مسلمانوں کے خلاف اسرائیلی جنگوں کی فہرست

ویکی شیعہ سے

مسلمانوں کے خلاف اسرائیلی جنگوں کی فہرست سے مراد سنہ 1948ء میں اسرائیل کے فلسطین پر قبضے کے بعد سے لے کر سنہ 2024ء تک اسلامی ممالک کے خلاف لڑی گئی اسرائیل کی جنگیں ہیں۔ اسرائیل کی صیہونی حکومت نے بارہا فلسطینیوں اور ہمسایہ مسلم ممالک جیسے مصر، شام اور لبنان کے خلاف جنگیں لڑی ہیں جس کے نتیجے میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد جان بحق اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔

عربوں کےساتھ اسرائیل کی جنگیں

اسرائیل نے فلسطین کے ہمسائے میں واقع مسلم ممالک کے ساتھ چار مرتبہ جنگ کی ہے جس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:

نمبر شمار جنگ کا نام جنگ کے طرفین تاریخ جنگ جان بحق ہونے والوں کی تعداد نتائج
شروع اختتام
1 پہلی جنگ (جنگ 1948ء و جنگ نکبت[1]) اسرائیل اور پانچ ممالک مصر، لبنان، شام، اردن اور عراق[2] 15 مئی 1948ء[3] 24 فروری 1949ء[4] 15 ہزار نفر[5] اس جنگ میں مقبوضہ فلسطین کی 6 ہزار کلومیٹر[6] زمین پر اسرائیل نے قبضہ کیا۔ بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد500 ہزار سے 900 ہزار نفرتک[7]
2 دوسری جنگ (بحران سوئز[8]) اسرائیل اور مصر[9] 29اکتوبر 1956ء[10] ... ... اس جنگ میں غزہ کی پٹی، صحرای سینا اور کانال سوئز پر قبضہ کیا گیا۔[11]
3 تیسری جنگ (6روزه جنگ)[12]) اسرائیل اور 4 عرب ممالک؛ مصر، شام، اردن اور عراق[13] 5 جون1967ء[14] 10جون 1967ء[15] 10 ہزار مصری، 6094 اردنی، 1000 شامی [16] اس جنگ کے بعد یروشلم کا مشرقی حصہ، غزہ کی پٹی، صحرائے سینا، دریائے اردن کے مغربی کنارے، قنیطرہ شہر اور گولان کی پہاڑیوں پراسرائیل کا قبضہ ہو گیا ۔[17] 10 اس جنگ میں چودہ لاکھ افراد کی آبادی میں سے 430 ہزار بے گھر ہوگئے۔[18] اسرائیل نے مغربی مشرق وسطیٰ کے تمام اسٹریٹیجک علاقوں پر قبضہ کر لیا۔ گولان کی پہاڑیاں، قنیطرہ، دریائے اردن کے مغرب میں، یروشلم، صحرائے سینا، خلیج عقبہ اور نہر سویز اور غزہ کا کنٹرول یہ سب 6 روزہ جنگ کا نتیجہ تھے [19]
4 چوتھی جنگ (جنگ اکتوبر، جنگ رمضان[20] اور جنگ یوم کیپور[21]) اسرائیل کی شام اور مصر کےساتھ جنگ[22] 6 اکتوبر 1973ء[23] 26 اکتوبر 1973ء[24] 5000 مصری اور 3000 شامی۔[25] اس جنگ کے نتیجے میں قُنَیْطَره شہر، گولان کی پہاڑیوں کے کچھ حصے اور صحرائے سینا کو اسرائیلی قبضے سے آزاد کرایا گیا۔[26]

غزہ پٹی پر اسرائیل کے حملے

فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے بعد سے اب تک اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر چند بار حملے کیے ہیں؛ جن کی تفصیل یہ ہیں:

نمبر شمار آپریشن کا نام 'تاریخ جنگ اہالیان غزہ کے شہداء توضیحات
آغاز پایان
1 پگھلا ہوا سیسہ 27 دسمبر 2008ء 17 جنوری 2009ء 1419نفر اس 22 روزہ جنگ میں اسرائیلیوں نے پہلے غزہ پر فضائی بمباری کی اور پھر فوج پر زمینی حملہ کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں داخل ہوگئے۔ یہ جنگ اسرائیل کی یکطرفہ جنگ بندی کے ساتھ ختم ہوئی۔[27]
2 پجواک کی واپسی 9 مارچ 2012ء 14 مارچ 2012ء 23 نفر یہ جنگ سیز فائر کے اعلان کے بعد اختتام پذہر یوئی۔[28]
3 ستون ابر/حجارة السجیل 12 نومبر 2012ء 21 نومبر 2012ء 105[29] یہ جنگ دونوں طرفین کی سیز فائر کے اعلان سے اختتام پذیر ہوئی۔[30]
4 سخت چٹان/جنگ 51 روزه 8 جون 2014ء 26 اگست 2014ء 2100نفر حماس فورسز کے ہاتھوں تین اسرائیلی نوجوانوں کے اغوا کے بعد اسرائیل نے غزہ پر بھرپور حملہ کیا۔[31]
5 مارچ 2018ء 170 نفر غزہ کے کچھ لوگوں نے اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے میں احتجاج کیا جس پر اسرائیلی فوجیوں نے براہ راست حملہ کیا۔[32]
6 11 مئی 2021ء[33] 22 مئی 2021ء[34] 248[35] اسرائیلیوں کی جانب سے مسجد الاقصی سے مسلمانوں کو بے دخل کرنے کے بعد حماس کی جانب سے راکٹ داغے جانے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ پر فضائی حملہ کرکے حماس کو کچل دیا۔ یہ 11دن جاری رہی۔[36]
7 5‌ اگست 2022ء[37] 7 اگست 2022[38] 44[39] اسرائیل کی جانب سے حماس کے ایک کمانڈر کو شہید کرنے کے بعد اسرائیل اور حماس کے مابین 3 روزہ جنگ ہوئی۔[40]
9 لوہے کی تلواریں 7 اکتابر 2023ء، 1402شمسی[41] 41 ہزار سے زیادہ 7 مہر 1403شمسی تک[42] یہ آپریشن حماس کی طرف سے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد ہوا۔[43]

لبنان پر اسرائیل کا حملہ

اسرائیل نے کئی بار لبنان پر حملہ کیا ہے، جو فلسطین کی سرحد سے متصل ہے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپوں کا گھر ہے۔ مثال کے طور پر اسرائیل نے سنہ 1978ء سے 1996ء تک پانچ بار لبنان پر حملہ کیا۔[44] ان میں سے چند یہ ہیں:

نمبر شمار آپریشن کا نام جنگ کی تاریخ جان بحق ہونے والوں کی تعداد وضاحتیں
آغاز پایان
1 لیتانی آپریشن 15 مارچ 1978ء 1168 لبنانی اور فلسطینی[45] اسرائیل کا لبنان پر پہلا حملہ جس کے بعد جنوبی لبنان کے کچھ حصوں پر اسرائیل نے قبضہ کر لیا اور 220,000 لبنانی اور 65,000 فلسطینی بے گھر ہو گئے۔[46]
2 سلامت جلیل آپریشن 6 جون 1982ء 19 ہزار[47] اسرائیل نے 15 ستمبر کو بیروت کے مغربی حصے پر قبضہ کر لیا اور لبنان میں تنظیم آزادی فلسطین کی مسلح موجودگی ختم کر دی۔ 15 ہزار لوگ بے گھر بھی ہوئے۔[48]

صبرا اور شتیلا کا قتل عام (16 ستمبر کو) اس جنگ کے دوران ہوا[49] جس میں ان دونوں کیمپوں میں رہنے والے 3000 سے زیادہ فلسطینی مارے گئے۔[50]

3 "اکاونٹ سٹیلمنٹ" آپریشن 25 جولائی 1993ء 31 جولائی 132 نفر اس 7 روزہ جنگمیں 10 ہزار سے زیادہ گھر ملیامیٹ ہوگئے اور 120 قصبے تباہ جبکہ 300 ہزار نفر بے گھر ہوگئے۔[51]
4 آپریشن غصے کا جھرمٹ 11 اپریل 1996ء 26 اپریل 175[52] یا 200[53] نفر قانا قتل عام؛ اس 16 روزہ جنگ میں 106 سے زائد خواتین اور بچے مارے گئے۔[54]
5 جنگ 33 روزه 12 جولائی 2006ء 14 اگست 1000[55] سے 1200 نفر[56] اسرائیل اور حزب‌ اللہ لبنان کے مابین جنگ جس میں 10لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہوگئے۔[57]
6 لبنان پر اسرائیل کا حملہ (2024ء) 24 ستمبر 2024ء جاری ہے۔۔۔ 1500 نفرسے زیادہ 28 ستمبر تک[58] اس حملے کے نتیجے میں حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ شہید ہوئے۔[59]

متعلقہ مضامین

گیلری

حوالہ جات

  1. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  2. صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص199؛ کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص187۔
  3. صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص199۔
  4. کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص201۔
  5. «تظاهرات مردم فلسطین به مناسبت روز نکبت»، خبرگزاری آناتولی۔
  6. زیدآبادی، دین و دولت در اسرائیل، 1381ش، ص128.
  7. کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص201؛ صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص202۔
  8. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  9. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  10. کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص207۔
  11. کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص208۔
  12. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  13. صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص212۔
  14. صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص209۔
  15. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  16. کفاش و دیگران، دایرة‌المعارف مصور تاریخ فلسطین، 1392شمسی، ص222۔
  17. صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص212؛ Sicherman and others «Israel», Encyclopaedia Britannica۔
  18. چامسکی، مثلث سرنوشت‌ساز، 1369شمسی، ص125.
  19. https://serajnet.org/post/detail/Fa/2-25-4-1-3-0/جنگ-شش-روزه-اعراب-و-اسراییل.aspx
  20. صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص214۔
  21. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  22. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica؛ صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص216۔
  23. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica؛ صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص216۔
  24. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  25. تارخ، «جنگ سال 1973ء یوم کیپور»، سایت جنگاوران۔
  26. صفاتاج، ماجرای فلسطین و اسرائیل، 1381شمسی، ص220۔
  27. «هشتمین سالگرد عملیات «سُرب گداخته» علیه غزه؛ 83% قربانی‌ها «غیرنظامی» بودند»، خبرگزاری فارس۔
  28. «اسرائیل و فلسطینیان در غزه آتش بس برقرار کردند»، خبرگزاری بی‌بی‌سی۔
  29. «The total numbers of victims of the Israeli offensive on the Gaza Strip» pchrgaza۔
  30. «چگونگی آغاز، اهداف و دستاوردهای مقاومت در 3 جنگ علیه غزه» خبرگزاری فارس۔
  31. عریضی میبدی، جنگ 2014 و بازدارندگی اسرائیل، ص53؛ «مروری بر نزدیک به دو دهه مناقشات اسرائیل و حماس از زمان عقب‌نشینی اسرائیل از غزه»، رادیو فردا۔
  32. «مروری بر نزدیک به دو دهه مناقشات اسرائیل و حماس از زمان عقب‌نشینی اسرائیل از غزه»، رادیو فردا۔
  33. «Gaza attacks: Fear, finality, and farewells as bombs rained down»، aljazeera۔
  34. «Gaza attacks: Fear, finality, and farewells as bombs rained down»، aljazeera۔
  35. «Gaza attacks: Fear, finality, and farewells as bombs rained down»، aljazeera۔
  36. «مروری بر نزدیک به دو دهه مناقشات اسرائیل و حماس از زمان عقب‌نشینی اسرائیل از غزه»، رادیو فردا۔
  37. «Israel-Gaza: Palestinian girl dies from wounds sustained in bombing»، middleeasteye۔
  38. «Israel-Gaza: Palestinian girl dies from wounds sustained in bombing»، middleeasteye۔
  39. «Israel-Gaza: Palestinian girl dies from wounds sustained in bombing»، middleeasteye۔
  40. «مروری بر نزدیک به دو دهه مناقشات اسرائیل و حماس از زمان عقب‌نشینی اسرائیل از غزه»، رادیو فردا۔
  41. «إسرائيل دمرت أكثر من 305 آلاف منزل في غزة»، خبرگزاری الجزیره۔
  42. آمار جدید از 358 روز جنگ غزه / بیش از 41 هزار شهید و 96 هزار زخمی
  43. «مروری بر نزدیک به دو دهه مناقشات اسرائیل و حماس از زمان عقب‌نشینی اسرائیل از غزه»، رادیو فردا۔
  44. «از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌الله تا خوشه‌های خشم»، خبرگزاری تسنیم۔
  45. از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌الله تا خوشه‌های خشم»، خبرگزاری تسنیم۔
  46. «از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌الله تا خوشه‌های خشم»، خبرگزاری تسنیم۔
  47. از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌الله تا خوشه‌های خشم»، خبرگزاری تسنیم۔
  48. از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌الله تا خوشه‌های خشم»، خبرگزاری تسنیم۔
  49. «Timeline: At war for decades, Lebanon and Israel edge towards a rare deal», Middle East Monitor۔
  50. «چهل سال از کشتار صبرا و شتیلا گذشت»، خبرگزاری آناتولی؛ «سالروز قتل عام صبرا و شتیلا؛ مروری بر جنایات رژیم صهیونسیتی علیه فلسطینیان»، خبرگزاری میزان۔
  51. «از عملیات سلامت الجلیل و شکل‌گیری حزب‌الله تا خوشه‌های خشم»، خبرگزاری تسنیم۔
  52. «مجزرة قانا»، خبرگزاری الجزیرة۔
  53. «Timeline: At war for decades, Lebanon and Israel edge towards a rare deal», Middle East Monitor۔
  54. «مجزرة قانا»، خبرگزاری الجزیرة۔
  55. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  56. «Timeline: At war for decades, Lebanon and Israel edge towards a rare deal», Middle East Monitor۔
  57. «Arab-Israeli wars», Encyclopaedia Britannica۔
  58. آمار جنگ لبنان و اسرائیل به‌صورت لحظه‌ای | تا این لحظه 1540 نفر کشته شدند»
  59. «شهادة الأمين العام لحزب الله سماحة السيد حسن نصرالله»، سایت المنار۔

مآخذ

بیرونی رابطہ