سنہ 23 ہجری
(سنہ 23 ہجری کے واقعات سے رجوع مکرر)
سنہ 23 ہجری قمری ہجری قمری کیلنڈر کا تیسواں سال ہے۔ اس سال کا سب سے اہم واقعہ ابولؤلؤ کے ہاتھوں مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ عمر بن خطاب کا قتل ہے۔
اس سال کا پہلا دن یعنی 1 محرم بروز بدھ بمطابق 22 نومبر سنہ 643ء اور آخری تاریخ 29 ذیالحجہ بروز ہفتہ بمطابق 9 نومبر سنہ 644ء ہے۔[1]
اہم واقعات
- 27 ذیالحجہ کو ابولؤلؤ کے ہاتھوں دوسرے خلیفہ عمر بن خطاب کا زخمی یا قتل ہونا۔ بعض منابع کے مطابق تین دن زخمی رہنے کے بعد 30 ذیالحجہ کو فوت ہوا۔[2]
- خلیفہ کے انتخاب کے لئے چھ رکنی کمیٹی کی تشکیل اور عثمان بن عفان کا خلیفہ بننا۔ اس کمیٹی میں حضرت علیؑ، عثمان بن عفان، عبدالرحمان بن عوف، زبیر بن عوام، طلحہ بن عبید اللہ اور سعد بن ابی وقاص شامل تھے۔[3]
وفیات
- ایک نقل کے مطابق رسول اکرمؐ کی زوجہ سودہ بنت زمعۃ بن قیس کی وفات۔[4] دوسرے قول کے مطابق ان کی وفات 54ھ کو ہوئی ہے۔[5]
حوالہ جات
- ↑ سایت تبدیل تاریخ ہجری
- ↑ الامامۃ و السیاسۃ، ج۱، ص۴۱ و ۴۲ و تاریخ الیعقوبی، ج۲، ص۱۵۹ و۱۶۰؛ الاستیعاب، ج۳، ص۱۱۵۵ و ۱۱۵۶۔
- ↑ تاریخالیعقوبی، ج۲، ص۱۶۰؛ انسابالاشراف، بلاذری، ج۲، ص۲۶۱۔
- ↑ غروی نائینی، محدثات شیعہ، ص۲۴۹ بہ نقل از الاستیعاب، ج۴، ص۱۸۶۷؛ اسدالغابۃ، ج۵، ص۴۸۵۔
- ↑ غروی نائینی، محدثات شیعہ، ص۲۴۹ بہ نقل از الطبقات الکبری، ج ۸، ص۵۷؛تہذیب التہذیب، ج۱۲، ص۴۲۷۔
مآخذ
- الاستیعاب، ابنعبدالبر، دارالجیل، بیروت، ۱۴۱۲ق۔
- الامامۃ و السّیاسہ، ابنقتیبہ، مؤسسۃالحلبی۔
- انسابالاشراف، أحمد بن یحیی بن جابر البلاذری، تحقیق سہیل زکار و ریاض زرکلی، بیروت،دار الفکر، ط الأولی، ۱۴۱۷/۱۹۹۶۔
- تاریخالیعقوبی، یعقوبی، دارصادر، بیروت۔
- غروی نائینی، نہلہ، محدثات شیعہ (چاپ دوم)، دانشگاہ تربیت مدرس؛ مرکز نشر آثار علمی، تہران، ۱۳۸۶ش۔