"ابو عبیدہ جراح" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
|کیفیت = | |کیفیت = | ||
| جنگوں میں شرکت =[[جنگ بدر|بدر]]،[[جنگ احد|احد]]،..... | | جنگوں میں شرکت =[[جنگ بدر|بدر]]،[[جنگ احد|احد]]،..... | ||
| ہجرت = | | ہجرت =حبشہ، مدینہ | ||
| دینی = | | دینی = | ||
}} | }} | ||
سطر 29: | سطر 29: | ||
:*'''پیدائش''':ہجرت سے تقریبا ۳۸سال پہلے پیدا ہوا۔<ref>جنگ بدر میں اسکا سن ۴۱ سال ذکر ہوا ہے۔ ر.ک : ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۴۱۴؛ ابن قتیبہ، المعارف، ص۲۴۸؛ ابونعیم، معرفۃ الصحابہ، ج۲، ص۲۰، ۲۴.</ref> | :*'''پیدائش''':ہجرت سے تقریبا ۳۸سال پہلے پیدا ہوا۔<ref>جنگ بدر میں اسکا سن ۴۱ سال ذکر ہوا ہے۔ ر.ک : ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۴۱۴؛ ابن قتیبہ، المعارف، ص۲۴۸؛ ابونعیم، معرفۃ الصحابہ، ج۲، ص۲۰، ۲۴.</ref> | ||
[[جنگ فجار]] میں اس کا باپ عبد اللہ قریش کے سرداروں میں سے تھا<ref>ابن حبیب، المحبَّر، ص۱۷۰؛ ابوالفرج، الاغانی،ج۲۲، ص۶۲ ۶۳.</ref> اور وہ بعثت سے پہلے فوت ہوا<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ص۲۶۷؛ ابن حجر، ج۲، ص۱۱.</ref>اسکی والدہ بھی قریش سے تھی جس نے بعد [[اسلام]] قبول | [[جنگ فجار]] میں اس کا باپ عبد اللہ قریش کے سرداروں میں سے تھا<ref>ابن حبیب، المحبَّر، ص۱۷۰؛ ابوالفرج، الاغانی،ج۲۲، ص۶۲ ۶۳.</ref> اور وہ بعثت سے پہلے فوت ہوا<ref> ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ص۲۶۷؛ ابن حجر، ج۲، ص۱۱.</ref>اسکی والدہ بھی قریش سے تھی جس نے بعد [[اسلام]] قبول کیا۔<ref>خلیفہ، الطبقات، ج۱، ص۶۲.</ref> | ||
کہتے ہیں کہ ابوعبیدہ نے [[ارقم بن ابی ارقم]] اور [[عثمان بن مظعون]] کے ہمراہ [[پیامبر(ص)]] کے پاس اسلام قبول کیا۔ <ref>ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۲۵۲ ۲۵۳؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۳۹۳.</ref> ایک اور قول کے مطابق اس نے ابتدا میں [[ابوبکر]] کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔<ref>محب طبری، الریاض النضره فی مناقب العشره، ج۳، ص۳۴۶؛ : ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص۱۴۰.</ref> [[حبشہ]] ہجرت کرنے والوں میں سے تھا۔<ref>ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص.۱۷۷؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص.۴۱۰؛ بلاذری، انساب، ۲/گ ۳۴۶ الف.</ref> | کہتے ہیں کہ ابوعبیدہ نے [[ارقم بن ابی ارقم]] اور [[عثمان بن مظعون]] کے ہمراہ [[پیامبر(ص)]] کے پاس اسلام قبول کیا۔ <ref>ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۲۵۲ ۲۵۳؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۳۹۳.</ref> ایک اور قول کے مطابق اس نے ابتدا میں [[ابوبکر]] کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔<ref>محب طبری، الریاض النضره فی مناقب العشره، ج۳، ص۳۴۶؛ : ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص۱۴۰.</ref> [[حبشہ]] ہجرت کرنے والوں میں سے تھا۔<ref>ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص.۱۷۷؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص.۴۱۰؛ بلاذری، انساب، ۲/گ ۳۴۶ الف.</ref> | ||
==ہجرت== | ==ہجرت== | ||
ابو عبیدہ نے [[رسول خدا]] کی [[مدینہ]] [[ہجرت]] کے بعد حبشہ سے [[مکہ]] واپس آ کر [[مدینہ]] ہجرت کی<ref>رک : ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۳۶۹؛ ابونعیم، معرفۃ الصحابہ، ج۲، ص۲۰.</ref> | ابو عبیدہ نے [[رسول خدا]] کی [[مدینہ]] [[ہجرت]] کے بعد حبشہ سے [[مکہ]] واپس آ کر [[مدینہ]] ہجرت کی<ref>رک : ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۳۶۹؛ ابونعیم، معرفۃ الصحابہ، ج۲، ص۲۰.</ref> [[پیامبر(ص)]] نے سعد بن معاذ<ref>ابن هشام السیره النبوه،، ج۱، ص۵۰۵؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۴۲۱.</ref> یا ابو حذیفہ کے غلام سالم<ref> ابن حبیب، المحبَّر، ص۷۱؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۲۷۰؛ قس: احمد بن حنبل، مسند، ج۳، ص۱۵۲؛ ابن حجر، ج۱، ص۱۷۱.</ref> کے درمیان اخوت قائم کی اور باہمی [[میراث]] پانے میں محمد بن مسلمہ کے درمیان اخوت قائم کی ۔<ref>بلاذری، انساب، ج۱، ص۲۷۰ ۲۷۱؛ ابن حبیب، المحبَّر، ص۷۵.</ref> | ||
==جنگوں میں شرکت== | ==جنگوں میں شرکت== | ||
سطر 54: | سطر 54: | ||
==ابوبکر کو خلافت تک پہنچانے میں کردار== | ==ابوبکر کو خلافت تک پہنچانے میں کردار== | ||
{{اصلی|سقیفۂ بنی ساعدہ}} | {{اصلی|سقیفۂ بنی ساعدہ}} | ||
وفات پیامبر (ص) کے بعد انصار میں سے ایک جماعت [[سقیفہ بنی ساعدہ]] میں خلیفے کے تعین کیلئے اکٹھے ہوئے جن میں خلافت کا امیدوار [[سعد بن عباده]] تھا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۲، ص۲۶۲؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۵۸۰ ۵۸۱؛ یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۱۲۳.</ref> جب [[عمر بن خطاب]] کو اسکی خبر ملی تو اس نے [[ابوبکر]] اور ابوعبیده کو سقیفہ | وفات پیامبر (ص) کے بعد انصار میں سے ایک جماعت [[سقیفہ بنی ساعدہ]] میں خلیفے کے تعین کیلئے اکٹھے ہوئے جن میں خلافت کا امیدوار [[سعد بن عباده]] تھا۔<ref>ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۲، ص۲۶۲؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۵۸۰ ۵۸۱؛ یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۱۲۳.</ref> جب [[عمر بن خطاب]] کو اسکی خبر ملی تو اس نے [[ابوبکر]] اور ابوعبیده کو سقیفہ بھیجا۔<ref>طبری، ج۳، ص۲۱۹.</ref> | ||
وہاں مہاجرین اور انصار کے درمیان مجادلے اور جھگڑے کے بعد حضرت ابوبکر کا خلیفے کے عنوان سے چناؤ ہوا اور وہاں موجود افراد نے اسکی بیعت کی ۔<ref>یہانتک نقل ہوا ہے کہ ابوبکر کی بیعت ابوعبید یا عمر کی خواست پر ہوئی.<ref> ر.ک : زہری، المغازی النبویہ، ص۱۴۲؛ واقدی، الرّده، ص۲۳، ۲۶؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۶، ص۸، ۱۰، به نقل از جوہری.</ref> | وہاں مہاجرین اور انصار کے درمیان مجادلے اور جھگڑے کے بعد حضرت ابوبکر کا خلیفے کے عنوان سے چناؤ ہوا اور وہاں موجود افراد نے اسکی بیعت کی ۔<ref>یہانتک نقل ہوا ہے کہ ابوبکر کی بیعت ابوعبید یا عمر کی خواست پر ہوئی.<ref> ر.ک : زہری، المغازی النبویہ، ص۱۴۲؛ واقدی، الرّده، ص۲۳، ۲۶؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ج۶، ص۸، ۱۰، به نقل از جوہری.</ref> | ||
سطر 61: | سطر 61: | ||
== مخالفین حکومت سے بیعت== | == مخالفین حکومت سے بیعت== | ||
حضرت ابوبکر کے خلافت حاصل ہونے کے بعد پہلے خلیفہ کے مخالفین خاص طور پر [[حضرت علی]] سے بیعت لینے میں ابو عبیدہ نے اہم کردار ادا کیا ۔<ref>واقدی، الرّده، ص۲۹.</ref> ابوعبیده نے ابوبکر کی بیعت کرنے کیلئے ابوبکر ، عمر اور [[مغیرہ بن شعبہ]] کے ساتھ مل کر رسول کے چچا | حضرت ابوبکر کے خلافت حاصل ہونے کے بعد پہلے خلیفہ کے مخالفین خاص طور پر [[حضرت علی]] سے بیعت لینے میں ابو عبیدہ نے اہم کردار ادا کیا ۔<ref>واقدی، الرّده، ص۲۹.</ref> ابوعبیده نے ابوبکر کی بیعت کرنے کیلئے ابوبکر ، عمر اور [[مغیرہ بن شعبہ]] کے ساتھ مل کر رسول کے چچا [[عباس بن عبدالمطلب|عباس]] کی تلاش شروع کی ۔<ref>یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۱۲۴ ۱۲۵؛ ابن ابی الحدید، شرح نهج البلاغه، ج۱، ص۱۲۹ ۲۲۰.</ref> حضرت ابو بکر کی خلافت کے استحکام کے بعد بیت المال سنبھالنے کا عہدہ اس کے سپرد ہوانیز زندگی کے آخری ایام تک وہ خلافت کے اہم تریں ارکان میں سے رہا۔<ref>خلیفه، الطبقات، ج۱، ص۱۰۸؛ احمد بن حنبل، العلل، ج۳، ص۴۹۱؛ طبری، ج۳، ص۴۲۶.</ref> | ||
==ابوعبیده اور جنگیں == | ==ابوعبیده اور جنگیں == | ||
[[رسول خدا]] کی آنکھیں بند ہونے کے بعد فتنۂ ارتداد نے اپنی آب و تاب کے ساتھ کھولیں ۔ اس دوران جھوٹے [[مدعیان نبوت]] کے خلاف ہونے والی جنگوں میں ابو عبیدہ اور عمر حضرت ابو بکر کو استحکام خلافت سے پہلے عوام سے زکات لینے کے معاملے میں زیادہ سختگیری کرنے سے روکتے تھے۔<ref>کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۷۳ الف.</ref> شاید اسی وجہ سے ان جنگوں سے مربوط واقعات میں ابو عبیدہ کا کوئی زیادہ واضح کردار نظر نہیں آتا ہے ۔ اسکے باوجود شام کی فتح کے موقع پر خلیفہ کی طرف سے رائے طلب کرنے موقع پر وہ خلیفہ کے بہترین مشاورین میں تھا ۔<ref>ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۲؛ کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۱۴۲ الف و ب.</ref> | [[رسول خدا]] کی آنکھیں بند ہونے کے بعد فتنۂ ارتداد نے اپنی آب و تاب کے ساتھ کھولیں ۔ اس دوران جھوٹے [[مدعیان نبوت]] کے خلاف ہونے والی جنگوں میں ابو عبیدہ اور عمر حضرت ابو بکر کو استحکام خلافت سے پہلے عوام سے زکات لینے کے معاملے میں زیادہ سختگیری کرنے سے روکتے تھے۔<ref>کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۷۳ الف.</ref> شاید اسی وجہ سے ان جنگوں سے مربوط واقعات میں ابو عبیدہ کا کوئی زیادہ واضح کردار نظر نہیں آتا ہے ۔ اسکے باوجود شام کی فتح کے موقع پر خلیفہ کی طرف سے رائے طلب کرنے موقع پر وہ خلیفہ کے بہترین مشاورین میں تھا ۔<ref>ازدی، تاریخ فتوح الشام، ص۲؛ کلاعی، الاكتفا، ۱/گ ۱۴۲ الف و ب.</ref> |