حمید بن قحطبہ طائی

ویکی شیعہ سے

حُمَید بن قَحطَبہ بن شبیب الطائی الامیر، بنی عباس کے سپہ سالاروں میں سے تھا۔ اس کا باپ قحطبہ اور بھائی حسن بھی عباسی خلافت کے سپہ سالاروں میں شمار ہوتے تھے۔ امام علی رضا (ع) کو مامون رشید کے حکم سے اس کے محل میں، جو ہارون رشید کے دفن ہونے کی وجہ سے مقبرہ ہارونیہ کے نام سے مشہور ہو چکا تھا، دفن کیا گیا۔

وہ پہلے جزیرہ اس کے بعد مصر اور خراسان کا گورنر بنا اور اس سن 159 ھ میں وفات پائی۔[1]

اس نے نوغان اور سناباد کے درمیان اپنے لئے ایک بڑا باغ اور شاندار محل تعمیر کروایا۔ ہارون جب خراسان میں ہونے والی بغاوتوں کی سرکوبی کے لئے طوس آیا تو راستہ میں اس مقام پر بیمار ہو گیا اور سن 193 میں اس کی وفات ہو گئی۔ ہارون کے مرنے اس مقام پر دفن ہونے کی وجہ سے دار الامارہ مقبرہ ہارونیہ کے نام سے مشہور ہو گیا۔[2]

امام علی رضا (ع) کو اسی مقام پر ہارون کے برابر میں دفن کیا گیا۔[3] آج یہ جگہ شہر مشہد میں امام رضا (ع) کی قبر کی وجہ سے بہت سے مسلمانوں کی زیارت گاہ بن چکی ہے۔


حوالہ جات

  1. صفدی، الوافی بالوفیات، ج۱۳، ص۱۹۹.
  2. جعفریان، اطلس شیعہ، ص۹۳.
  3. المفید، الارشاد، ص ۴۶۴.

مآخذ

  • صفدی، خلیل بن ایبک، الوافی بالوفیات، ج ۱۳، بیروت: دار النشر فرانز شتاینر، بی‌ تا
  • جعفریان، رسول، اطلس شیعہ، تہران: سازمان جغرافیایی نیروہای مسلح، ۱۳۸۷ش
  • المفید، محمد بن محمد بن نعمان، الارشاد فی معرفة حجج الله علی العباد، قم: سعید بن جبیر، ۱۴۲۸ ق