محمد تقی بن سید حسین علیین

ویکی شیعہ سے
محمد تقی بن سید حسین علیین
کوائف
مکمل ناممحمد تقی
لقب/کنیتممتاز العلما، فخر المدرسین
تاریخ ولادت16 جمادی الاول 1234 ھ
آبائی شہرلکھنؤ
تاریخ وفات24 رمضان 1289 ھ
مدفنلکھنؤ
نامور اقرباءسید دلدار علی نقوی (دادا)، سید حسین علیین (والد)،
علمی معلومات
اجازہ روایت ازسید حسین علیین، زین الدین مازندرانی، محمد حسن نجفی (جواہر الکلام)
اجازہ اجتہاد ازسید حسین علیین
تالیفاتینابیع الانوار، رسالۃ فی تحقیق انتصاف اللیل، حاشیہ علی المثنا بالتکریر ...
خدمات


محمد تقی بن سید حسین علیین (1234۔1289 ھ)، بر صغیر پاک و ہند کی ایک صاحب اجتہاد اور تصانیف شخصیت ہیں۔ آپ اکثر اوقات عبادت میں مشغول رہتے اور اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ تدریس میں گزارا۔ ممتاز العلما اور فخر المدرسین کے القاب پائے۔ وفات کے بعد لکھنؤ میں مدفون ہوئے۔

تعارف

محمد تقی کی ولادت 16 جمادی الاول 1234 ھ میں ہوئی۔ بچپن سے کسب علوم کا شوق تھا۔ تمام علوم اپنے والد سے حاصل کئے اور اپنے والد سے اجازۂ اجتہاد حاصل کیا جو کہ سید حسین کی اولاد میں سے مفصل ترین اجازہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اپنے چچا آیت اللہ سید محمد اور صاحب جواہر کے اجازے بھی موجود تھے۔ ان کا ذاتی کتب خاںہ ہندوستان کے بڑے کتب خانوں میں سے ایک تھا جس میں کئی نادر کتب موجود تھیں نیز اس میں تیسری صدی ہجری کے مخطوطات موجود تھے۔ ان نادر مخطوطات میں شہید اول (محمد بن مکی عاملی) کے ہاتھ کا لکھا ہوا 30 صفحات پر مشتمل صحیفہ سجادیہ کا قلمی نسخہ بھی شامل ہے۔

القاب

علمی کمالات اور تدریسی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے والد نے ممتاز العلما اور فخر المدرسین کے القاب عطا کئے۔[1]

تالیفات

  • نخبۃ الدعوات (ادعیہ ماثورہ)
  • رسالۂ عباب (علم نحو)
  • کتاب ارشاد (منکرین دعا کا رد)
  • حاشیہ علی المثنا بالتکریر (ملا صدرا کی ہدایۃ الحکمۃ کے کچھ حصے پر حاشیہ)
  • حدیقۃ الواعظین (نماز ظہر کے بعد کی جانے والی مجالس)
  • اعضاء کا پیوند لگانا (سوال و جواب کی صورت میں ایک مختصر رسالہ جس کا جواب زین العابدین مازندرانی اور سلطان العلما نے لکھا)
  • لمعۃ الواعظین (وعظ و مجالس کا مجموعہ)
  • رسالہ جواز امامت (اس شخص کی امامت کے جواز میں جو اپنے فسق کو جانتا ہو لیکن دوسروں کی نگاہ میں عادل ہو)
  • منجی من الملم المروی (آداب دعا)
  • شرح تبصرہ علامہ حلی (فقہ استدلالی کی روش کے مطابق کتاب الطہارۃ مکمل ہوئی لیکن حالات کی رکاوٹوں کی بنا پر کتاب مکمل نہیں ہو سکی)
  • ینابیع الانوار (تفسیر قرآن) دو جلدوں میں ہندوستان سے چھپی ہے۔
  • الضراعات الی قاضی الحاجات۔
  • ارشاد المجتہدین
  • رسالۃ فی تحقیق انتصاف اللیل۔
  • مرشد المؤمنین الی احکام الدین۔
  • ...[2]

وفات

24 رمضان 1289 ھ میں فوت ہوئے اور ان کے بیٹے شمس العلما سید محمد ابراہیم نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور انہیں (ان کے تعمیر کردہ) امام باڑے میں دفن کیا۔[3]

حوالہ جات

  1. ورثۃ الانبیاء با ہمراہ تذکرۃ العلما، ص398
  2. ورثۃ الانبیاء با ہمراہ تذکرۃ العلما 401 تا 403۔ سید محسن امین عاملی، اعیان الشیعہ،9ص191
  3. سید محمد امین عاملی، اعیان الشیعہ9/191

مآخذ

  • سید احمد لکھنوی معروف علامہ ہندی، ورثۃ الانبیاء (با ہمراہ تذکرۃ العلما کہ تالیف مہدی بن نجف عظیم آبادی است)، مؤسسہ کتاب شناسی شیعہ، قم۔
  • سید محسن امین عاملی، اعیان الشیعہ، ناشر: دار التعارف للمطبوعات بيروت، لبنان۔