محسن علی نجفی
مفسر و مترجم قرآن | |
کوائف | |
---|---|
مکمل نام | محسن علی |
لقب/کنیت | نجفی، محسن ملت |
تاریخ ولادت | 1943ء |
آبائی شہر | سکردو |
رہائش | اسلام آباد |
تاریخ وفات | 9 جنوری 2024ء |
جانشین | محمد اسحاق نجفی (بیٹا) |
علمی معلومات | |
مادر علمی | حوزہ علمیہ نجف |
اساتذہ | آیت اللہ خوئی، آیت اللہ باقر الصدر |
تالیفات | الکوثر فی تفسیر القرآن |
خدمات | |
تعلیمی | مدارس اہل بیت، جامعۃ الکوثر، اسوہ سکول اینڈ کالج سسٹم |
سماجی | حسینی فاونڈیشن، کوثر رلیف، ہادی ٹی وی |
ویب سائٹ | شیخ محسن علی نجفی، آفیشل ویب سائٹ |
محسن علی نجفی،(1943-2024ء) پاکستان کے شیعہ عالم دین، مفسر، مؤلف اور مترجم قرآن ہیں۔ آپ نے پاکستان میں مدارس اہل البیتؑ، جامعۃ الکوثر، اسوہ سکول اینڈ کالج سسٹم اور مختلف فلاحی ادارے قائم کیے۔ آپ اردو اور عربی زبان میں بعض تالیفات کے مالک ہیں اور الکوثر فی تفسیر القرآن آپ کی اہم تالیفات میں سے ایک ہے۔ نجفی پاکستان میں آیت اللہ سیستانی کے نمائندے اور پاکستان میں مجمع جہانی اہل بیت کی شورائے عالی کے سربراہ بھی تھے۔
محسن نجفی نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں سے شروع کی اور وہاں سے جامعۃ المنتظر لاہور چلے گئے اور سید صفدرحسین نجفی اور حسین بخش جاڑا جیسے اساتذہ سے کسب فیض کیا۔ سنہ 1966ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے نجف اشرف چلے گئے جہاں آیت الله خوئی اور شہید باقر الصدر کی شاگردی اختیار کی۔ سنہ 1972ء کو آپ نجف سے پاکستان واپس آکر اسلام آباد میں سکونت اختیار کی۔ محسن علی نجفی نے پاکستان میں دینی، تعلیمی، ثقافتی اور فلاحی میدانوں میں عظیم فعالیتیں انجام دیں اور ایک عرصہ علیل رہنے کے بعد 9 جنوری سنہ 2024ء کو وفات پاگئے۔
سوانح حیات
محسن علی نجفی سنہ 1943ء کو پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں سکردو شہر سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع موضع منٹھوکھا میں پیدا ہوئے۔[1] آپ کے والد حسین جان کا شمار اپنے علاقے کے علماء میں ہوتا تھا۔[2] محسن نجفی نے ابتدائی تعلیم اپنے والد کے پاس شروع کی۔ 14 سال کی عمر میں والد وفات پاگئے۔ والد کی وفات کے بعد اپنے علاقے کے عالم دین سید احمد موسوی اور آخوند حسین سے لمعہ تک درس پڑھا۔ سنہ 1963ء میں محسن نجفی نے سندھ کے مدرسہ مشارع العلوم میں داخلہ لیا اور ایک سال کے عرصے میں حصول علم کے ساتھ ساتھ اردو زبان بھی سیکھ لی۔[3] سندھ سے آپ نے پنجاب کی طرف رخ کیا اور دارالعلوم جعفریہ خوشاب میں مولانا محمد حسین (آف سدھو پورہ) کی شاگردی اختیار کی[4] یہاں ایک سال درس پڑھنے کے بعد آپ نے جامعۃ المنتظر لاہور میں داخلہ لیا جہاں حسین بخش جاڑا، صفدر حسین نجفی اور بعض دیگر اساتذہ سے کسب فیض کیا۔[5] سنہ 1966ء میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف چلے گئے جہاں آیت الله خوئی اور شہید باقر الصدر اور بعض دیگر اساتذہ سے علم حاصل کیا۔ عراق میں بعثی حکومت کی طرف سے دینی مراکز کو لاحق خطرات کے باعث محسن نجفی واپس پاکستان لوٹ آئے اور اسلام آباد میں جامعہ اہل البیت کے نام سے ایک دینی مدرسے کی بنیاد رکھی۔[6]
محسن علی نجفی نے فقہ، اصول اور تفسیر قرآن میں 3 عشرے تدریس کی۔ حوزہ علمیہ نجف اشرف سے پاکستان واپسی کے بعد سنہ 1974ء سے اب تک مسلسل تدریس کر رہے ہیں۔ آپ کے تدریسی عناوین میں فقہ، اصول، تفسیر، فلسفہ، کلام و عقائد اور اخلاقیات شامل ہیں۔[7]
تصانیف و تراجم
محسن علی نجفی نے عربی اور اردو زبان میں بہت ساری کتابیں تالیف اور ترجمہ کی۔ قرآن کا اردو ترجمہ اور دس جلدوں پر مشتمل تفسیر کوثر آپ کی اہم تالیفات میں شمار ہوتی ہیں۔نجفی کی تالیفات کی فہرست درج ذیل ہے۔
- الکوثر فی التفسیر القرآن: یہ تفسیر اردو زبان میں لکھی گئی ہے اور 10 جلدوں پر مشتمل ہے جس میں آیات کا ترجمہ، مشکل الفاظ کی تشریح، شأن نزول اور ان میں موجود اخلاقی اور عقیدتی مسائل پر بحث کی گئی ہے[8]
- بلاغ القرآن: قرآن محید کا اردو ترجمہ اور حاشیہ[9]
- النھج السوی فی معنی المولی اوالولی (بزبان عربی)
- درسات عصریہ فی الالہیات
- اللہ کی تجلی
- آئین بندگی
- محنت کا اسلامی تصور
- دراسات الایدیولوجیۃ المقارنۃ (بزبان عربی)
- محنت کا اسلامی تصور(بزبان اردو)
- فلسفہ نماز (بزبان اردو)
- راہنماء اصول برای تنظیمی انقلاب و انقلابی تنظیم (بزبان اردو)
- تلخیص المنطق للعلامۃ المظفر،(بزبان عربی)
- تلخیص المعانی للتفتازانی،(بزبان عربی)
- تدوین و تحفظ قرآن(بزبان عربی)
- اسلامی فلسفہ اور مارکسزم(بزبان اردو)[10]
تراجم
تعلیمی خدمات
محسن علی نجفی کی نمایاں تعلیمی خدمات درج ذیل ہیں:
- مدارس اہل بیتؑ: پاکستان بھر میں محسن علی نجفی کی سرپرستی میں قائم دینی مراکز کو مدارس اہل بیت کہا جاتا ہے جن کی مجموعی تعداد 27 ہے۔ ان میں سے طلاب کے لیے 18 اور طالبات کے لیے 9 مدارس ہیں جن میں "جامعہ اہل بیت" اور "جامعہ الکوثر" ہے۔[13]
- اسوہ ایجوکیشن سسٹم پاکستان:یہ ادارہ جابر بن حیان ٹرسٹ کا ایک ذیلی ادارہ ہے جو شیخ محسن نجفی کی سرپرستی میں 1994ء سے پاکستان کے مختلف علاقوں میں تعلیم کے میدان میں اپنا مشن انجام دیتا رہا ۔[14]
اس سسٹم کے تحت 12 انٹرمیڈیٹ کالجز، 4 ٹیکنیکل کالجز، 2 پیرا میڈیکل کالجز، 1 IGSC کالج اور 58 سکولز (پرائمری سے لیکر سکینڈری تک) کام کر رہے ہیں۔[15] جن میں اسوہ کالج اسلام آباد،[16] بنت الہدی حفظ القرآن گرلز ماڈل سکول سکردو،[17] اور کوثر کالج اسلام آباد سرفہرست ہیں۔[18]
سماجی اور فلاحی خدمات
محسن نجفی اپنی علمی خدمات کے ساتھ ساتھ متعدد سماجی اور فلاحی خدمات بھی انجام دیتے رہے جن میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں مساجد و امام بارگاہوں کی تعمیر ، ہادی ٹیلی ویژن نیٹ ورک،[19]رہایشی پروجیکٹس[20]،حسینی فاؤنڈیشن[21] اور مستحق افراد کی شادی بیاہ، صحت عامہ، واٹر سپلائی سکیمز اور دیگر مختلف سماجی اور فلاحی خدمات قابل ذکر ہیں۔[22]
وفات
محسن علی نجفی 9 جنوری سنہ 2024ء کو اسلام آباد میں وفات پاگئے[23] اور 10 جنوری کو جامعۃ الکوثر میں سپرد خاک ہوئے۔[24] آپ کی وفات پر ایران کے سپریم لیڈر اور شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے محسن علی نجفی کی وفات پر تسلیتی پیغام دیا۔[25] اسی طرح نجف اشرف میں مقیم شیعہ مراجع تقلید میں سے آیت اللہ سیستانی، [26] آیت اللہ بشیر نجفی[27] اور آیت اللہ اسحاق فیاض[28] اور قم سے آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی[29] نے تعزیتی پیغام ارسال کیا۔ ان کے علاوہ دیگر سیاسی اور مذہبی شخصیات نے بھی لواحقین کو تسلیت دی جن میں حوزات علمیہ ایران کے سربراہ علی رضا اعرافی،[30]، سربراہ اہل بیتؑ عالمی اسمبلی،[31]، سربراہ شورائے عالی مجمع جہانی اہل بیت،[32] سربراہ جامعہ المصطفی العالمیہ،[33] سربراہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم[34] اور پاکستان کے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف شامل ہیں۔
حوالہ جات
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی آفیشل ویب سائٹ؛ نقوی، تذکرۃ علمائے امامیہ پاکستان، ص 251۔
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی آفیشل ویب سائٹ
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی آفیشل ویب سائٹ
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی آفیشل ویب سائٹ
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی آفیشل ویب سائٹ
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی آفیشل ویب سائٹ
- ↑ حیات شیخ محسن علی نجفی، آفیشل ویب سائٹ
- ↑ شیخ محسن علی نجفی کی قرآنی خدمات، شیعیت نیوز پاکستان
- ↑ شیخ محسن علی نجفی کی قرآنی خدمات، شیعیت نیوز پاکستان
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی، آفیشل ویب سائٹ
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی، آفیشل ویب سائٹ
- ↑ سوانح حیات شیخ محسن نجفی، آفیشل ویب سائٹ
- ↑ محسن علی نجفی، علمی خدامت، مدارس اہل بیت، آفیشل ویب سائٹ۔
- ↑ محسن علی نجفی، علمی خدمات، اسوہ ایجوکشن سسٹم، آفیشل ویب سائٹ۔
- ↑ محسن علی نجفی، علمی خدمات، اسوہ ایجوکشن سسٹم، آفیشل ویب سائٹ۔
- ↑ اسوہ کالج اسلام آباد، آفیشل ویب سائٹ۔
- ↑ بنت الہدی حفظ القرآن گرلز ماڈل سکول سکردو، آفیشل ویب سائٹ۔
- ↑ کوثر کالج برائے خواتین، آفیشل ویب سائٹ۔
- ↑ ، ہادی ٹی وی، آفیشل ویب سائٹ۔
- ↑ ہم کسی کی تکفیر کے قائل نہیں، اسلام ٹائمز، شیخ محسن علی نجفی کون؟، کلمہ ویب سائٹ
- ↑ ہم کسی کی تکفیر کے قائل نہیں، اسلام ٹائمز
- ↑ شہانی، شیخ محسن علی نجفی کون؟، کلمہ ویب سائٹ
- ↑ پاکستانی بزرگ عالم دین "علامہ شیخ محسن علی نجفی" انتقال کر گئے، مہر نیوز ایجنسی
- ↑ مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی کی نماز جنازہ ادا، جامعۃ الکوثر میں سپرد خاک وفاق ٹائمز۔
- ↑ پیام تسلیت رهبر انقلاب به علما و حوزههای علمیه پاکستان، پایگاہ اطلاع رسانی دفتر مقام معظم رہبری۔
- ↑ پیام تسلیت آیت الله العظمی سیستانی در پی ارتحال آیت الله محسن علی نجفی، خبرگزاری شفقنا۔
- ↑ ٓآیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر نجفی کا علامہ الشیخ محسن علی النجفی (قدہ) کی رحلت پر تعزیتی پیغام، حوزہ نیوز۔
- ↑ مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی نے پاکستان میں گرانقدر خدمات انجام دیں، حوزہ نیوز
- ↑ حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرای (مدظلہ العالی) کی جانب سے حجة الاسلام والمسلمین حاج شیخ محسن علی نجفی (رضوان اللہ علیہ) کی رحلت پر تعزیتی پیغام آیت اللہ مکارم شیرازی کا آفیشل ویب سائٹ
- ↑ آیت اللہ اعرافی کی علامہ شیخ محسن علی نجفی کے انتقال پر پاکستانی عوام اور علماء سے تعزیت، وفاق ٹائمز۔
- ↑ پیام تسلیت دبیرکل مجمع جهانی اهلبیت(ع) در پی ارتحال علّامه «محسن علی نجفی»، حوزہ نیوز ایجنسی۔
- ↑ تسلیت رئیس شورای عالی مجمع جهانی اهلبیت(ع) در پی درگذشت آیتالله نجفی، خبرگزاری حوزہ۔
- ↑ پیام تسلیت درگذشت آیت الله شیخ محسن علی نجفی، پایگاہ خبری جامعۃ المصطفی العالمیہ۔
- ↑ پیام تسلیت آیت الله حسینی بوشهری در پی درگذشت آیت الله محسن علی نجفی، خبرگزاری شفقنا۔
مآخذ
- ٓآیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر نجفی کا علامہ الشیخ محسن علی النجفی (قدہ) کی رحلت پر تعزیتی پیغام، حوزہ نیوز، تاریخ درج: 11 جنوری 2024ء، تاریخ مشاہدہ: 11 جنوری 2024ء۔
- آیت اللہ اعرافی کی علامہ شیخ محسن علی نجفی کے انتقال پر پاکستانی عوام اور علماء سے تعزیت، وفاق ٹائمز۔تاریخ درج 10 جنوری، 2024ء، تاریخ اخذ: 11 جنوری 2024ء۔
- پاکستانی بزرگ عالم دین "علامہ شیخ محسن علی نجفی" انتقال کر گئے، مہر نیوز ایجنسی، تاریخ درج: 9 جنوری 2024ء، تاریخ مشاہدہ: 9 جنوری 2024ء۔
- پیام تسلیت رهبر انقلاب به علما و حوزههای علمیه پاکستان، پایگاہ اطلاع رسانی دفتر مقام معظم رہبری، تاریخ درج 20 دی، تاریخ اخذ: تاریخ اخذ: 11 جنوری 2024ء۔
- پیام تسلیت آیت الله حسینی بوشهری در پی درگذشت آیت الله محسن علی نجفی، خبرگزاری شفقنا، تاریخ درج 20 دی، 1402شمسی، تاریخ اخذ: 11 جنوری 2024ء
- پیام تسلیت درگذشت آیت الله شیخ محسن علی نجفی، پایگاہ خبری جامعۃ المصطفی العالمیہ، تاریخ درج 20 دی، 1402شمسی، تاریخ اخذ: 11 جنوری 2024ء۔
- تسلیت رئیس شورای عالی مجمع جهانی اهلبیت(ع) در پی درگذشت آیتالله نجفی، خبرگزاری حوزہ، تاریخ درج 20 دی، 1402شمسی، تاریخ اخذ: 11 جنوری 2024ء۔
- پیام تسلیت رهبر انقلاب به علما و حوزههای علمیه پاکستان، پایگاہ اطلاع رسانی دفتر مقام معظم رہبری، تاریخ درج 21 دی، 1402شمسی، تاریخ اخذ: 11 جنوری 2024ء۔
- حسین عارف نقوی، تذکرہ علماء امامیہ پاکستان، آستان قدس رضوی، اسلامی جمہوریہ ایران، 1415 ہجری۔1994 عیسوی۔
- حسین عارف نقوی، برّصغیر کے امامیہ مصنفّین کی مطبوعہ تصانیف اور تراجم، اسلام آباد، 1418 ہجری۔1997 عیسوی۔
- حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرای (مدظلہ العالی) کی جانب سے حجة الاسلام والمسلمین حاج شیخ محسن علی نجفی (رضوان اللہ علیہ) کی رحلت پر تعزیتی پیغام آیت اللہ مکارم شیرازی کا آفیشل ویب سائٹ، تاریخ اشاعت: 14 جنوری سنہ 2024ء تاریخ مشاہدہ: 24 جنوری 2024ء۔
- حیات شیخ محسن نجفی، آفیشل ویب سائٹ، تاریخ مشاہدہ: 8 جنوری 2023ء۔
- شیخ محسن علی نجفی کون؟، مکالمہ ویب سائٹ، تاریخ مشاہدہ، 6 جنوری 2023ء۔
- شیخ محسن علی نجفی کا انٹرویو، وفاق ٹائمز، تاریخ اشاعت، 16 ستمبر 2021ء، تاریخ مشاہدہ، 10 جنوری 2023ء۔
- شیخ محسن علی نجفی کی قرآنی خدمات، شیعہ نیوز پاکستان، تاریخ مشاہدہ، 8 جنوری 2023ء۔
- مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی نے پاکستان میں گرانقدر خدمات انجام دیں، حوزہ نیوز، تاریخ اشاعت، 13 جنوری 2024ء، تاریخ مشاہدہ، 13 جنوری 2024ء۔
- ہم کسی کی تکفیر کے قائل نہیں، شیخ محسن علی نجفی کا اسلام ٹائمز کو انٹرویو، تاریخ اشاعت، 6 نومبر 2016ء، تاریخ مشاہدہ، 5 جنوری 2023ء۔