دعائے توسل

حوالہ جاتی اصول کی عدم رعایت
غیر مستند
علاقائی تقاضوں سے غیر مماثل
ویکی شیعہ سے
دعائے توسّل
کوائف
موضوع:چودہ معصومین سے توسّل
مأثور/غیرمأثور:مأثور
راوی:شیخ صدوق
شیعہ منابع:بحار الانوار
مشہور دعائیں اور زیارات
دعائے توسلدعائے کمیلدعائے ندبہدعائے سماتدعائے فرجدعائے عہددعائے ابوحمزہ ثمالیزیارت عاشورازیارت جامعہ کبیرہزیارت وارثزیارت امین‌اللہزیارت اربعین


دعا و مناجات

دعائے توسل چند دعاؤں کے مجموعے کا نام ہے لیکن ان میں سے ایک دعا اس نام سے زیادہ مشہور ہے جس کا اصلی مآخذ کتاب بحار الانوار ہے۔ علامہ مجلسی اس سلسلے میں کہتے ہیں: اس دعا کو میں نے ہمارے احباب میں سے کسی کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: "اس دعا کو شیخ صدوق نے ائمہ معصومینؑ سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ ایران سمیت دنیا بھر میں شیعیان اہل بیت منگل کی رات میں مقدس مقامات پر گروہی شکل میں اس دعا کو پڑھتے ہیں۔

توسّل شیعہ سمیت اکثر مسلمانوں کے اعتقادی تعلیمات میں سے ہے جس کے معنی خدا کی قربت حاصل کرنے یا کسی حاجت کی برآوری کے لئے کسی مقدس ہستی یا چیز سے تمسک کرنے کو کہا جاتا ہے جو خدا کی بارگاہ میں ایک خاص مقام و مرتبے کا حامل ہوتا ہے۔ توسل شفاعت کے ساتھ تنگا تنگ رابطہ رکھتا ہے اور عام طور پر یہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ مذکور ہوتے ہیں۔


دعائے توسل اور ترجمہ

دعائے توسل
متن ترجمه
اَللَّهُمَّ إِنّى أَسْئَلُكَ وَاَتَوَجَّهُ اِلَيْكَ بِنَبِيِّكَ نَبِىِّ الرَّحْمَةِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ يا اَبَاالْقاسِمِ يَا رَسُولَ اللّهِ يَا اِمامَ الرَّحْمَةِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا إِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ إِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللَهِ. اے معبود میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں تیرے پیغمبرؐ نبی رحمت حضرت محمد کے وسیلے سے اے ابوالقاسمؐ اے اﷲ کے رسولؐ اے امامؑ رحمت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يَا اَبَا الْحَسَنِ يا اَميرَ الْمُؤْمِنينَ يا عَلِىَّ بْنَ أَبيطالِبٍ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا إِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللَهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللَهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللَهِ. اے ابوالحسنؑ اے امیرالمومنینؑ اے علیؑ ابن ابی طالبؑ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے
يا فاطِمَةَ الزَّهْراَّءُ يا بِنْتَ مُحَمَّدٍ يا قُرَّةَ عَيْنِ الرَّسُولِ يا سَيِّدَتَنا وَمَوْلاتَنا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكِ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكِ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهَةً عِنْدَ اللَهِ اِشْفَعى لَنا عِنْدَ اللَهِ اے فاطمہ الزہرا اے دختر محمدؐ اے رسولؐ کی آنکھوں کی ڈھنڈک اے ہماری سردار اور ہماری آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیںآپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والی خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا اَبا مُحَمَّدٍ يا حَسَنَ بْنَ عَلِي اَيُّهَا الْمُجْتَبى يَا بْنَ رَسُولِ اللَهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللَهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللَهِ إِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللَهِ . اے ابومحمدؑ اے حسنؑ بن علیؑ اے پسندیدہ اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہوتے ہیں آپ کو بارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے امنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا أَبا عَبْدِاللَه يا حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍ أَيُّهَا الْشَّهيدُ يَا بْنَ رَسُولِ اللَه يا حُجَّةَ اللَه عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللَهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ. اے ابو عبداﷲؑ اے حسینؑ بن علیؑ اے شہید اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیںاور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اےخدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا اَبَا الْحَسَنِ يا عَلِىَّ بْنَ الْحُسَيْنِ يا زَيْنَ الْعابِدينَ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ. اے ابوالحسنؑ اے علیؑ بن الحسینؑ اے عابدوں کی زینت اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا اَبا جَعْفَرٍ يا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِي اَيُّهَا الْباقِرُ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ. اے ابو جعفرؑ اے محمدؑ ابن علیؑ اے باقرؑ اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا أَبا عَبْدِ اللّهِ يا جَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ أَيُّهَا الصّادِقُ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ، اے جعفرؑ ابن محمدؑ اے صادق اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سرداراور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا أَبَا الْحَسَنِ يا مُوسَى بْنَ جَعْفَرٍ أَيُّهَا الْكاظِمُ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ، اے ابوالحسنؑ اے موسٰی ابن جعفرؑ اے کاظمؑ اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا أَبَا الْحَسَنِ يا عَلِىَّ بْنَ مُوسى أَيُّهَا الرِّضا يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا إِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ اے ابوالحسنؑ اے علیؑ ابن موسٰیؑ اے رضاؑ اے فرزندرسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا اَبا جَعْفَرٍ يا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِي اَيُّهَا التَّقِىُّ الْجَوادُ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ اے ابوجعفرؑاے محمدؑ ابن علیؑ اے تقی و جوادؑ اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اسکی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا أَبَا الْحَسَنِ يا عَلِىَّ بْنَ مُحَمَّدٍ أَيُّهَا الْهادِى النَّقِىُّ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا إِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ اے ابوالحسنؑ اے علیؑ ابن محمدؑ اے ہادیؑ نقیؑ اے فرزند رسول اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا أَبا مُحَمَّدٍ يا حَسَنَ بْنَ عَلِي أَيُّهَا الزَّكِىُّ الْعَسْكَرِىُّ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا إِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ اے ابو محمدؑ اے حسنؑ بن علی اے زکی اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار اور ہمارے آقا ہم آپ کی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
يا وَصِىَّ الْحَسَنِ وَالْخَلَفَ الْحُجَّةَ اَيُّهَا الْقاَّئِمُ الْمُنْتَظَرُ الْمَهْدِىُّ يَا بْنَ رَسُولِ اللّهِ يا حُجَّةَ اللّهِ عَلى خَلْقِهِ يا سَيِّدَنا وَمَوْلينا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِكَ اِلَى اللّهِ وَقَدَّمْناكَ بَيْنَ يَدَىْ حاجاتِنا يا وَجيهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ اے وصی حسنؑ اے خلف حجت اے قائم منتظر مہدیؑ اے فرزند رسولؐ اے خلق خدا پر اس کی حجت اے ہمارے سردار و آقا ہم آپکی طرف متوجہ ہیں اور آپ کوبارگاہ الہی میں اپنا سفارشی اور وسیلہ بناتے ہیں اور اپنی حاجتیں آپکے سامنے پیش کرتے ہیں اے خدا کے ہاں عزت والے خدا کے حضور ہماری سفارش کیجئے۔
پس اپنی حاجات طلب کرے انشاء اﷲ پوری ہونگی ایک روایت میں ہے کہ اس کہ بعد یہ بھی پڑھی جائے:
يا سادَتى وَمَوالِىَّ اِنّى تَوَجَّهْتُ بِكُمْ أَئِمَّتى وَعُدَّتى لِيَوْمِ فَقْرى وَحاجَتى اِلَى اللّهِ وَتَوَسَّلْتُ بِكُمْ اِلَى اللّهِ وَاسْتَشْفَعْتُ بِكُمْ إِلَى اللّهِ فَاشْفَعُوا لى عِنْدَ اللّهِ وَاسْتَنْقِذُونى مِنْ ذُنُوبى عِنْدَ اللّهِ فَاِنَّكُمْ وَسيلَتى اِلَى اللّهِ وَبِحُبِّكُمْ وَبِقُرْبِكُمْ أَرْجُو نَجاةً مِنَ اللّهِ فَكُونُوا عِنْدَ اللّهِ رَجاَّئى يا سادَتى يا أَوْلِياَّءَ اللّهِ صَلَّى اللّهُ عَلَيْهِمْ اَجْمَعينَ وَلَعَنَ اللّهُ أَعْداَّءَ اللّهِ ظالِميهِمْ مِنَ الاْوَّلينَ وَالاْخِرينَ امينَ رَبَّ الْعالَمينَ اے میرے سردار اور میرے آقا میرے ائمہؑ میرے سرمایہ میں اپنے فقر اور حاجت کے دن کے لئے تمھارے ذریعے اور وسیلے سے خدا کے سامنے حاضر ہوں اور خد اکے ہاں تمہیں اپنا سفارشی بناتا ہوں پس خدا کے حضور میری سفارش کیجئے اور خدا کی جانب سے میرے گناہ معاف کروائیے کیونکہ تم خدا کے ہاں میراوسیلہ ہو اور تمہاری محبت اور قربت کے وسیلے سے میں خدا سے طالب نجات ہوں پس میری امید گاہ بن جائو اے میرے سردار اے خدا کے پیارے خد اکی رحمت ہو ان تمام پر اور خدا کی لعنت ہو ان دشمنا ن خدا پر جنہوں نے ان پر ظلم ڈھائے کہ جو اولین اور اخرین میں سے ہیں آمین اے رب العالمین۔

دعائے توسل کی اقسام

"دعائے توسل" چند دعاؤں پر اطلاق ہوتا ہے:

  1. معروف دعائے توسل جسکا آغاز ان الفاظ کے ساتھ ہوتا ہے: "اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ...‌"[1]
  2. کفعمی نے البلد الامین،[2] نامی کتاب میں ایک مفصل دعا کو دعائے فرج کے نام سے نقل کیا ہے جس کے ضمن میں دعائے توسل کا ذکر بھی کیا ہے۔
  3. سيّد علي خان کتاب الكَلِمُ الطيّب میں شيخ صَهْرَشتى [1] کی کتاب قبس المصباح سے ایک دعائے توسل کو نقل کیا ہے۔[3]
  4. ایک اور دعا اس نام سے کتاب البلد الامین میں آیا ہے۔ کفعمی اس دعا کو سند کے بغیر ذکر کرتے ہوئے ائمہ سے منقول دعا کے عنوان سے معرفی کیا ہے۔ اس دعا کے ہر بند کے آخر میں خدا سے چوده معصومین کا واسطہ دے کے حاجت روائی کی دعا کی جاتی ہے۔[4]

معروف دعائے توسل کی سند

سند کے حوالے سے معروف دعائے توسل جو مفاتیح الجنان میں آیا ہے، کا اصلی منبع کتاب بحار الانوار ہے۔ اس دعا کو شیخ صدوق نے اسناد اور سلسلہ روایت کو ذکر کئے بغیر ائمہ معصومین سے نقل کیا ہے۔ است بدون علامہ مجلسی فرماتے ہیں: اس دعا کو میں نے ہمارے اصحاب میں سے کسی ایک کی لکھی ہوئی قدیمی نسخوں میں پیدا کیا جس میں یوں درج تھا: "اس دعا کو شیخ صدوق نے ائمہؑ سے روایت کی ہے اور میں نے اسے جس حاجت کیلئے بھی پڑھا تو وہ حاجت فورا پوری ہوگئی۔ اور وہ دعا یہ ہے"اللَّهُمَّ إِنِّی أَسْأَلُک وَ أَتَوَجَّهُ إِلَیک بِنَبِیک نَبِی الرَّحْمَةِ...‌" [5]

مضمون

دعائے توسل کا مضمون خداوند عالم سے حاجت روائی کی دعا اور درخواست ہے؛ اس خصوصیت کے ساتھ کہ دعا کرتے ہوئے خدا سے چوده معصومین کا واسطہ دیتے ہوئے ان کے طفیل حاجت روائی کی درخواست کی جاتی ہے۔ درحقیقت یہ اس طرح کی درخواست اور دعا خدا کے ہاں ان اولیاء الہی کے مقام و عظممت کی بلندی کی نشانی ہے اور کسی طرح بھی خدا کی توحید اور وحدانیت کے ساتھ کوئی منافات نہیں رکھتا ہے۔ اس دعا کو اس ترتیب کے ساتھ پڑھی جاتی ہے کہ معصومین سے ہر ایک کا نام لینے کے بعد ان جملات کو تکرار کیا جاتا ہے: "یا حُجَّةَ اللّهِ عَلی خَلْقِهِ یا سَیدَنا وَمَوْلینا اِنّا تَوَجَّهْنا وَاسْتَشْفَعْنا وَتَوَسَّلْنا بِک اِلَی اللّهِ وَقَدَّمْناک بَینَ یدَی حاجاتِنا"، "یا وَجیهاً عِنْدَ اللّهِ اِشْفَعْ لَنا عِنْدَ اللّهِ‌"۔ جب حضرت فاطمہ زہرا(س) کا نام لیا جاتا ہے تو مذکورہ جملات میں مونث کی ضمیر لائی جاتی ہے۔ دعا کا اختتام ان جملات کے ساتھ ہوتا ہے: "یا سادَتی وَمَوالِی اِنّی تَوَجَّهْتُ بِکمْ اَئِمَّتی وَعُدَّتی لِیوْمِ فَقْری وَحاجَتی اِلَی اللّهِ وَتَوَسَّلْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ وَاسْتَشْفَعْتُ بِکمْ اِلَی اللّهِ فَاشْفَعُوا لی عِنْدَ اللّهِ وَاسْتَنْقِذُونی مِنْ ذُنُوبی عِنْدَ اللّهِ فَاِنَّکمْ وَسیلَتی اِلَی اللّهِ وَبِحُبِّکمْ وَبِقُرْبِکمْ اَرْجُو نَجاةً مِنَ اللّهِ فَکونُوا عِنْدَ اللّهِ رَجاَّئی یا سادَتی یا اَوْلِیاَّءَ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیهِمْ اَجْمَعینَ وَلَعَنَ اللّهُ اَعْداَّءَ اللّهِ ظالِمیهِمْ مِنَ الاْوَّلینَ وَالاْخِرینَ امینَ رَبَّ الْعالَمینَ‌"۔

وقت دعا

اس دعا کے پڑھنے کیلئے کوئی خاص وقت معین نہیں ہے؛ لیکن ایران سمیت پوری دنیا میں اہل تشیع کے ہاں یہ رسم ہو چکی ہے کہ اس دعا کو بدھ کی رات نماز مغرب اور عشا کے بعد مساجد، امام بارگاہوں اور دیگر مقدس مقامات پر گروہی شکل میں پڑھی جاتی ہے۔

حوالہ جات

  1. مفاتیح الجنان، ص204ـ199.
  2. کفعمی، ص452ـ449
  3. مفاتیح الجنان، ص204
  4. کفعمی، ص503
  5. مجلسی ج99 ص247

مآخذ

  • مجلسی، بحار الانوار، بیروت: دار احیاء التراث العربی، 1983ء
  • قمی، شیخ عباس، مفاتیح الجنان، قم: مرکز نشر فرہنگی رجا، 1369ش
  • کفعمی، ابراہیم بن علی، البلد الامین و الدّرع الحصین، بیروت: علاءالدین اعلمی، 1418/1997