ماہ رمضان کی الوداعی دعا (حضرت امام صادق)

ویکی شیعہ سے
دعا و مناجات

ماہ رمضان کی الوداعی دعا امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے۔ اسے ابو بصیر نے امام صادق(ع) سے نقل کیا ہے اور اس دعا میں رمضان کو الوداع کیا گیا ہے۔ امام خدا سے دعا کرتے ہیں: اے اللہ! اس رمضان کو ہمارے لئے آخری رمضان قرار نہ دے۔ شیخ صدوق نے اس دعا کو من لایحضره الفقیہ [1] اور شیخ کلینی نے کافی[2] میں نقل کیا ہے۔

دعا کے مضامین

  • ماه رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا ہے۔
  • رمضان کے اختتام سے پہلے گناہوں کی بخشش فرمائے۔
  • خدا نے خود اس مہینے میں نماز و روزه ادا کرنے کی توفیق نصیب کی ہے۔
  • خدا سے چاہتے ہیں کہ اس ماہ رمضان کو دین کی حفاظت میں برکت، ہمارے جسموں کو سالم، حاجت مندوں کی حاجت روائی، ہمارے نفس میں شفاعت کو قبول کرنے، نعمتوں کو مکمل اور بدیوں کو ہم سے دور قرار دینے کا ذریعہ قرار دے۔
  • شب قدر ہزار مہینوں سے افضل ہے۔
  • خدا اس رمضان کو آخری مہینہ قرار نہ دے۔
  • اعلی درجے کی خدا وند کریم کی ثنا خوانی بیان ہوئی ہے۔

دعا اور ترجمہ

دعائے وداع امام صادق(ع)

متن ترجمه
تَقُولُ فِي وَدَاعِ شَهْرِ رَمَضَانَ اللَّهُمَّ إِنَّكَ قُلْتَ فِي كِتَابِكَ الْمُنْزَلِ عَلَى نَبِيِّكَ الْمُرْسَلِ وَ قَوْلُكَ الْحَقُ‏ «شَهْرُ رَمَضانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ‏ هُدىً لِلنَّاسِ وَ بَيِّناتٍ مِنَ الْهُدى‏ وَ الْفُرْقانِ‏» وَ هَذَا شَهْرُ رَمَضَانَ قَدِ انْصَرَمَ‏ فَأَسْأَلُكَ بِوَجْهِكَ الْكَرِيمِ وَ كَلِمَاتِكَ التَّامَّاتِ إِنْ كَانَ بَقِيَ عَلَيَّ ذَنْبٌ لَمْ تَغْفِرْهُ لِي وَ تُرِيدُ أَنْ تُحَاسِبَنِي بِهِ‏ أَوْ تُعَذِّبَنِي عَلَيْهِ أَوْ تُقَايِسَنِي بِهِ أَنْ يَطْلُعَ‏ فَجْرُ هَذِهِ اللَّيْلَةِ أَوْ يَنْصَرِمَ هَذَا الشَّهْرُ إِلَّا وَ قَدْ غَفَرْتَهُ لِي يَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ ۔ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ بِمَحَامِدِكَ كُلِّهَا عَلَى نَعْمَائِكَ كُلِّهَا أَوَّلِهَا وَ آخِرِهَا مَا قُلْتَ لِنَفْسِكَ مِنْهَا وَ مَا قَالَهُ الْخَلَائِقُ الْحَامِدُونَ الْمُجْتَهِدُونَ فِي ذِكْرِكَ وَ الشُّكْرِ لَكَ‏ الَّذِينَ أَعَنْتَهُمْ عَلَى أَدَاءِ حَقِّكَ مِنْ أَصْنَافِ خَلْقِكَ مِنَ الْمَلَائِكَةِ الْمُقَرَّبِينَ وَ النَّبِيِّينَ وَ الْمُرْسَلِينَ وَ أَصْنَافِ النَّاطِقِينَ وَ الْمُسَبِّحِينَ لَكَ مِنْ جَمِيعِ الْعَالَمِينَ عَلَى أَنَّكَ بَلَّغْتَنَا شَهْرَ رَمَضَانَ وَ عَلَيْنَا مِنْ نِعَمِكَ وَ عِنْدَنَا مِنْ قَسْمِكَ وَ إِحْسَانِكَ وَ تَظَاهُرِ امْتِنَانِكَ مَا لَا نُحْصِيهِ فَلَكَ الْحَمْدُ الْخَالِدُ الدَّائِمُ الزَّائِدُ الْمُخَلَّدُ السَّرْمَدُ الَّذِي لَا يَنْفَدُ طُولَ الْأَبَدِ جَلَّ ثَنَاؤُكَ أَعَنْتَنَا عَلَيْهِ حَتَّى قَضَيْتَ عَنَّا صِيَامَهُ وَ قِيَامَهُ مِنْ صَلَاةٍ فَمَا كَانَ مِنَّا فِيهِ مِنْ بِرٍّ أَوْ شُكْرٍ أَوْ ذِكْرٍ اللَّهُمَّ فَتَقَبَّلْهُ مِنَّا بِأَحْسَنِ قَبُولِكَ وَ تَجَاوُزِكَ وَ عَفْوِكَ وَ صَفْحِكَ وَ غُفْرَانِكَ وَ حَقِيقَةِ رِضْوَانِكَ حَتَّى تُظْفِرَنَا فِيهِ بِكُلِّ خَيْرٍ مَطْلُوبٍ وَ جَزِيلِ عَطَاءٍ مَوْهُوبٍ تُؤْمِنُنَا فِيهِ مِنْ كُلِّ مَرْهُوبٍ أَوْ بَلَاءٍ مَجْلُوبٍ أَوْ ذَنْبٍ مَكْسُوبٍ‏ ۔ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِعَظِيمِ مَا سَأَلَكَ بِهِ أَحَدٌ مِنْ خَلْقِكَ مِنْ كَرِيمِ أَسْمَائِكَ وَ جَمِيلِ ثَنَائِكَ وَ خَاصَّةِ دُعَائِكَ أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ أَنْ تَجْعَلَ‏ شَهْرَنَا هَذَا أَعْظَمَ شَهْرِ رَمَضَانَ مَرَّ عَلَيْنَا مُنْذُ أَنْزَلْتَنَا إِلَى الدُّنْيَا بَرَكَةً فِي عِصْمَةِ دِينِي‏ وَ خَلَاصِ نَفْسِي وَ قَضَاءِ حَاجَتِي وَ تَشْفِيعِي فِي مَسَائِلِي‏ وَ تَمَامِ النِّعْمَةِ عَلَيَّ وَ صَرْفِ السُّوءِ عَنِّي وَ لِبَاسِ الْعَافِيَةِ لِي وَ أَنْ تَجْعَلَنِي بِرَحْمَتِكَ مِمَّنِ ادَّخَرْتَ لَهُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ وَ جَعَلْتَهَا لَهُ خَيْراً مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ فِي أَعْظَمِ الْأَجْرِ وَ أَكْرَمِ الذُّخْرِ وَ أَحْسَنِ الشُّكْرِ وَ أَطْوَلِ الْعُمُرِ وَ أَدْوَمِ الْيُسْرِ ۔ اللَّهُمَّ وَ أَسْأَلُكَ بِرَحْمَتِكَ وَ عِزَّتِكَ وَ طَوْلِكَ وَ عَفْوِكَ وَ نَعْمَائِكَ وَ جَلَالِكَ وَ قَدِيمِ إِحْسَانِكَ وَ امْتِنَانِكَ أَنْ لَا تَجْعَلَهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنَّا- لِشَهْرِ رَمَضَانَ حَتَّى تُبَلِّغَنَاهُ مِنْ قَابِلٍ عَلَى أَحْسَنِ حَالٍ وَ تُعَرِّفَنَا هِلَالَهُ مَعَ النَّاظِرِينَ إِلَيْهِ وَ الْمُتَعَرِّفِينَ لَهُ فِي أَعْفَى عَافِيَتِكَ وَ أَتَمِّ نِعْمَتِكَ وَ أَوْسَعِ رَحْمَتِكَ وَ أَجْزَلِ قِسْمِكَ ۔ اللَّهُمَّ يَا رَبِّيَ الَّذِي لَيْسَ لِي رَبٌّ غَيْرُهُ لَا تَجْعَلْ هَذَا الْوَدَاعَ مِنِّي لَهُ وَدَاعَ فَنَاءٍ وَ لَا آخِرَ الْعَهْدِ مِنِّي لِلِّقَاءِ حَتَّى تُرِيَنِيهِ مِنْ قَابِلٍ فِي أَسْبَغِ النِّعَمِ وَ أَفْضَلِ الرَّجَاءِ وَ أَنَا لَكَ عَلَى أَحْسَنِ الْوَفَاءِ «إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعاءِ» ۔اللَّهُمَّ اسْمَعْ دُعَائِي وَ ارْحَمْ تَضَرُّعِي وَ تَذَلُّلِي لَكَ وَ اسْتِكَانَتِي وَ تَوَكُّلِي عَلَيْكَ فَأَنَا لَكَ مُسْلِمٌ لَا أَرْجُو نَجَاحاً وَ لَا مُعَافَاةً إِلَّا بِكَ وَ مِنْكَ فَامْنُنْ عَلَيَّ جَلَّ ثَنَاؤُكَ وَ تَقَدَّسَتْ أَسْمَاؤُكَ وَ بَلِّغْنِي شَهْرَ رَمَضَانَ وَ أَنَا مُعَافًى مِنْ كُلِّ مَكْرُوهٍ وَ مَحْذُورٍ وَ جَنِّبْنِي مِنْ جَمِيعِ الْبَوَائِقِ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَعَانَنَا عَلَى صِيَامِ هَذَا الشَّهْرِ حَتَّى بَلَغْنَا آخِرَ لَيْلَةٍ مِنْهُ. تم رمضان کو الوداع یوں کہو: اے بار الہا! تو نے اپنے پیغمبر پر نازل قرآن میں فرمایا اور تیرا قول حق ہے: رمضان وہ مہینہ ہے جس قرآن کو لوگوں کی ہدایت کیلئے نازل کیا گیا اور حق کو باطل سے جدا کرنے کیلئے نازل کیا گیا۔ یہ مہینہ ڈھال ہے۔ پس میں تم سے تمہارے وجہ کریم اور کلمات تامہ کے طفیل سوال کرتا ہوں کہ اگر میرا کوئی گناہ باقی رہ گیا اور تم نے ان کی بخشش نہ کی اور تم نے مجھ سے ان کے حساب کا ارادہ کیا یا مجھے ان پر عذاب دیا یا ان کی وجہ سے درد و الم میں مبتلا کیا میں تم سے اس رات کی طلوع فجر سے پہلے بخشش کا طلبگار ہوں اور اس مہینے کے گزرنے سے پہلے مجھے بخش دے۔ اے ارحم الراحمین۔ خدایا تیری ہر طرح کی ان ستائشوں پر تیری حمد کرتا ہوں جو تم نے مجھ پر اول و آخر نعمتیں نازل کیں، جنہیں تم نے خود مجھ سے بیان کیا اور تیرا ذکر و شکر کرنے والی خلائق نے اپنی زبان پر جاری کیا، میں دعا کرتا ہوں کہ تو محمدؐ اور آلؑ محمدؐ پر سلامتی اور رحمت نازل کرے، اور یہ مہینہ ہمیں دین کو برقرار رکھنے اور میرے جسم و جان کو (آتش جہنم سے) آزاد کرنے میں مدد کرے اور میری حاجتیں پوری ہوں، میری شفاعت ہو،مجھ پر تیری تمام رحمتیں نازل ہوں، برائیاں مجھ سے دور ہو جائیں اور خلعت عافیت عطا کرتے ہوئے مجھے عظیم رمضان عطا فرما جو ہمارے اس دنیا میں آنے کے بعد سے اب تک ہم پر گزرا ہے۔ اور میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے ان لوگوں میں سے قرار دے جنہوں تو نے اپنی رحمت سے شب قدر کو اس کے لیے سب سے بڑے انعام اور سب سے زیادہ عزیز امانت اور بہترین شکر گزاری اور لمبی عمر اور بہترین خوشحالی کے ساتھ محفوظ کیا اور اسے بہتر بنا دیا۔ اسے ہزار مہینوں سے زیادہ بافضیلت قرار دیا۔

اے معبود میں تجھ سے تیری رحمت، تیری عزت، تیری بخشش اور ہر قسم کی نعمتوں اور تیری عظمت، تیری قدیم مہربانی اور سابقہ ​​شکرگزاری کا واسطہ دے کر درخواست کرتا ہوں کہ تو اس مہینے کو میرے لیے آخری مہینہ قرار نہ دینا۔ جس وقت رمضان کا مہینہ آتا ہے، تو ہمیں اگلے سال بہترین حالات کے ساتھ اس سے ملنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کا چاند اس کی طرف دیکھنے والوں کے ساتھ اور اس کے طلب گاروں کو اپنی بہترین درجات میں رکھے۔ اے میرے رب! تیرے سوا میرا کوئی معبود نہیں اس مہینے کو میرا وداع فنا اور آخری عمر قرار نہ دے تاکہ جب اگلا سال آئے تو اسے سب سے زیادہ برکت والا اور بہترین بنا دے اور میرے لیے افضل ترین امید قرار دے، جب کہ میں بہترین حالات میں تیرے ساتھ اپنے عہد میں وفادار رہوں۔ کیونکہ تو ہر دعا کا سننے والا اور قبول کرنے والا ہے۔ اے خدا، میری دعا کو قبول فرما، میرا نوحہ اور میرا اظہار سن اور میں تیری بارگاہ میں ذلت و خواری کا اظہار کرتا ہوں اور تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں، مجھ پر رحم کر۔ کیونکہ میں تیرے سامنے سر تسلیم خم کرتا ہوں، اور مجھے تیرے سوا اور تیرے علاوہ اور طرف سے کسی نجات اور کامیابی کی امید نہیں، اس لیے اے خدا جس کی تعریف ہمارے بیان سے باہر ہے اور جن کے نام تقدس کے آغوش میں رکھے گئے ہیں، مجھ پر احسان کرتے ہوئے مجھے توفیق دے کہ میں اگلے ماہ رمضان تک تمام برائیوں اور حرام چیزوں سے پاک رہوں اور مجھے تمام برائیوں سے دور رکھ۔ حمد اور شکر خدا کے لیے جس نے ہمیں اس مہینے کی آخری رات تک روزہ رکھنے میں مدد کی۔


حوالہ جات

  1. صدوق، من لایحضره الفقیہ، ج۲، ص۱۶۴.
  2. کلینی، الکافی، ج۴، ص۱۶۵.

مآخذ

  • صدوق، محمد بن علی، من لایحضره الفقیہ، محقق علی‌اکبر غفاری، قم: دفتر انتشارات اسلامی جامعہ مدرسين حوزه علميہ قم، ۱۴۱۳ھ۔
  • کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، محقق على‌اكبر غفارى و محمد آخوندى، تہران: دار الكتب الإسلاميہ، ۱۴۰۷ھ۔