سید صفدر حسین نجفی

ویکی شیعہ سے
سید صفدر حسین نجفی
کوائف
مکمل نامسید صفدر حسین نقوی
لقب/کنیتنجفی
نسبسادات
تاریخ ولادتسنہ 1932ء
آبائی شہرعلی پور، مظفرگڑھ
رہائشلاہور
تاریخ وفات3 دسمبر 1989ء
مدفنجامعۃ المنتظر لاہور
اولادچار بیٹے اور چھ بیٹیاں
جانشینسید حافظ ریاض حسین نجفی
علمی معلومات
مادر علمینجف اشرف
اجازہ روایت ازآقا بزرگ تہرانی
تالیفاتترجمہ تفسیر نمونہ، منشور جاوید، پیام قرآن
خدمات
سیاسیتحریک جعفریہ کے نائب صدر
سماجیمصباح القران ٹرسٹ اور امامیہ پبلکیشنز کی تاسیس


سید صفدر حسین نجفی (1932-1989ء) پاکستان کے مؤثر اور مشہور شیعہ علما میں سے تھے جنہوں نے پاکستان کے مختلف مدارس اور حوزہ علمیہ نجف اشرف سے کسب فیض کیا۔ جامعہ المنتظر لاہور میں تدریسی فرائض انجام دئے۔ شیعہ قوم کو مفتی جعفر حسین اور ان کے بعد عارف حسین الحسینی کی قیادت پر متفق کرنے میں آپ کا کردار رہا۔ مولانا صفدر حسین نے دینی کتابوں کی تالیف اور ترجمہ کو قیادت پر ترجیح دیتے ہوئے اس ذمہ داری کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ پاکستان میں امام خمینی کی مرجعیت کو متعارف کرایا اور ان کی جلاوطنی کے دوران انہیں پاکستان آنے کی دعوت بھی دی۔ آپ پاکستان کی بعض شیعہ مذہبی تنظیموں کے بانیوں میں شمار ہوتے تھے۔ آپ نے مختلف کتابوں کی تالیف اور ترجمہ بھی کیا جن میں تفسیر نمونہ، پیامِ قرآن، منشورِ جاوید، سیرتِ آئمہ اور احسن المقال قابلِ ذکر ہیں۔ صفدر حسین نے پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی بعض دینی مدرسے قائم کئے۔

زندگی نامہ

ولادت اور نسب

صفدر حسین نجفی سنہ 1932ء میں پاکستان ضلع مظفر گڑھ کے علاقہ علی پور میں پیدا ہوئے۔[1] آپ کے والد سید غلام سرور اپنے شہر کے شیعہ علما میں شمار ہوتے تھے۔[2] آپ کا شجرہ نسب سید جلال الدین سرخ پوش بخاری سے ملتا ہے، جو حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی اولاد میں سے تھے۔[3]

شریک حیات اور اولاد

سنہ 1953ء میں نجف میں ایک پاکستانی سادات گھرانے میں آپ نے شادی کی۔ آپ کی چار بیٹیاں اور چھ بیٹے ہیں جو اسلامی علوم سے منسلک ہیں۔[4]

وفات

سید صفدر حسین نجفی کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے۔

3 دسمبر سنہ 1989ء کو 57 سال کی عمر میں آپ نے وفات پائی اور جامعہ المنتظر لاہور میں دفن ہوئے۔[5] آپ کی وفات پر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی طرف سے تسلیت کے پیغام کے علاوہ [6] تشییع جنازہ میں شرکت کے لئے ایک وفد بھی بھیجا گیا۔ [7] آپ کی نماز جنازہ سید محمد یارشاہ نجفی نے پڑھائی[حوالہ درکار] وفات کے بعد سے آپ کو محسن ملت کے لقب سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔[8]

علمی زندگی

سید صفدر حسین نجفی نے دینی علوم کے حصول کا آغاز سات سال کی عمر میں حوزہ علمیہ ملتان سے کیا۔[9] جہاں آپ کے چچا، نامور عالم دین سید محمد یار شاہ نقوی نجفی سے کسب فیض کرنے کے علاوہ[10] مختلف دینی مدارس سے بھی آپ نے استفادہ کیا جن میں مدرسہ خانیوال اور مدرسہ باب العلوم کے علاوہ ملتان میں اہل سنت کا ایک مدرسہ بھی شامل ہے۔[11] سنہ 1947ء سے 1950ء تک درسِ نظامی کیلئے مدرسہ صادقیہ خانپور مظفر گڑھ، مدرسہ خان گڑھ اور مدرسہ باب النجف جاڑا، ڈی آئی خان میں تعلیم حاصل کرتے رہے۔[12] سنہ 1950ء کو آپ اعلی تعلیم کے حصول کے لئے نجف اشرف چلے گئے۔[13]

وطن واپسی

سنہ 1956ء میں 23 یا 24 سال کی عمر میں آپ نجف اشرف سے پاکستان کے شہر لاہور واپس آئے۔[14] تو اس وقت اختر عباس نجفی موچی دروازہ، حسینیہ ہال میں جامعہ المنتظر کی بنیاد رکھ چکے تھے جہاں آپ نے مدرس کی حیثیت سے دینی خدمات شروع کیا۔[15] یہ مدرسہ بعد میں وسن پورہ منتقل ہوا جہاں پر آپ نے تدریس کے علاوہ نماز باجماعت کا بھی اہتمام کیا اور لوگوں کو گھر گھر جاکر نماز جماعت میں شرکت کی دعوت کی۔[16] کچھ عرصہ بعد علامہ اختر عباس نجفی کے نجف جانے پر سنہ 1966 ء کو آپ اس مدرسہ کے پرنسپل بن گئے اور مدرسہ کو وسن پورہ سے ماڈل ٹاؤن لاہور منتقل کیا جو آج کل پاکستان کی قدیمی ترین دینی درسگاہ سمجھی جاتی ہے۔[17]

اساتذہ

پاکستان کے مختلف مدارس میں آپ نے مختلف اساتذہ سے علم حاصل کیا۔ آپ نے تفسیر انوار النجف کے مصنف حسین بخش جاڑا نجفی سے تفسیر کا درس پڑھا۔[18]جبکہ سید یار شاہ نقوی اور سید محمد باقر نقوی چکڑالوی المعروف علامہ باقر ہندی بھی آپ کے اساتذہ میں شمار ہوتے تھے۔[19] سید صفدر حسین نجفی نے حوزہ علمیہ نجف میں محمد علی افغانی، اختر عباس نجفی، سید ابو القاسم رشتی، شیخ محمد تقی آل راضی نیز مراجع تقلید میں سے محسن الحکیم و سید ابوالقاسم خوئی کی شاگردی اختیار کیا۔[20]

شاگرد

آپ کے شاگردوں میں پاکستان کے بہت سارے علما شامل ہیں لیکن ان میں سے مندرجہ ذیل شخصیات قابل ذکر ہیں:[21]

اجازت نامہ

سید صفدر حسین نجفی نے آقا بزرگ تہرانی سے نقل حدیث کی اجازت حاصل کی[22] اور اسی طرح امام خمینی سے وجوہات شرعیہ صَرف کرنے کی اجازت بھی حاصل کی۔[23]

علمی آثار

تفصیلی مضمون: فہرست آثار سید صفدر حسین نجفی

سید صفدر حسین نجفی نے تصنیف و تالیف کے علاوہ بعض دینی کتابوں کا اردو زبان میں ترجمہ بھی کیا جن میں سے تفسیر نمونہ، پیام قرآن اور منشور جاوید وغیرہ قابل ذکر ہیں[24]

سیاسی سرگرمیاں

سید صفدر حسین نجفی، آیت اللہ خامنہ ای اور سید عارف حسین الحسینی کے ہمراہ
  • صفدر حسین نجفی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، اور تحریک جعفریہ کے بانی علما میں سے تھے۔[25]جبکہ امامیہ آرگنائزیشن، وفاق علما شیعہ پاکستان اور دیگر قومی تنظیموں کو محسن ملت کی سرپرستی حاصل رہی ہے۔[26]انہوں نے قائدین ملت جعفریہ مفتی جعفرحسین، شہید عارف حسین الحسینی اور ساجد علی نقوی کے انتخاب میں کلیدی کردار ادا کیا۔[27]
  • مفتی جعفر حسین کے دور قیادت میں آپ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کے مرکزی نائب صدر رہے۔[28]
  • تحریک جعفریہ کا سیاسی امور میں حصہ لینے یا نہ لینے کے بارے میں تجاویز پر مشتمل کتابچہ «تحریک کا سیاسی سفر» کے تدوین میں آپ کا کلیدی کردار رہا[29] اور تبدیلی کا منشور بھی آپ نے پیش کیا جسے «ہمارا راستہ» کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔[30]
  • وفاق العلما الشیعہ پاکستان کی بنیاد رکھی ملک بھر میں صوبہ ڈویژن ضلع اور تحصیل تک یونٹ قائم کیے مرکزی کابینہ تشکیل دی گی۔[31]

امام خمینی کی مرجعیت کی ترویج

سید صفدر حسین نجفی کا شمار ان علما میں ہوتا ہے جنہوں نے امام خمینی کو پاکستان میں ایسے دور میں معرفی کیا جب امام خمینی کو پاکستان میں کوئی نہیں جانتا تھا۔[32]یہاں تک کہ اپنے گھر کو بیچ دیا اور فرانس جاکر گھر کی قیمت امام خمینی کے حوالے کردیا۔[33] سنہ 1970ء میں محسن الحکیم کی وفات کے بعدسید صفدر حسین نجفی نے بعض دیگر علماء کے ساتھ ملکر امام خمینی کی مرجعیت کا اعلان کرتے ہوئے فوراً امام خمینی کی توضیح المسائل کا اردو ترجمہ کر کے شائع کروایا۔[34] انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد آپ امام خمینی کی خدمت میں پہنچے اور پاکستان میں شیعہ فقہ کے درس خارج دینے کے لیے ایک مجتہد کا مطالبہ کرتے ہوئے وہاں پر موجود آیت اللہ نوری کو بھیجنے کی درخواست کی اور انہیں پاکستان لانے میں کامیاب ہوگئے۔[35] ان کے بعد پھر حسن طاہری خرم آبادی کو بھی اسی سلسلے میں پاکستان لے گئے لیکن بعض سیاسی مشکلات کے پیش نظر وہ پاکستان میں نہیں رہ سکے۔[36]

سماجی خدمات

دینی مدارس کا قیام

تفصیلی مضمون: سید صفدر حسین نجفی کے تاسیس کردہ دینی مدرسوں کی فہرست
سید صفدر حسین نجفی کی کاوشوں سے پاکستان کے مختلف شہروں میں دینی مدارس کا قیام عمل وجود میں آیا جن میں جامعہ علمیہ (کراچی)، جامعہ مدینۃالعلم (بارہ کہو، اسلام آباد)، مدرسہ المنتظر قم ایران، اور مدرسہ ولی العصر سکردو بلتستان شامل ہیں۔[37]

دیگر خدمات

  • امامیہ پبلیکیشنز کے ادارے کی تشکیل[38]
  • ماہنامہ المنتظر کی اشاعت[39]
  • علوم قرآنیات بالخصوص “ تفسیر نمونہ “ کی اشاعت اور ترویج کے لیے ادارہ “ مصباح القران ٹرسٹ “ کی تاسیس[40]

تصویری گیلری

حوالہ جات

  1. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  2. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  3. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  4. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  5. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  6. آیت اللہ خامنہ‌ای کی طرف سے سید صفدر حسین نجفی کی وفات پر تسلیت کا پیغام آیت اللہ سید علی خامنہ‌ای کی آفیشل ویب سائٹ۔
  7. اعزام نمایندگانی بہ پاکستان جہت شرکت در مراسم تشییع پیکر علامہ سید صفدر حسین نقوی، ویب سائٹ: اطلاع‌رسانی دفتر مقام معظم رہبری۔
  8. آشنایی با روحانی پاکستانی کہ پیام رسان انقلاب و یار امام خمینی در روزہای سخت بود، سایت آئندہ روشن۔
  9. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  10. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  11. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  12. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  13. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  14. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  15. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  16. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  17. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  18. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  19. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  20. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  21. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  22. «سید صفدرحسین نجفی»، ترجمان وحی ویب سائٹ.
  23. صحیفہ امام خمینی، 1279ھ - 1368 ہجری شمسی، مؤسسہ تنظیم و نشر آثار امام خمینی ج 19 ص 142
  24. آشنایی با روحانی پاکستانی کہ پیام رسان انقلاب و یار امام خمینی در روزہای سخت بود، حوزہ نیوز ویب سائٹ.
  25. طاہر عبدالله، مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز۔
  26. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  27. محسن ملت مولانا سید صفدر حسین نجفی کی پچیسویں برسی ۳دسمبر کو منائی جائی گی،روزنامہ پاکستان۔
  28. مُحسن مِلّت، علّامہ سیّد صفدر حُسین نجفی، اسلام ٹائمز.
  29. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  30. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  31. مدافع مذھب جعفریہ ،مفسر قرآن محسن الملت حضرت سرکار علامہ سید صفدر حسین نجفی، حجت مشن پاکستان۔
  32. آشنایی با روحانی پاکستانی کہ پیام رسان انقلاب و یار امام خمینی در روزہای سخت بود، حوزہ نیوز ویب سائٹ.
  33. علامہ سید صفدر حسین نجفی، جامعہ روحانیت بلتستان۔
  34. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  35. صحیفہ امام خمینی، ج11 ص ۴۳۲
  36. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  37. سید حسن رضا نقوی، مقالہ، محسن ملت سید صفدر حسین نجفی اور مدارس کا قیام، جعفریہ پریس.
  38. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  39. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.
  40. علامہ صفدر حسین نجفی کی زندگی پر ایک تبصرہ،ویب سائٹ: شیعہ نیوز.

مآخذ