بدر الدین حوثی
کوائف | |
---|---|
نام | بدرالدین الحوثی |
مذہب | شیعہ زیدی |
نسب | امام حسنؑ کی نسل سے |
مشہور اقارب | حسین حوثی (فرزند) • عبد الملک حوثی (فرزند) |
تاریخ پیدائش | 17 جمادی الاولی 1345ھ |
جائے پیدائش | یمن صوبہ صعدہ کے شہر ضحیان |
علمی معلومات | |
آثار | التیسیر فی التفسیر • ﺍﻟﻤﺠﻤﻮعۃ ﺍﻟﻮﺍفیۃ فی ﺍلفقۃ ﺍﻟﺒﺎغیۃ • فضائل آل محمد علیہم السلام • اﺣﺎﺩﻳﺚ ﻣﺨﺘﺎﺭۃ فی ﻓﻀﺎﺋﻞ ﺁﻝ ﺍﻟﺒﻴﺖ • ﺁﻝ ﻣﺤﻤﺪ ﻟﻴﺴﻮﺍ ﻛﻞ الأمۃ |
دیگر معلومات | |
فعالیت | وہابیت کے خلاف سرگرم، حزب الحق اور حزب شباب المؤمن کی بنیاد |
بَدْرُالدّین حوثی (1345-1431ھ) یمن کے زیدی علماء اور تحریک انصار اللہ یمن کے بانی حسین بدرالدین حوثی کے والد تھے۔ بدرالدین حوثی نے اپنے بیٹے حسین حوثی کی شہادت کے بعد تحریک انصار اللہ کی قیادت سبنھالی۔
بدرالدین حوثی ایران کے اسلامی انقلاب، تقریب مذاہب اسلامی اور مسئلہ فلسطین کے حامی تھے۔ انہوں نے متعدد کتابیں تحریر کی ہیں جن میں التَیسیر فی التفسیر کا نام لیا جا سکتا ہے۔ وہابیت کے بارے میں بدرالدین حوثی کی تحریروں کو السلسلۃُ الذَہَبیہ فی الرَّد علی الوَہابیہ نامی مجموعے میں جمع کیا گیا ہے۔
انصار اللہ یمن کے تیسرے اور موجودہ رهنما عبد الملک حوثی بھی بدرالدین حوثی کے فرزند ہیں۔
اجمالی تعارف اور مقام
بدرالدین حوثی تحریک انصاراللہ یمن کے رہنما اور مذہب زیدیہ جارودیہ یمن کے دینی مراجع میں سے تھے۔[1]آپ کو علامہ، مجاہد،[2] مفسر اور مجتہد جیسے القاب سے نوازا گیا ہے۔[3]
بدرالدین حوثی تقریب مذاہب اسلامی کے حامی تھے۔[4] آپ اسلام اور مذہب [اہل بیتؑ]] مخالف افکار اور اعتقادات کے ساتھ بر سر پیکار رہتے تھے۔[5] اسلامی علوم کے مختلف شعبوں خاص کر وہابیت کے رد میں آپ نے مختلف کتابیں تحریر کی ہیں۔[6]
افکار اور نظریات
بدرالدین حوثی فلسطین پر اسرئیل کے ناجائز قبضے کو ختم کرنے کے لئے اسرائیل کے ساتھ مقابلہ کرنے اور مظلومین کی حمایت کرنے کو ضروری سمجھتے تھے۔[7] انہوں نے اپنے بیٹے حسین حوثی کی طرف سے امریکہ کے خلاف لگائے گئے مشہور نعرہ الصرخہ اور امریکہ و اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ جیسے اقدامات کی حمایت کی۔[8]
بدرالدین حوثی مسلمانوں کے لئے درپیش مسائل کے حل کے لئے تقریب مذاہب اسلامی کو ضروری سمجھتے تھے۔[9] اسی طرح امریکہ اور اسرائیل کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے مناسب اقدمات انجام دینے کو ضروری سمجھتے تھے۔[10]
بددالدین حوثی کے اعتقادات کو شیعہ امامیہ کے اعتقادات کے ساتھ نزدیک شمار کئے گئے ہیں۔[11] آپ امام علیؑ کی حقانیت سے آشنائی کے باوجود آپ کے خلاف جنگ کرنے والے افراد کو کافر سمجھتے تھے۔[12]
ایران کے اسلامی انقلاب کی حمایت
بدرالدین حوثی انقلاب اسلامی ایران کے حامیوں میں سے تھے۔[13] کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ایران - عراق اور ایران کی داخلی جنگوں میں ایران کی کامیابی پر اسلحہ کے ذریعے علامتی فائرنگ کر کے جشن منایا۔[14] اسی طرح تحریک انصار اللہ یمن جس کے آپ روحانی باپ اور رہنما تھے، کے فکری انقلاب اور عروج کو انقلاب اسلامی ایران سے متأثر سمجھے جاتے ہیں۔[15] سیاستہای او و فرزندانش را نیز ہمسو با سیاستہای ایران دانستہاند۔[11]
بدرالدین حوثی نے سنہ 1994ء کو اپنے بیٹے حسین الحوثی کے ساتھ ایران کا سفر کیا۔[16] بعض کے مطابق آپ سنہ 2002ء کو ایران سے یمن واپس لوٹے[17] لیکن بعض ایران میں ان کی مدت اقامت کو صرف ایک سال قرار دیتے ہیں۔[18] بعض اس بات کے مدعی ہیں کہ بدرالدین حوثی اور ان کے بیٹے حسین حوثی ایران میں مذہب شیعہ اثناعشریہ سے متأثر ہوئے تھے۔ اسی بنا پر انصا راللہ کو ایک شیعہ بارہ امامی تحریک سمجھے جاتے ہیں؛ لیکن حوثی اس ادعا کو رد کرتے ہوئے خود کو زیدی مذہب کے پیروکار سمجھتے ہیں۔[19]
سیاسی فعالیتیں
بدرالدین حوثی نے ان کے بیٹے حسین حوثی کی شہادت کے بعد تحریک انصار اللہ یمن کی قیادت سنبھالی۔[20] انہوں نے بعض زیدی علماء کے ساتھ مل کر حزب الحق کی بنیاد ڈالی۔[21] بدرالدین حوثی کو حزب الحق کے ان اہم رہنماؤں میں شمار کئے جاتے ہیں[22] جو اس تنظیم میں اختلافات پیدا ہونے کے بعد اس سے جدا ہو گئے اور حزب شَباب المؤمن کی بنیاد رکھی۔[23]
بدرالدین حوثی نے القاعدہ کے ساتھ مقابلہ کرنے کو مد نظر رکھ کر یمن میں امریکہ کے نفوذ اور یمن کی داخلی پالیسیوں میں خارجی ممالک کی مداخلت کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے شاگردوں کو یمنی حکومت کے خلاف قیام کرنے کی دعوت دی۔[24] اس اقدام کے بعد یمنی حکومت نے ان کے گھر کو دھماکے سے اڑا دیا اور وہ جلاوطنی پر مجبور ہوگئے۔[25]
کہا جاتا ہے کہ بدرالدین حوثی کئی دفعہ ناکام قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنا۔ الخرب نامی گاؤں میں ان پر کئے گئے حملے میں ان کے خاندان کے کئی افراد مارے گئے۔[26] اسی طرح سنہ 2005ء میں ان پر کئے گئے ناکام قاتلانہ حملہ حوثیوں کی یمنی حکومت کے ساتھ دوسری جنگ کا سبب بنا اور بدرالدین کے مارے جانے کے فرضیے کے ساتھ یہ جنگ ختم ہوئی۔[27]
اخلاقی خصوصیات
بدرالدین حوثی کے معاصر علماء ان کی تعریف و تمجید کرتے تھے۔[28] مَجدالدین مؤیدی انہیں ایک عالم با عمل قرار دیتے ہوئے ان کی تعریف و تمجید کرتے ہیں۔[29] حسین بن حسن انہیں تقوا، زہد، تواضع اور عبادت جسیی صفات سے متصف کرتے ہوئے انہیں مدافع مکتب اہل بیت قرار دیتے ہیں۔[30] اسی طرح عبد الملک حوثی کے مطابق بدرالدین حوثی قرآن کے ساتھ مأنوس تھے اور قرآن کو بہت زیادہ اہمیت دیتے تھے۔[31] قرآن کے ساتھ ان کے انس اور لگاؤ کی وجہ سے انہیں "فَقیہ القرآن" کا لقب دیا گیا تھا۔[32]
آثار
بدرالدین حوثی متعدد تألیفات کے مالک تھے جن کی تعداد 100 تک بتائی جاتی ہے۔[33] ان کی کتاب "التَیسیر فی التفسیر" میں تفسیر قرآن بالقرآن اور پیغمبر اکرمؐ اور امام علیؑ کی احادیث سے اسنتاد کرتے ہوئے تفسیر روایی کے طریقہ کار پر قرآن کی تفسیر کی گئی ہے۔[34] کتاب المجموعۃ الوافیۃ فی الفئۃ الباغیۃ میں ایک باغی گروہ کے ہاتھوں عمار یاسر کی شہادت کے بارے میں نقل ہونے والی حدیث کے بارے میں بحث کی گئی ہے۔[35]
فضائل آل محمد علیہم السلام، احادیث مختارۃ فی فضائل آل البیت، آل محمد لیسوا کل الأمۃ اور آیت المودّۃ جیسی کتابیں انہوں نے اہل بیتؑ کے بارے میں تحریر کی ہیں۔[36] اسی طرح مَن همُ الوَہابیہ اور الایجاز فی الرد علی فتاوی الحِجاز جیسی کتابیں انہوں نے وہابیت کی رد میں تألیف کی ہے۔ وہابیت کے رد میں ان کے آثار کو السِلسِلۃ الذہبیہ فی الرد علی الوَہابیہ میں جمع کیا گیا ہے۔[37]
زندگینامہ
آپ 17 جمادی الاولی سنہ 1345ھ کو یمن کے شہر ضحیان میں پیدا ہوئے اور یمن میں زیدیہ مذہب کے مرکز صعدہ میں زندگی بسر کی۔[38] ان کا سلسلہ نسب حسن مُثَنّیٰ کے توسط سے امام حسنؑ تک پہنچتا ہے۔[39] صعدہ میں مقیم حوثیوں کا سلسلہ نسب حسین بن محمد تک پہنچتا ہے جنہوں نے شہر حوث سے ضَحیان مہاجرت کی تھی۔[40]
تعلیم
بدرالدین حوثی نے اپنی تعلیم کو صعدہ میں اپنے والد امیرالدین حسین حوثی (متوفی: 1394ھ) اور چچا حسن بن حسین حوثی (متوفی: 1388ھ) کے پاس پایہ تکمیل تک پہنچایا۔[41] اسی طرح انہوں نے عبد العزیز غالبی اور یحیی بن حسین حوثی سے بھی کسب فیض کیا۔[42] بدرالدین نے بعض علماء سے اجتہاد کی اجازت دریافت کی جن کا نام مِفتاح اسانید الزیدیۃ نامی کتاب میں ذکر ہوا ہے۔[43]
وفات
بدرالدین حوثی سنہ 2010ء کے اواخر میں وفات پا گئے۔ حوثیوں نے پھیپھڑوں کی بیماری کو ان کی موت کی علت قرار دی ہے۔ جبکہ یمن کے القاعدہ ان کو ایک عسکری آپریشن کے دوران قتل کئے جانے کا دعوا کرتی ہے۔[44] بعض بین الاقوامی خبر رساں اداروں نے القاعدہ کی طرف سے بدرالدین کے قتل کے دعوے کو مسترد کیا ہے۔[45]
اولاد
بعض نقل کے مطابق بدرالدین حوثی کی چار بیویاں[46]، 7 بیٹیاں اور 14 بیٹے تھے۔[47] حسین، یحیی، عبد القادر، محمد، احمد، حمید، امیر الدین، ابراہیم، عبد الملک، علی، عبد الخالھ، عبد السلام اور نجم الدین ان کے بیٹے تھے۔[48]حسین بدر الدین ( انصار اللہ یمن کے بانی)، عبد القادر اور علی جنگ میں[49] جبکہ ابراہیم قاتلانہ حملے میں مارے گئے۔[50] عبد الملک نیز تحریک انصار اللہ یمن کے تیسرے اور موجودہ رہنما ہیں۔
حوالہ جات
- ↑ «وفاۃ بدرالدین الحوثی احد ابرز مرجعیات الطائفہ الشیعیہ الزیدیہ فی الیمن»، وبگاہ شبکہ خبری العالم؛ «جماعۃ الحوثیین..حرکۃ یمنیہ جمعت بین الزیدیہ و النہج الایرانی و الحکم العائلی»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ۔
- ↑ وجیہ، اعلام المؤلفین الزیدیہ، 1420ھ، ص263۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص98۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «العلامۃ الربانی بدرالدین الحوثی.. حائط صد امام التکفیریین»، وبگاہ انصاراللہ۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «وفاۃ بدرالدین الحوثی احد ابرز مرجعیات الطائفہ الشیعیہ الزیدیہ فی الیمن»، وبگاہ شبکہ خبری العالء۔
- ↑ 11.0 11.1 «الحوثیون فرقہ جارودیہ تحولت من الزیدیہ الی التشیع تؤمن بدور الیمن بحروب القیامہ و تہاجم الصحابہ و ترتبط بایران»، وبگاہ شبکہ خبری CNN عربی۔
- ↑ حوثی، رسائل للسید بدرالدین الحوثی، ص67۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص99۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص99-100۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص112۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص152۔
- ↑
شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص152؛ «عبدالملک الحوثی»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ۔ - ↑ «عن الیمن و الغزو الوہابی السعودی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین۔
- ↑ جماعۃ الحوثیین.. حرکۃ یمنیہ جمعت بین الزدیہ و النہج الایرانی و الحکم العائلی»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ۔
- ↑ جماعۃ الحوثیین.. حرکۃ یمنیہ جمعت بین الزدیہ و النہج الایرانی و الحکم العائلی»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص101۔
- ↑ ««الحوثیون۔۔ فرقہ جارودیہ تحولت من الزیدیہ الی التشیع تؤمن بدور الیمن بحروب القیامہ و تہاجم الصحابہ و ترتبط بایران»، وبگاہ شبکہ خبری CNN عربی۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص102۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص154۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص155۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ دائرۃ الثقافۃ القرآنیہ۔
- ↑ «من ۔۔حسین بدرالدین حوثی الی ۔۔اخیہ عبدالملک۔۔ تقریر»، وبگاہ خبری وجہ الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ دائرۃ الثقافۃ القرآنیہ۔
- ↑ شیخحسینی، جنبش انصاراللہ یمن، ص101۔
- ↑ «العلامہ بدرالدین الحوثی.. انموذج للعالم المسلم و دورہ تجاہ دینہ و امتہ»، خبرگزاری صبانت۔
- ↑ حسینی اشکوری، مؤلفات الزیدیہ، 1413ھ، ج2، ص430۔
- ↑ وجیہ، اعلام المؤلفین الزیدیہ، 1420ھ، ص263-264۔
- ↑ «السلسلۃ الذہبیہ فی الرد علی الوہابیہ ج1.. للسید العلامۃ المجاہد بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ المجلس الزیدی الاسلامی۔
- ↑ وجیہ، أعلام المؤلفین الزیدیۃ،1420ھ، ص263۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ دائرۃ الثقافۃ القرآنیہ۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن۔
- ↑ «الحوثیون.. فرقہ جارودیہ تحولت من الزیدیہ الی التشیع تؤمن بدور الیمن بحروب القیامہ و تہاجم الصحابہ و ترتبط بایران»، وبگاہ شبکہ خبری CNN عربی۔
- ↑ نمونہ کے لئے ملاحظہ کریں: «الحوثیون.. فرقہ جارودیہ تحولت من الزیدیہ الی التشیع تؤمن بدور الیمن بحروب القیامہ و تہاجم الصحابہ و ترتبط بایران»، وبگاہ شبکہ خبری CNN عربی؛ «وفاۃ بدرالدین الحوثی ابرز مرجعیات الطائفۃ الشیعیہ»، وبگاہ شبکہ خبری فرانس24۔
- ↑ «لماذا لم تؤول قیادۃ تنظیم الحوثی الی محمد بدرالدین؟»، وبگاہ المصدر آنلاین۔
- ↑ «لماذا لم تؤول قیادۃ تنظیم الحوثی الی محمد بدرالدین؟»، وبگاہ المصدر آنلاین۔
- ↑ «لماذا لم تؤول قیادۃ تنظیم الحوثی الی محمد بدرالدین؟»، وبگاہ المصدر آنلاین۔
- ↑ «لماذا لم تؤول قیادۃ تنظیم الحوثی الی محمد بدرالدین؟»، وبگاہ المصدر آنلاین۔
- ↑ «الیمن: الحوثیون ینعون شقیق زعیمہم بعد تعرضہ للاغتیال»، وبگاہ فرانس24۔
مآخذ
- «الحوثیون۔۔ فرقہ جارودیہ تحولت من الزیدیہ الی التشیع تؤمن بدور الیمن بحروب القیامہ و تہاجم الصحابہ و ترتبط بایران»، وبگاہ شبکہ خبری CNN عربی، تاریخ درج مطلب: 6 فروردین 1394ہجری شمسی، تاری بازدید: 9 دی 1402ہجری شمسی۔
- «السلسلۃ الذہبیہ فی الرد علی الوہابیہ ج1۔۔ للسید العلامۃ المجاہد بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ المجلس الزیدی الاسلامی، تاریخ بازدید: 17 دی 1402ہجری شمسی۔
- «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ رابطۃ علماء الیمن، تاریخ درج مطلب: 12 شہریور 1397ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 5 دی 1402ہجری شمسی۔
- «السید العلامہ بدرالدین بن امیرالدین الحوثی»، وبگاہ دائرۃ الثقافۃ القرآنیہ، تاریخ درج مطلب 9 شہریور 1398ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 9 دی 1402ہجری شمسی۔
- «العلامۃ الربانی بدرالدین الحوثی۔۔ حائط صد امام التکفیریین»، وبگاہ انصاراللہ، تاریخ درج مطلب: 29 تیر 1402ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 17 دی 1402ہجری شمسی۔
- «العلامہ بدرالدین الحوثی۔۔ انموذج للعالم المسلم و دورہ تجاہ دینہ و امتہ»، خبرگزاری صبانت، تاریخ درج مطلب: 23 تیر 1402ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 3 دی 1402ہجری شمسی۔
- «جماعۃ الحوثیین۔۔ حرکۃ یمنیہ جمعت بین الزیدیہ و النہج الایرانی و الحکم العائلی»، وبگاہ شبکہ خبری الجزیرہ، تاریخ درج مطلب: 28 آذر 1402ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 9 دی 1402ہجری شمسی۔
- «الیمن: الحوثیون ینعون شقیق زعیمہم بعد تعرضہ للاغتیال»، وبگاہ فرانس24، تاریخ درج مطلب: 18 مرداد 1398ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 17 دی 1402ہجری شمسی۔
- حسینی اشکوری، احمد، مؤلفات الزیدیہ، قم، کتابخانہ آیتاللہ مرعشی نجفی، 1413ھ۔
- حوثی، بدرالدین، رسائل للسید بدرالدین الحوثی، بیجا، بینا، بیتا۔
- شیخحسینی، مختار، جنبش انصاراللہ یمن، قم، مجمع جہانی اہلالبیت، 1393ہجری شمسی۔
- «عن الیمن و الغزو الوہابی السعودی»، وبگاہ شبکہ خبری المیادین، تاریخ درج مطلب: 26 آذر 1399ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 18 دی 1402ہجری شمسی۔
- وجیہ، عبدالسلام، أعلام المؤلفین الزیدیۃ، امان، مؤسسہ فرہنگی امام زید بن علی، چاپ اول، 1420ھ۔
- «وفاۃ بدرالدین الحوثی ابرز مرجعیات الطائفہ الشیعیہ الزیدیہ»، وبگاہ شبکہ خبری فرانس 24، تاریخ درج مطلب: 4 آذر 1389ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 9 دی 1402ہجری شمسی۔
- «وفاۃ بدرالدین الحوثی احد ابرز مرجعیات الطائفہ الشیعیہ الزیدیہ فی الیمن»، وبگاہ شبکہ خبری العالم، 4 آذر 1389ہجری شمسی، تاریخ بازدید: 4 دی 1402ہجری شمسی۔