سید محمد علی علوی گرگانی
آیت اللہالعظمی | |
کوائف | |
---|---|
لقب/کنیت | علوی گرگانی |
تاریخ ولادت | 1318 ہجری شمسی |
آبائی شہر | گرگان |
رہائش | قم |
تاریخ وفات | 15 مارچ 2022، 12 شعبان 1443 ہجری |
علمی معلومات | |
مادر علمی | قم • نجف |
اساتذہ | آیت اللہ بروجردی • امام خمینی • مرتضی حائری یزدی • سید محمد رضا گلپایگانی • عباس علی شاہرودی • محمد علی اراکی |
تالیفات | المَناظر النّاضرة فی احکامِ العِترةِ الطّاہرہ • منہج الناسکین (در زمینہ مناسک حج) • نور الہدی (تعلیقہ بر عروۃ الوثقی) |
خدمات | |
ویب سائٹ | http://www.gorgani.ir |
سید محمد علی علوی گرگانی (1939-2022ء) حوزہ علمیہ قم کے اساتذہ اور مراجع تقلید میں سے ایک تھے۔ آپ آیت اللہ بروجردی، امام خمینی، آیت اللہ گلپایگانی اور آیت اللہ اراکی کے شاگرد تھے۔
المَناظر النّاضرة فی احکامِ العِترةِ الطّاہرہ، منہج الناسکین (مناسک حج) اور مختلف زبانوں میں توضیح المسائل آپ کی تالیفات میں سے ہیں۔ مساجد اور کلینک کی تعمیر اور تہران میں بلا سود قرضوں کی فراہمی آپ کے خدمات میں سے ہیں۔
سوانح حیات
سید محمد علی علوی گرگانی، جون سنہ 1939ء کو نجف اشرف میں متولد ہوئے۔[1] آپ کے والد سید سجاد گرگان کے فقہا میں سے تھے۔[2] علوی گرگانی سات سال کی عمر میں اپنے والد کے ہمراہ ایران آئے۔[3] آپ نے عربی ادبیات اپنے والد کے پاس پڑھا۔[4] سطوح کے دروس کو مجاہدی تبریزی، سلطانی طباطبایی اور ستودہ اراکی کے پاس پڑھا۔[5]
آپ نے آیت اللہ بروجردی کے فقہ کے درس خارج میں تین سال امام خمینی کے درس اصول فقہ میں آٹھ سال اور مرتضی حائری یزدی کے فقہ کے درس میں پندرہ سال شرکت کی۔ سات سال کا عرصہ ہر سال گرمیوں کی چھٹیوں میں نجف اشرف جایا کرتے تھے اور وہاں پر حوزہ علمیہ نجف کے اساتذہ آیت اللہ خویی اور میرزا باقر زنجانی کے دروس میں شرکت کرتے تھے۔ آیت اللہ گلپایگانی، عباس علی شاہرودی و محمد علی اراکی آپ کے دیگر اساتذہ تھے۔[6]
آپ 15 مارچ 2022 بمطابق 12 شعبان 1443 ہجری کو قم کے ایک ہسپتال میں وفات پاگئے۔[7]
علمی مقام اور مرجعیت
علوی گرگانی نے ادبیات عرب، معالم، قوانین، شرح لمعہ، رسائل، مکاسب، کفایہ اور شرح منظومہ کو حوزے میں تدریس کی ہے۔ 1405 ہجری کو بعض شاگردوں کے اصرار پر درس خارج شروع کیا۔[8] 1412 ہجری کو ایران کے شہر مازندران اور گیلان کے بعض مومنین کے اصرار پر توضیح المسائل لکھ دیا جو فارسی کے علاوہ عربی اور اردو میں بھی ترجمہ ہو چکی ہے۔[9]
مخصوص نظریات
آیت اللہ علوی گرگانی سیاسی، معاشرتی اور علمی مستندات دیکھنے کے لئے ڈیش کا استعمال جائز سمجھتے ہیں البتہ اس شرط کے ساتھ کہ گھر کے افراد منحرف ہونے کا خطرہ نہ ہو۔[10] آپ زرعی یپداوار کی جنییاتی طور پر ترمیم کرنے کے بارے میں کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں ان پیدوار کی تحقیق کو جائز سمجھتے ہیں لیکن اس کو تجارتی شکل دینے کو جائز نہیں سمجھتے ہیں۔[11]
سماجی خدمات
آیت اللہ علوی گرگانی نے ایران کے مختلف شہروں میں مساجد، امام بارگاہ، شفاخانے اور بلا سود قرض الحسنہ کا انعقاد کیا ہے۔[12]
آثار و تألیفات
آیت اللہ علوی گرگانی نے فقہ، اصول فقہ، حدیث اور رجال میں کچھ تالیفات کی ہیں۔[13] ان کی تألیفات کو قم میں مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی نے سافٹ وئیر میں نشر کیا ہے۔[14] آپ کی بعض تالیفات درج ذیل ہیں:
- توضیح المسائل (فارسی اور اردو)
- منہج الصالحین (رسالہ توضیح المسائل عربی)
- اَجوِبة المسائل یا پاسخ بہ جدید ترین استفتائات
- منہج النّاسکین (مناسک حج عربی)
- المَناظر النّاضرة فی اَحکامِ العترةِ الطاہرہ (فقہ اجتہادی)
- نورالہدی (تعلیقہ بر عروۃ الوثقی)
حوالہ جات
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۱۱.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۷.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۱۳.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۱۳.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۱۳-۱۴.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۱۴-۱۵.
- ↑ «آیتاللہ علوی گرگانی دعوت حق را لبیک گفت»، خبرگزاری فارس.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۱۵-۱۶.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۲۰.
- ↑ «استفادہ از ماہوارہ حلال است یا حرام؟»، سایت ایسنا.
- ↑ «فتوای آیات مکارمشیرازی و علویگرگانی دربارہ «محصولات تراریختہ»»، سایت شبکہ اجتہاد.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۲۳.
- ↑ زندگی نامہ، قم، ص۲۱.
- ↑ مجموعہ آثار آیت اللہ العظمی علوی گرگانی، مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی.
مآخذ
- «آیتاللہ علوی گرگانی دعوت حق را لبیک گفت»، خبرگزاری فارس، تاریخ درج مطلب: ۲۴ اسفند ۱۴۰۰ش، تاریخ اخذ: ۲۴ اسفند ۱۴۰۰ہجری شمسی۔
- «مجموعہ آثار آیتاللہ العظمی علوی گرگانی»، وبگاہ فروشگاہ اینترنتی نورشاپ، تاریخ اخذ: ۶ اسفند ۱۳۹۷ہجری شمسی۔
- «استفادہ از ماہوارہ حلال است یا حرام؟»، وبگاہ ایسنا، تاریخ درج مطلب: ۳ آبان ۱۳۹۳، تاریخ اخذ: ۶ اسفند ۱۳۹۷ہجری شمسی۔
- «فتوای آیات مکارمشیرازی و علویگرگانی دربارہ «محصولات تراریختہ»»، وبگاہ شبکہ اجتہاد، تاریخ درج مطلب: ۲۶ شہریور ۱۳۹۵، ۷ اسفند ۱۳۹۷ہجری شمسی۔
- زندگی نامہ حضرت آیت اللہ العظمی علوی گرگانی، قم، دفتر حضرت آیت اللہ علوی گرگانی، بیتا.
- مجموعہ آثار آیت اللہ العظمی علوی گرگانی، مرکز تحقیقات کامپیوتری علوم اسلامی.