مندرجات کا رخ کریں

"صارف:Hkmimi/تمرین" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 34: سطر 34:
امر بالمعروف اور نہی از منکر ترک کرنے کو برکت کے نزول کے لیے مانع قرار دیا گیا ہے۔ پیغمبر اکرمؐ کی ایک روایت کے مطابق اللہ تعالی کی برکات کا حصول صرف اور صرف امر بالمعروف اور نہی از منکر انجام دینے اور نیک کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرنے سے میسر ہوتا ہے لیکن اس کو ترک کرنے سے نعمتیں اور نیکیاں ان سے روکی جائیں گی۔<ref>شیخ مفید، المقنعہ، ۱۴۱۳ق، ص۸۰۸.</ref>
امر بالمعروف اور نہی از منکر ترک کرنے کو برکت کے نزول کے لیے مانع قرار دیا گیا ہے۔ پیغمبر اکرمؐ کی ایک روایت کے مطابق اللہ تعالی کی برکات کا حصول صرف اور صرف امر بالمعروف اور نہی از منکر انجام دینے اور نیک کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرنے سے میسر ہوتا ہے لیکن اس کو ترک کرنے سے نعمتیں اور نیکیاں ان سے روکی جائیں گی۔<ref>شیخ مفید، المقنعہ، ۱۴۱۳ق، ص۸۰۸.</ref>


== مصادیق ==
==مصادیق اور موارد==
بنابر آیاتی از قرآن کریم، خداوند، بعضی از مخلوقات خود را از مظاہر و نشانہ‌ہای برکت قرار دادہ است؛ از این جملہ‌اند برخی از [[پیامبران]] و [[مؤمنان|مؤمنان صالح]]، [[قرآن کریم]]، بعضی از زمان‌ہا، برخی از اماکن، و ہمچنین جلوہ‌ہایی از طبیعت. از این میان، دلیل بابرکت بودن قرآن کریم،<ref>سورہ انعام، آیہ ۹۲ و ۱۵۵؛ سورہ انبیاء، آیہ ۵۰؛ سورہ ص، آیہ ۲۹.</ref> ہدایت‌گر بودن آن دانستہ شدہ است.<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۷، ص۳۸۷.</ref>
قرآن مجید کی بعض آیات کے مطابق اللہ تعالی نے بعض مخلوقات کو برکت کی نشانی قرار دیا ہے، جیسے بعض انبیاء، مخلص مومنین، قرآن مجید، بعض اوقات، بعض مقامات اور بعض فطری کچھ جلوے۔ ان میں سے قرآن مجید بابرکت ہونے کی دلیل<ref>سورہ انعام، آیہ ۹۲ و ۱۵۵؛ سورہ انبیاء، آیہ ۵۰؛ سورہ ص، آیہ ۲۹.</ref> اس کا ہدایت کرنے والا ہونا ہے۔<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۷، ص۳۸۷.</ref>


پیامبران و اشخاص دیگری کہ در قرآن کریم، بابرکت خواندہ شدہ‌اند، عبارتند از [[نوح(ع)]] و ہمراہان او در [[کشتی نوح|کشتی]]،<ref>نگاہ کنید بہ: طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۵، ۲۵۵؛ بیضاوی، أنوار التنزیل، ۱۴۱۸ق، ج۳، ص۱۳۷.</ref> [[ابراہیم]] و فرزندانش، [[اسماعیل (پیامبر)|اسماعیل]] و [[اسحاق (پیامبر)|اسحاق]]،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۸، ص۷۰۹؛ قرطبی، الجامع لأحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۵، ص۱۱۳؛ بیضاوی، أنوار التنزیل، ۱۴۱۸ق، ج۵، ص۱۶؛ علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۰، ص۳۲۵.</ref> [[موسی(ع)]]،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۷، ۳۳۰؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۱۹، ص۸۲.</ref> [[عیسی(ع)]]،<ref>سورہ مریم، آیہ ۳۱؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۱۶، ص۶۶؛ فخر رازی، التفسیر الکبیر، ۱۴۲۰ق، ج۲۱، ص۵۳۵؛ قرطبی، الجامع لأحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۰، ص۷۰.</ref> [[پیامبر اسلام(ص)]]<ref>سورہ کوثر، آیہ ۱؛ شیخ طوسی، التبیان، ۱۳۸۵ق، ج۱۰، ۴۱۷؛ ابن عربی، تفسیر القرآن الکریم، ۱۹۷۸م، ج۲، ص۴۶۰.</ref> و [[مؤمنان]] و صالحان.<ref>سورہ بقرہ، آیہ ۲۶۹؛ سورہ ہود، آیہ ۴۸.</ref>
پیامبران و اشخاص دیگری کہ در قرآن کریم، بابرکت خواندہ شدہ‌اند، عبارتند از [[نوح(ع)]] و ہمراہان او در [[کشتی نوح|کشتی]]،<ref>نگاہ کنید بہ: طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۵، ۲۵۵؛ بیضاوی، أنوار التنزیل، ۱۴۱۸ق، ج۳، ص۱۳۷.</ref> [[ابراہیم]] و فرزندانش، [[اسماعیل (پیامبر)|اسماعیل]] و [[اسحاق (پیامبر)|اسحاق]]،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۸، ص۷۰۹؛ قرطبی، الجامع لأحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۵، ص۱۱۳؛ بیضاوی، أنوار التنزیل، ۱۴۱۸ق، ج۵، ص۱۶؛ علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۰، ص۳۲۵.</ref> [[موسی(ع)]]،<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۷، ۳۳۰؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۱۹، ص۸۲.</ref> [[عیسی(ع)]]،<ref>سورہ مریم، آیہ ۳۱؛ طبری، جامع البیان، ۱۴۱۲ق، ج۱۶، ص۶۶؛ فخر رازی، التفسیر الکبیر، ۱۴۲۰ق، ج۲۱، ص۵۳۵؛ قرطبی، الجامع لأحکام القرآن، ۱۳۶۴ش، ج۱۰، ص۷۰.</ref> [[پیامبر اسلام(ص)]]<ref>سورہ کوثر، آیہ ۱؛ شیخ طوسی، التبیان، ۱۳۸۵ق، ج۱۰، ۴۱۷؛ ابن عربی، تفسیر القرآن الکریم، ۱۹۷۸م، ج۲، ص۴۶۰.</ref> و [[مؤمنان]] و صالحان.<ref>سورہ بقرہ، آیہ ۲۶۹؛ سورہ ہود، آیہ ۴۸.</ref>
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم