شعبان 1446
ہفتہ
اتوار
پیر
منگل
بدھ
جمعرات
جمعہ


یکم شعبان

  • وفات آیت اللہ محمدحسن نجفی اصفہانی (آیۃ الله شیخ محمد حسن بن شیخ باقر بن شیخ عبد الرحیم بن آقامحمد بن ملا عبد الرحیم شریف اصفہانی المعروف صاحب الجواہر) (مؤلف جواهر الکلام فی شرح شرائع الاسلام)(1266ہجری 12 جون 1850عیسوی)

دو شعبان

  • روزے کے وجوب کا آغاز (2ہجری بمطابق 1 فروری 624عیسوی)
  • معتز عباسی کا انتقال بسوئے یوم الحساب (255ہجری بمطابق 20 جولائی 869عیسوی)۔
    معتز عباسی امام علی النقی الہادی علیہ السلام اور امام حسن عسکری علیہ السلام کا ہم عصر تھا۔ امام ہادی(ع) اسی کے حکم پر معتمد عباسی کے ہاتھوں مسموم اور شہید ہوئے، اس نے امام(ع) کو بہت زیادہ آزار و اذیت کا نشانہ بنایا اور کئی مرتبہ قید بھی کیا اور آپ کے قتل کا حکم دیا لیکن قتل کی سازش سے قبل ہی وہ عباسی دربار پر مسلط ترکوں کے ہاتھوں نہایت بےدردی سے زندہ در گور کرکے قتل کیا گیا۔
  • ولادتِ خواجہ عبداللہ انصاری(296ہجری بمطابق یکم مئی 909عیسوی) شیخ‌الاسلام ابواسماعیل عبدالله بن ابی‌منصور محمد المعروف "پیر ہرات"، "پیر انصار" اور "انصاری ہروی"، عالم او عارف و صوفی تھے۔ ہرات میں پیدا ہوئے اور ان کا شمار مشہور صحابی ابو ایوب انصاری کی اولاد میں ہوتا ہے۔ ان کی والدہ کا تعلق بلخ سے تھا اور وہ عربی اور فارسی میں شاعری کرتے تھے اور فقہ احمد بن حنبل کے پیروکار تھے۔

تین شعبان

  • ولادت امام حسین (3ہجری 11جنوری 626عیسوی)
    مشہور یہی ہے کہ امام حسین علیہ السلام 3 شعبان سنہ 4 ہجری (11 جنوری 626عیسوی) کو مدینہ میں پیدا ہوئے ہیں تا ہم آپ کی تاریخ ولادت کے سلسلے میں روایات مختلف ہیں۔ امام حسن عسکری علیہ السلام اس روز روزہ رکھتے تھے اور دعا پڑھتے تھے جس میں آپ اس مولود شریف کے فضائل اور آپ کی شہادت کی عظمت بیان کرتے تھے۔
  • امام حسین علیہ السلام کا مکہ میں داخلہ (60ہجری بمطابق 12 مئی 680عیسوی)
    امام حسین تین شعبان سنہ 60ہجری کی شب کو مکہ میں وارد ہوئے جب کہ اس آیت کریمہ کی تلاوت کررہے تھے: "وَلَمَّا تَوَجَّهَ تِلْقَاء مَدْيَنَ قَالَ عَسَى رَبِّي أَن يَهْدِيَنِي سَوَاء السَّبِيلِ"۔[1] (ترجمہ: اور جب وہ مدین کی طرف روانہ ہوئے تو کہا امید ہے کہ میرا پروردگار مجھے سیدھے راستے کی طرف لے جائے گا)
    مکی عوام کو آپ کی آمد کی اطلاع ملی تو آپ کی رہائشگاہ پر حاضریوں کا سلسلہ شروع ہوا اور سب آپ سے ملے۔ عبد اللہ بن زبیر بھی ـ جو مسلسل کعبہ کے قریب طواف اور عبادت میں مصروف رہتا تھا، عوام کی جماعت کے ہمراہ امام(ع) کے پاس حاضر ہوا کرتا تھا؛ کبھی دو روز مسلسل اور کبھی ہر دو روز ایک بار؛ لیکن مکہ میں امام حسین علیہ السلام کی موجودگی اس پر بہت بھاری تھی کیونکہ وہ حجاز کے عوام سے بیعت لینے کا منصوبہ بنا چکا تھا اور جب تک امام حسین مکہ میں موجود رہتے اس کے لئے عوام سے بیعت لینا ممکن نہ تھا اور عوام کی رغبت امام حسین کی طرف کہیں زیادہ تھی اور فرزند رسول(ص) حضرت سید الشہداء کی شان و منزلت برتر و بالاتر تھی۔
  • وفاتِ ام کلثوم بنت محمد (7یا9ہجری بمطابق 9 دسمبر 628 یا 18 نومبر 630ہجری)
  • ولادت آیت اللہ سید حسین خادمی(1319ہجری بمطابق 13 جنوری 1864عیسوی)

چار شعبان

  • ولادت ابوالفضل العباس(ع) (26ہجری بمطابق 18 مئی 647عیسوی)
    حضرت ابو الفضل سنہ 26 ہجری میں پیدا ہوئے، ان کی والدہ ام البنین (فاطمہ بنت حزام بن خالد بن ربیعۃ بن عامر) تھیں۔ آپ کا ایک لقب قمر بنی ہاشم ہے۔ آپ نے عمر کے پہلے 14 برس اپنے والد امیرالمؤمنین(ع) میں گذارے اور باقی 20 سال بھائیوں کے سائے میں رہے۔ اطاعت امام آپ کی وجہ شہرت اور سبب کمال ہے۔

پانچ شعبان

چھ شعبان

سات شعبان

نو شعبان

دس شعبان

گیارہ شعبان

بارہ شعبان

13 شعبان

چودہ شعبان

پندرہ شعبان

مفصل مضمون:پندرہ شعبان

17 شعبان

اٹھارہ شعبان

انیس شعبان

بیس شعبان

اکیس شعبان

بائیس شعبان

تئیس شعبان

چھبیس شعبان

ستائیس شعبان

حوالہ جات

  1. سورہ قصص آیت 21. یہ وہ جملہ تھا جو حضرت موسی علیہ السلام نے حضرت شعیب علیہ السلام کے مسکن شہر مدین میں داخلے کے وقت کہا تھا۔

مآخذ

  • حسینی خاتون آبادی، عبدالحسین، وقایع السنین و الاعوام، کتابفروشی اسلامیہ، 1352ش
  • سایت پورتال اہل بیت(ع)[1]
  • قمی، شیخ عباس، فيض العلام فى عمل الشہور و وقايع الايام، انتشارات صبح پیروزی
  • مرعشی نجفی، سید محمود، حوادث الایام، انتشارات نوید اسلام، 1385ش
  • ملبوبی، محمدباقر، الوقایع و الحوادث، انتشارات دارالعلم، 1369ش
  • میرحافظ، سیدحسن، تقویم الواعظین، انتشارات الف، 1416ق
  • نیشابوری، عبدالحسین، تقویم شیعہ، انتشارات دلیل ما، 1387ش