سنہ 5 ہجری قمری، ہجرت سے شروع ہونے والے کلینڈر کا پانچواں سال ہے۔ اس کا پہلا دن 1 محرم بمطابق پیر 5 جون 626 عیسوی اور آخری دن 30 ذی الحجہ، بمطابق جمعہ 25 مئی 627 عیسوی ہے۔[1]
ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا، خندق اور بنی قریظہ نیز وفات سعد بن معاذ اس سال کے جملہ واقعات میں سے ہیں۔
سنہ ۶ ہجری سنہ ۴ ہجری | |
امامت | |
---|---|
نبوت حضرت محمدؐ | |
اسلامی ممالک کی حکومتیں | |
رسول خداؐ مدینہ میں | (حکومت: 1 ـ 11ھ) |
اہم واقعات | |
غزوه دُومۃ الجَندَل | |
غزوہ خندق | |
غزوه بنی قُرَیظہ | |
واقعہ افک | |
ولادت | |
حضرت زینب بنت علی | |
وفات / شہادت | |
سعد بن معاذ | |
عمرو بن عبدود |
اہم واقعات
- واقعہ غزوه دُومۃ الجَندَل (ربیع الاول)، یہ جنگ اس خطے کے لوگوں کو مسلمانوں کے تجارتی قافلوں پر حملہ کرنے سے روکنے کے لیے لڑی گئی۔[2]
- واقعہ غزوہ خندق: وہ جنگ جسے مشرکین نے اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ ملکر مسلمانوں کے خلاف لڑی۔(شوال)[3]
- عَمرو بن عَبدود امام علیؑ کے ہاتھوں ماراگیا۔[4]
- واقعہ غزوه بنی قُرَیظہ: مسلمانوں کی بنی قریظہ کے یہودیوں کے ساتھ جنگ۔(ذی القعده و ذی الحج)[5]
- قبیلہ مُضَری بنی مُزَینه کے ایک گروہ منجملہ بلال بن حارث نے اسلام قبول کیا۔[6]
- دشمن علی بن ابی طالبؑ مُغیرة بن شُعبه نے اسلام قبول کیا۔[7]
- واقعہ افک رونما ہوا؛[8] البتہ تاریخی اس نقل کے مطابق جس میں اس واقعے کو حضرت عائشہ سے مربوط جانا گیا ہے[9] (نہ کہ ماریہ سے[10])۔
- حضرت محمدؐ کی زینب دختر جَحْش کے ساتھ شادی۔[11]
ولادت اور وفات
- ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا مدینہ میں، (5 جمادی الاول)[12] بعض علما کے مطابق آپ(س) کی ولادت سنہ 6ھ کو ہوئی۔[13]
- وفات سعد بن معاذ، صحابی رسول خداؐ اور قبیلہ اَوس کا سرکردہ۔[14]
حوالہ جات
- ↑ سایت تبدیل تاریخ هجری.
- ↑ واقدی، المغازی، 1409ھ، ج1، ص403؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، 1420ھ، ج8، ص367؛ ابنحزم اندلسی، السیرة النبویة، دار الکتب العلمية، ج2، ص213.
- ↑ طبری، تاریخ الامم و الملوک، 1387ھ، ج2، ص565؛ حموی، أنیس المؤمنین، 1363ش، ص21.
- ↑ شیخ مفید، الإرشاد، 1413ھ، ج1، ص102.
- ↑ واقدی، المغازی، 1409ھ، ج2، ص496؛ بلاذری، أنساب الاشراف، 1417ھ، ج1، ص347.
- ↑ ابناثیر، اسدالغابه، 1409ھ، ج1، ص242.
- ↑ ابنحجر عسقلانی، الإصابة، 1415ھ، ج6، ص156؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، 1420ھ، ج6، ص162.
- ↑ ابنسعد، الطبقات الکبری، 1414ھ، ج2، ص48-50؛ مسعودی، التنبیه و الاشراف، مؤسسة نشر المنابع الثقافة الاسلامیة، ص215.
- ↑ ابنهشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج2، ص297-302؛ واقدی، المغازی، 1409ھ، ج2، ص426-435.
- ↑ قمی، تفسیر القمی، 1363ش، ج2، ص99.
- ↑ طبری، تاریخ الامم و الملوک، 1387ھ، ج2، ص562.
- ↑ کحّاله، أعلام النساء، 2008ء، ج2، ص91؛ محلاتی، ریاحین الشریعه، دار الکتب الاسلامیة، ج3، ص33؛ محمدی اشتهاردی، حضرت زینب فروغ تابان کوثر، 1379ش، ص17 .
- ↑ ابوالحسن العلوی، اخبار الزینبیات، 1410ھ، ص23.
- ↑ ابنعبدالبر، الاستیعاب، 1412ھ، ج2، ص603؛ ابنکثیر، البدایه و النهایه، 1407ھ، ج4، ص130؛ ذهبی، تاریخ الاسلام، 1413ھ، ج2، ص327.
مآخذ
- ابناثیر، على بن محمد، أسدالغابة فى معرفة الصحابة، بيروت، دارالفكر، 1409ھ۔
- ابنحجر عسقلانی، احمد بن علی، الإصابة فی تمییز الصحابة، بیروت، دارالکتب العلمیة، 1415ھ۔
- ابنحزم اندلسی، علی بن احمد، جوامع السیرة النبویة، دارالکتب العلمیة، بیروت، بیتا.
- ابنسعد، محمد، الطبقات الکبری، طائف، مکتبة الصدیق، 1414ھ۔
- ابنعبدالبر، یوسف بن عبدالله، الاستیعاب فى معرفة الاصحاب، تحقیق على محمد البجاوى، بیروت، دارالجیل، چاپ اول، 1412ھ۔
- ابنکثیر، اسماعيل بن عمر، البداية و النهاية، بيروت، دارالفكر، 1407ھ۔
- ابنهشام، عبدالملک، السیرة النبویه، تحقیق مصطفی السقا و ابراهیم الأبیاری و عبدالحفیظ شلبی، بیروت، دارالمعرفة، بیتا.
- بلاذری، احمد بن یحیی، أنساب الاشراف، دار الفکر، بیروت، چاپ اول، 1417ھ۔
- بیهقی، احمد بن حسین، دلائل النبوة و معرفة أحوال صاحب الشریعة، تحقیق قلعجی، عبد المعطی، دارالکتب العلمیة، بیروت، 1405ھ۔
- حموی، محمد بن اسحاق، أنیس المؤمنین، تهران، بنیاد بعثت، 1363ہجری شمسی۔
- ذهبی، محمد بن احمد، تاريخ الاسلام و وفيات المشاهير و الأعلام، تحقيق عمر عبدالسلام تدمرى، بيروت، دارالكتاب العربى، چاپ دوم، 1413ھ۔
- طبری، محمد بن جریر بن یزید، تاریخ الامم و الملوک، بیروت، دارالتراث، 1387ھ۔
- قمی، علی بن ابراهیم، تفسیر القمی، قم، دارالکتاب، 1363ہجری شمسی۔
- کحّاله، عمر رضا، أعلام النساء فی عالمی العرب و الاسلام، بیروت، موسسة الرسالة، 2008ء.
- محلاتی، ذبیحالله، ریاحین الشریعة، تهران، دارالکتب الاسلامیه، بیتا.
- محمدی اشتهاردی، محمد، حضرت زینب فروغ تابان کوثر، تهران، برهان، چاپ سوم، 1379ہجری شمسی۔
- مسعودی، علی بن حسین، التنبیه و الاشراف، قم، مؤسسة نشر المنابع الثقافة الاسلامیة، بیتا.
- مفید، محمد بن محمد، الإرشاد في معرفة حجج الله علی العباد، تحقیق موسسة آل البیت(ع) لإحیاء التراث، قم، المؤتمر العالمي لألفیة الشیخ المفید، 1413ھ۔
- مقریزی، احمد بن علی، امتاع الاسماع بما للنبی من الاحوال و الاموال و الحفدة و المتاع، تحقیق محمد عبدالحمید النمیسی، بیروت، دارالکتب العلمیه، 1420ھ۔
- واقدی، محمد بن عمر، کتاب المغازی، مؤسسة الأعلمی، بیروت، چاپ سوم، 1409ھ۔