ان کے ٹھیکے دار ہیں (107) اور جن کی یہ اللہ کے سوا دہائی دیتے ہیں ، انہیں گالیاں نہ دو کہ وہ جہالت کی بنا پر تجاوز کرکے اللہ کو گالیاں دیں یوں ہی ہم نے ہر قوم کے کردار کو سنوارا ہے۔ پھر ان کے پروردگار کی طرف ان کی رجوع ہو گی تو وہ انہیں جو کچھ کرتے تھے، اس کے متعلق بتائے گا (108) اور انہوں نے تمام ممکن صورتوں کے ساتھ اللہ کی قسم کھائی ہے کہ اگر کوئی معجزہ ان کے پاس آئے گا تو وہ ضرور اس پر ایمان لائیں گے کہئے کہ معجزے تو بس اللہ کے قبضہ میں ہیں اور تم لوگوں کو کیا خبر ہے کہ وہ جب آئے گا تو وہ ایمان نہیں لائیں گے (109) اور ہم ان کے دلوں اور آنکھوں کو تہہ دبالا کر دیں گے جیسا کہ آنہوں نے پہلی بار اس پر ایمان اختیار نہیں کیا اور انہیں چھوڑ دیں گے ان کی سرکشی میں کہ وہ اندھے بنے پھرتے رہیں گے (110) اور اگر ہم ان کی طرف فرشتے اتارتے اور ان سے مردے باتیں کرتے اور ان کے سامنے تمام چیزوں کو گروہ در گروہ روز محشر کی صورت سے لا کر کھڑا کر دیتے تب بھی وہ ایمان لانے والے نہ تھے، سوا اس کے کہ اللہ طے کر لیتا لیکن ان میں زیادہ تر جہالت سے کام لیتے ہیں (111) اور اسی طرح ہم نے قرار دیا ہر نبی کے لیے دشمن آدمی اور جنات میں کے شیطانوں کو جن میں سے ایک دوسرے کی طرف بناوٹی باتوں کا فریب وہی کے لیے القا کرتا رہتا ہے اور اگر آپ کا پروردگار چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے لہٰذا چھوڑیئے انہیں اوراسے جو افترا پردازی کرتے رہتے ہیں (112) اور اس لیے کہ مائل ہوں اس کی طرف دل ان کے جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور اس لیے کہ وہ اسے پسند کریں جس کا یہ ارتکاب کرتے ہیں (113) تو کیا اللہ کے علاوہ کسی کو میں فیصلہ کے لیے تلاش کروں اور وہی تو وہ ہے جس نے تمہاری جانب کتاب اتاری ہے تفصیلی بیانات کی حامل اور جنہیں ہم نے کتاب دی تھی، وہ جانتے ہیں کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے سچائی کے ساتھ اتری ہوئی ہے تو تم شک کرنے والوں میں سے نہ ہو (114) اور آپ کے پروردگار کی بات پوری ہے سچائی اور عدالت میں اور اس کی باتوں کا بدلنے والا کوئی نہیں اور وہ سننے والا ہے بڑا جاننے والا (115) اور اس زمین کے رہنے والوں کی اکثریت کا اگر تم کہنا مانو تو تمہیں اللہ کے راستے سے بھٹکا دیں گے، وہ نہیں پیروی کرتے مگر گمان کی اور نہیں وہ باتیں کرتے مگر اٹکل پچو (116) یقینا تمہارا پروردگار خوب جاننے والا ہے ان کا جو اس کے راستے سے بھٹکتے ہیں اور وہ بہترین جاننے والا ہے ان کا جو سیدھے راستے پر برقرار رہتے ہیں (117) تو کھاؤ تم اس سے جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اگر تم اس کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو (118) اور تمہیں حق نہیں ہے کہ تم نہ کھاؤ اس سے جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے حالانکہ اس نے تفصیل سے بیان کر دیا ہے تمہارے لیے ان چیزوں کو جو اس نے تم پر حرام کی ہیں سوا اس کے جس کی تمہیں اضطراری طور پر مجبوری ہو اور یقینا بہت سے لوگ اپنے بے بنیاد خیالات سے نادانستہ گمراہ کرتے ہیں بلاشبہ تمہارا پروردگار خوب جانتا ہے انہیں جو ظلم و تعدی سے کام لیتے ہیں (119) اور گناہ کو چاہے علانیہ ہو اور چاہے چھپا ہوا جو بہر صورت گناہ کرتے ہیں انہیں سزا ملے گی اس کی جس کا وہ ارتکاب کرتے تھے (120) اور جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، اسے نہ کھاؤ اور یقینا وہ بہت بڑا گناہ ہے اور بلاشبہ شیطان ہیں جو اپنے حوالی موالی کو القا کرتے ہیں کہ وہ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم ان کا کہنا مانو تو یقینا تم مشرک ہو جاؤ (121) اور کیا وہ جو مردہ تھا تو ہم نے اسے زندہ بنایا اور اس کے لیے ایک روشنی قرار دی جس کو لیے ہوئے وہ لوگوں کے درمیان چلتا پھرتا ہے، اس کی طرح ہے جس کی حالت تاریکیوں میں یہ ہے کہ وہ ان سے نکل ہی نہیں سکتا۔ اسی طرح کافروں کی نظر میں آراستہ ہوئے ہیں وہ اعمال جو وہ کرتے ہیں (122) اور اسی طرح ہم نے ہر بستی میں کچھ بڑے بڑے مجرم قرار دیئے ہیں کہ وہ اس میں طرح طرح کے منصوبے بناتے ہیں اور وہ منصوبے نہیں بناتے مگر خود اپنی ہی تخریب کے لیکن انہیں شعور نہیں ہے (123) اور جب ان کے پاس کوئی معجزہ آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم ہرگز ایمان نہیں لائیں گے، جب تک ہمیں نہ ملیں ویسی ہی چیزیں جیسی اللہ کے پیغمبروں کو ملتی ہیں، اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ اپنی پیغمبری کا منصب کہاں رکھے ان مجرموں کو عنقریب ذلت ہو گی اللہ کے یہاں اور سخت سزا ان تخریبی کارروائیوں کی وجہ سے جو وہ کرتے رہے تھے (124) تو جسے اللہ سیدھے راستے پر لگانا چاہتا ہے اس کے سینہ کو اسلام کے لیے کشادہ کر دیتا ہے اور جسے گمراہی میں چھوڑ دینا چاہتا ہے ، اس کے سینہ کو تنگی کے ساتھ بالکل بند کر دیتا ہے جیسے کہ وہ جو آسمان میں اونچا ہو رہا ہے اس طرح اللہ نجاست کا حکم لگا دیتا ہے ان پر جو ایمان نہیں لاتے (125) اور یہ تمہارے پروردگار کا سیدھا راستہ ہے ہم نے نشانیاں تفصیل سے پیش کر دی ہیں، ان لوگوں کے لیے جو نصیحت قبول کرتے ہیں (126) ان کے لیے سلامتی کا گھر ہے ان کے پروردگار کے یہاں اور وہ ان کا سر پرست ہے ان اعمال کے صلہ میں جو وہ انجام دیتے تھے (127) اور جس دن وہ ان سب کو محشر میں اکھٹا کرے گا، اے گروہ جنات تم نے بہت آدمیوں پر قبضہ کیا اور ان کے حوالی موالی نے جو آدمیوں میں سے تھے، کہا اے پروردگار! ہم نے ایک دوسرے سے فائدہ اٹھایا اور عمر کو بسر کیا جو تو نے ہمارے لیے مقرر کی تھی۔ اس نے کہا اب تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے جس میں تم سب ہمیشہ رہو گے، سوا اس کے جسے اللہ چاہے یقینا تمہارا پروردگار صحیح صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (128) اور اس طرح ہم ظالموں کو آپس میں ایک دوسرے کے سپرد کر دیتے ہیں ان اعمال کی وجہ سے جو وہ کرتے تھے (129) اے گروہ جنات و انسان ! کیا تمہاری طرف پیغمبر تم ہی میں کے نہیں آئے جو تمہارے سامنے میری آیتیں بیان کرتے تھے اور تمہیں اس دن کے در پیش ہونے سے ڈراتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ہم بے شک اپنے خلاف گواہ ہیں اور انہیں دنیوی زندگی نے فریب میں مبتلا کر دیا تھا اور اب انہوں نے اپنے خلاف گواہی دی ہے کہ بے شک وہ کافر تھے (130) بات یہ ہے کہ تمہارا پروردگار یہ کرنے کا نہیں ہے کہ بستیوں کو ظلم و ستم کی بنا پر ختم کر دے اس عالم میں کہ اس کے رہنے والے بے خبر ہوں (131) اور ہر ایک کے لیے مرتبے ہیں اس اعتبار سے کہ جو انہوں نے اعمال کئے ہیں اور تمہارا پروردگار بے خبر نہیں اس سے کہ جو وہ کرتے تھے (132) اور تمہارا پروردگار بے نیاز ہے، رحمت والا اگر چاہے تم لوگوں کو لے جائے اور تمہارے بعد تمہاری جگہ جسے چاہے دے دے جیسا کہ تم لوگوں کو اس نے پیدا کیا کچھ اور لوگوں کی نسل سے (133) یقینا جو وعدہ و عید تم سے ہوتا ہے، وہ ضرور آنے والا ہے اور تم قدرت کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتے (134) کہہ دیجئے کہ اے میری قوم والو ! تم اپنی حد پر اپنے کام کیے جاؤ میں اپنا کام کرتا ہوں اس کے بعد تمہیں معلوم ہو گا کہ انجام میں اس عالم کی بہتری کس کے لیے ہے جو ظالم ہیں وہ بلاشبہ دین و دنیا کی بہتری نہیں پائیں گے (135) اور انہوں نے ان چیزوں سے کہ جو اس نے پیدا کی ہیں، کھیت اور چوپائے ایک حصہ اللہ کا رکھا ہے تو اپنے خیال ناقص کے مطابق کہتے ہیں کہ یہ اللہ کا ہے اور یہ ہمارے شریکوں کا تو جو ان کے والے شریکوں کا ہے، وہ اللہ کی طرف نہیں جا سکتا اور جو اللہ کا ہے، وہ ان کے شریکوں کو پہنچ جائے گا کیا برا ہے وہ حکم جو وہ لگاتے ہیں (136) اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے لیے ان کے شریکوں نے اپنی اولاد کی جان لینے کو نظروں میں سج دیا ہے کہ انہیں تباہ کریں اور تاکہ ان کے مذہب کو ان پر مشتبہ کریں اور اگر اللہ چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے لہٰذا چھوڑیئے انہیں اور اسے کہ جو وہ جھوٹ باندھا کرتے ہیں (137) اور ان کا کہنا ہے اپنی خام خیالی سے کہ یہ چوپائے اور کھیت اچھوتے ہیں کہ انہیں نہیں کھا سکتا مگر وہ جسے ہم چاہیں اور کچھ چوپائے ہیں جن کی پشت پر سواری کو ممنوع قرار دیا ہے اور کچھ چوپائے ہیں جن پر وہ اللہ کا نام نہیں لیتے اس پر غلط تہمت لگاتے ہوئے، وہ انہیں عنقریب اس کی جو وہ غلط تہمت لگاتے ہیں سزا دے گا (138) اور ان کا کہنا ہے کہ جو ان چوپایوں کے اندر ہے وہ ہمارے افراد ذکور سے مخصوص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ہے اور اگر مردار ہو تو وہ سب اس میں حصہ دار ہیں، بہت جلد وہ انہیں ان کے اس حکم لگانے کی سزا دے گا۔ یقینا وہ صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (139) بلاشبہ گھاٹے میں ہیں وہ جنہوں نے اپنے بچوں کی جان لی نادانستہ حماقت سے اور حرام سمجھ لیا اسے جو اللہ نے انہیں عطا کیا تھا اللہ پر غلط باتیں منڈھ کر بے شک وہ گمراہ ہوئے اور انہوں نے سیدھا راستہ اختیار نہیں کیا (140) اور وہ وہی ہے جس نے پیدا کیے گھنے باغ، وہ بھی جو ایسی بیلوں کے ہیں جو بانسوں وغیرہ کی مدد سے اونچی کی جاتی ہیں اور وہ بھی جو اونچی نہیں کی جاتیں اور کھجور کے درخت اور طرح طرح کی کھیتی اور زیتون اور انار، جو ملتے جلتے ہوئے بھی ہیں اور نہیں بھی ملتے جلتے ہیں جب یہ چیزیں پھلیں تو ان کے پھلوں میں سے کھاؤ اور اس کے کاٹنے کے وقت جو اس میں کا واجب الادا حق ہے، وہ ادا کر دو اور حد سے آگے نہ بڑھو، یقینا وہ حد سے آگے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (141) اور چوپایوں میں سے بار برداری والے اور زمین پر بچھے ہوئے کھاؤ اس سے جو اللہ نے تمہیں روزی عطا کی ہے اور شیطان کے قدم بقدم نہ چلو، یقینا وہ تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے (142) آٹھ قسمیں۔ دو بھیڑ کی جنس سے اور دو بکری کی جنس سے، کہو کہ کیا اس نے دونوں قسم کے نروں کو حرام کیا یا دونوں قسم کی مادیوں کو یا جو دونوں مادیوں کے پیٹ میں ہو ؟ مجھے کسی علم کی بنیاد پر بتاؤ اگر تم سچے ہو (143) اور دو اونٹ کی جنس سے اور دو گائے بیل کی جنس سے کہو کہ ان میں کیا اس نے دونوں نروں کو حرام کیا ہے یا دونوں مادیوں کو یا جو دونوں مادیوں کے پیٹ میں ہو ؟ کیا تم موجود تھے جب اللہ نے تمہیں یہ ہدایت کی تو کون ظالم ہو گا اس سے بڑھ کر کہ جو اللہ پر جھوٹی باتیں منڈھے تاکہ لوگوں کو بغیر کسی علم کے گمراہ کرے بلاشبہ اللہ ظالم جماعت کے لیے منزل مقصود تک پہنچنے کا سامان نہیں کرتا (144) کہئے کہ میں نہیں پاتا اس میں کہ جس کی میری طرف وحی اتاری گئی ہے کسی کھانے والے پر کوئی شے جس کا کھانا حرام ہو، سوا اس کے کہ مردار ہو یا بہا ہو ا خون یا سور کا گوشت کہ وہ بہت گندی چیز ہے یا غلط ذبیحہ جس پر اللہ کے سوا کوئی نام لیا گیا ہو اب جو اضطراری حالت میں مبتلا ہو اور نہ باغی ہو، نہ حد سے تجاوز کرنے والا تو یقینا تمہارا پروردگار بخشنے والا ہے بڑا مہربان (145) اور جنہوں نے یہودیت اختیار کی، ان پر ہم نے حرام کر دیا ہر ناخن دار جانور، اور گائے بیل اور بھیڑ میں سے حرام کر دیا ان پر ان کی چربی کو سوا اس کے کہ جو ان کی پشت پر ہو یا آنتوں میں یا جو ہڈی سے ملی ہوئی ہو۔ یہ انہیں سزا دی ہم نے ان کی بغاوت کی اور یقینا ہم سچے ہیں (146) اب اگر یہ آپ کو جھٹلائیں گے تو کہہ دیجئے کہ تمہارا پروردگار بڑی وسیع رحمت والا ہے ہاں اس کا عذاب مجرموں کی جماعت سے ہٹایا نہیں جا سکتا (147) نزدیک ہے وہ وقت کہ مشرک لوگ کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم مشرک نہ ہوتے اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہم کوئی چیز اپنی طرف سے حرام کرتے۔ ایسا ہی جھٹلایا انہوں نے جو ان کے پہلے تھے، یہاں تک کہ ہمارے عذاب کا مزہ چکھا۔ کہئے کیا تمہارے پاس کوئی ثبوت ہے کہ تم ہمارے لیے اسے نکالو تم تو نہیں پیروی کرتے مگر گمان کی اور نہیں کرتے مگر اٹکل پچو باتیں (148) کہہ دیجئے کہ یہ تو اللہ کی زبردست دلیل ہے۔ اس لیے کہ اگر وہ زبردستی چاہتا تو سب کو سیدھے راستے پر لگا دیتا (149) کہہ دیجئے کہ لاؤ اپنے ان گواہوں کو جو گواہی دیتے ہوں کہ اللہ نے اس کو حرام کیا ہے، اب اگر وہ گواہی دیں تو آپ ان سے پھر بھی متفق نہ ہوں اور پیروی نہ کیجئے ان لوگوں کے خیالات کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور وہ اپنے پروردگار کا دوسروں کو برابر دار سمجھتے ہیں (150) کہئے کہ آؤ! میں سناؤں جو کچھ تمہارے پروردگار نے تم پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ یہ کہ تم اس کا کسی چیز کو شریک قرار نہ دو اور ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرو اور اپنے بچوں کی فقرو فاقہ کے مارے جان نہ لو ہم تمہیں بھی روزی دیتے ہیں اور انہیں بھی دیں گے اور جنسی غلط کاریوں کے پاس نہ جاؤ، چاہے وہ نمایاں ہوں اور چاہے پوشیدہ اور جس جان کی اللہ نے حرمت قرار دی ہے اسے مارو نہیں مگر حق کے ساتھ یہ وہ ہے جس کی اللہ نے تمہیں ہدایت کی ہے شاید کہ تم عقل و شعور سے کام لو (151) اور یتیم کے مال کے پاس نہ پھٹکو مگر ایسی صورت سے جو بہتر ہو، یہاں تک کہ وہ اپنے کمال کی منزل تک پہنچے اور ناپ تول پوری کرو انصاف کے ساتھ ہم کسی پر پابندی نہیں لگاتے مگر اس کی طاقت بھر اور جب بات کہو تو انصاف کرو، چاہے وہ عزیز کیوں نہ ہو، اور اللہ کے عہد و پیمان کو پورا کرو۔ یہ وہ ہے جس کی اس کی طرف سے تمہیں ہدایت ہے، شاید کہ تم نصیحت قبول کرو (152) اور یہ کہ یہ میرا خاص راستہ ہے، اس کے ساتھ وہ سیدھا بھی ہے تو اس کی پیروی کرو اور دوسرے راستوں کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں اس کے راستے سے تتر بتر کرکے ہٹا دیں یہ ہے جو اللہ نے تم کو ہدایت کی ہے، شاید کہ تم ان خطرات سے بچو (153) پھر یہ کہ ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی نعمت تمام کرنے کا ذریعہ اس پر جو نیک کردار ہو اور تفصیل ہر چیز کی اور صحیح رہنمائی اور رحمت بنا کر، شاید کہ وہ اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری پر ایمان لائیں (154) اور یہ ایک بڑی بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے اتارا ہے۔ اب اس کی پیروی کرو اور نجات کا سامنا کرو کہ رحمت تمہارے شامل حال ہو (155) لیکن تم ایسا نہ کہو کہ کتاب بس ہمارے پہلے کی دو امتوں پر نازل ہوئی، اگرچہ ہم ان کی تعلیم سے بھی انجان ہی رہے تھے (156) یا کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل ہوتی تو ہم ان سے زیادہ راہ راست پر ہوتے تو اب آگئی تمہارے پاس کھلی ہوئی دلیل تمہارے پروردگار کی طرف کی اور ہدایت اور رحمت۔ اب اس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا کہ جو آیات الٰہی کو جھٹلائے اور ان سے رو گردانی کرے۔ ہم عنقریب انہیں کہ جو رو گردانی کرتے ہیں ہماری آیتوں سے برے عذاب کی سزا دیں گے اس پاداش میں کہ وہ رو گردانی کرتے تھے (157) کیا انہیں سوا اس کے کچھ اور انتظار ہے کہ فرشتے خود ان کے پاس آئیں یا تمہارا پروردگار بذات خود آ جائے یا تمہارے پروردگار کی بعض مخصوص نشانیاں آجائیں، جس دن وہ مخصوص نشانیاں آ جائیں گی، اس دن کسی کو جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے اپنے ایمان میں کچھ بھلائی کے کام نہ کیے ہوں ایمان لانا فائدہ نہ دے گا۔ کہئے کہ انتظار کرو، بلاشبہ ہم بھی منتظر ہیں (158) یقینا وہ جنہوں نے اپنے دین میں تفرقہ ڈال دیا اور بہت سے گروہوں میں بٹ گئے آپ کو ان سے کوئی سروکار نہیں ہے، ان کا معاملہ بس اللہ کے سپرد ہے، پھر وہ انہیں بتلائے گا کہ وہ کیا کرتے رہتے تھے (159) جو نیک کام کرے، اسے دس گنا ملے گا اور جو برا کام کرے تو اسے بس اتنی ہی سزا ملے گی، اور ان پر ظلم نہیں ہو گا (160) کہئے کہ بلاشبہ مجھے میرے پروردگار نے ایک بڑے سیدھے راستے کی طرف خاص طور سے رہنمائی کی ہے، اس صحیح و درست دین کی طرف جو خالص و مخلص ابراہیم کا مسلک ہے اور وہ شرک کرنے والوں میں سے نہیں تھے (161) کہئے کہ میری نماز اور میری سب عبادتیں اور میری زندگی اور میری موت خاص اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (162) اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور اسی پر میں مامور ہوں اور میں سرا طاعت جھکانے والوں میں سب سے پہلا ہوں (163) کہیے کہ کیا اللہ کے سوا کوئی پروردگار تلاش کروں حالانکہ وہ ہر چیز کا پروردگار ہے۔ کوئی شخص بھی برائی نہیں کرتا مگر یہ کہ وہ خود اپنا نقصان کرتا ہے اور کوئی دوسرے کے گناہ کا ذمہ دار نہیں ہے۔ پھر تم سب کی رجوع اللہ کی طرف ہونا ہے تو وہ تمہیں بتائے گا وہ سب جس میں تم آپس میں اختلاف رکھتے تھے (164) اور وہ وہ ہے جس نے تمہیں زمین میں پہلوں کی جگہ لینے والا بنایا اور تم میں سے بعض کو دوسروں پر درجوں کے اعتبار سے بلندی عطا کی تاکہ جو کچھ اس نے تمہیں عطا کیا ہے، اس کے بارے میں تمہاری آزمائش کرے۔ یقینا تمہارا پروردگار تیزی سے حساب لینے والا ہے اور یقینا وہ بخشنے والا ہے، بڑا مہربان (165)۔
  |source =
  |source =
  |align = center
  |align = center

نسخہ بمطابق 14:23، 8 ستمبر 2016ء

مائدہ سورۂ انعام اعراف
ترتیب کتابت: 6
پارہ : 7 و 8
نزول
ترتیب نزول: 55
مکی/ مدنی: مکی
اعداد و شمار
آیات: {{{آیت}}}
الفاظ: {{{لفظ}}}
حروف: {{{حرف}}}

سوره انعام، [سُوْرَةُ الْأنْعَامِ] کو اَنعام کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس سورت کی 15 آیات (136 تا 150) کے ضمن میں انعام (یعنی مال مویشیوں کا ذکر ہے۔ حجم کے لحاظ سے یہ سورہ سات سُوَرِ طُوَل میں سے ہے اور اس میں متعدد فقہی اور اعتقادی احکام بیان ہوئے ہیں۔

سورہ انعام

اس سورت کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ اس کی 15 آیات (136 تا 150) کے ضمن میں انعام (یعنی مال مویشیوں) کا ذکر ہے۔ اس سورہ میں لفظ "انعام" چھ مرتبہ دہرایا گیا ہے۔ یہ سورت 165 آیات، 3057 الفاظ اور 12227 حروف پر مشتمل ہے۔ مصحف کی ترتیب کے لحاظ سے چھٹی اور ترتیب نزول کے اعتبار سے پچپن ویں نیز مکیہ سورت ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے سات طویل سورتوں یا سُوَرِ طُوَل میں سے ایک ہے اور تقریبا ایک جزء (پارے) سے کچھ زائد پر مشتمل ہے۔

مفاہیم

اس سورت میں بیان ہونے والے اہم ترین فقہی احکام میں سے بعض حسب ذیل ہیں:

سورہ انعام کے بعض دیگر اصول اور بنیادی موضوعات و مسائل:

  • خدا کے ساتھ شرک سے باز رہنا؛
  • وحی، نبوت اور رسالت کا مسئلہ؛
  • معاد اور حشر و نشر کا مسئلہ؛
  • حضرت ابراہیم(ع) کی داستان؛
  • والدین پر احسان؛
  • (غربت و مسکنت کے خوف سے) فرزندکُشی سے باز رہنا؛
  • انسان کُشی اور قتل و کشت و خون سے باز رہنا؛
  • مال یتیم نہ کھانا اور یتیموں پر احسان کرنا؛
  • راہ راست (سیدھے راستے) کی پیروی؛
  • عدل و انصاف کا لحاظ رکھنا؛
  • وفائے عہد؛
  • ناپ تول میں انصاف کی رعایت کرنا؛
  • خداوند متعال کی کردہ بےشمار نعمتوں کی يادآوری۔[1]

متن سورہ

سورہ انعام ۔ مکیہ ـ نمبر 6 - آیات 165 - ترتیب نزول 55۔
بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

الْحَمْدُ لِلّهِ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ وَجَعَلَ الظُّلُمَاتِ وَالنُّورَ ثُمَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ بِرَبِّهِم يَعْدِلُونَ ﴿1﴾ هُوَ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن طِينٍ ثُمَّ قَضَى أَجَلاً وَأَجَلٌ مُّسمًّى عِندَهُ ثُمَّ أَنتُمْ تَمْتَرُونَ ﴿2﴾ وَهُوَ اللّهُ فِي السَّمَاوَاتِ وَفِي الأَرْضِ يَعْلَمُ سِرَّكُمْ وَجَهرَكُمْ وَيَعْلَمُ مَا تَكْسِبُونَ ﴿3﴾ وَمَا تَأْتِيهِم مِّنْ آيَةٍ مِّنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلاَّ كَانُواْ عَنْهَا مُعْرِضِينَ ﴿4﴾ فَقَدْ كَذَّبُواْ بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءهُمْ فَسَوْفَ يَأْتِيهِمْ أَنبَاء مَا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِؤُونَ ﴿5﴾ أَلَمْ يَرَوْاْ كَمْ أَهْلَكْنَا مِن قَبْلِهِم مِّن قَرْنٍ مَّكَّنَّاهُمْ فِي الأَرْضِ مَا لَمْ نُمَكِّن لَّكُمْ وَأَرْسَلْنَا السَّمَاء عَلَيْهِم مِّدْرَارًا وَجَعَلْنَا الأَنْهَارَ تَجْرِي مِن تَحْتِهِمْ فَأَهْلَكْنَاهُم بِذُنُوبِهِمْ وَأَنْشَأْنَا مِن بَعْدِهِمْ قَرْنًا آخَرِينَ ﴿6﴾ وَلَوْ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ كِتَابًا فِي قِرْطَاسٍ فَلَمَسُوهُ بِأَيْدِيهِمْ لَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ إِنْ هَذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ ﴿7﴾ وَقَالُواْ لَوْلا أُنزِلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ وَلَوْ أَنزَلْنَا مَلَكًا لَّقُضِيَ الأمْرُ ثُمَّ لاَ يُنظَرُونَ ﴿8﴾ وَلَوْ جَعَلْنَاهُ مَلَكًا لَّجَعَلْنَاهُ رَجُلاً وَلَلَبَسْنَا عَلَيْهِم مَّا يَلْبِسُونَ ﴿9﴾ وَلَقَدِ اسْتُهْزِىءَ بِرُسُلٍ مِّن قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِينَ سَخِرُواْ مِنْهُم مَّا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِؤُونَ ﴿10﴾ قُلْ سِيرُواْ فِي الأَرْضِ ثُمَّ انظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ ﴿11﴾ قُل لِّمَن مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ قُل لِلّهِ كَتَبَ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لاَ رَيْبَ فِيهِ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ ﴿12﴾ وَلَهُ مَا سَكَنَ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿13﴾ قُلْ أَغَيْرَ اللّهِ أَتَّخِذُ وَلِيًّا فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَهُوَ يُطْعِمُ وَلاَ يُطْعَمُ قُلْ إِنِّيَ أُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ أَوَّلَ مَنْ أَسْلَمَ وَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُشْرِكَينَ ﴿14﴾ قُلْ إِنِّيَ أَخَافُ إِنْ عَصَيْتُ رَبِّي عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ ﴿15﴾ مَّن يُصْرَفْ عَنْهُ يَوْمَئِذٍ فَقَدْ رَحِمَهُ وَذَلِكَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ ﴿16﴾ وَإِن يَمْسَسْكَ اللّهُ بِضُرٍّ فَلاَ كَاشِفَ لَهُ إِلاَّ هُوَ وَإِن يَمْسَسْكَ بِخَيْرٍ فَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدُيرٌ ﴿17﴾ وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ ﴿18﴾ قُلْ أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادةً قُلِ اللّهِ شَهِيدٌ بِيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَذَا الْقُرْآنُ لأُنذِرَكُم بِهِ وَمَن بَلَغَ أَئِنَّكُمْ لَتَشْهَدُونَ أَنَّ مَعَ اللّهِ آلِهَةً أُخْرَى قُل لاَّ أَشْهَدُ قُلْ إِنَّمَا هُوَ إِلَهٌ وَاحِدٌ وَإِنَّنِي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ ﴿19﴾ الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءهُمُ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ ﴿20﴾ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللّهِ كَذِبًا أَوْ كَذَّبَ بِآيَاتِهِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ ﴿21﴾ وَيَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَكُواْ أَيْنَ شُرَكَآؤُكُمُ الَّذِينَ كُنتُمْ تَزْعُمُونَ ﴿22﴾ ثُمَّ لَمْ تَكُن فِتْنَتُهُمْ إِلاَّ أَن قَالُواْ وَاللّهِ رَبِّنَا مَا كُنَّا مُشْرِكِينَ ﴿23﴾ انظُرْ كَيْفَ كَذَبُواْ عَلَى أَنفُسِهِمْ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَفْتَرُونَ ﴿24﴾ وَمِنْهُم مَّن يَسْتَمِعُ إِلَيْكَ وَجَعَلْنَا عَلَى قُلُوبِهِمْ أَكِنَّةً أَن يَفْقَهُوهُ وَفِي آذَانِهِمْ وَقْرًا وَإِن يَرَوْاْ كُلَّ آيَةٍ لاَّ يُؤْمِنُواْ بِهَا حَتَّى إِذَا جَآؤُوكَ يُجَادِلُونَكَ يَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُواْ إِنْ هَذَآ إِلاَّ أَسَاطِيرُ الأَوَّلِينَ ﴿25﴾ وَهُمْ يَنْهَوْنَ عَنْهُ وَيَنْأَوْنَ عَنْهُ وَإِن يُهْلِكُونَ إِلاَّ أَنفُسَهُمْ وَمَا يَشْعُرُونَ ﴿26﴾ وَلَوْ تَرَىَ إِذْ وُقِفُواْ عَلَى النَّارِ فَقَالُواْ يَا لَيْتَنَا نُرَدُّ وَلاَ نُكَذِّبَ بِآيَاتِ رَبِّنَا وَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ﴿27﴾ بَلْ بَدَا لَهُم مَّا كَانُواْ يُخْفُونَ مِن قَبْلُ وَلَوْ رُدُّواْ لَعَادُواْ لِمَا نُهُواْ عَنْهُ وَإِنَّهُمْ لَكَاذِبُونَ ﴿28﴾ وَقَالُواْ إِنْ هِيَ إِلاَّ حَيَاتُنَا الدُّنْيَا وَمَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ ﴿29﴾ وَلَوْ تَرَى إِذْ وُقِفُواْ عَلَى رَبِّهِمْ قَالَ أَلَيْسَ هَذَا بِالْحَقِّ قَالُواْ بَلَى وَرَبِّنَا قَالَ فَذُوقُواْ العَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُونَ ﴿30﴾ قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِلِقَاء اللّهِ حَتَّى إِذَا جَاءتْهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً قَالُواْ يَا حَسْرَتَنَا عَلَى مَا فَرَّطْنَا فِيهَا وَهُمْ يَحْمِلُونَ أَوْزَارَهُمْ عَلَى ظُهُورِهِمْ أَلاَ سَاء مَا يَزِرُونَ ﴿31﴾ وَمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا إِلاَّ لَعِبٌ وَلَهْوٌ وَلَلدَّارُ الآخِرَةُ خَيْرٌ لِّلَّذِينَ يَتَّقُونَ أَفَلاَ تَعْقِلُونَ ﴿32﴾ قَدْ نَعْلَمُ إِنَّهُ لَيَحْزُنُكَ الَّذِي يَقُولُونَ فَإِنَّهُمْ لاَ يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللّهِ يَجْحَدُونَ ﴿33﴾ وَلَقَدْ كُذِّبَتْ رُسُلٌ مِّن قَبْلِكَ فَصَبَرُواْ عَلَى مَا كُذِّبُواْ وَأُوذُواْ حَتَّى أَتَاهُمْ نَصْرُنَا وَلاَ مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِ اللّهِ وَلَقدْ جَاءكَ مِن نَّبَإِ الْمُرْسَلِينَ ﴿34﴾ وَإِن كَانَ كَبُرَ عَلَيْكَ إِعْرَاضُهُمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَن تَبْتَغِيَ نَفَقًا فِي الأَرْضِ أَوْ سُلَّمًا فِي السَّمَاء فَتَأْتِيَهُم بِآيَةٍ وَلَوْ شَاء اللّهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى الْهُدَى فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْجَاهِلِينَ ﴿35﴾ إِنَّمَا يَسْتَجِيبُ الَّذِينَ يَسْمَعُونَ وَالْمَوْتَى يَبْعَثُهُمُ اللّهُ ثُمَّ إِلَيْهِ يُرْجَعُونَ ﴿36﴾ وَقَالُواْ لَوْلاَ نُزِّلَ عَلَيْهِ آيَةٌ مِّن رَّبِّهِ قُلْ إِنَّ اللّهَ قَادِرٌ عَلَى أَن يُنَزِّلٍ آيَةً وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ ﴿37﴾ وَمَا مِن دَآبَّةٍ فِي الأَرْضِ وَلاَ طَائِرٍ يَطِيرُ بِجَنَاحَيْهِ إِلاَّ أُمَمٌ أَمْثَالُكُم مَّا فَرَّطْنَا فِي الكِتَابِ مِن شَيْءٍ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِمْ يُحْشَرُونَ ﴿38﴾ وَالَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا صُمٌّ وَبُكْمٌ فِي الظُّلُمَاتِ مَن يَشَإِ اللّهُ يُضْلِلْهُ وَمَن يَشَأْ يَجْعَلْهُ عَلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴿39﴾ قُلْ أَرَأَيْتُكُم إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللّهِ أَوْ أَتَتْكُمُ السَّاعَةُ أَغَيْرَ اللّهِ تَدْعُونَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿40﴾ بَلْ إِيَّاهُ تَدْعُونَ فَيَكْشِفُ مَا تَدْعُونَ إِلَيْهِ إِنْ شَاء وَتَنسَوْنَ مَا تُشْرِكُونَ ﴿41﴾ وَلَقَدْ أَرْسَلنَآ إِلَى أُمَمٍ مِّن قَبْلِكَ فَأَخَذْنَاهُمْ بِالْبَأْسَاء وَالضَّرَّاء لَعَلَّهُمْ يَتَضَرَّعُونَ ﴿42﴾ فَلَوْلا إِذْ جَاءهُمْ بَأْسُنَا تَضَرَّعُواْ وَلَكِن قَسَتْ قُلُوبُهُمْ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ ﴿43﴾ فَلَمَّا نَسُواْ مَا ذُكِّرُواْ بِهِ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ أَبْوَابَ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى إِذَا فَرِحُواْ بِمَا أُوتُواْ أَخَذْنَاهُم بَغْتَةً فَإِذَا هُم مُّبْلِسُونَ ﴿44﴾ فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِينَ ظَلَمُواْ وَالْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿45﴾ قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخَذَ اللّهُ سَمْعَكُمْ وَأَبْصَارَكُمْ وَخَتَمَ عَلَى قُلُوبِكُم مَّنْ إِلَهٌ غَيْرُ اللّهِ يَأْتِيكُم بِهِ انظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الآيَاتِ ثُمَّ هُمْ يَصْدِفُونَ ﴿46﴾ قُلْ أَرَأَيْتَكُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللّهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَكُ إِلاَّ الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ ﴿47﴾ وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِينَ إِلاَّ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ فَمَنْ آمَنَ وَأَصْلَحَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ ﴿48﴾ وَالَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا يَمَسُّهُمُ الْعَذَابُ بِمَا كَانُواْ يَفْسُقُونَ ﴿49﴾ قُل لاَّ أَقُولُ لَكُمْ عِندِي خَزَآئِنُ اللّهِ وَلا أَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلا أَقُولُ لَكُمْ إِنِّي مَلَكٌ إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الأَعْمَى وَالْبَصِيرُ أَفَلاَ تَتَفَكَّرُونَ ﴿50﴾ وَأَنذِرْ بِهِ الَّذِينَ يَخَافُونَ أَن يُحْشَرُواْ إِلَى رَبِّهِمْ لَيْسَ لَهُم مِّن دُونِهِ وَلِيٌّ وَلاَ شَفِيعٌ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ ﴿51﴾ وَلاَ تَطْرُدِ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ مَا عَلَيْكَ مِنْ حِسَابِهِم مِّن شَيْءٍ وَمَا مِنْ حِسَابِكَ عَلَيْهِم مِّن شَيْءٍ فَتَطْرُدَهُمْ فَتَكُونَ مِنَ الظَّالِمِينَ ﴿52﴾ وَكَذَلِكَ فَتَنَّا بَعْضَهُم بِبَعْضٍ لِّيَقُولواْ أَهَؤُلاء مَنَّ اللّهُ عَلَيْهِم مِّن بَيْنِنَا أَلَيْسَ اللّهُ بِأَعْلَمَ بِالشَّاكِرِينَ ﴿53﴾ وَإِذَا جَاءكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِنَا فَقُلْ سَلاَمٌ عَلَيْكُمْ كَتَبَ رَبُّكُمْ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ أَنَّهُ مَن عَمِلَ مِنكُمْ سُوءًا بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِن بَعْدِهِ وَأَصْلَحَ فَأَنَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿54﴾ وَكَذَلِكَ نفَصِّلُ الآيَاتِ وَلِتَسْتَبِينَ سَبِيلُ الْمُجْرِمِينَ ﴿55﴾ قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللّهِ قُل لاَّ أَتَّبِعُ أَهْوَاءكُمْ قَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَاْ مِنَ الْمُهْتَدِينَ ﴿56﴾ قُلْ إِنِّي عَلَى بَيِّنَةٍ مِّن رَّبِّي وَكَذَّبْتُم بِهِ مَا عِندِي مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِهِ إِنِ الْحُكْمُ إِلاَّ لِلّهِ يَقُصُّ الْحَقَّ وَهُوَ خَيْرُ الْفَاصِلِينَ ﴿57﴾ قُل لَّوْ أَنَّ عِندِي مَا تَسْتَعْجِلُونَ بِهِ لَقُضِيَ الأَمْرُ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَاللّهُ أَعْلَمُ بِالظَّالِمِينَ ﴿58﴾ وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لاَ يَعْلَمُهَا إِلاَّ هُوَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا تَسْقُطُ مِن وَرَقَةٍ إِلاَّ يَعْلَمُهَا وَلاَ حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الأَرْضِ وَلاَ رَطْبٍ وَلاَ يَابِسٍ إِلاَّ فِي كِتَابٍ مُّبِينٍ ﴿59﴾ وَهُوَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُم بِاللَّيْلِ وَيَعْلَمُ مَا جَرَحْتُم بِالنَّهَارِ ثُمَّ يَبْعَثُكُمْ فِيهِ لِيُقْضَى أَجَلٌ مُّسَمًّى ثُمَّ إِلَيْهِ مَرْجِعُكُمْ ثُمَّ يُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ﴿60﴾ وَهُوَ الْقَاهِرُ فَوْقَ عِبَادِهِ وَيُرْسِلُ عَلَيْكُم حَفَظَةً حَتَّىَ إِذَا جَاء أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ تَوَفَّتْهُ رُسُلُنَا وَهُمْ لاَ يُفَرِّطُونَ ﴿61﴾ ثُمَّ رُدُّواْ إِلَى اللّهِ مَوْلاَهُمُ الْحَقِّ أَلاَ لَهُ الْحُكْمُ وَهُوَ أَسْرَعُ الْحَاسِبِينَ ﴿62﴾ قُلْ مَن يُنَجِّيكُم مِّن ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ تَدْعُونَهُ تَضَرُّعاً وَخُفْيَةً لَّئِنْ أَنجَانَا مِنْ هَذِهِ لَنَكُونَنَّ مِنَ الشَّاكِرِينَ ﴿63﴾ قُلِ اللّهُ يُنَجِّيكُم مِّنْهَا وَمِن كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ أَنتُمْ تُشْرِكُونَ ﴿64﴾ قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَى أَن يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِّن فَوْقِكُمْ أَوْ مِن تَحْتِ أَرْجُلِكُمْ أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعاً وَيُذِيقَ بَعْضَكُم بَأْسَ بَعْضٍ انظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَفْقَهُونَ ﴿65﴾ وَكَذَّبَ بِهِ قَوْمُكَ وَهُوَ الْحَقُّ قُل لَّسْتُ عَلَيْكُم بِوَكِيلٍ ﴿66﴾ لِّكُلِّ نَبَإٍ مُّسْتَقَرٌّ وَسَوْفَ تَعْلَمُونَ ﴿67﴾ وَإِذَا رَأَيْتَ الَّذِينَ يَخُوضُونَ فِي آيَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْهُمْ حَتَّى يَخُوضُواْ فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ وَإِمَّا يُنسِيَنَّكَ الشَّيْطَانُ فَلاَ تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ ﴿68﴾ وَمَا عَلَى الَّذِينَ يَتَّقُونَ مِنْ حِسَابِهِم مِّن شَيْءٍ وَلَكِن ذِكْرَى لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ ﴿69﴾ وَذَرِ الَّذِينَ اتَّخَذُواْ دِينَهُمْ لَعِبًا وَلَهْوًا وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَذَكِّرْ بِهِ أَن تُبْسَلَ نَفْسٌ بِمَا كَسَبَتْ لَيْسَ لَهَا مِن دُونِ اللّهِ وَلِيٌّ وَلاَ شَفِيعٌ وَإِن تَعْدِلْ كُلَّ عَدْلٍ لاَّ يُؤْخَذْ مِنْهَا أُوْلَئِكَ الَّذِينَ أُبْسِلُواْ بِمَا كَسَبُواْ لَهُمْ شَرَابٌ مِّنْ حَمِيمٍ وَعَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا كَانُواْ يَكْفُرُونَ ﴿70﴾ قُلْ أَنَدْعُو مِن دُونِ اللّهِ مَا لاَ يَنفَعُنَا وَلاَ يَضُرُّنَا وَنُرَدُّ عَلَى أَعْقَابِنَا بَعْدَ إِذْ هَدَانَا اللّهُ كَالَّذِي اسْتَهْوَتْهُ الشَّيَاطِينُ فِي الأَرْضِ حَيْرَانَ لَهُ أَصْحَابٌ يَدْعُونَهُ إِلَى الْهُدَى ائْتِنَا قُلْ إِنَّ هُدَى اللّهِ هُوَ الْهُدَىَ وَأُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿71﴾ وَأَنْ أَقِيمُواْ الصَّلاةَ وَاتَّقُوهُ وَهُوَ الَّذِيَ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ ﴿72﴾ وَهُوَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ بِالْحَقِّ وَيَوْمَ يَقُولُ كُن فَيَكُونُ قَوْلُهُ الْحَقُّ وَلَهُ الْمُلْكُ يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّوَرِ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ وَهُوَ الْحَكِيمُ الْخَبِيرُ ﴿73﴾ وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لأَبِيهِ آزَرَ أَتَتَّخِذُ أَصْنَامًا آلِهَةً إِنِّي أَرَاكَ وَقَوْمَكَ فِي ضَلاَلٍ مُّبِينٍ ﴿74﴾ وَكَذَلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَلِيَكُونَ مِنَ الْمُوقِنِينَ ﴿75﴾ فَلَمَّا جَنَّ عَلَيْهِ اللَّيْلُ رَأَى كَوْكَبًا قَالَ هَذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لا أُحِبُّ الآفِلِينَ ﴿76﴾ فَلَمَّا رَأَى الْقَمَرَ بَازِغًا قَالَ هَذَا رَبِّي فَلَمَّا أَفَلَ قَالَ لَئِن لَّمْ يَهْدِنِي رَبِّي لأكُونَنَّ مِنَ الْقَوْمِ الضَّالِّينَ ﴿77﴾ فَلَمَّا رَأَى الشَّمْسَ بَازِغَةً قَالَ هَذَا رَبِّي هَذَآ أَكْبَرُ فَلَمَّا أَفَلَتْ قَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تُشْرِكُونَ ﴿78﴾ إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَاْ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴿79﴾ وَحَآجَّهُ قَوْمُهُ قَالَ أَتُحَاجُّونِّي فِي اللّهِ وَقَدْ هَدَانِ وَلاَ أَخَافُ مَا تُشْرِكُونَ بِهِ إِلاَّ أَن يَشَاء رَبِّي شَيْئًا وَسِعَ رَبِّي كُلَّ شَيْءٍ عِلْمًا أَفَلاَ تَتَذَكَّرُونَ ﴿80﴾ وَكَيْفَ أَخَافُ مَا أَشْرَكْتُمْ وَلاَ تَخَافُونَ أَنَّكُمْ أَشْرَكْتُم بِاللّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَانًا فَأَيُّ الْفَرِيقَيْنِ أَحَقُّ بِالأَمْنِ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ ﴿81﴾ الَّذِينَ آمَنُواْ وَلَمْ يَلْبِسُواْ إِيمَانَهُم بِظُلْمٍ أُوْلَئِكَ لَهُمُ الأَمْنُ وَهُم مُّهْتَدُونَ ﴿82﴾ وَتِلْكَ حُجَّتُنَا آتَيْنَاهَا إِبْرَاهِيمَ عَلَى قَوْمِهِ نَرْفَعُ دَرَجَاتٍ مَّن نَّشَاء إِنَّ رَبَّكَ حَكِيمٌ عَلِيمٌ ﴿83﴾ وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ كُلاًّ هَدَيْنَا وَنُوحًا هَدَيْنَا مِن قَبْلُ وَمِن ذُرِّيَّتِهِ دَاوُودَ وَسُلَيْمَانَ وَأَيُّوبَ وَيُوسُفَ وَمُوسَى وَهَارُونَ وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ ﴿84﴾ وَزَكَرِيَّا وَيَحْيَى وَعِيسَى وَإِلْيَاسَ كُلٌّ مِّنَ الصَّالِحِينَ ﴿85﴾ وَإِسْمَاعِيلَ وَالْيَسَعَ وَيُونُسَ وَلُوطًا وَكُلاًّ فضَّلْنَا عَلَى الْعَالَمِينَ ﴿86﴾ وَمِنْ آبَائِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ وَإِخْوَانِهِمْ وَاجْتَبَيْنَاهُمْ وَهَدَيْنَاهُمْ إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴿87﴾ ذَلِكَ هُدَى اللّهِ يَهْدِي بِهِ مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ وَلَوْ أَشْرَكُواْ لَحَبِطَ عَنْهُم مَّا كَانُواْ يَعْمَلُونَ ﴿88﴾ أُوْلَئِكَ الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ فَإِن يَكْفُرْ بِهَا هَؤُلاء فَقَدْ وَكَّلْنَا بِهَا قَوْمًا لَّيْسُواْ بِهَا بِكَافِرِينَ ﴿89﴾ أُوْلَئِكَ الَّذِينَ هَدَى اللّهُ فَبِهُدَاهُمُ اقْتَدِهْ قُل لاَّ أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْرًا إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِكْرَى لِلْعَالَمِينَ ﴿90﴾ وَمَا قَدَرُواْ اللّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِذْ قَالُواْ مَا أَنزَلَ اللّهُ عَلَى بَشَرٍ مِّن شَيْءٍ قُلْ مَنْ أَنزَلَ الْكِتَابَ الَّذِي جَاء بِهِ مُوسَى نُورًا وَهُدًى لِّلنَّاسِ تَجْعَلُونَهُ قَرَاطِيسَ تُبْدُونَهَا وَتُخْفُونَ كَثِيرًا وَعُلِّمْتُم مَّا لَمْ تَعْلَمُواْ أَنتُمْ وَلاَ آبَاؤُكُمْ قُلِ اللّهُ ثُمَّ ذَرْهُمْ فِي خَوْضِهِمْ يَلْعَبُونَ ﴿91﴾ وَهَذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ مُّصَدِّقُ الَّذِي بَيْنَ يَدَيْهِ وَلِتُنذِرَ أُمَّ الْقُرَى وَمَنْ حَوْلَهَا وَالَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالآخِرَةِ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَهُمْ عَلَى صَلاَتِهِمْ يُحَافِظُونَ ﴿92﴾ وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللّهِ كَذِبًا أَوْ قَالَ أُوْحِيَ إِلَيَّ وَلَمْ يُوحَ إِلَيْهِ شَيْءٌ وَمَن قَالَ سَأُنزِلُ مِثْلَ مَا أَنَزلَ اللّهُ وَلَوْ تَرَى إِذِ الظَّالِمُونَ فِي غَمَرَاتِ الْمَوْتِ وَالْمَلآئِكَةُ بَاسِطُواْ أَيْدِيهِمْ أَخْرِجُواْ أَنفُسَكُمُ الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا كُنتُمْ تَقُولُونَ عَلَى اللّهِ غَيْرَ الْحَقِّ وَكُنتُمْ عَنْ آيَاتِهِ تَسْتَكْبِرُونَ ﴿93﴾ وَلَقَدْ جِئْتُمُونَا فُرَادَى كَمَا خَلَقْنَاكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَتَرَكْتُم مَّا خَوَّلْنَاكُمْ وَرَاء ظُهُورِكُمْ وَمَا نَرَى مَعَكُمْ شُفَعَاءكُمُ الَّذِينَ زَعَمْتُمْ أَنَّهُمْ فِيكُمْ شُرَكَاء لَقَد تَّقَطَّعَ بَيْنَكُمْ وَضَلَّ عَنكُم مَّا كُنتُمْ تَزْعُمُونَ ﴿94﴾ إِنَّ اللّهَ فَالِقُ الْحَبِّ وَالنَّوَى يُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَمُخْرِجُ الْمَيِّتِ مِنَ الْحَيِّ ذَلِكُمُ اللّهُ فَأَنَّى تُؤْفَكُونَ ﴿95﴾ فَالِقُ الإِصْبَاحِ وَجَعَلَ اللَّيْلَ سَكَنًا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْبَانًا ذَلِكَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ ﴿96﴾ وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ النُّجُومَ لِتَهْتَدُواْ بِهَا فِي ظُلُمَاتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ قَدْ فَصَّلْنَا الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ ﴿97﴾ وَهُوَ الَّذِيَ أَنشَأَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَمُسْتَوْدَعٌ قَدْ فَصَّلْنَا الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَفْقَهُونَ ﴿98﴾ وَهُوَ الَّذِيَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاء مَاء فَأَخْرَجْنَا بِهِ نَبَاتَ كُلِّ شَيْءٍ فَأَخْرَجْنَا مِنْهُ خَضِرًا نُّخْرِجُ مِنْهُ حَبًّا مُّتَرَاكِبًا وَمِنَ النَّخْلِ مِن طَلْعِهَا قِنْوَانٌ دَانِيَةٌ وَجَنَّاتٍ مِّنْ أَعْنَابٍ وَالزَّيْتُونَ وَالرُّمَّانَ مُشْتَبِهًا وَغَيْرَ مُتَشَابِهٍ انظُرُواْ إِلِى ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَيَنْعِهِ إِنَّ فِي ذَلِكُمْ لآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ ﴿99﴾ وَجَعَلُواْ لِلّهِ شُرَكَاء الْجِنَّ وَخَلَقَهُمْ وَخَرَقُواْ لَهُ بَنِينَ وَبَنَاتٍ بِغَيْرِ عِلْمٍ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى عَمَّا يَصِفُونَ ﴿100﴾ بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ أَنَّى يَكُونُ لَهُ وَلَدٌ وَلَمْ تَكُن لَّهُ صَاحِبَةٌ وَخَلَقَ كُلَّ شَيْءٍ وهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴿101﴾ ذَلِكُمُ اللّهُ رَبُّكُمْ لا إِلَهَ إِلاَّ هُوَ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ فَاعْبُدُوهُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ وَكِيلٌ ﴿102﴾ لاَّ تُدْرِكُهُ الأَبْصَارُ وَهُوَ يُدْرِكُ الأَبْصَارَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الْخَبِيرُ ﴿103﴾ قَدْ جَاءكُم بَصَآئِرُ مِن رَّبِّكُمْ فَمَنْ أَبْصَرَ فَلِنَفْسِهِ وَمَنْ عَمِيَ فَعَلَيْهَا وَمَا أَنَاْ عَلَيْكُم بِحَفِيظٍ ﴿104﴾ وَكَذَلِكَ نُصَرِّفُ الآيَاتِ وَلِيَقُولُواْ دَرَسْتَ وَلِنُبَيِّنَهُ لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ ﴿105﴾ اتَّبِعْ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ لا إِلَهَ إِلاَّ هُوَ وَأَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِكِينَ ﴿106﴾ وَلَوْ شَاء اللّهُ مَا أَشْرَكُواْ وَمَا جَعَلْنَاكَ عَلَيْهِمْ حَفِيظًا وَمَا أَنتَ عَلَيْهِم بِوَكِيلٍ ﴿107﴾ وَلاَ تَسُبُّواْ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِ اللّهِ فَيَسُبُّواْ اللّهَ عَدْوًا بِغَيْرِ عِلْمٍ كَذَلِكَ زَيَّنَّا لِكُلِّ أُمَّةٍ عَمَلَهُمْ ثُمَّ إِلَى رَبِّهِم مَّرْجِعُهُمْ فَيُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ ﴿108﴾ وَأَقْسَمُواْ بِاللّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لَئِن جَاءتْهُمْ آيَةٌ لَّيُؤْمِنُنَّ بِهَا قُلْ إِنَّمَا الآيَاتُ عِندَ اللّهِ وَمَا يُشْعِرُكُمْ أَنَّهَا إِذَا جَاءتْ لاَ يُؤْمِنُونَ ﴿109﴾ وَنُقَلِّبُ أَفْئِدَتَهُمْ وَأَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ يُؤْمِنُواْ بِهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَنَذَرُهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ ﴿110﴾ وَلَوْ أَنَّنَا نَزَّلْنَا إِلَيْهِمُ الْمَلآئِكَةَ وَكَلَّمَهُمُ الْمَوْتَى وَحَشَرْنَا عَلَيْهِمْ كُلَّ شَيْءٍ قُبُلاً مَّا كَانُواْ لِيُؤْمِنُواْ إِلاَّ أَن يَشَاء اللّهُ وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ يَجْهَلُونَ ﴿111﴾ وَكَذَلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نِبِيٍّ عَدُوًّا شَيَاطِينَ الإِنسِ وَالْجِنِّ يُوحِي بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُورًا وَلَوْ شَاء رَبُّكَ مَا فَعَلُوهُ فَذَرْهُمْ وَمَا يَفْتَرُونَ ﴿112﴾ وَلِتَصْغَى إِلَيْهِ أَفْئِدَةُ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالآخِرَةِ وَلِيَرْضَوْهُ وَلِيَقْتَرِفُواْ مَا هُم مُّقْتَرِفُونَ ﴿113﴾ أَفَغَيْرَ اللّهِ أَبْتَغِي حَكَمًا وَهُوَ الَّذِي أَنَزَلَ إِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلاً وَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُونَ أَنَّهُ مُنَزَّلٌ مِّن رَّبِّكَ بِالْحَقِّ فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ ﴿114﴾ وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقًا وَعَدْلاً لاَّ مُبَدِّلِ لِكَلِمَاتِهِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ ﴿115﴾ وَإِن تُطِعْ أَكْثَرَ مَن فِي الأَرْضِ يُضِلُّوكَ عَن سَبِيلِ اللّهِ إِن يَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ وَإِنْ هُمْ إِلاَّ يَخْرُصُونَ ﴿116﴾ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ مَن يَضِلُّ عَن سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ ﴿117﴾ فَكُلُواْ مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللّهِ عَلَيْهِ إِن كُنتُمْ بِآيَاتِهِ مُؤْمِنِينَ ﴿118﴾ وَمَا لَكُمْ أَلاَّ تَأْكُلُواْ مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللّهِ عَلَيْهِ وَقَدْ فَصَّلَ لَكُم مَّا حَرَّمَ عَلَيْكُمْ إِلاَّ مَا اضْطُرِرْتُمْ إِلَيْهِ وَإِنَّ كَثِيرًا لَّيُضِلُّونَ بِأَهْوَائِهِم بِغَيْرِ عِلْمٍ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِالْمُعْتَدِينَ ﴿119﴾ وَذَرُواْ ظَاهِرَ الإِثْمِ وَبَاطِنَهُ إِنَّ الَّذِينَ يَكْسِبُونَ الإِثْمَ سَيُجْزَوْنَ بِمَا كَانُواْ يَقْتَرِفُونَ ﴿120﴾ وَلاَ تَأْكُلُواْ مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللّهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَآئِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ ﴿121﴾ أَوَ مَن كَانَ مَيْتًا فَأَحْيَيْنَاهُ وَجَعَلْنَا لَهُ نُورًا يَمْشِي بِهِ فِي النَّاسِ كَمَن مَّثَلُهُ فِي الظُّلُمَاتِ لَيْسَ بِخَارِجٍ مِّنْهَا كَذَلِكَ زُيِّنَ لِلْكَافِرِينَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ ﴿122﴾ وَكَذَلِكَ جَعَلْنَا فِي كُلِّ قَرْيَةٍ أَكَابِرَ مُجَرِمِيهَا لِيَمْكُرُواْ فِيهَا وَمَا يَمْكُرُونَ إِلاَّ بِأَنفُسِهِمْ وَمَا يَشْعُرُونَ ﴿123﴾ وَإِذَا جَاءتْهُمْ آيَةٌ قَالُواْ لَن نُّؤْمِنَ حَتَّى نُؤْتَى مِثْلَ مَا أُوتِيَ رُسُلُ اللّهِ اللّهُ أَعْلَمُ حَيْثُ يَجْعَلُ رِسَالَتَهُ سَيُصِيبُ الَّذِينَ أَجْرَمُواْ صَغَارٌ عِندَ اللّهِ وَعَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا كَانُواْ يَمْكُرُونَ ﴿124﴾ فَمَن يُرِدِ اللّهُ أَن يَهْدِيَهُ يَشْرَحْ صَدْرَهُ لِلإِسْلاَمِ وَمَن يُرِدْ أَن يُضِلَّهُ يَجْعَلْ صَدْرَهُ ضَيِّقًا حَرَجًا كَأَنَّمَا يَصَّعَّدُ فِي السَّمَاء كَذَلِكَ يَجْعَلُ اللّهُ الرِّجْسَ عَلَى الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ ﴿125﴾ وَهَذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِيمًا قَدْ فَصَّلْنَا الآيَاتِ لِقَوْمٍ يَذَّكَّرُونَ ﴿126﴾ لَهُمْ دَارُ السَّلاَمِ عِندَ رَبِّهِمْ وَهُوَ وَلِيُّهُمْ بِمَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ ﴿127﴾ وَيَوْمَ يِحْشُرُهُمْ جَمِيعًا يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ قَدِ اسْتَكْثَرْتُم مِّنَ الإِنسِ وَقَالَ أَوْلِيَآؤُهُم مِّنَ الإِنسِ رَبَّنَا اسْتَمْتَعَ بَعْضُنَا بِبَعْضٍ وَبَلَغْنَا أَجَلَنَا الَّذِيَ أَجَّلْتَ لَنَا قَالَ النَّارُ مَثْوَاكُمْ خَالِدِينَ فِيهَا إِلاَّ مَا شَاء اللّهُ إِنَّ رَبَّكَ حَكِيمٌ عَليمٌ ﴿128﴾ وَكَذَلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ ﴿129﴾ يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالإِنسِ أَلَمْ يَأْتِكُمْ رُسُلٌ مِّنكُمْ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي وَيُنذِرُونَكُمْ لِقَاء يَوْمِكُمْ هَذَا قَالُواْ شَهِدْنَا عَلَى أَنفُسِنَا وَغَرَّتْهُمُ الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَشَهِدُواْ عَلَى أَنفُسِهِمْ أَنَّهُمْ كَانُواْ كَافِرِينَ ﴿130﴾ ذَلِكَ أَن لَّمْ يَكُن رَّبُّكَ مُهْلِكَ الْقُرَى بِظُلْمٍ وَأَهْلُهَا غَافِلُونَ ﴿131﴾ وَلِكُلٍّ دَرَجَاتٌ مِّمَّا عَمِلُواْ وَمَا رَبُّكَ بِغَافِلٍ عَمَّا يَعْمَلُونَ ﴿132﴾ وَرَبُّكَ الْغَنِيُّ ذُو الرَّحْمَةِ إِن يَشَأْ يُذْهِبْكُمْ وَيَسْتَخْلِفْ مِن بَعْدِكُم مَّا يَشَاء كَمَآ أَنشَأَكُم مِّن ذُرِّيَّةِ قَوْمٍ آخَرِينَ ﴿133﴾ إِنَّ مَا تُوعَدُونَ لآتٍ وَمَا أَنتُم بِمُعْجِزِينَ ﴿134﴾ قُلْ يَا قَوْمِ اعْمَلُواْ عَلَى مَكَانَتِكُمْ إِنِّي عَامِلٌ فَسَوْفَ تَعْلَمُونَ مَن تَكُونُ لَهُ عَاقِبَةُ الدِّارِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الظَّالِمُونَ ﴿135﴾ وَجَعَلُواْ لِلّهِ مِمِّا ذَرَأَ مِنَ الْحَرْثِ وَالأَنْعَامِ نَصِيبًا فَقَالُواْ هَذَا لِلّهِ بِزَعْمِهِمْ وَهَذَا لِشُرَكَآئِنَا فَمَا كَانَ لِشُرَكَآئِهِمْ فَلاَ يَصِلُ إِلَى اللّهِ وَمَا كَانَ لِلّهِ فَهُوَ يَصِلُ إِلَى شُرَكَآئِهِمْ سَاء مَا يَحْكُمُونَ ﴿136﴾ وَكَذَلِكَ زَيَّنَ لِكَثِيرٍ مِّنَ الْمُشْرِكِينَ قَتْلَ أَوْلاَدِهِمْ شُرَكَآؤُهُمْ لِيُرْدُوهُمْ وَلِيَلْبِسُواْ عَلَيْهِمْ دِينَهُمْ وَلَوْ شَاء اللّهُ مَا فَعَلُوهُ فَذَرْهُمْ وَمَا يَفْتَرُونَ ﴿137﴾ وَقَالُواْ هَذِهِ أَنْعَامٌ وَحَرْثٌ حِجْرٌ لاَّ يَطْعَمُهَا إِلاَّ مَن نّشَاء بِزَعْمِهِمْ وَأَنْعَامٌ حُرِّمَتْ ظُهُورُهَا وَأَنْعَامٌ لاَّ يَذْكُرُونَ اسْمَ اللّهِ عَلَيْهَا افْتِرَاء عَلَيْهِ سَيَجْزِيهِم بِمَا كَانُواْ يَفْتَرُونَ ﴿138﴾ وَقَالُواْ مَا فِي بُطُونِ هَذِهِ الأَنْعَامِ خَالِصَةٌ لِّذُكُورِنَا وَمُحَرَّمٌ عَلَى أَزْوَاجِنَا وَإِن يَكُن مَّيْتَةً فَهُمْ فِيهِ شُرَكَاء سَيَجْزِيهِمْ وَصْفَهُمْ إِنَّهُ حِكِيمٌ عَلِيمٌ ﴿139﴾ قَدْ خَسِرَ الَّذِينَ قَتَلُواْ أَوْلاَدَهُمْ سَفَهًا بِغَيْرِ عِلْمٍ وَحَرَّمُواْ مَا رَزَقَهُمُ اللّهُ افْتِرَاء عَلَى اللّهِ قَدْ ضَلُّواْ وَمَا كَانُواْ مُهْتَدِينَ ﴿140﴾ وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ جَنَّاتٍ مَّعْرُوشَاتٍ وَغَيْرَ مَعْرُوشَاتٍ وَالنَّخْلَ وَالزَّرْعَ مُخْتَلِفًا أُكُلُهُ وَالزَّيْتُونَ وَالرُّمَّانَ مُتَشَابِهًا وَغَيْرَ مُتَشَابِهٍ كُلُواْ مِن ثَمَرِهِ إِذَا أَثْمَرَ وَآتُواْ حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِ وَلاَ تُسْرِفُواْ إِنَّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُسْرِفِينَ ﴿141﴾ وَمِنَ الأَنْعَامِ حَمُولَةً وَفَرْشًا كُلُواْ مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّهُ وَلاَ تَتَّبِعُواْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ ﴿142﴾ ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ مِّنَ الضَّأْنِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْمَعْزِ اثْنَيْنِ قُلْ آلذَّكَرَيْنِ حَرَّمَ أَمِ الأُنثَيَيْنِ أَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ أَرْحَامُ الأُنثَيَيْنِ نَبِّؤُونِي بِعِلْمٍ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ﴿143﴾ وَمِنَ الإِبْلِ اثْنَيْنِ وَمِنَ الْبَقَرِ اثْنَيْنِ قُلْ آلذَّكَرَيْنِ حَرَّمَ أَمِ الأُنثَيَيْنِ أَمَّا اشْتَمَلَتْ عَلَيْهِ أَرْحَامُ الأُنثَيَيْنِ أَمْ كُنتُمْ شُهَدَاء إِذْ وَصَّاكُمُ اللّهُ بِهَذَا فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنِ افْتَرَى عَلَى اللّهِ كَذِبًا لِيُضِلَّ النَّاسَ بِغَيْرِ عِلْمٍ إِنَّ اللّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ ﴿144﴾ قُل لاَّ أَجِدُ فِي مَا أُوْحِيَ إِلَيَّ مُحَرَّمًا عَلَى طَاعِمٍ يَطْعَمُهُ إِلاَّ أَن يَكُونَ مَيْتَةً أَوْ دَمًا مَّسْفُوحًا أَوْ لَحْمَ خِنزِيرٍ فَإِنَّهُ رِجْسٌ أَوْ فِسْقًا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّهِ بِهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلاَ عَادٍ فَإِنَّ رَبَّكَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿145﴾ وَعَلَى الَّذِينَ هَادُواْ حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلاَّ مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ذَلِكَ جَزَيْنَاهُم بِبَغْيِهِمْ وِإِنَّا لَصَادِقُونَ ﴿146﴾ فَإِن كَذَّبُوكَ فَقُل رَّبُّكُمْ ذُو رَحْمَةٍ وَاسِعَةٍ وَلاَ يُرَدُّ بَأْسُهُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِينَ ﴿147﴾ سَيَقُولُ الَّذِينَ أَشْرَكُواْ لَوْ شَاء اللّهُ مَا أَشْرَكْنَا وَلاَ آبَاؤُنَا وَلاَ حَرَّمْنَا مِن شَيْءٍ كَذَلِكَ كَذَّبَ الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم حَتَّى ذَاقُواْ بَأْسَنَا قُلْ هَلْ عِندَكُم مِّنْ عِلْمٍ فَتُخْرِجُوهُ لَنَا إِن تَتَّبِعُونَ إِلاَّ الظَّنَّ وَإِنْ أَنتُمْ إَلاَّ تَخْرُصُونَ ﴿148﴾ قُلْ فَلِلّهِ الْحُجَّةُ الْبَالِغَةُ فَلَوْ شَاء لَهَدَاكُمْ أَجْمَعِينَ ﴿149﴾ قُلْ هَلُمَّ شُهَدَاءكُمُ الَّذِينَ يَشْهَدُونَ أَنَّ اللّهَ حَرَّمَ هَذَا فَإِن شَهِدُواْ فَلاَ تَشْهَدْ مَعَهُمْ وَلاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاء الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَالَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالآخِرَةِ وَهُم بِرَبِّهِمْ يَعْدِلُونَ ﴿150﴾ قُلْ تَعَالَوْاْ أَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّكُمْ عَلَيْكُمْ أَلاَّ تُشْرِكُواْ بِهِ شَيْئًا وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَلاَ تَقْتُلُواْ أَوْلاَدَكُم مِّنْ إمْلاَقٍ نَّحْنُ نَرْزُقُكُمْ وَإِيَّاهُمْ وَلاَ تَقْرَبُواْ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَلاَ تَقْتُلُواْ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللّهُ إِلاَّ بِالْحَقِّ ذَلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهِ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ ﴿151﴾ وَلاَ تَقْرَبُواْ مَالَ الْيَتِيمِ إِلاَّ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ حَتَّى يَبْلُغَ أَشُدَّهُ وَأَوْفُواْ الْكَيْلَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ لاَ نُكَلِّفُ نَفْسًا إِلاَّ وُسْعَهَا وَإِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُواْ وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبَى وَبِعَهْدِ اللّهِ أَوْفُواْ ذَلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ﴿152﴾ وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلاَ تَتَّبِعُواْ السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَن سَبِيلِهِ ذَلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ ﴿153﴾ ثُمَّ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ تَمَامًا عَلَى الَّذِيَ أَحْسَنَ وَتَفْصِيلاً لِّكُلِّ شَيْءٍ وَهُدًى وَرَحْمَةً لَّعَلَّهُم بِلِقَاء رَبِّهِمْ يُؤْمِنُونَ ﴿154﴾ وَهَذَا كِتَابٌ أَنزَلْنَاهُ مُبَارَكٌ فَاتَّبِعُوهُ وَاتَّقُواْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ ﴿155﴾ أَن تَقُولُواْ إِنَّمَا أُنزِلَ الْكِتَابُ عَلَى طَآئِفَتَيْنِ مِن قَبْلِنَا وَإِن كُنَّا عَن دِرَاسَتِهِمْ لَغَافِلِينَ ﴿156﴾ أَوْ تَقُولُواْ لَوْ أَنَّا أُنزِلَ عَلَيْنَا الْكِتَابُ لَكُنَّا أَهْدَى مِنْهُمْ فَقَدْ جَاءكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَذَّبَ بِآيَاتِ اللّهِ وَصَدَفَ عَنْهَا سَنَجْزِي الَّذِينَ يَصْدِفُونَ عَنْ آيَاتِنَا سُوءَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُواْ يَصْدِفُونَ ﴿157﴾ هَلْ يَنظُرُونَ إِلاَّ أَن تَأْتِيهُمُ الْمَلآئِكَةُ أَوْ يَأْتِيَ رَبُّكَ أَوْ يَأْتِيَ بَعْضُ آيَاتِ رَبِّكَ يَوْمَ يَأْتِي بَعْضُ آيَاتِ رَبِّكَ لاَ يَنفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِن قَبْلُ أَوْ كَسَبَتْ فِي إِيمَانِهَا خَيْرًا قُلِ انتَظِرُواْ إِنَّا مُنتَظِرُونَ ﴿158﴾ إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُواْ دِينَهُمْ وَكَانُواْ شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللّهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُواْ يَفْعَلُونَ ﴿159﴾ مَن جَاء بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا وَمَن جَاء بِالسَّيِّئَةِ فَلاَ يُجْزَى إِلاَّ مِثْلَهَا وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ ﴿160﴾ قُلْ إِنَّنِي هَدَانِي رَبِّي إِلَى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ دِينًا قِيَمًا مِّلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴿161﴾ قُلْ إِنَّ صَلاَتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ﴿162﴾ لاَ شَرِيكَ لَهُ وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَاْ أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ﴿163﴾ قُلْ أَغَيْرَ اللّهِ أَبْغِي رَبًّا وَهُوَ رَبُّ كُلِّ شَيْءٍ وَلاَ تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ إِلاَّ عَلَيْهَا وَلاَ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى ثُمَّ إِلَى رَبِّكُم مَّرْجِعُكُمْ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ ﴿164﴾ وَهُوَ الَّذِي جَعَلَكُمْ خَلاَئِفَ الأَرْضِ وَرَفَعَ بَعْضَكُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجَاتٍ لِّيَبْلُوَكُمْ فِي مَا آتَاكُمْ إِنَّ رَبَّكَ سَرِيعُ الْعِقَابِ وَإِنَّهُ لَغَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿165﴾۔


ترجمہ
اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے


سب تعریف اللہ کے لیے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور اندھیروں اور اجالے کو قرار دیا، پھر بھی وہ جو کافر ہیں، پروردگار کا برابر دار دوسروں کو قرار دیتے ہیں (1) وہ وہ ہے جس نے تم کو مٹی سے پیدا کیا۔ پھر ایک مدت طے کی اور ایک اور مقررہ مدت ہے، اس کے یہاں پھر بھی تم شک کرتے ہو (2) اور وہ اللہ ہے آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی۔ وہ تمہارے ظاہر اور پوشیدہ ہر امر کو جانتا ہے اور جانتا ہے اسے جو تم کرتے ہو (3) اور ان کے پاس کوئی نشانی ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے نہیں آتی مگر یہ کہ وہ اس سے رو گردانی کرتے ہیں (4) چنانچہ انہوں نے اس حق کو بھی جھٹلا دیا جب وہ ان کے پاس آیا۔ اب انہیں بہت جلدی ان باتوں کی جن کا مذاق وہ اڑاتے تھے، خبریں سامنے آئیں گی (5) کیا انہوں نے دیکھا کہ کتنے دوروں کے افراد کو ان کے پہلے ہم نے ہلاک کر دیا جنہیں ہم نے زمین میں اقتدار دیا تھا جو تمہیں نہیں دیا ہے اور جن پر ہم نے آسمان سے موسلادھار بارش رحمت کی تھی اور ہم نے نہریں بنائی تھیں جو ان کے پیروں کے نیچے سے بہتی تھیں۔ پھر ان کے گناہوں کی بدولت انہیں ہم نے ہلاک کر دیا اور ان کے بعد ہم نے دوسری نسلیں پیدا کیں (6) اور اگر ہم آپ پر لکھی ہوئی تحریر اتارتے اور یہ اسے اپنے ہاتھوں سے چھو بھی لیتے تو کافر یہی کہتے کہ یہ نہیں ہے مگر کھلا ہوا جادو (7) اور انہوں نے کہا کہ ان پر فرشتہ کیوں نہیں اترتا؟ اور اگر ہم کوئی فرشتہ اتارتے تو بس فیصلہ ہی ہوتا ، پھر انہیں مہلت نہ دی جاتی (8) اور اگر ہم اسے فرشتہ قرار دیتے تو بھی اسے انسان کی شکل میں قرار دیتے اور انہیں پھر بھی ایسے ہی شہبے کرنے کا موقع دیتے جیسے شبہے وہ اب کر رہے ہیں (9) اور آپ سے پہلے بہت پیغمبروں کا مذاق اڑایا گیا تو جنہوں نے ان کا مذاق اڑایا تھا، انہیں اسی عذاب نے آ کر گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے (10) کہیے کہ روئے زمین پر چلو پھرو۔ پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ؟ (11) کہیے کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، وہ کس کا ہے؟ کہہ دیجئے کہ اللہ کا ہے۔ اس نے اپنے ذمہ رحمت کرنا عائد کر لیا ہے وہ تم سب کو یقینا روز قیامت تک جس میں کوئی شک نہیں اکٹھا کرتا رہے گا جنہوں نے خود اپنا نقصان کیا تو وہ ایمان نہیں لائیں گے (12) اور اسی کا ہے جو رات اور دن میں سکونت پذیر ہے اور وہ سننے والا ہے، بڑا جاننے والا (13) کہیے کہ کیا کسی دوسرے کو میں سر پرست بناؤں اللہ کے سوا جو آسمانوں کا اور زمین کا وجود میں لانے والا ہے اور وہ روزی دیتا ہے، اسے کوئی روزی نہیں پہنچاتا کہئے کہ میں مامور ہوں اس پر کہ اول درجہ کا مسلم رہوں اور یہ حکم ہے مجھے کہ تمہیں مشرکوں میں سے نہیں ہونا چاہئے (14) کہیے کہ میں ڈرتا ہوں، اگر اپنے پروردگار کی نافرمانی کروں، ایک بہت بڑے دن کے عذاب سے (15) وہ عذاب اس دن جس سے الگ رہا، اس پر اس خالق نے بڑا رحم کیا ہے اور یہ نمایاں کامیابی ہے (16) اور اگر اللہ تمہیں کسی سختی سے دو چار کرے تو اس کا دور کرنے والا سوا اس کے کوئی نہیں اور اگر کوئی بھلائی تم تک پہنچائے تو بھی وہی ہے جو ہر چیز پر قادر ہے (17) اور وہ اپنے بندوں سے بالادست ،قابو رکھنے والا ہے اور وہ صحیح صحیح کام کرنے والا ہے بڑا باخبر (18) کہئے کہ گواہی میں سب سے بڑھ کے کون چیز ہے؟ کہہ دیجئے کہ اللہ میرے اور تمہارے درمیان گواہ ہے اور میری طرف اس قرآن کی وحی بھیجی گئی ہے تاکہ میں اس کے ذریعے تمہیں اور جس تک وہ پہنچے متنبہ کروایا کیا تم اس بات کے گواہ ہو کہ اللہ کے ساتھ دوسرے خدا ہیں؟ کہئے کہ میں تو اس کی گواہی نہیں دیتا کیوں کہ وہ تو بس ایک خدا ہے اور میں اس سے کہ جو تم شرک کرتے ہو، بے تعلق ہوں (19) جنہیں ہم نے کتاب دی ہے، وہ انہیں اس طرح پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں۔ وہ جنہوں نے اپنے کو خسارے میں ڈالا ہے، وہ ایمان نہیں لائیں گے (20) اور اس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا کہ جو اللہ پر جھوٹ تہمت لگائے یا اس کی آیتوں کو جھٹلائے بلاشبہ جو ظالم ہوں، وہ کسی طرح کی بہتری حاصل نہیں کر سکتے (21) اور جس دن ہم ان سب کو میدان حشر میں لائیں گے، پھر ان سے جنہوں نے شرک اختیار کیا تھا، کہیں گے کہ کہاں ہیں تمہارے وہ شریک جن کا تم گمان باطل کرتے تھے؟ (22) پھر کوئی ترکیب ان کے پاس نہ ہو گی سوا اس کے کہ وہ کہیں کہ قسم ہمارے پروردگار اللہ کی، ہم مشرک نہیں تھے (23) دیکھو ! کس طرح یہ خود اپنے اوپر جھوٹ باندھنے لگے اور جو کچھ یہ جھوٹ باندھا کرتے تھے، وہ ان سے غائب ہو گیا (24) اور ان میں سے ایسے بھی ہیں جو آپ کی بات غور سے سنتے ہیں اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیئے ہیں کہ وہ اسے سمجھتے نہیں اور ان کے کانوں میں بھاری پن اور اگر وہ ہر ہر طرح کا معجزہ دیکھ لیں جب بھی اس پر ایمان نہیں لائیں گے، یہاں تک کہ جب آپ کے پاس بحث کرتے ہوئے آئیں گے تو یہ کافر کہیں گے کہ یہ نہیں ہیں مگر اگلے لوگوں کی داستانیں (25) اور وہ ان کی طرف سے روکتے ہیں اور خود ان سے دور رہتے ہیں اور وہ نہیں ہلاکت میں ڈالتے مگر خود اپنے کو اور انہیں شعور نہیں ہے (26) اور کاش تم دیکھو جب وہ آتش دوزخ پر کھڑے کیے جائیں گے تو وہ کہیں گے کاش ہم پلٹا دیئے جاتے اور پھر اپنے پروردگار کی نشانیوں کو نہ جھٹلاتے اور ایمان لانے والوں میں ہوتے (27) بلکہ ظاہر ہو گیا ان کے لیے، وہ جو چھپاتے تھے پہلے اور اگر یہ پلٹائے جائیں گے تو پھر وہی کریں گے جس سے انہیں ممانعت ہوئی ہو اور بلاشبہ وہ جھوٹے ہیں (28) اور وہ کہتے ہیں کہ نہیں ہے مگر ہماری یہی دینوی زندگی اور ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں ہیں (29) اور کاش دیکھو وہ موقع جب وہ ٹھہرائے جائیں گے اپنے پروردگار کے سامنے وہ کہے گا کیا یہ حق نہیں ہے ؟ انہوں نے کہا کیوں نہیں، قسم ہمارے پروردگار کی۔ کہے گا تو چکھو اس عذاب کو اس سبب سے کہ تم کفر کرتے رہے تھے (30) گھاٹا اٹھایا ہے انہوں نے کہ جو اللہ کی بارگاہ میں حاضری کو جھوٹ بتاتے رہے، یہاں تک کہ جب اچانک ان پر قیامت آجائے گی تو وہ کہیں گے کہ واحسرتا ! ہم نے اس کے بارے میں کوتاہی کی اور اٹھا رہے ہیں اپنے بوجھوں کو اپنی پشت پر۔ کیا برا بوجھ ہے جو وہ اٹھا رہے ہیں (31) اور نہیں ہے دینوی زندگی مگر کھیل تماشا اور بے شک آخرت والا گھر بہتر ہے ان کے لیے جو پرہیز گار ہوں، تو کیا عقل سے تم کام نہیں لو گے؟ (32) ہمیں معلوم ہے کہ جو وہ کہتے ہیں، وہ آپ کو یقینا رنج پہنچاتا ہے تو وہ آپ کو نہیں جھٹلاتے ہیں بلکہ وہ ظالم اللہ کی آیتوں کا جان بوجھ کر انکار کرتے ہیں (33) اور بہت سے پیغمبروں کو اس کے پہلے جھٹلایا گیا تو انہوں نے اس پر جو انہیں جھٹلایا گیا اور ایذائیں پہنچائی گئیں صبر کیا، یہاں تک کہ ہماری مدد ان کے پاس آئی اور اللہ کی باتوں کا کوئی بدلنے والا نہیں اور آپ کو کچھ نہ کچھ پیغمبروں کی خبریں پہنچ ہی چکی ہیں (34) اور اگر آپ پر ان کی رو گردانی بڑی شاق ہے تو اگر کوئی سرنگ زمین میں نکال سکے، یا کوئی سیڑھی لگا سکے آسمان میں تو کوئی خاص معجزہ ان کے سامنے لائیے اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں سیدھے راستے پر اکھٹا کر دیتا تو ہرگز آپ جاہلوں میں سے نہ ہو جایئے (35) قبول بس وہی کرتے ہیں کہ جو سنتے ہیں اور جو مردے ہیں، انہیں تو اللہ جلائے گا، پھر وہ اس کی طرف پلٹ کر جائیں گے (36) اور وہ کہتے ہیں کہ کیوں ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی معجزہ نہیں اترتا؟ کہہ دیجئے کہ یقینا اللہ تو کسی بھی معجزہ کے اتارنے پر قادر ہے مگر ان میں سے اکثر جانتے نہیں (37) اور کوئی چلنے پھرنے والا زمین میں نہیں اور نہ کوئی پرندہ ہے جو اپنے دونوں پروں سے اڑتا ہے مگر تمہارے ہی ایسے مختلف اقسام، ہم نے تحریر میں کوئی چیز اٹھا نہیں رکھی ہے پھر وہ اپنے پروردگار کی طرف محشور ہوں گے (38) اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا وہ بہرے اور گونگے ہیں تاریکیوں میں۔ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھے راستے پر لگا دیتا ہے (39) کہیے کہ کیا تم نے غور کیا ہے کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آئے یا قیامت تم پر آجائے تو کیا اللہ کے سوا کسی کو پکارو گے اگر سچے ہو (40) بلکہ اسی کو پکارو گے تو اگر وہ چاہے گا تو جس کے لیے تم نے اسے پکارا ہے، اس آفت کو دور کر دے گا اور تم انہیں جن کو شریک کرتے ہو، بھول جاؤ گے (41) اور ہم نے آپ سے پہلے بہت سی قوموں کی طرف رسول بھیجے تو ان کو طرح طرح کی تکلیفوں میں گرفتار کیا، شاید کہ وہ تضرع وزاری کریں (42) تو آخر کیوں انہوں نے جب ہماری طرف سے سختی آئی، تضرع وزاری نہ کی بلکہ ان کے دل سخت ہو گئے اور شیطان نے آراستہ کرکے پیش کیا ان کی نگاہوں میں ان کاموں کو جو وہ کرتے تھے (43) تو جب انہوں نے بھلا دیا ان باتوں کو جن کے متعلق انہیں نصیحت کی گئی تھی تو ان پر ہر چیز کے دروازے ہم نے کھول دیئے یہاں تک کہ جب وہ خوب خوش ہو لیے اس سے جو انہیں ملا تھا تو ہم نے اچانک انہیں گرفت میں لے لیا تو وہ ایک دم بے آس ہو گئے (44) تو ظالموں کی اصل نسل قطع ہو گئی اور شکر ہے اللہ کا جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (45) کہئے کہ کیا تم نے دیکھا ہے کہ اگر اللہ تمہارے کان اور تمہاری آنکھیں لے لے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو اللہ کے سوا کون خدا ہے جو یہ سب تمہیں دے دے ؟ دیکھئے کس طرح ہم طرح طرح سے حقیقتیں واضح کرتے ہیں، پھر بھی وہ رو گردانی کرتے ہیں (46) کہئے کہ کیا تم نے غور کیا ہے کہ اگر تم پر اللہ کا عذاب آئے اچانک یا ظاہر بظاہر تو کیا سوا ظالم جماعت کے کوئی تباہ و برباد ہو گا (47) اور ہم پیغمبروں کو نہیں بھیجتے مگر خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر تو جو ایمان لایا اور ٹھیک اعمال کرتا رہا تو نہ ان پر کوئی اندیشہ ہے اور نہ انہیں افسوس ہو گا (48) اور جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا، انہیں عذاب ہو گا اس لیے کہ وہ فسق و فجور کرتے رہے (49) کہہ دیجئے کہ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں بذات خود غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں۔ میں نہیں پیروی کرتا مگر اس کی جو میری طرف وحی ہو۔ کہئے کہ کیا برابر ہے اندھا اور آنکھوں والا؟ کیوں غور و فکر سے کام نہیں لیتے ہو (50) اور ڈراؤ اس کے ذریعہ سے ان کو جو اندیشہ رکھتے ہیں اس کا کہ وہ اپنے پروردگار کی طرف محشور ہوں گے۔ نہ ہو گا ان کا اس کے سوا کوئی سر پرست اور نہ سفارشی شاید وہ پرہیز گاری اختیار کریں (51) اور انہیں پاس سے دھتکاریے نہیں جو اپنے پروردگار کو صبح و شام پکارتے ہیں کہ اس کی رضا کے طلب گار ہیں۔ آپ پر ان کے حساب کتاب کی کچھ ذمہ داری نہیں ہے، نہ آپ کے حساب کتاب کی ذمہ داری کچھ ان پر ہے، جو آپ انہیں دھتکار دیں تو ہو جائیں گے ظالموں میں سے (52) اور اسی طرح ہم نے کچھ لوگوں کی آزمائش کی ہے کچھ کے ذریعہ سے تاکہ وہ کہیں کہ کیا یہ وہ ہیں جن کو ہم میں سے اللہ نے اپنے احسان سے نوازا ہے؟ کیا اللہ شکر گزاروں کو بہترین جاننے والا نہیں ہے؟ (53) اور جب آپ کے پاس آئیں وہ جو ہماری آیتوں پر ایمان لائے ہیں تو کہئے سلام علیکم، تمہارے پروردگار نے اپنے ذمہ رحمت کو عائد کر لیا ہے کہ جو تم میں سے کوئی برائی ناواقفیت سے کرے، پھر اس کے بعد توبہ کرلے اور ٹھیک اعمال کرے تو وہ بخشنے والا ہے، بڑا مہربان (54) اور اسی طرح ہم اپنی باتوں کو تفصیل کے ساتھ پیش کرتے ہیں اور تاکہ مجرموں کا راستہ صاف طور پر سمجھ میں آ جائے (55) کہہ دیجئے کہ مجھے اس سے ممانعت ہوئی ہے کہ میں عبادت کروں ان کی جنہیں تم اللہ کے سوا خدا کہہ کر پکارتے ہو، کہئے کہ میں تمہارے دل بخواہ خیالات کی پیروی نہیں کروں گا اس صورت میں تو میں گمراہ ہو جاؤں گا اور منزل تک پہنچنے والوں میں نہیں ہوں گا (56) کہہ دیجئے کہ میں اپنے پروردگار کی طرف سے کھلی ہوئی دلیل پر قائم ہوں اور تم نے اسے جھٹلایا ہے۔ میرے پاس وہ نہیں ہے جس کے لیے تم جلدی کرتے ہو، فیصلہ کا اختیار نہیں ہے مگر اللہ کو، وہ حق باتیں بیان کرتا ہے اور بہترین فیصلہ کرنے والا ہے (57) کہہ دیجئے کہ اگر میرے قبضہ میں ہوتا وہ جس کے لیے تم جلدی کرتے ہو تو فیصلہ ہو چکتا میرے اور تمہارے درمیان اور اللہ ظالموں کا بہترین جاننے والا ہے (58) اور اس کے پاس کنجیاں ہیں غیب کی جنہیں سوا اس کے کوئی نہیں جانتا اوروہ جانتا ہے اسے کہ جو خشکی اور تری میں ہے اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر وہ اسے جانتا ہے اور نہ کوئی دانہ زمین کی تاریکیوں میں اور نہ تر اور نہ خشک مگر یہ کہ وہ ایک روشن نوشتہ میں موجود ہے (59) اور وہ، وہ ہے جو رات کے وقت تمہاری روح کو لے لیتا ہے اور جو کچھ تم نے دن میں کیا ہے اسے جانتا ہے۔ پھر تمہیں اس میں اٹھاتا ہے تاکہ زندگی کی مقررہ مدت پوری ہو پھر اسی کی طرف تمہارا پلٹنا ہو گا۔ پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم کیا کرتے تھے (60) اور وہ اپنے بندوں پر پورا قابو رکھتا ہے اور تم پر نگہبانوں کو بھیجتا ہے یہاں تک کہ جب تم میں سے کسی ایک کو رات کا ہنگام آتا ہے تو ہمارے بھیجے ہوئے فرشتے اس کی روح قبض کرتے ہیں اور وہ کوتاہی نہیں کرتے (61) پھر وہ پلٹائے جاتے ہیں اللہ کی طرف جو ان کا حقیقی مالک ہے بلاشبہ اس کے لیے فیصلہ کرتا ہے اور وہ تیز ترین حساب کرنے والا ہے (62) کہیے کہ کون تمہیں چھٹکارا دیتا ہے بیابان اور دریا کے اندھیروں سے کہ تم اسے پکارتے ہو گڑ گڑا کر اور چپکے چپکے اگر اس سے ہمیں وہ چھٹکارا دے دے تو ہم شکر گزاروں میں سے ہوں گے (63) کہیے کہ اللہ تمہیں ان سے اور ہر طرح کی تکلیف سے چھٹکارا دیا ہی کرتا ہے پھر بھی تم شرک اختیار کرتے ہو (64) کہیے وہ یہ قدرت رکھتا ہے کہ تم پر عذاب بھیجے تمہارے اوپر سے یا تمہارے پیروں کے نیچے سے یا تمہیں مختلف گروہوں کی صورت میں کرکے دست و گریبان کر دے اور تم میں سے بعض کو بعض کی سختی کا مزہ چکھائے۔ دیکھئے ہم کس طرح اپنی آیتیں بیان کرتے ہیں، شاید کہ وہ سمجھیں (65) اور آپ کی قوم نے اس کو جھٹلایا حالاں کہ وہ حق ہے کہہ دیجئے کہ میں تمہارا ٹھیکے دار نہیں ہوں (66) ہر چیز کی ایک مقررہ میعاد ہے اور عنقریب تمہیں معلوم ہو گا (67) اور جب دیکھو ان لوگوں کو جو ہماری آیتوں کے بارے میں نکتہ چینی میں مصروف ہیں تو ان سے بے توجہی اختیار کرو جب تک کہ وہ کسی اور بات چیت میں مصروف نہ ہو جائیں، اور اگر کبھی شیطان بھلاوے میں ڈال دے تو یاد آنے کے بعد پھر ظالم جماعت کے ساتھ نہ بیٹھو (68) اور جو پرہیز گاری اختیار کرتے ہیں، ان پر ان کا حساب کتاب کچھ نہیں ہے مگر نصیحت کرنا ہے شاید کہ وہ بھی پرہیز گاری اختیار کریں (69) اور چھوڑوا نہیں کہ جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تفریح بنا لیا اور دھوکے فریب میں مبتلا کر رکھا انہیں دینوی زندگی نے اور ان کو اس کے ذریعہ سے نصیحت کرتے رہو تاکہ بے بسی کے ساتھ مبتلائے ہلاکت نہ ہو کوئی اپنے افعال سے درآنحالیکہ نہ ہو گا اس کے لیے اللہ کو چھوڑ کر کوئی مالک اور نہ سفارشی اور اگر ہر طرح کا معاوضہ دینا چاہے تو بھی وہ اس سے نہیں لیا جائے گا یہ ہے عالم ان لوگوں کا جو بے بسی کے ساتھ ہلاک ہوئے ان اعمال کی وجہ سے جو وہ کرتے تھے ان کے لیے کھولتا ہوا گرم پانی پینے کو ہو گا اور درد ناک عذاب اس وجہ سے کہ وہ کفر کرتے تھے (70) کہیے کہ کیا ہم خدا کہہ کے پکاریں اللہ کے سوا ایسی چیزوں کو جو نہ ہمیں نفع پہنچا سکتی ہیں اور نہ ہمیں نقصان پہنچا سکتی ہیں اور اپنے پچھلے پیروں پلٹیں بعد اس کے کہ اللہ نے ہمیں صحیح راستے پر لگا دیا، اس آدمی کی طرح جسے بھوت پریت زمین میں حیران و سرگردان پھرائیں درآں حالیکہ اس کے کچھ ساتھی ایسے ہوں جو اسے ٹھیک راستے کی طرف بلا رہے ہوں کہ ہماری طرف آؤ کہہ دیجئے کہ اصل ہدایت اللہ کی ہدایت ہے اور ہم اس پر مامور ہیں کہ اللہ کے سامنے سر جھکائیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (71) اور یہ کہ نماز ادا کرتے رہو اور اس کی نافرمانی سے بچتے رہو اور وہی وہ ہے جس کی طرف تم سمٹ کر جاؤ گے (72) اور وہ وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا بالکل صحیح اور جس دن وہ کہے گا ہو جا تو وہ سب پھر ہو جائے گا اس کی بات درست ہے اور اس کا اقتدار ہو گا جس دن صور پھونکا جائے گا، وہ ان دیکھی اور دیکھی سب باتوں کا جاننے والا ہے اور وہ صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا باخبر ( 73) اور جب کہا ابراہیم نے اپنے باپ آذر سے کہ کیا تم کچھ بتوں کو خدا بناتے ہو ؟ میں تمہیں اور تمہاری قوم والوں کو کھلی ہوئی گمراہی میں دیکھ رہا ہوں (74) اور اسی طرح ہم دکھا رہے تھے ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی قلمرو سلطنت اور یہ اس لیے کہ وہ یقین رکھنے والوں میں سے ہوں (75) تو جب رات کی تاریکی ان پر چھائی، انہوں نے ایک تارا دیکھا، کہا۔ یہ میرا پروردگار ہے، تو جب وہ ڈوب گیا، کہا میں ڈوبنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (76) پھر جب چاند کو چمکتے دیکھا کہا یہ میرا پروردگار ہے تو جب وہ ڈوب گیا، کہااگر میرا پروردگار مجھے سیدھے راستے پر نہ رکھے تو میں گمراہ لوگوں میں ہو جاؤں (77) پھر جب سورج کو چمکتے دیکھا، کہا یہ میرا پروردگار ہے۔ یہ سب سے بڑا ہے تو جب وہ ڈوب گیا، کہا اے میری قوم والو ! یقینا میں بری ہوں اس سے جو تم شرک کرتے ہو (78) میں یقینا اپنا رخ موڑے ہوئے ہوں، اس کی طرف جس نے آسمانوں کو اور زمین کو پیدا کیا ہے، باقی سب طرف سے ہٹ کر اور میں مشرکوں میں سے نہیں ہوں (79) اور ان سے بحث کی ان کی قوم والوں نے۔ انہوں نے کہا تم مجھ سے اللہ کے بارے میں بحث کرتے ہو حالانکہ اس نے خود مجھے راستہ دکھایا ہے اور میں ان چیزوں سے جنہیں تم اس کا شریک کرتے ہو نہیں ڈرتا۔ سوا اس کے کہ میرا پروردگار کوئی بات چاہے۔ میرا پروردگار ہر شے پر اپنے علم کے ساتھ حاوی ہے تو کیوں تم نصیحت قبول نہیں کرتے؟ (80) اور میں بھلا ان سے جنہیں تم شریک کرتے ہو کس طرح ڈروں گا، جب کہ تم نہیں ڈرتے اس سے کہ تم نے اللہ کے ساتھ ایسی چیزوں کو شریک کیا ہے جن کے متعلق اس نے تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں بھیجی ہے تو دونوں فریق میں سے کون مطمئن رہنے کا زیادہ حق دار ہے ؟ اسے سمجھو اگر تم علم و شعور رکھتے ہو (81) وہ جو ایمان لائے اور اپنے ایمان کے ساتھ کسی ظلم کی ملاوٹ نہیں کی۔ یہ وہ ہیں جن کے لیے امن ہے اور یہ صحیح راستے پر قائم ہیں (82) اور یہ ہماری دلیل تھی جو ہم نے ابراہیم کو ان کی قوم کے مقابلہ میں عطا کی تھی ہم جسے چاہتے ہیں درجوں میں بلندی عطا کرتے ہیں۔ یقینا تمہارا پروردگار صحیح صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (83) اور ہم نے عطا کیے انہیں اسحق اور یعقوب، ہر ایک کو ہم نے راستہ دکھایا اور نوح کو اس کے پہلے ہم نے راستہ دکھایا اور ان کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان اور ایوب اور یوسف اور موسیٰ اور ہارون کو اور اسی طرح ہم صلہ دیتے ہیں حسن عمل رکھنے والوں کو (84) اور زکریا اور یحییٰ اور عیسیٰ اور الیاس کو، ہر ایک نیک افراد میں سے تھا (85) اور اسماعیل اور یسع اور یونس اور لوط کو اور ہر ایک کو ہم نے تمام جہانوں سے زیادہ عطا کیا (86) اور ان کے باپ دادؤں اور ان کی اولاد اور ان کے بھائیوں میں سے بھی اور انہیں ہم نے منتخب کیا اور سیدھے راستے پر لگایا (87) یہ اللہ کی خاص ہدایت ہے جس کے ذریعہ سے وہ جسے چاہتا ہے اپنے بندوں میں سے نوازتا ہے اور اگر وہ شرک اختیار کرتے تو اکارت جاتے، وہ سب کارنامے جو انہوں نے انجام دیئے تھے (88) یہ وہ ہیں جنہیں ہم نے کتاب، حکمت اور نبوت عطا کی ہے۔ اب اگر یہ لوگ اس کے ساتھ کفر اختیار کرتے ہیں تو ہم نے اسے حوالہ کیا ہے ایسے لوگوں کے جو اس کے ساتھ کفر نہیں کریں گے (89) یہ وہ ہیں جنہیں اللہ نے راستے پر لگایا ہے تو ان ہی کی ہدایت کی پیروی کیجئے۔ کہہ دیجئے کہ میں اس پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا۔ وہ نہیں ہے مگر نصیحت تمام جہانوں کے لئے (90) اور انہوں نے اللہ کو اس کی واقعی شان کے ساتھ نہیں سمجھا جب انہوں نے کہا کہ نہیں اتارا اللہ نے کسی انسان پر کچھ بھی، کہئے کہ کس نے اتاری تھی وہ کتاب جسے موسیٰ لے کر آئے تھے روشنی اور ہدایت کا ذریعہ بنا کر لوگوں کے لیے جسے تم متفرق کاغذوں کی شکل میں رکھتے ہو جنہیں لوگوں کے سامنے لاتے ہو اور بہت سا حصہ چھپا دیتے ہو اور تمہیں اب وہ علم دیا گیا جو تمہیں نہ معلوم تھا اور نہ تمہارے باپ داداؤں کو کہئے کہ اللہ نے وہ کتاب اتاری تھی پھر چھوڑ دیجئے انہیں کہ وہ اپنی نکتہ چینیوں میں کھیل کود مچائے رہیں (91) اور یہ وہ بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے اتارا ہے تصدیق کرنے والی اس کی جو اس کے پہلے ہے اور اس لئے کہ آپ متنبہ کریں مکہ میں اور اس کے اردگرد جتنے ہیں، سب کو۔ اور جو روز آخرت کو مانتے ہوں، وہ سب اسے مانتے ہیں اور وہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں (92) اور کون ظالم ہو گا زیادہ اس سے کہ جو اللہ پر جھوٹ تہمت لگائے یا کہے کہ میری طرف وحی اتری ہے حالانکہ اس پر کچھ بھی وحی نہ اتری ہو اور جو کہے کہ ویسا ہی عنقریب میں اتار دوں گا جیسا اللہ نے اتارا ہے اور کاش دیکھو تم وہ موقع کہ جب ظالم لوگ موت کے سکرات میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ پھیلائے ہوں گے کہ نکالو اپنی روحوں کو، آج تمہیں ذلت کا عذاب اس سزا میں ہے کہ تم اللہ کی نسبت غلط باتیں کہتے تھے اور تم اس کی آیتوں کے مقابلہ میں تکبر سے کام لیتے تھے (93) اور تم ہمارے پاس تن تنہا آئے ہو جیسے کہ ہم نے تم کو پہلی بار پیدا کیا تھا اور جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھا وہ سب تم اپنے پیچھے چھوڑ آئے ہو اور ہم تمہارے ساتھ تمہارے ان سفارشیوں کو نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم نے خیال کیا تھا کہ وہ تمہارے بارے میں ہمارے ساتھ شریک ہیں تمہارے باہمی تعلقات قطع ہو گئے اور جو کچھ تمہارا زعم باطل تھا، غائب ہو چکا ہے (94) یقینا اللہ شگافتہ کرنے والا ہے دانوں اور گٹھلیوں کا۔ وہ نکالتا ہے زندہ کو مردہ سے اور نکالنے والا ہے مردہ کا زندہ سے۔ یہ ہے اللہ تو تم کدھر بھٹکتے پھرتے ہو (95) وہ سپیدئہ سحری کا نمایاں کرنے والا ہے اور اس نے رات کو آرام کا وقت اور سورج اور چاند کو حساب کا ذریعہ بنایا ہے یہ زبردست واقف کار کا مقرر کردہ نظام ہے (96) اور اس نے تمہارے لیے ستاروں کو قرار دیا ہے تاکہ تم ان سے راستہ حاصل کرو خشکی اور تری کی تاریکیوں میں۔ ہم نے کھول کھول کر باتیں بیان کر دی ہیں ان کے لیے جو جاننے والے ہوں (97) اور وہ وہ ہے جس نے تم سب کو ایک متنفس سے پیدا کیا ہے پھر ایک ٹھہرنے کی جگہ اور سونپنے کے مقام پر رکھا۔ ہم نے تفصیل کے ساتھ باتیں بیان کی ہیں ان کے لیے جو سمجھنا چاہیں ( 98) اور وہ، وہ ہے جس نے آسمان کی طرف سے پانی اتارا تو اس سے ہم نے نکالے ہر طرح کے نباتات تو اس سے باہر نکالی ہری ہری کھیتی جس سے ہم نکالتے ہیں تہہ بہ تہہ دانے اور کھجور کے درختوں سے جن کی شاخوں میں سے کچھ گھچے زمین کی طرف جھکے ہوتے ہیں اور باغ انگور اور زیتون اور انار کے جو ملتے جلتے ہوئے بھی ہیں اور نہیں بھی ملتے جلتے دیکھو ان کے پھلوں کو جب وہ میوہ دار ہوں اور ان کی رسیدگی کو یقینا اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو ایمان لانا چاہیں (99) اور انہوں نے نظروں سے پوشیدہ مخلوق کو اللہ کا شریک بنایا ہے حالانکہ اس نے انہیں پیدا کیا ہے اور انہوں نے اس کے لیے جہالت سے لڑکے اور لڑکیاں تصنیف کی ہیں۔ پاک ہے وہ اور بلند ہے اس سے جو یہ بیان کرتے ہیں (100) موجد ہے آسمانوں کا اور زمین کا۔ اس کے لیے اولاد کہاں سے ہو گی۔ حالانکہ اس کی کوئی بیوی تو ہے ہی نہیں اور اس نے ہر چیز کو پیدا کیا اور وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے (101) یہ ہے اللہ تمہارا پروردگار ، کوئی خدا نہیں سوا اس کے، وہ ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے تو اسی کی عبادت کرو اور وہ ہر چیز پر کار ساز ہے (102) اسے نگاہیں پا نہیں سکتیں اور وہ سب نگاہوں پر حاوی ہے اور جسم و جسمانیات سے بری ہے، بڑا خبر رکھنے والا (103) آئی ہیں تمہارے پاس بصیرتیں تمہارے پروردگار کی جانب سے تو جو نظر کرے گا، وہ اپنا فائدہ کرے گا اور جو اندھا بنا رہے گا، وہ اپنا نقصان کرے گا اور میں تمہارا پہریدار نہیں ہوں (104) اور اسی طرح ہم طرح طرح سے حقیقتیں بیان کرتے ہیں اور اس لیے کہ وہ کہیں کہ آپ نے خوب پڑھا ہے اور تاکہ اسے صاف صاف ہم بیان کردیں ان لوگوں کے لیے جو جاننا چاہیں (105) پیروی کیجئے اس کی جو آپ کی طرح وحی اتری ہے آپ کے پروردگار کی طرف سے اس کے سوا کوئی خدا نہیں اور مشرکین سے بے اعتنائی اختیار کیجئے (106) اور اگر اللہ چاہتا تو وہ شرک نہ کرتے اور آپ کو ہم نے ان پر پہریدار مقرر نہیں کیا ہے اور نہ آپ ان کے ٹھیکے دار ہیں (107) اور جن کی یہ اللہ کے سوا دہائی دیتے ہیں ، انہیں گالیاں نہ دو کہ وہ جہالت کی بنا پر تجاوز کرکے اللہ کو گالیاں دیں یوں ہی ہم نے ہر قوم کے کردار کو سنوارا ہے۔ پھر ان کے پروردگار کی طرف ان کی رجوع ہو گی تو وہ انہیں جو کچھ کرتے تھے، اس کے متعلق بتائے گا (108) اور انہوں نے تمام ممکن صورتوں کے ساتھ اللہ کی قسم کھائی ہے کہ اگر کوئی معجزہ ان کے پاس آئے گا تو وہ ضرور اس پر ایمان لائیں گے کہئے کہ معجزے تو بس اللہ کے قبضہ میں ہیں اور تم لوگوں کو کیا خبر ہے کہ وہ جب آئے گا تو وہ ایمان نہیں لائیں گے (109) اور ہم ان کے دلوں اور آنکھوں کو تہہ دبالا کر دیں گے جیسا کہ آنہوں نے پہلی بار اس پر ایمان اختیار نہیں کیا اور انہیں چھوڑ دیں گے ان کی سرکشی میں کہ وہ اندھے بنے پھرتے رہیں گے (110) اور اگر ہم ان کی طرف فرشتے اتارتے اور ان سے مردے باتیں کرتے اور ان کے سامنے تمام چیزوں کو گروہ در گروہ روز محشر کی صورت سے لا کر کھڑا کر دیتے تب بھی وہ ایمان لانے والے نہ تھے، سوا اس کے کہ اللہ طے کر لیتا لیکن ان میں زیادہ تر جہالت سے کام لیتے ہیں (111) اور اسی طرح ہم نے قرار دیا ہر نبی کے لیے دشمن آدمی اور جنات میں کے شیطانوں کو جن میں سے ایک دوسرے کی طرف بناوٹی باتوں کا فریب وہی کے لیے القا کرتا رہتا ہے اور اگر آپ کا پروردگار چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے لہٰذا چھوڑیئے انہیں اوراسے جو افترا پردازی کرتے رہتے ہیں (112) اور اس لیے کہ مائل ہوں اس کی طرف دل ان کے جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور اس لیے کہ وہ اسے پسند کریں جس کا یہ ارتکاب کرتے ہیں (113) تو کیا اللہ کے علاوہ کسی کو میں فیصلہ کے لیے تلاش کروں اور وہی تو وہ ہے جس نے تمہاری جانب کتاب اتاری ہے تفصیلی بیانات کی حامل اور جنہیں ہم نے کتاب دی تھی، وہ جانتے ہیں کہ یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے سچائی کے ساتھ اتری ہوئی ہے تو تم شک کرنے والوں میں سے نہ ہو (114) اور آپ کے پروردگار کی بات پوری ہے سچائی اور عدالت میں اور اس کی باتوں کا بدلنے والا کوئی نہیں اور وہ سننے والا ہے بڑا جاننے والا (115) اور اس زمین کے رہنے والوں کی اکثریت کا اگر تم کہنا مانو تو تمہیں اللہ کے راستے سے بھٹکا دیں گے، وہ نہیں پیروی کرتے مگر گمان کی اور نہیں وہ باتیں کرتے مگر اٹکل پچو (116) یقینا تمہارا پروردگار خوب جاننے والا ہے ان کا جو اس کے راستے سے بھٹکتے ہیں اور وہ بہترین جاننے والا ہے ان کا جو سیدھے راستے پر برقرار رہتے ہیں (117) تو کھاؤ تم اس سے جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے اگر تم اس کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو (118) اور تمہیں حق نہیں ہے کہ تم نہ کھاؤ اس سے جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہے حالانکہ اس نے تفصیل سے بیان کر دیا ہے تمہارے لیے ان چیزوں کو جو اس نے تم پر حرام کی ہیں سوا اس کے جس کی تمہیں اضطراری طور پر مجبوری ہو اور یقینا بہت سے لوگ اپنے بے بنیاد خیالات سے نادانستہ گمراہ کرتے ہیں بلاشبہ تمہارا پروردگار خوب جانتا ہے انہیں جو ظلم و تعدی سے کام لیتے ہیں (119) اور گناہ کو چاہے علانیہ ہو اور چاہے چھپا ہوا جو بہر صورت گناہ کرتے ہیں انہیں سزا ملے گی اس کی جس کا وہ ارتکاب کرتے تھے (120) اور جس پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو، اسے نہ کھاؤ اور یقینا وہ بہت بڑا گناہ ہے اور بلاشبہ شیطان ہیں جو اپنے حوالی موالی کو القا کرتے ہیں کہ وہ تم سے جھگڑا کریں اور اگر تم ان کا کہنا مانو تو یقینا تم مشرک ہو جاؤ (121) اور کیا وہ جو مردہ تھا تو ہم نے اسے زندہ بنایا اور اس کے لیے ایک روشنی قرار دی جس کو لیے ہوئے وہ لوگوں کے درمیان چلتا پھرتا ہے، اس کی طرح ہے جس کی حالت تاریکیوں میں یہ ہے کہ وہ ان سے نکل ہی نہیں سکتا۔ اسی طرح کافروں کی نظر میں آراستہ ہوئے ہیں وہ اعمال جو وہ کرتے ہیں (122) اور اسی طرح ہم نے ہر بستی میں کچھ بڑے بڑے مجرم قرار دیئے ہیں کہ وہ اس میں طرح طرح کے منصوبے بناتے ہیں اور وہ منصوبے نہیں بناتے مگر خود اپنی ہی تخریب کے لیکن انہیں شعور نہیں ہے (123) اور جب ان کے پاس کوئی معجزہ آتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم ہرگز ایمان نہیں لائیں گے، جب تک ہمیں نہ ملیں ویسی ہی چیزیں جیسی اللہ کے پیغمبروں کو ملتی ہیں، اللہ خوب جانتا ہے کہ وہ اپنی پیغمبری کا منصب کہاں رکھے ان مجرموں کو عنقریب ذلت ہو گی اللہ کے یہاں اور سخت سزا ان تخریبی کارروائیوں کی وجہ سے جو وہ کرتے رہے تھے (124) تو جسے اللہ سیدھے راستے پر لگانا چاہتا ہے اس کے سینہ کو اسلام کے لیے کشادہ کر دیتا ہے اور جسے گمراہی میں چھوڑ دینا چاہتا ہے ، اس کے سینہ کو تنگی کے ساتھ بالکل بند کر دیتا ہے جیسے کہ وہ جو آسمان میں اونچا ہو رہا ہے اس طرح اللہ نجاست کا حکم لگا دیتا ہے ان پر جو ایمان نہیں لاتے (125) اور یہ تمہارے پروردگار کا سیدھا راستہ ہے ہم نے نشانیاں تفصیل سے پیش کر دی ہیں، ان لوگوں کے لیے جو نصیحت قبول کرتے ہیں (126) ان کے لیے سلامتی کا گھر ہے ان کے پروردگار کے یہاں اور وہ ان کا سر پرست ہے ان اعمال کے صلہ میں جو وہ انجام دیتے تھے (127) اور جس دن وہ ان سب کو محشر میں اکھٹا کرے گا، اے گروہ جنات تم نے بہت آدمیوں پر قبضہ کیا اور ان کے حوالی موالی نے جو آدمیوں میں سے تھے، کہا اے پروردگار! ہم نے ایک دوسرے سے فائدہ اٹھایا اور عمر کو بسر کیا جو تو نے ہمارے لیے مقرر کی تھی۔ اس نے کہا اب تمہارا ٹھکانا دوزخ ہے جس میں تم سب ہمیشہ رہو گے، سوا اس کے جسے اللہ چاہے یقینا تمہارا پروردگار صحیح صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (128) اور اس طرح ہم ظالموں کو آپس میں ایک دوسرے کے سپرد کر دیتے ہیں ان اعمال کی وجہ سے جو وہ کرتے تھے (129) اے گروہ جنات و انسان ! کیا تمہاری طرف پیغمبر تم ہی میں کے نہیں آئے جو تمہارے سامنے میری آیتیں بیان کرتے تھے اور تمہیں اس دن کے در پیش ہونے سے ڈراتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ ہم بے شک اپنے خلاف گواہ ہیں اور انہیں دنیوی زندگی نے فریب میں مبتلا کر دیا تھا اور اب انہوں نے اپنے خلاف گواہی دی ہے کہ بے شک وہ کافر تھے (130) بات یہ ہے کہ تمہارا پروردگار یہ کرنے کا نہیں ہے کہ بستیوں کو ظلم و ستم کی بنا پر ختم کر دے اس عالم میں کہ اس کے رہنے والے بے خبر ہوں (131) اور ہر ایک کے لیے مرتبے ہیں اس اعتبار سے کہ جو انہوں نے اعمال کئے ہیں اور تمہارا پروردگار بے خبر نہیں اس سے کہ جو وہ کرتے تھے (132) اور تمہارا پروردگار بے نیاز ہے، رحمت والا اگر چاہے تم لوگوں کو لے جائے اور تمہارے بعد تمہاری جگہ جسے چاہے دے دے جیسا کہ تم لوگوں کو اس نے پیدا کیا کچھ اور لوگوں کی نسل سے (133) یقینا جو وعدہ و عید تم سے ہوتا ہے، وہ ضرور آنے والا ہے اور تم قدرت کی راہ میں حائل نہیں ہو سکتے (134) کہہ دیجئے کہ اے میری قوم والو ! تم اپنی حد پر اپنے کام کیے جاؤ میں اپنا کام کرتا ہوں اس کے بعد تمہیں معلوم ہو گا کہ انجام میں اس عالم کی بہتری کس کے لیے ہے جو ظالم ہیں وہ بلاشبہ دین و دنیا کی بہتری نہیں پائیں گے (135) اور انہوں نے ان چیزوں سے کہ جو اس نے پیدا کی ہیں، کھیت اور چوپائے ایک حصہ اللہ کا رکھا ہے تو اپنے خیال ناقص کے مطابق کہتے ہیں کہ یہ اللہ کا ہے اور یہ ہمارے شریکوں کا تو جو ان کے والے شریکوں کا ہے، وہ اللہ کی طرف نہیں جا سکتا اور جو اللہ کا ہے، وہ ان کے شریکوں کو پہنچ جائے گا کیا برا ہے وہ حکم جو وہ لگاتے ہیں (136) اور اسی طرح بہت سے مشرکوں کے لیے ان کے شریکوں نے اپنی اولاد کی جان لینے کو نظروں میں سج دیا ہے کہ انہیں تباہ کریں اور تاکہ ان کے مذہب کو ان پر مشتبہ کریں اور اگر اللہ چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے لہٰذا چھوڑیئے انہیں اور اسے کہ جو وہ جھوٹ باندھا کرتے ہیں (137) اور ان کا کہنا ہے اپنی خام خیالی سے کہ یہ چوپائے اور کھیت اچھوتے ہیں کہ انہیں نہیں کھا سکتا مگر وہ جسے ہم چاہیں اور کچھ چوپائے ہیں جن کی پشت پر سواری کو ممنوع قرار دیا ہے اور کچھ چوپائے ہیں جن پر وہ اللہ کا نام نہیں لیتے اس پر غلط تہمت لگاتے ہوئے، وہ انہیں عنقریب اس کی جو وہ غلط تہمت لگاتے ہیں سزا دے گا (138) اور ان کا کہنا ہے کہ جو ان چوپایوں کے اندر ہے وہ ہمارے افراد ذکور سے مخصوص ہے اور ہماری عورتوں پر حرام ہے اور اگر مردار ہو تو وہ سب اس میں حصہ دار ہیں، بہت جلد وہ انہیں ان کے اس حکم لگانے کی سزا دے گا۔ یقینا وہ صحیح کام کرنے والا ہے، بڑا جاننے والا (139) بلاشبہ گھاٹے میں ہیں وہ جنہوں نے اپنے بچوں کی جان لی نادانستہ حماقت سے اور حرام سمجھ لیا اسے جو اللہ نے انہیں عطا کیا تھا اللہ پر غلط باتیں منڈھ کر بے شک وہ گمراہ ہوئے اور انہوں نے سیدھا راستہ اختیار نہیں کیا (140) اور وہ وہی ہے جس نے پیدا کیے گھنے باغ، وہ بھی جو ایسی بیلوں کے ہیں جو بانسوں وغیرہ کی مدد سے اونچی کی جاتی ہیں اور وہ بھی جو اونچی نہیں کی جاتیں اور کھجور کے درخت اور طرح طرح کی کھیتی اور زیتون اور انار، جو ملتے جلتے ہوئے بھی ہیں اور نہیں بھی ملتے جلتے ہیں جب یہ چیزیں پھلیں تو ان کے پھلوں میں سے کھاؤ اور اس کے کاٹنے کے وقت جو اس میں کا واجب الادا حق ہے، وہ ادا کر دو اور حد سے آگے نہ بڑھو، یقینا وہ حد سے آگے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا (141) اور چوپایوں میں سے بار برداری والے اور زمین پر بچھے ہوئے کھاؤ اس سے جو اللہ نے تمہیں روزی عطا کی ہے اور شیطان کے قدم بقدم نہ چلو، یقینا وہ تمہارا کھلا ہوا دشمن ہے (142) آٹھ قسمیں۔ دو بھیڑ کی جنس سے اور دو بکری کی جنس سے، کہو کہ کیا اس نے دونوں قسم کے نروں کو حرام کیا یا دونوں قسم کی مادیوں کو یا جو دونوں مادیوں کے پیٹ میں ہو ؟ مجھے کسی علم کی بنیاد پر بتاؤ اگر تم سچے ہو (143) اور دو اونٹ کی جنس سے اور دو گائے بیل کی جنس سے کہو کہ ان میں کیا اس نے دونوں نروں کو حرام کیا ہے یا دونوں مادیوں کو یا جو دونوں مادیوں کے پیٹ میں ہو ؟ کیا تم موجود تھے جب اللہ نے تمہیں یہ ہدایت کی تو کون ظالم ہو گا اس سے بڑھ کر کہ جو اللہ پر جھوٹی باتیں منڈھے تاکہ لوگوں کو بغیر کسی علم کے گمراہ کرے بلاشبہ اللہ ظالم جماعت کے لیے منزل مقصود تک پہنچنے کا سامان نہیں کرتا (144) کہئے کہ میں نہیں پاتا اس میں کہ جس کی میری طرف وحی اتاری گئی ہے کسی کھانے والے پر کوئی شے جس کا کھانا حرام ہو، سوا اس کے کہ مردار ہو یا بہا ہو ا خون یا سور کا گوشت کہ وہ بہت گندی چیز ہے یا غلط ذبیحہ جس پر اللہ کے سوا کوئی نام لیا گیا ہو اب جو اضطراری حالت میں مبتلا ہو اور نہ باغی ہو، نہ حد سے تجاوز کرنے والا تو یقینا تمہارا پروردگار بخشنے والا ہے بڑا مہربان (145) اور جنہوں نے یہودیت اختیار کی، ان پر ہم نے حرام کر دیا ہر ناخن دار جانور، اور گائے بیل اور بھیڑ میں سے حرام کر دیا ان پر ان کی چربی کو سوا اس کے کہ جو ان کی پشت پر ہو یا آنتوں میں یا جو ہڈی سے ملی ہوئی ہو۔ یہ انہیں سزا دی ہم نے ان کی بغاوت کی اور یقینا ہم سچے ہیں (146) اب اگر یہ آپ کو جھٹلائیں گے تو کہہ دیجئے کہ تمہارا پروردگار بڑی وسیع رحمت والا ہے ہاں اس کا عذاب مجرموں کی جماعت سے ہٹایا نہیں جا سکتا (147) نزدیک ہے وہ وقت کہ مشرک لوگ کہیں گے کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم مشرک نہ ہوتے اور نہ ہمارے باپ دادا اور نہ ہم کوئی چیز اپنی طرف سے حرام کرتے۔ ایسا ہی جھٹلایا انہوں نے جو ان کے پہلے تھے، یہاں تک کہ ہمارے عذاب کا مزہ چکھا۔ کہئے کیا تمہارے پاس کوئی ثبوت ہے کہ تم ہمارے لیے اسے نکالو تم تو نہیں پیروی کرتے مگر گمان کی اور نہیں کرتے مگر اٹکل پچو باتیں (148) کہہ دیجئے کہ یہ تو اللہ کی زبردست دلیل ہے۔ اس لیے کہ اگر وہ زبردستی چاہتا تو سب کو سیدھے راستے پر لگا دیتا (149) کہہ دیجئے کہ لاؤ اپنے ان گواہوں کو جو گواہی دیتے ہوں کہ اللہ نے اس کو حرام کیا ہے، اب اگر وہ گواہی دیں تو آپ ان سے پھر بھی متفق نہ ہوں اور پیروی نہ کیجئے ان لوگوں کے خیالات کی جنہوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا اور جو آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور وہ اپنے پروردگار کا دوسروں کو برابر دار سمجھتے ہیں (150) کہئے کہ آؤ! میں سناؤں جو کچھ تمہارے پروردگار نے تم پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ یہ کہ تم اس کا کسی چیز کو شریک قرار نہ دو اور ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرو اور اپنے بچوں کی فقرو فاقہ کے مارے جان نہ لو ہم تمہیں بھی روزی دیتے ہیں اور انہیں بھی دیں گے اور جنسی غلط کاریوں کے پاس نہ جاؤ، چاہے وہ نمایاں ہوں اور چاہے پوشیدہ اور جس جان کی اللہ نے حرمت قرار دی ہے اسے مارو نہیں مگر حق کے ساتھ یہ وہ ہے جس کی اللہ نے تمہیں ہدایت کی ہے شاید کہ تم عقل و شعور سے کام لو (151) اور یتیم کے مال کے پاس نہ پھٹکو مگر ایسی صورت سے جو بہتر ہو، یہاں تک کہ وہ اپنے کمال کی منزل تک پہنچے اور ناپ تول پوری کرو انصاف کے ساتھ ہم کسی پر پابندی نہیں لگاتے مگر اس کی طاقت بھر اور جب بات کہو تو انصاف کرو، چاہے وہ عزیز کیوں نہ ہو، اور اللہ کے عہد و پیمان کو پورا کرو۔ یہ وہ ہے جس کی اس کی طرف سے تمہیں ہدایت ہے، شاید کہ تم نصیحت قبول کرو (152) اور یہ کہ یہ میرا خاص راستہ ہے، اس کے ساتھ وہ سیدھا بھی ہے تو اس کی پیروی کرو اور دوسرے راستوں کی پیروی نہ کرو کہ وہ تمہیں اس کے راستے سے تتر بتر کرکے ہٹا دیں یہ ہے جو اللہ نے تم کو ہدایت کی ہے، شاید کہ تم ان خطرات سے بچو (153) پھر یہ کہ ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی نعمت تمام کرنے کا ذریعہ اس پر جو نیک کردار ہو اور تفصیل ہر چیز کی اور صحیح رہنمائی اور رحمت بنا کر، شاید کہ وہ اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری پر ایمان لائیں (154) اور یہ ایک بڑی بابرکت کتاب ہے جسے ہم نے اتارا ہے۔ اب اس کی پیروی کرو اور نجات کا سامنا کرو کہ رحمت تمہارے شامل حال ہو (155) لیکن تم ایسا نہ کہو کہ کتاب بس ہمارے پہلے کی دو امتوں پر نازل ہوئی، اگرچہ ہم ان کی تعلیم سے بھی انجان ہی رہے تھے (156) یا کہو کہ اگر ہم پر کتاب نازل ہوتی تو ہم ان سے زیادہ راہ راست پر ہوتے تو اب آگئی تمہارے پاس کھلی ہوئی دلیل تمہارے پروردگار کی طرف کی اور ہدایت اور رحمت۔ اب اس سے بڑھ کر ظالم کون ہو گا کہ جو آیات الٰہی کو جھٹلائے اور ان سے رو گردانی کرے۔ ہم عنقریب انہیں کہ جو رو گردانی کرتے ہیں ہماری آیتوں سے برے عذاب کی سزا دیں گے اس پاداش میں کہ وہ رو گردانی کرتے تھے (157) کیا انہیں سوا اس کے کچھ اور انتظار ہے کہ فرشتے خود ان کے پاس آئیں یا تمہارا پروردگار بذات خود آ جائے یا تمہارے پروردگار کی بعض مخصوص نشانیاں آجائیں، جس دن وہ مخصوص نشانیاں آ جائیں گی، اس دن کسی کو جو پہلے ایمان نہ لایا ہو یا اس نے اپنے ایمان میں کچھ بھلائی کے کام نہ کیے ہوں ایمان لانا فائدہ نہ دے گا۔ کہئے کہ انتظار کرو، بلاشبہ ہم بھی منتظر ہیں (158) یقینا وہ جنہوں نے اپنے دین میں تفرقہ ڈال دیا اور بہت سے گروہوں میں بٹ گئے آپ کو ان سے کوئی سروکار نہیں ہے، ان کا معاملہ بس اللہ کے سپرد ہے، پھر وہ انہیں بتلائے گا کہ وہ کیا کرتے رہتے تھے (159) جو نیک کام کرے، اسے دس گنا ملے گا اور جو برا کام کرے تو اسے بس اتنی ہی سزا ملے گی، اور ان پر ظلم نہیں ہو گا (160) کہئے کہ بلاشبہ مجھے میرے پروردگار نے ایک بڑے سیدھے راستے کی طرف خاص طور سے رہنمائی کی ہے، اس صحیح و درست دین کی طرف جو خالص و مخلص ابراہیم کا مسلک ہے اور وہ شرک کرنے والوں میں سے نہیں تھے (161) کہئے کہ میری نماز اور میری سب عبادتیں اور میری زندگی اور میری موت خاص اللہ کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے (162) اس کا کوئی شریک نہیں ہے اور اسی پر میں مامور ہوں اور میں سرا طاعت جھکانے والوں میں سب سے پہلا ہوں (163) کہیے کہ کیا اللہ کے سوا کوئی پروردگار تلاش کروں حالانکہ وہ ہر چیز کا پروردگار ہے۔ کوئی شخص بھی برائی نہیں کرتا مگر یہ کہ وہ خود اپنا نقصان کرتا ہے اور کوئی دوسرے کے گناہ کا ذمہ دار نہیں ہے۔ پھر تم سب کی رجوع اللہ کی طرف ہونا ہے تو وہ تمہیں بتائے گا وہ سب جس میں تم آپس میں اختلاف رکھتے تھے (164) اور وہ وہ ہے جس نے تمہیں زمین میں پہلوں کی جگہ لینے والا بنایا اور تم میں سے بعض کو دوسروں پر درجوں کے اعتبار سے بلندی عطا کی تاکہ جو کچھ اس نے تمہیں عطا کیا ہے، اس کے بارے میں تمہاری آزمائش کرے۔ یقینا تمہارا پروردگار تیزی سے حساب لینے والا ہے اور یقینا وہ بخشنے والا ہے، بڑا مہربان (165)۔

پچھلی سورت: سورہ مائدہ سورہ انعام اگلی سورت:سورہ اعراف

1.فاتحہ 2.بقرہ 3.آل‌عمران 4.نساء 5.مائدہ 6.انعام 7.اعراف 8.انفال 9.توبہ 10.یونس 11.ہود 12.یوسف 13.رعد 14.ابراہیم 15.حجر 16.نحل 17.اسراء 18.کہف 19.مریم 20.طہ 21.انبیاء 22.حج 23.مؤمنون 24.نور 25.فرقان 26.شعراء 27.نمل 28.قصص 29.عنکبوت 30.روم 31.لقمان 32.سجدہ 33.احزاب 34.سبأ 35.فاطر 36.یس 37.صافات 38.ص 39.زمر 40.غافر 41.فصلت 42.شوری 43.زخرف 44.دخان 45.جاثیہ 46.احقاف 47.محمد 48.فتح 49.حجرات 50.ق 51.ذاریات 52.طور 53.نجم 54.قمر 55.رحمن 56.واقعہ 57.حدید 58.مجادلہ 59.حشر 60.ممتحنہ 61.صف 62.جمعہ 63.منافقون 64.تغابن 65.طلاق 66.تحریم 67.ملک 68.قلم 69.حاقہ 70.معارج 71.نوح 72.جن 73.مزمل 74.مدثر 75.قیامہ 76.انسان 77.مرسلات 78.نبأ 79.نازعات 80.عبس 81.تکویر 82.انفطار 83.مطففین 84.انشقاق 85.بروج 86.طارق 87.اعلی 88.غاشیہ 89.فجر 90.بلد 91.شمس 92.لیل 93.ضحی 94.شرح 95.تین 96.علق 97.قدر 98.بینہ 99.زلزلہ 100.عادیات 101.قارعہ 102.تکاثر 103.عصر 104.ہمزہ 105.فیل 106.قریش 107.ماعون 108.کوثر 109.کافرون 110.نصر 111.مسد 112.اخلاص 113.فلق 114.ناس


متعلقہ مآخذ

پاورقی حاشیے

  1. دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1238ـ1237۔

مآخذ