ابا عبد اللہ (کنیت)

ویکی شیعہ سے
(ابو عبداللہ سے رجوع مکرر)

ابا عبد اللہ امام حسین ؑ اور امام جعفر صادق ؑ کی کنیت ہے۔ عربی ثقافت میں کنیت افراد کے احترام کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ روایات میں ائمہ اہل بیت ؑ کا تذکرہ ان کی کنیت کے ساتھ کیا گیا ہے۔ کتب روائی میں جب بھی ابا عبد اللہ کی کنیت اصلی نام کے بغیر ذکر ہوتی ہے تو اس سے مراد امام جعفر صادق ؑ ہوتے ہیں۔

عربی ثقافت میں

کنیت انسان کے اصلی نام کے علاوہ ایک اور نام ہوتا ہے جسے اس کے احترام کے طور پر لیا جاتا ہے۔[1] کنیت عام طور پر غالبا اَبو، اَبا و اَبی (والد کے معنی میں) و اُمّ (والدہ کے معنی میں) سے جیسے ابو الحسن، ابا القاسم، ابی‌ بکر و ام‌ کلثوم شروع ہوتی ہے۔[2]

ائمہ کی مشترک کنیتیں

زیادہ تر احادیث میں شیعہ ائمہ ؑ کا ذکر ان کی کنیت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔[3] ائمہ کی اکثر کنیتیں ان کے درمیان آپس میں مشترک ہیں۔[4] جیسے کنیت ابو جعفر، امام محمد باقر ؑ اور امام محمد تقی ؑ کے درمیان مشترک ہے۔ اسی طرح سے چار اماموں: امام علی ؑ، امام موسی کاظم ؑ، امام علی رضا ؑ اور امام علی نقی ؑ کی کنیت ابو الحسن ہے۔[5]

کنیت ابا عبد اللہ

کنیت ابا عبد اللہ جو عربی زبان میں ابو عبد اللہ و ابی عبد اللہ کے عنوان سے بھی استعمال ہوتی ہے، امام حسین ؑ اور جعفر صادق ؑ کے درمیان مشترک ہے۔[6] کتاب تظلم الزہراء کے مطابق، پیغمبر اکرم (ص) نے امام حسین کی کنیت ابا عبد اللہ رکھی تھی۔[7]

امام جعفر صادق ؑ کا ابا عبد اللہ کی کنیت سے مشہور ہونا ان کے دوسرے فرزند عبد اللہ افطح کی وجہ سے تھا۔[8]

کتب روائی میں امام حسین ؑ سے زیادہ روایات وارد نہیں ہوئی ہیں۔[9] اس کے بر عکس اکثر شیعہ احادیث امام جعفر صادق ؑ سے نقل ہوئی ہیں۔[10] اسی وجہ سے منابع روائی میں ابا عبد اللہ کی کنیت زیادہ تر امام صادق کے سلسلہ میں استعمال ہوتی ہے اور جب بھی اسے بطور مطلق استعمال کیا جائے اور اس کے بعد کوئی قید ذکر نہ ہو تو اس سے مراد امام صادق ؑ ہوتے ہیں۔[11]

حوالہ جات

  1. فرہنگ عمید، ذیل واژه کنیہ۔
  2. فرہنگ دہخدا، ذیل واژه کنیت۔
  3. مدیر شانہ چی، کاظم، علم الحدیث، ۱۳۸۱ش، ص۱۹۲۔
  4. مدیر شانہ چی، کاظم، علم الحدیث، ۱۳۸۱ش، ص۱۹۲۔
  5. مدیر شانہ چی، کاظم، علم الحدیث، ۱۳۸۱ش، ص۱۹۲۔
  6. مدیر شانہ چی، کاظم، علم الحدیث، ۱۳۸۱ش، ص۱۹۲۔
  7. معہد تحقیقات باقر العلوم، موسوعہ کلمات الامام حسین، ۱۴۱۵ق/۱۳۷۴ش، ص۳۹۔
  8. پاکتچی، «جعفر صادقؑ، امام»، ص۱۸۱۔
  9. مدیر شانہ چی، کاظم، علم الحدیث، ۱۳۸۱ش، ص۱۹۲۔
  10. شہیدی، زندگانی امام صادق، ۱۳۸۴ش، ص۶۱۔
  11. سیفی مازندارنی، مقیاس الرواة، موسسہ نشر اسلامی، ص۲۷۵

مآخذ

  • پاکتچی، احمد، «جعفر صادق (ع)، امام»، تهران، مرکز دائرة المعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۸۹ش.
  • تفرشی، مصطفی، نقد الرجال، قم، مؤسسہ آل‌ البیت، ۱۴۱۸ق.
  • سیفی مازندرانی، علی‌ اکبر، مقیاس الرواة فی کلیات علم الرجال، موسسة النشر السلامی، قم، ۱۴۲۲ق.
  • شهیدی، سید جعفر، زندگانی امام صادق جعفر بن محمد (ع)، تهران، دفتر نشر فرهنگ اسلامی، ۱۳۸۴ش.
  • فرهنگ فارسی عمید.
  • لغت‌ نامہ دهخدا.
  • مدیر شانہ چی، کاظم، علم الحدیث، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ شانزدهم، ۱۳۸۱ش.
  • معهد تحقیقات باقر العلوم، موسوعة کلمات الامام حسین، قم، دانش، چاپ دوم، ۱۴۱۵ق/۱۳۷۴ش..