"سنہ 5 ہجری" کے نسخوں کے درمیان فرق
Appearance
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات سنہ ہجری | {{خانہ معلومات سنہ ہجری | ||
| سنہ = 5 | | سنہ = 5 | ||
| مطابق با = 626 و627ء | | مطابق با = 626 و627ء | ||
| زندگی و امامت ائمہ = [[نبوت|نبوت حضرت محمدؐ]] | | زندگی و امامت ائمہ = [[نبوت|نبوت حضرت محمدؐ]] | ||
سطر 71: | سطر 71: | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات2}} | {{حوالہ جات2}} | ||
==مآخذ== | ==مآخذ== | ||
{{مآخذ}} | {{مآخذ}} | ||
سطر 94: | سطر 93: | ||
* مقریزی، احمد بن علی، امتاع الاسماع بما للنبی من الاحوال و الاموال و الحفدة و المتاع، تحقیق محمد عبدالحمید النمیسی، بیروت، دارالکتب العلمیه، ۱۴۲۰ق. | * مقریزی، احمد بن علی، امتاع الاسماع بما للنبی من الاحوال و الاموال و الحفدة و المتاع، تحقیق محمد عبدالحمید النمیسی، بیروت، دارالکتب العلمیه، ۱۴۲۰ق. | ||
* واقدی، محمد بن عمر، کتاب المغازی، مؤسسة الأعلمی، بیروت، چاپ سوم، ۱۴۰۹ق. | * واقدی، محمد بن عمر، کتاب المغازی، مؤسسة الأعلمی، بیروت، چاپ سوم، ۱۴۰۹ق. | ||
{{خاتمہ}} | |||
{{پہلی صدی ہجری کے سال}} | {{پہلی صدی ہجری کے سال}} | ||
نسخہ بمطابق 14:57، 7 دسمبر 2023ء
{{خانہ معلومات سنہ ہجری
| سنہ = 5 | مطابق با = 626 و627ء | زندگی و امامت ائمہ = نبوت حضرت محمدؐ | حکومت1 = رسول خداؐ مدینہ میں | حاکم1 = (حکومت: ۱ ـ ۱۱ھ) | حکومت2 = | حاکم2 = | حکومت3 = | حاکم3 = | حکومت4 = | حاکم4 = | حکومت5 = | حاکم5 = | حکومت6 = | حاکم6 = | حکومت7 = | حاکم7 = | حکومت8 = | حاکم8 = | حکومت9 = | حاکم9 = | حکومت10 = | حاکم10 = | حکومت11 = | حاکم11 = | حکومت12 = | حاکم12 = | واقعہ1 = غزوه دُومۃ الجَندَل | واقعہ2 = غزوہ خندق | واقعہ3 = [[غزوه بنی قُرَیظہ | واقعہ4 = واقعہ افک | واقعہ5 = | واقعہ6 = | واقعہ7 = | واقعہ8 = | واقعہ9 = | واقعہ10 = | ولادت1 = حضرت زینب بنت علی | ولادت2 = | ولادت3 = | ولادت4 = | ولادت5 = | ولادت6 = | وفات1 =سعد بن معاذ | وفات2 = عمرو بن عبدود | وفات3 = | وفات4 = | وفات5 = | وفات6 = | نیچے=
}} سنہ 5 ہجری قمری، ہجرت سے شروع ہونے والے کلینڈر کا پانچواں سال ہے۔ اس کا پہلا دن ۱ محرم بمطابق پیر 5 جون 626 عیسوی اور آخری دن ۳۰ ذی الحجہ، بمطابق جمعہ 25 مئی 627 عیسوی ہے۔[1]
ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا، خندق اور بنی قریظہ نیز وفات سعد بن معاذ اس سال کے جملہ واقعات میں سے ہیں۔
اہم واقعات
- واقعہ غزوه دُومۃ الجَندَل (ربیع الاول)، یہ جنگ اس خطے کے لوگوں کو مسلمانوں کے تجارتی قافلوں پر حملہ کرنے سے روکنے کے لیے لڑی گئی۔[2]
- واقعہ غزوہ خندق: وہ جنگ جسے مشرکین نے اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ ملکر مسلمانوں کے خلاف لڑی۔(شوال)[3]
- عَمرو بن عَبدود امام علیؑ کے ہاتھوں ماراگیا۔[4]
- واقعہ غزوه بنی قُرَیظہ: مسلمانوں کی بنی قریظہ کے یہودیوں کے ساتھ جنگ۔(ذی القعده و ذی الحج)[5]
- قبیلہ مُضَری بنی مُزَینه کے ایک گروہ منجملہ بلال بن حارث نے اسلام قبول کیا۔[6]
- دشمن علی بن ابی طالبؑ مُغیرة بن شُعبه نے اسلام قبول کیا۔[7]
- واقعہ افک رونما ہوا؛[8] البتہ تاریخی اس نقل کے مطابق جس میں اس واقعے کو حضرت عائشہ سے مربوط جانا گیا ہے[9] (نہ کہ ماریہ سے[10])۔
- حضرت محمدؐ کی زینب دختر جَحْش کے ساتھ شادی۔[11]
ولادت اور وفات
- ولادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا مدینہ میں، (۵ جمادی الاول)[12] بعض علما کے مطابق آپ(س) کی ولادت سنہ 6ھ کو ہوئی۔[13]
- وفات سعد بن معاذ، صحابی رسول خداؐ اور قبیلہ اَوس کا سرکردہ۔[14]
حوالہ جات
- ↑ سایت تبدیل تاریخ هجری.
- ↑ واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۴۰۳؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۸، ص۳۶۷؛ ابنحزم اندلسی، السیرة النبویة، دار الکتب العلمية، ج۲، ص۲۱۳.
- ↑ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۲، ص۵۶۵؛ حموی، أنیس المؤمنین، ۱۳۶۳ش، ص۲۱.
- ↑ شیخ مفید، الإرشاد، ۱۴۱۳ق، ج۱، ص۱۰۲.
- ↑ واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۴۹۶؛ بلاذری، أنساب الاشراف، ۱۴۱۷ق، ج۱، ص۳۴۷.
- ↑ ابناثیر، اسدالغابه، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۲۴۲.
- ↑ ابنحجر عسقلانی، الإصابة، ۱۴۱۵ق، ج۶، ص۱۵۶؛ مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق، ج۶، ص۱۶۲.
- ↑ ابنسعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۴ق، ج۲، ص۴۸-۵۰؛ مسعودی، التنبیه و الاشراف، مؤسسة نشر المنابع الثقافة الاسلامیة، ص۲۱۵.
- ↑ ابنهشام، السیرة النبویة، دار المعرفة، ج۲، ص۲۹۷-۳۰۲؛ واقدی، المغازی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۴۲۶-۴۳۵.
- ↑ قمی، تفسیر القمی، ۱۳۶۳ش، ج۲، ص۹۹.
- ↑ طبری، تاریخ الامم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۲، ص۵۶۲.
- ↑ کحّاله، أعلام النساء، ۲۰۰۸ء، ج۲، ص۹۱؛ محلاتی، ریاحین الشریعه، دار الکتب الاسلامیة، ج۳، ص۳۳؛ محمدی اشتهاردی، حضرت زینب فروغ تابان کوثر، ۱۳۷۹ش، ص۱۷ .
- ↑ ابوالحسن العلوی، اخبار الزینبیات، ۱۴۱۰ق، ص۲۳.
- ↑ ابنعبدالبر، الاستیعاب، ۱۴۱۲ق، ج۲، ص۶۰۳؛ ابنکثیر، البدایه و النهایه، ۱۴۰۷ق، ج۴، ص۱۳۰؛ ذهبی، تاریخ الاسلام، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۳۲۷.
مآخذ
- ابناثیر، على بن محمد، أسدالغابة فى معرفة الصحابة، بيروت، دارالفكر، ۱۴۰۹ق.
- ابنحجر عسقلانی، احمد بن علی، الإصابة فی تمییز الصحابة، بیروت، دارالکتب العلمیة، ۱۴۱۵ق.
- ابنحزم اندلسی، علی بن احمد، جوامع السیرة النبویة، دارالکتب العلمیة، بیروت، بیتا.
- ابنسعد، محمد، الطبقات الکبری، طائف، مکتبة الصدیق، ۱۴۱۴ق.
- ابنعبدالبر، یوسف بن عبدالله، الاستیعاب فى معرفة الاصحاب، تحقیق على محمد البجاوى، بیروت، دارالجیل، چاپ اول، ۱۴۱۲ق.
- ابنکثیر، اسماعيل بن عمر، البداية و النهاية، بيروت، دارالفكر، ۱۴۰۷ق.
- ابنهشام، عبدالملک، السیرة النبویه، تحقیق مصطفی السقا و ابراهیم الأبیاری و عبدالحفیظ شلبی، بیروت، دارالمعرفة، بیتا.
- بلاذری، احمد بن یحیی، أنساب الاشراف، دار الفکر، بیروت، چاپ اول، ۱۴۱۷ق.
- بیهقی، احمد بن حسین، دلائل النبوة و معرفة أحوال صاحب الشریعة، تحقیق قلعجی، عبد المعطی، دارالکتب العلمیة، بیروت، ۱۴۰۵ق.
- حموی، محمد بن اسحاق، أنیس المؤمنین، تهران، بنیاد بعثت، ۱۳۶۳ش.
- ذهبی، محمد بن احمد، تاريخ الاسلام و وفيات المشاهير و الأعلام، تحقيق عمر عبدالسلام تدمرى، بيروت، دارالكتاب العربى، چاپ دوم، ۱۴۱۳ق.
- طبری، محمد بن جریر بن یزید، تاریخ الامم و الملوک، بیروت، دارالتراث، ۱۳۸۷ق.
- قمی، علی بن ابراهیم، تفسیر القمی، قم، دارالکتاب، ۱۳۶۳ش.
- کحّاله، عمر رضا، أعلام النساء فی عالمی العرب و الاسلام، بیروت، موسسة الرسالة، ۲۰۰۸م.
- محلاتی، ذبیحالله، ریاحین الشریعة، تهران، دارالکتب الاسلامیه، بیتا.
- محمدی اشتهاردی، محمد، حضرت زینب فروغ تابان کوثر، تهران، برهان، چاپ سوم، ۱۳۷۹ش.
- مسعودی، علی بن حسین، التنبیه و الاشراف، قم، مؤسسة نشر المنابع الثقافة الاسلامیة، بیتا.
- مفید، محمد بن محمد، الإرشاد في معرفة حجج الله علی العباد، تحقیق موسسة آل البیت(ع) لإحیاء التراث، قم، المؤتمر العالمي لألفیة الشیخ المفید، ۱۴۱۳ق.
- مقریزی، احمد بن علی، امتاع الاسماع بما للنبی من الاحوال و الاموال و الحفدة و المتاع، تحقیق محمد عبدالحمید النمیسی، بیروت، دارالکتب العلمیه، ۱۴۲۰ق.
- واقدی، محمد بن عمر، کتاب المغازی، مؤسسة الأعلمی، بیروت، چاپ سوم، ۱۴۰۹ق.