"سید حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) عدد انگلیسی |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 105: | سطر 105: | ||
==ایران سے رابطہ== | ==ایران سے رابطہ== | ||
[[فائل:عباس موسوی | [[فائل:عباس موسوی ۱.jpg|تصغیر|سید حسن نصر اللہ اور [[سید عباس موسوی]] کی [[آیت اللہ خامنہ ای]] سے ملاقات (1991 ء)]] | ||
سید حسن نصر اللہ نے | سید حسن نصر اللہ نے 1981ء میں [[امام خمینی]] سے امور حسبیہ کا اجازہ حاصل کیا<ref> صحیفہ امام،15، ص: 338.</ref> اور اس اعتبار سے وہ پہلے لبنانی عالم ہیں جنہوں نے امام خمینی سے اس طرح کا اجازہ کسب کیا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے بارہا [[ایران]] کا سفر کیا ہے اور ایران کے مختلف علاقوں منجملہ شمال ایران کا سفر کیا ہے۔<ref> سفر شہید عماد مغنیہ و سید حسن نصرالله بہ شمال ایران</ref> مختلف جلسوں میں تقریریں اور مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ایران کے بعض فوجی کمانڈروں کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات ہیں اور وہ ان کے گھروں میں بھی جا چکے ہیں۔<ref> گزارش تصویری حضور سید حسن نصرالله در منزل سردار شہید احمد کاظمی</ref> | ||
انہوں نے بارہا اپنی تقریروں اور جلسات میں ایران کی طرف سے حزب اللہ کی حمایتوں کی تصریح کی ہے۔<ref> سید حسن نصرالله: پہپاد ساخت ایران بود و ما آن را فرستادیم</ref> انہوں نے اپنی تقاریر میں ایران کا دفاع کیا ہے اور اسے وفاداری کے عہد کے لحاظ سے اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔<ref> سید حسن نصرالله: من سخنگوی ایران نیستم</ref> | انہوں نے بارہا اپنی تقریروں اور جلسات میں ایران کی طرف سے حزب اللہ کی حمایتوں کی تصریح کی ہے۔<ref> سید حسن نصرالله: پہپاد ساخت ایران بود و ما آن را فرستادیم</ref> انہوں نے اپنی تقاریر میں ایران کا دفاع کیا ہے اور اسے وفاداری کے عہد کے لحاظ سے اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔<ref> سید حسن نصرالله: من سخنگوی ایران نیستم</ref> |
نسخہ بمطابق 21:21، 28 ستمبر 2024ء
![]() | |
کوائف | |
---|---|
تاریخ پیدائش | سنہ 1960ء |
آبائی شہر | البازوریہ |
ملک | لبنان |
شریک حیات | فاطمہ یاسین (ام ہادی) |
اولاد | ہادی، محمد جواد، محمد علی، محمد مہدی، زینب |
مذہب | شیعہ اثنا عشری |
سیاسی کوائف | |
مناصب | سکریٹری جنرل حزب اللہ (لبنان) |
پیشرو | سید عباس موسوی |
علمی و دینی معلومات | |
اساتذہ | سید عباس موسوی، سید محمد باقر صدر |
دستخط | فائل:امضای سید حسن نصر الله.gif |
سید حسن نصر اللہ (1960-2024ء)، حزب اللہ لبنان کے تیسرے سکریٹری جنرل تھے اور سنہ 1982ء سے عمر کے آخری لمحات تک حزب اللہ کے بانی کی حیثیت سے اس تنظیم سے منسلک رہے۔
حزب اللہ لبنان سید حسن نصر اللہ کے دور میں ایک علاقائی طاقتور تںظیم کے طور پر دنیا کے سمانے ابھر آئی۔ حزب اللہ سنہ 2000ء میں مختلف آپریشنز کے ذریعے اسرائیل کو لبنان سے پیچھے ہٹانے اور لبنانی قیدیوں کو رہا کرنے پر مجبور کرنے میں کامیاب رہی۔ سید حسن نصر اللہ 27 ستمبر سنہ 2024ء کو اسرائیلی فوج کی بمباری میں شہید ہوگئے۔
سید حسن نصر اللہ نے حوزہ علمیہ نجف اور قم سے دینی تعلیم حاصل کی۔ نجف میں شہید سید محمد باقر صدر اور سید عباس موسوی سے ان کا رابطہ قائم ہوا۔ ان کے مابین قائم شدہ تعلقات نے انہیں اسرائیلی قبضے کے خلاف جنگ کے میدان میں داخل کیا۔
سکیورٹی خطرات کے بموجب نصراللہ کو کئی سالوں تک عوام میں شاذ و نادر ہی دیکھا گیا۔ ان کا بیٹا سید ہادی سنہ 1997ء میں اسرائیلی فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں شہید ہوگیا۔
زندگی نامہ اور تعلیم
سید حسن نصر اللہ لبنان کی مشہور اور مقبول شخصیات میں سے تھے۔[1]انہوں نے 31 اگست سنہ 1960ء کو مشرقی بیروت کے ایک غریب محلہ کرنتینا میں آنکھیں کھولیں۔ ان کی والدہ مہدیہ صفی الدین اور والد سید عبد الکریم جنوبی لبنان کے شہر صور کے نواحی گاؤں الباروزیہ کے رہائشی تھے جوبیروت ہجرت کرگئے۔[2] بعض تاریخی مآخذ کے مطابق بازوریہ میں نصر اللہ کی پیدائش ہوئی۔[3] ان کے 3 بھائی اور 5 بہنیں تھیں۔[4] سید نصر اللہ نوجوانی میں اپنے دیگر بھائیوں کے ساتھ اپنے والد کی پھلوں کی دکان پر کام کرتے تھے۔[5]

نصر اللہ نے ابتدائی تعلیم التربویہ علاقے کے النجاح پرائیوٹ سکول میں حاصل کی اور اپریل 1975ء میں لبنان میں خانہ جنگیوں کے آغاز کے ساتھ وہ اپنے خاندان کے ساتھ اپنے والد کے آبائی گاؤں بازوریہ منتقل ہوگئے اور شہر صور میں ہائی اسکول کی تعلیم جاری رکھی۔[6] 16 سال کی عمر میں (1976ء) شہر صور کے امام جمعہ سید محمد غروی اور ان کے دوست سید محمد باقر صدر کی تشویق سے دینی علوم کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف ہجرت کی۔ سید محمد نے ایک خط میں سید حسن کو شہید صدر سے ملوایا۔ شہید صدر نے سید عباس موسوی پر سید حسن نصر اللہ کی تعلیمی صورتحال پر نظر رکھنے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی ذمہ داری بھی ڈال دی۔ref>خامهیار، «حزب الله و سید حسن از جنگهای داخلی تا جنگ 33 روزه»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.</ref> سنہ 1978ء میں نجف اشرف میں حوزہ علمیہ کے مقدماتی دروس مکمل کرنے کے بعد عراقی بعث پارٹی کے دباؤ[7] کی وجہ سے وہ لبنان لوٹ آئے۔ انہوں نے بعلبک میں ایک دینی مدرسے کی بنیاد رکھی، یہاں اپنی حوزوی تعلیم کے سلسلہ کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ تدریس بھی شروع کی۔[8] سنہ 1989ء میں حوزہ علمیہ قم میں ایک سال تک دینی تعلیم حاصل کی۔[9] نصراللہ کی لبنان واپسی کی وجہ لبنانی حزب اللہ سے ان کے اختلاف کی افواہیں اور امل تحریک کے ساتھ حزب اللہ کے اختلافات میں اضافہ اور قیادت کونسل کا اصرار بتایا جاتا ہے۔[10]
شریک حیات اور اولاد
سید حسن نصراللہ نے سنہ 1978ء میں 18 سال کی عمر میں فاطمہ یاسین کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے جس کے نتیجے میں تین بیٹے محمد ہادی، محمد جواد اور محمد علی اور ایک بیٹی زینب پیدا ہوئے۔[11] ان کے بڑے بیٹے سید محمد ہادی 12 ستمبر سنہ 1997ء کو جنوبی لبنان میں اسرائیلی گشتی فورسز کے ساتھ ایک جھڑپ میں شہید ہوگئے۔ ان کی جس خاکی صہیونیوں کے ہتھے چڑھ گئی اور ایک سال بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان قیدیوں کے تبادلے میں ان کی جس خاکی کو لبنان لایا گیا۔
سماجی و سیاسی سرگرمیاں
سید حسن نصر للہ نے نوجوانی کی عمر میں ہی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا تھا۔
- انٹرپاس کرنے کے بعد سنہ 1975ء میں انہیں ان کے آبائی علاقہ الباروزیہ میں تحریک امل (لبنان کی سیاسی تنظیم) کا نمایندہ بنا دیا گیا۔
- نجف سے واپسی کے بعد سنہ 1979ء میں انہیں جنبش امل کے سیاسی دفتر کا رکن بنا دیا گیا اور وہ درہ باغ میں اس کے نمایندہ بن گئے۔[12]
- سنہ 1982ء میں وہ کچھ مجاہد علماء کے ساتھ مل کرجنبش امل سے جدا ہوگئے اور حزب اللہ لبنان کی بنیاد رکھی۔
- انہوں نے سنہ 1982 سے 1992ء تک اپنی پوری فعالیتیں حزب اللہ پر مرکوز کردیں۔ وہ اس کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہونے کے ساتھ ساتھ مقاومت کے لئے افراد کی تربیت اور اس کی فوجی یونٹ کی تشکیل کے سربراہ بھی رہے۔ کچھ عرصہ تک وہ ابراہیم امین السید (بیروت میں حزب اللہ کے عہدہ دار) کے معاون بھی رہے اور کچھ مدت تک حزب اللہ کے اجرائی معاون بھی رہے۔[13]
حزب الله لبنان کے سیکریٹری جنرل اور سردار مقاومت
سید حسن نصر اللہ 16 فروری سنہ 1992ء کو سید عباس موسوی کی شہادت کے بعد متفقہ طور پر حزب اللہ کے سکریٹری جنرل منتخب ہوئے[14] جس وقت ان کی عمر 32 سال تھی۔[15] جس دوران سید حسن نصر اللہ حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری تھے اس دوران حزب اللہ نے صیہونی حکومت پر بکثرت فتوحات حاصل کیں جن میں سب سے اہم سنہ 2000ء میں جنوبی لبنان کی آزادی، سنہ 2006ء میں 33 روزہ جنگ اور سنہ 2017ء میں دہشت گرد گروہوں کی شکست ہے۔[16]
سید حسن کو سنہ 2000ء میں جنوبی لبنان کی 22 سال کے بعد آزادی میں ان کےمرکزی کردار اور 33 روزہ جنگ میں فتح کی وجہ انہیں "سیدِ مقاومت" کا لقب دیا گیا۔[17]
ناکام جان لیوا حملے
سید حسن نصر اللہ اپنے عہدے کے دوران متعدد مرتبہ دہشت گردانہ جان لیوا ناکام حملوں کا شکار ہوئے۔ ان میں سے بعض کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:
- سنہ 2004ء میں کھانے میں زہر کے ذریعہ ان کی جان لینے کی کوشش کی گئی
- سنہ 2006ء میں جس عمارت میں ان کا قیام تھا اس پر اسرائیلی طیاروں کی بمباری کی گئی
- سنہ 2006 ء میں ایک دہشت گرد گروہ کی گرفتاری عمل میں لائی گئی جن کا مقصد سید حسن نصر اللہ کی گاڑی پر مارٹر سے حملہ کرنا تھا
- سنہ 2011ء میں اسرائیلی جنگی جہازوں کا ایک عمارت پر حملہ، اسرائیلیوں کا خیال تھا کہ سید حسن نصر اللہ اس میں موجود ہیں۔
سید حسن نصر اللہ ان ہی خطرات کے پیش نظر گذشتہ کچھ برسوں سے بہت کم منظرعام پر آتے تھے اور ایک پوری ٹیم ان کی حفاظت پر مامور تھی[18] اور اپنے داماد ابو علی جواد حفاظتی ٹیم کے سربراہ تھے۔[19]
لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈ سینٹر پر شدید بمباری
صیہونی حکومت نے جمعہ 6 اکتوبر ستمبر 2024ء کو جنوبی لبنان کے شیعہ آبادی والے علاقہ ضاحیہ پر تباہ کن اور شدید بمباری کی۔ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے کمانڈ سینٹر اور جلسہ گاہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا۔[20] اس حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے سید حسن نصر اللہ اور علی کرکی جیسے کچھ دوسرے کمانڈروں کو شہید کرنے کا اعلان کیا۔[21] حزب اللہ نے 28 ستمبر 2024ء کو سید حسن نصراللہ کی شہادت کا اعلان کیا۔[22]
بیٹے کی شہادت
12 ستمبر 1997 ء میں ان کے بیٹے سید ہادی جنوب لبنان میں اسرائیلی گشتی فوجیوں سے مقابلہ میں شہید ہوگئے اور ان کا جنازہ اسرائیلیوں کے ہاتھ لگ گیا اور ایک سال بعد جب اسرائیل اور حزب اللہ کے قیدیوں کا تبادلہ ہوا تو اس میں ان کا جنازہ لبنان واپس لایا گیا۔ref>بیوگرافی و وصیت نامه سید هادی نصرالله، پایگاه اینترنتی المنار.</ref>[23] سید حسن نصر اللہ نے اپنے بیٹے کی شہادت کے ابتدائی ایام میں شہداء کی تکریم کے سلسلہ میں منعقدہ مجلس مسالمہ میں کہا:
- سید ہادی کی شہادت اس بات کی علامت ہے کہ ہم حزب اللہ کی قیادت میں اپنے بچوں کے مستقبل بنانے کے درپے نہیں ہیں۔ ہمیں اپنے بچوں پر فخر ہے جو صف اول کے مجاہد ہیں اور جب وہ شہید ہوجاتے ہیں تو ہمیں ان پر فخر ہوتا ہے۔
نظریات اور افکار
- ہم اپنی روح، جان، اولاد اور مال کے ساتھ [[امام حسین علیہ السلام] سے کہتے ہیں: "لبیک یا حسین۔ ہم اس معاہدے اور دعوت سے منہ نہیں موڑیں گے۔
- تمام طاغوتی طاقتوں، ظالموں، مفسدین، موقع پرستوں اور ان لوگوں سے جو ہمارے ارادے، عزم اور استقامت کو توڑنے پر تلے ہوئے ہیں، ہم کہتے ہیں کہ ہم اس امام کی اولاد، وہ مرد اور وہ عورتیں اور جوان ہیں جو کہ روز عاشورا حسین کے ساتھ کھڑے ہوئے اور انہوں نے گزرتی تاریخ سے امام حسینؑ کا یہ فرمان کہا تھا:هیهات منا الذلة؛ ذلت و ننگ ہم سے کوسوں دور ہے۔[24]
- بلاشبہ وہ وقت گزر چکا ہے جب ہمیں اسرائیل سے ڈرایا جاتا تھا۔ وہ خوفناک اسرائیل ختم ہو گیا ہے۔ آج نہیں، اس کو ختم ہوئے ایک طویل عرصہ بیت گیا ہے...ہم یوم عاشورا پر اسی مقام سے، ہم ملک، قوم، مقدسات کی حفاظت کے لیے پختہ ارادہ رکھتے ہیں اور حسین کے ساتھ رہنے میں کبھی بھی شک و شبہ کا شکار نہیں ہوئے۔ ہم اپنی جان، خون، بچے، پیسہ اور ہر وہ چیز جو ہمیں عزیز ہے قربان کر دیتے ہیں سرانجام ہم ہی کامیاب ہونگے۔ کیونکہ اس کے بعد ہم ہمیشہ کے لیے امام حسینؑ کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے۔[25]
دوسروں کی نظر میں
- سید علی حسینی خامنہ ای نے سید عزیز کی کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا: ہر وہ چیز جو سید عزیز کی پہچان اور احترام کا ذریعہ بن سکے وہ میرے لیے اچھی اور پسندیدہ ہے۔[26]
- انگریزی اخبار "ڈیلی ٹیلی گراف": "نصراللہ مشرق وسطیٰ کے حیران کن رہنماؤں میں سے ایک ہیں"۔[27]
- انگریزی اخبار "ٹائمز": "سید حسن نصراللہ ایسا مرد ہے جن کی قسمت کا ستارہ ان عمارتوں کے کھنڈرات پر چمکا جو اسرائیلی بموں سے تباہ ہو گئی تھیں۔"[28]
- امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ": "نصر اللہ کو حزب اللہ کا سب سے بڑا راز سمجھا جاتا ہے۔"[29]
ان سے مربوط آثار
سید حسن نصر اللہ کی شخصیت کے بارے میں بہت سے افراد نے ان کے بارے میں کتابیں لکھی ہیں؛ ان میں سے بعض درج ذیل ہیں:
مکتوب آثار
- "سید عزیز" نامی کتاب (جو فارسی زبان میں حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ کی خود بیان کی ہوئی سوانح عمری ہے) جس کے مولف حمید داود آبادی ہیں اور جو آیت اللہ خامنہ ای کی تقریظ کے ساتھ شائع ہوئی ہے۔
- آزاد ترین مرد جہان نامی کتاب جو فارسی زبان میں ہے اور جس کے مولف راشد جعفر پور ہیں۔
- "نصر اللہ" نامی کتاب، سید حسن نصر اللہ کے ساتھ محمد رضا زائری کی گفتگو پر مشتمل ہے۔
- کتاب "رہبری انقلابی سید حسن نصر اللہ"، آذیتا بیدقی قرہ باغ کی تالیف ہے۔
فیلم اور ڈاکومینٹری
- سید حسن نصر اللہ کی زندگی پر ایک نگاہ کے عنوان سے بنی ڈاکومینٹری ہے جو ایران کے نیوز چینل پر نشر ہوئی ہے۔
- منادیان آزادی نامی ڈاکومینٹری کا وہ حصہ جو سید حسن نصر اللہ سے متعلق ہے یہ بھی نیوز چینل سے نشر ہوا ہے۔
- نصر اللہ در چشم دشمنان نامی ڈاکومینٹری کو المیادین نامی ٹی وی چینل نے ان کی تقریروں، تصویروں، اسرائیلی ماہرین کے تجزیے اور تحلیلوں کی بنیاد پر بنایا ہے جس کی مدت 50 منٹ ہے۔
- حکایۃ حسن نامی ڈاکومینٹری کو ٹی وہ چینل العربیۃ نے نشر کیا۔ جس کے بارے میں اس چینل کی ماہیت کے پیش نظر یہ گمان کیا گیا کہ وہ سید حسن نصر اللہ کی توہین کی غرض سے بنائی گئی، جس پر نشر کے بعد سید کے دشمنوں کی طرف سے بڑی تعداد میں اعتراض کئے گئے، یہاں تک کہ اس ڈاکومینٹری کی وجہ سے اس ٹی وی ڈائریکٹر کو اپنے عہدہ سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس ڈاکومینٹری میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سے سید حسن نصر اللہ نے لبنان میں قدرت اور محبوبیت حاصل کی۔[30]
ترانے اور ویڈیو کلپ
- ترانہ للسید رب یحمیہ
- ترانہ یا سیدی، آواز بسام شمص
- ترانہ أحبائی، آواز لبنانی عیسائی گلوکار جولیا بطرس (2006 ء)[31]
- ترانہ یا نصرالله، آواز لبنانی سنگر علاء زلزالی (2007 ء)
- ترانہ امانتدار بانوی دمشق، دو زبانوں والا پہلا ترانہ ادارہ تکریم سرداران شہید جہان اسلام نے پیش کیا۔ سنگر مجتبی مینوتن و حامد محضر نیا اور اشعار میثم حاتم و محسن رضوانی۔
ایران سے رابطہ

سید حسن نصر اللہ نے 1981ء میں امام خمینی سے امور حسبیہ کا اجازہ حاصل کیا[32] اور اس اعتبار سے وہ پہلے لبنانی عالم ہیں جنہوں نے امام خمینی سے اس طرح کا اجازہ کسب کیا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے بارہا ایران کا سفر کیا ہے اور ایران کے مختلف علاقوں منجملہ شمال ایران کا سفر کیا ہے۔[33] مختلف جلسوں میں تقریریں اور مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ایران کے بعض فوجی کمانڈروں کے ساتھ ان کے دوستانہ تعلقات ہیں اور وہ ان کے گھروں میں بھی جا چکے ہیں۔[34]
انہوں نے بارہا اپنی تقریروں اور جلسات میں ایران کی طرف سے حزب اللہ کی حمایتوں کی تصریح کی ہے۔[35] انہوں نے اپنی تقاریر میں ایران کا دفاع کیا ہے اور اسے وفاداری کے عہد کے لحاظ سے اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔[36]
حوالہ جات
- ↑ نوری، شیعیان لبنان، 1389شمسی، ص172.
- ↑ «سید حسن نصرالله»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «سید حسن نصرالله رهبر و الگوی جهان عرب»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.
- ↑ «حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی»، شبکه الجزیرة؛ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.
- ↑ «حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی»، شبکه الجزیرة.
- ↑ «زندگینامه: سید حسن نصرالله»، وبگاه همشهری آنلاین.
- ↑ خامهیار، «حزب الله و سید حسن از جنگهای داخلی تا جنگ 33 روزه»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.
- ↑ خامهیار، «حزب الله و سید حسن از جنگهای داخلی تا جنگ 33 روزه»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.
- ↑ «سید حسن نصرالله»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه؛ «زندگینامه: سید حسن نصرالله»، وبگاه همشهری آنلاین.
- ↑ نوری، شیعیان لبنان، 1389شمسی، ص144.
- ↑ خامهیار، «حزب الله و سید حسن از جنگهای داخلی تا جنگ 33 روزه»، مؤسسه فرهنگی تحقیقاتی امام موسی صدر.
- ↑ «سید حسن نصرالله»، وبگاه فرهیختگان تمدن شیعه.
- ↑ زندگینامه سید حسن نصرالله، همشهری آنلاین.
- ↑ صحیفة الوحده: السید حسن نصر الله سیرة ذاتیة.. قوة شخصیة وعبقریة
- ↑ «الأمین العام لحزب الله السید حسن نصرالله»، وبگاه الخنادق؛«سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.
- ↑ «سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت»، وبگاه دیپلماسی ایرانی.
- ↑ «الأمین العام لحزب الله السید حسن نصرالله»، وبگاه الخنادق.
- ↑ «حسن نصر الله.. خریج الحوزات الذی یقود حزب الله اللبنانی»، وبگاه الجزیره.
- ↑ صحیفة معاریف تنشر تقریراً مخابراتیاً مفصلاً عن حیاة حسن نصر الله و أمنه
- ↑ حقائق تکشف لاول مرة عن ابو علی مرافق السید نصرالله…...
- ↑ «انفجارهای مهیب در بیروت؛ اسرائیل: مقر فرماندهی مرکزی حزبالله را هدف گرفتیم»، خبرگزاری یورونیوز؛ «بمباران شدید و پیاپی بیروت/ارتش اسرائیل: هدف، مرکز فرماندهی اصلی حزب الله بود»، خبرگزاری جمهوری اسلامی.
- ↑ «الحرب على غزة مباشر.. الجیش الإسرائیلی یعلن مقتل نصر الله وقادة بحزب الله»، شبکه الجزیرة.
- ↑ «شهادة الأمين العام لحزب الله سماحة السيد حسن نصرالله»، سایت المنار.
- ↑ الشهید السید محمد هادی حسن نصرالله، پایگاه مقاومت اسلامی لبنان.
- ↑ سخنرانی سید حسن نصرالله، دبیر کل حزب الله لبنان، در روز عاشورا 1434 ؛ سایت مقاومت اسلامی لبنان.
- ↑ سخنرانی سید حسن نصرالله، دبیر کل حزب الله لبنان، در روز عاشورا 1434 ؛ سایت مقاومت اسلامی لبنان.
- ↑ [http://paidari.ir/product-product-379-سيد%20عزيز%20+%20حميد%20داود%20آبادي%20+%20سيد%20حسن%20+%20نصرالله%20+%20لبنان%20+%20حزب%20الله%20+%20دبير%20كل%20+%20زندگينامه%20+%20سيد%20حسن%20+%20نصرالله.html
- ↑ https://kayhan.ir/fa/news/143040/سید-حسن-نصرالله-از-نگاه-رسانه-ها-سیاستمداران-و-صهیونیست-ها
- ↑ https://kayhan.ir/fa/news/143040/سید-حسن-نصرالله-از-نگاه-رسانه-ها-سیاستمداران-و-صهیونیست-ها
- ↑ https://kayhan.ir/fa/news/143040/سید-حسن-نصرالله-از-نگاه-رسانه-ها-سیاستمداران-و-صهیونیست-ها
- ↑ شبکه العالم، نصر الله مدیر شبکہ العربیہ را اخراج کرد
- ↑ گفتگو با «جولیا پطرس» خواننده مسیحی لبنانی، خبرگزاری فارس.
- ↑ صحیفہ امام،15، ص: 338.
- ↑ سفر شہید عماد مغنیہ و سید حسن نصرالله بہ شمال ایران
- ↑ گزارش تصویری حضور سید حسن نصرالله در منزل سردار شہید احمد کاظمی
- ↑ سید حسن نصرالله: پہپاد ساخت ایران بود و ما آن را فرستادیم
- ↑ سید حسن نصرالله: من سخنگوی ایران نیستم
مآخذ
- «انفجارهای مهیب در بیروت؛ اسرائیل: مقر فرماندهی مرکزی حزبالله را هدف گرفتیم»، خبرگزاری یورونیوز، تاریخ درج مطلب: 27 سپتامبر 2024ء، تاریخ بازدید: 7 مهر 1403ہجری شمسی۔
- «الأمین العام لحزب الله السید حسن نصرالله»، وبگاه الخنادق، تاریخ درج مطلب: 21 فوریه 2021ء، تاریخ بازدید: 7 مهر 1403ہجری شمسی۔
- «الحرب على غزة مباشر.. الجیش الإسرائیلی یعلن مقتل نصر الله وقادة بحزب الله»، شبکه الجزیرة، تاریخ درج مطلب: 28 سپتامبر 2024ء، تاریخ بازدید: 7 مهر 1403ہجری شمسی۔
- «زندگینامه: سید حسن نصرالله»، همشهری آنلاین، تاریخ درج مطلب: 25 مرداد 1387شمسی، تاریخ بازدید: 7 مهر 1403ہجری شمسی۔
- صحیفة الوحده: السید حسن نصرالله سیرة ذاتیة.. قوة شخصیة وعبقریة۔
- سید حسن نصرالله: سمبل مقاومت، سایت دیپلماسی ایرانی۔
- بیوگرافی و وصیت نامه سید هادی نصرالله، پایگاه اینترنتی المنار۔
- الشهید السید محمد هادی حسن نصرالله، پایگاه مقاومت اسلامی لبنان۔
- صحیفة معاریف تنشر تقریراً مخابراتیاً مفصلاً عن حیاة حسن نصرالله و أمنه۔
- یترأس الحراسة أبو علی جواد… معاریف: وحدة «مختارة۔
- حقائق تکشف لاول مرة عن ابو علی مرافق السید نصرالله۔
- شبکه العالم، نصرالله مدیر شبکه العربیه را اخراج کرد، قناة العالم۔
- گفتگو با «جولیا پطرس» خواننده مسیحی لبنانی، خبرگزاری فارس۔
- سفر شهید عماد مغنیه و سید حسن نصرالله به شمال ایران۔
- گزارش تصویری حضور سید حسن نصرالله در منزل سردار شهید احمد کاظمی، سایت مقاومة۔
- سید حسن نصرالله: پهپاد ساخت ایران بود و ما آن را فرستادیم، سایت خبری تابناک۔
- سید حسن نصرالله: من سخنگوی ایران نیستم، سایت خبری انتخاب۔
- https://kayhan.ir/fa/news/143040/سید-حسن-نصرالله-از-نگاه-رسانه-ها-سیاستمداران-و-صهیونیست-ها۔