ماہ رمضان کے اعمال

ویکی شیعہ سے
(ماه رمضان کے اعمال سے رجوع مکرر)
رمضان 1446
ہفتہ
اتوار
پیر
منگل
بدھ
جمعرات
جمعہ

ماه مبارک رمضان مسلمانوں کے لئے نہایت اہمیت کا حامل مہینہ ہے کیونکہ اس مہینے میں اسلام کے فروعات میں سے ایک اہم عبادت یعنی روزہ مسلمانوں پر واجب ہوتا ہے۔ احادیث میں اس مہینے کے حوالے سے مختلف عبادتوں کا تذکرہ ملتا ہے ان اعمال میں سے بعض کو اعمال مشترک یعنی ماہ رمضان کے تمام دنوں اور راتوں میں انجام دینے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ بعض اعمال مخصوص ایام کے ساتھ مخصوص ہیں۔ جیسے شب قدر کے اعمال وغیرہ۔

اعمال مشترک

قرآن کی تلاوت

ماہ رمضان کے دن اور رات میں انجام دینے والے اعمال میں سے ایک قرآن کی تلاوت ہے۔ اگر چہ تلاوت قرآن کیلئے کوئی مخصوص وقت معین نہیں اور جب بھی اور جہاں بھی قرآن کی تلاوت کی جائے ثواب رکھتا ہے لیکن یہ مہینہ قرآن کی بہار کہلاتی ہے۔[1] اس مہینے میں ایک آیت کی تلاوت کا ثواب دوسرے مہینوں میں پوری قرآن کی تلاوت کے برابر ہے۔[2] مسلمانوں کی آداب اور سنتوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اس مہینے میں روزانہ قرآن کی ایک جز (پارہ) کی تلاوت کرتے ہیں اس طرح اس مہینے کے آخر تک مکمل ایک قرآن ختم کرتے ہیں۔ اس مہینے میں انجام پانے والے دوسرے اعمال درج ذیل ہیں:

اعمال مشترک ماه رمضان
سحر کے اعمال
ہر روز کی دعائیں
  • اس دعا کا پڑھنا: اَللّهُمَّ رَبَّ شَهْرِ رَمَضانَ الَّذى اَنْزَلْتَ فيهِ الْقُرْآنَ وَافْتَرَضْتَ على عِبادِكَ فيهِ الصِّيامَ صَلِّ عَلى مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ ارْزُقْنى حَجَّ بَيْتِكَ الْحَرامِ فى عامى هذا وَ فى كُلِّ عامٍ وَ اغْفِرْ لى تِلْكَ الذُّنُوبَ الْعِظامَ فَاِنَّهُ لا يَغْفِرُها غَيْرُكَ يا رَحْمنُ يا عَلاّمُ ترجمہ: خدايا ماه رمضان جس میں آپ نے قرآن نازل فرمایا اور اس مہینے میں اپنے بندوں پر روزہ واجب کیا محمد اور ان کی آل پر درود و سلام بھیجھ اوراس سال اور ہر سال مجھے خانہ کعبہ کی زیارت نصیب فرما، اور میری ان گناہوں کو بخش دے جنہیں تیرے سوا کوی اور نہیں بخش سکتا اے بخشنے والے اور جانے والا۔
  • اس تسبیح کا پڑھما: سُبْحانَ اللّهِ بارِئِ النَّسَمِ سُبْحانَ اللّهِ...متن کامل دعا
  • اس صلواۃ کا پڑھنا متن صلوات
  • 100 مرتبہ: سُبْحانَ الضّآرِّ النّافِعِ سُبْحانَ الْقاضی بالْحَقِّ سُبْحانَ الْعَلِی الاْعْلی سُبْحانَهُ وَبِحَمْدِهِ سُبْحانَهُ وَتَعالی پڑھنا ؛ ترجمہ: منزّه ہے کافروں و ضرر اور مومنوں کو نفع پہنچانے والا، منزہ ہے بر حق حکم کرنے والا، اس کی ذات منزہ اور برتر ہے، وہ منزہ ہے اور تمام تعریفیں اسی کیلئے ہے اور اس کی ذات منزہ و برتر ہے۔
ہر نماز کے بعد کی دعائیں
  • ہر نماز کے بعد ان دعاوں کو پڑھا جائے: یا عَلِی یا عَظیمُ یا غَفُورُ یا رحیمُ أنْتَ الرَّبُّ العظیمُ الَذی لیس کَمِثْلِهِ شَی ءٌ و هُوَ السَّمیعُ الْبَصیرُ وَ هذا شَهْرٌ عَظَّمْتَهُ و کَرَّمْتَهُ و شَرَّفْتَهُ و فَضَّلْتَهُ عَلَی الشُّهُورِ و هُوَ الشَّهْرُ الَّذی فَرَضْتَ صِیامَهُ عَلَی و هُوَ شَهْرُ رَمَضانَ الَّذی أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرانَ هُدی لِلنّاسِ و بَیناتٍ مِنَ الْهُدی و الْفُرْقانِ و جَعَلْتَ فیهِ لَیلَةَ الْقَدْرِ و جَعَلْتَها خَیرا من أَلْفِ شَهْرٍ فَیاذَ الْمَنِّ و لا یمَنُّ عَلَیکَ مُنَّ عَلَی بِفَکاکِ رَقَبَتی مِنَ النّارِ فیمَنْ تَمُنُّ عَلَیه وَ أَدْخِلْنی الْجَنَّة بِرَحْمتِکَ یا أرْحَم الرّاحِمِینَ ترجمہ: اے عظمت والی ذات، اے بزرگوار، اے بخشنے والی اور مہربان ذات! آپ ہی پروردگار ہے اور تجھ سا کوئی نہیں ہے اور اپنے مخلوقات کی گفتار اور کردار سے مکمل آشنا ہے۔ یہ مہینہ جسے تو نے عظمت اور بزرگی دی ہے اور دوسرے مہینوں پر اسے کرامت اور شرف دی ہے اور اس مہینے میں میرے اوپر روزہ واجب کیا ہے۔

یہ وہ مہینہ ہے جس میں تو نے قرآن کو لوگوں کی ہدایت، اور ہدایت کے راستے کی نشاندہی اور حق کو باطل سے ممتاز کرنے کیلئے نازل کیا ہے اور شب قدر کو اس مہینے میں قرار دیا ہے اور اس رات کو ہزار مہینوں پر فوقیت دی ہے۔ پس اے منت والی ذات خدا! تجھ پر کسی کی منت نہیں ہے ان تمام لوگوں کے درمیان جن کو تو نے عطا کی ہے میرے اوپر بھی منت کرکے مجھے جہنم کی آگ سے نجات دے اور ہمیشہ رہنے والی بہشت میں مجھے پہنچا دے تیری بے پایان رحمت کا واسطہ اے سب سے زیادہ مہربان ہستی۔

  • اَللّهُمَّ اَدْخِلْ عَلی اَهْلِ الْقُبُورِ السُّرُورَ، اَللَّهُمَّ اَغْنِ کُلَّ فَقیرٍ، اَللّهُمَّ اَشْبِعْ کُلَّ جائعٍ، اَللّهُمَّ اکْسُ کُلَّ عُرْیانٍ، اَللّهُمَّ اقْضِ دَینَ کُلِّ مَدینٍ، اَللّهُمَّ فَرِّجْ عَنْ کُلِّ مَکْرُوبٍ، اَللّهُمَّ رُدَّ کُلَّ غَریبٍ، اَللّهُمَّ فُکَّ کُلَّ اَسیرٍ، اَللّهُمَّ اَصْلِحْ کُلَّ فاسِدٍ مِنْ اُمُورِ الْمُسْلِمینَ، اَللّهُمَّ اشْفِ کُلَّ مَریضٍ، اَللّهُمَّ سُدَّ فَقْرَنا بِغِناکَ، اَللّهُمَّ غَیرْ سُوءَ حالِنا بِحُسْنِ حالِکَ، اَللّهُمَّ اقْضِ عَنَّا الدَّینَ، وَاَغْنِنا مِنَ الْفَقْرِ، اِنَّکَ عَلی کُلِّ شَیءٍ قَدیرٌ ترجمہ: اے خداوند کریم اہل قبور پر خوشی اور شادمانی نچھاور کرے، فقیروں کو بے نیاز کر دے، بھوکوں کو سیر فرما، برہنوں کو لباس پہنا، مقروض کا قرض ادا فرما، سوگواروں کے دلوں کو شاداب فرما، خدایا ہر مسافر کو اپنے وطن میں با سلامت پہنچا دے، ہر اسیر کو رہائی دے، خدایا مسلمانوں کے کاموں میں فساد برپا کرنے والوں کی اصلاح فرما، بیماروں کو شفا عطا فرما، اے خدایا اپنی توانگری سے ہماری فقر کو دور فرما، ہمارے برے کاموں کو اپنی نیک صفات کے توسط سے تغییر دے، خدایا ہمارا قرض ادا فرما، اور ہماری نیازمندی کو بے نیازی میں تبدیل فرما تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
  • اَللّهُمَّ ارْزُقْنی حَجَّ بَیتِک الْحَرامِ فِی عامی هذا وَفی کلِّ عامٍ ما اَبْقَیتَنی فی یسْرٍ مِنْک وَعافِیةٍ، وَسَعَةِ رِزْقٍ، وَلا تُخْلِنی مِنْ تِلْک الْمواقِفِ الْکریمَةِ، وَالْمَشاهِدِ الشَّریفَةِ، وَزِیارَةِ قَبْرِ نَبِیک صَلَواتُک عَلَیهِ وَآلِهِ، وَفی جَمیعِ حَوائِجِ الدُّنْیا وَالاَْخِرَةِ فَکنْ لی، اَللّهُمَّ اِنّی اَساَلُک فیما تَقْضی وَتُقَدِّرُ مِنَ الاََمْرِ الَْمحْتُومِ فی لَیلَةِ الْقَدْرِ، مِنَ الْقَضاءِ الَّذی لا یرَدُّ وَلا یبَدَّلُ، اَنْ تَکتُبَنی مِنْ حُجّاجِ بَیتِک الْحَرامِ، الْمَبْرُورِ حَجُّهُمْ، الْمَشْکورِ سَعْیهُمْ، الْمَغْفُورِ ذُنُوبُهُمْ، الْمُکفَّرِ عَنْهُمْ سَیئاتُهُمْ، واجْعَلْ فیما تَقْضی وَتُقَدِّرُ، اَنْ تُطیلَ عُمْری، وَتُوَسِّعَ عَلَی رِزْقی، وَتُؤدِّی عَنّی اَمانَتی وَدَینی آمینَ رَبَّ الْعالَمین ترجمہ: اے معبود! اس سال اور آئندہ پوری زندگی مجھے اپنے بیت الحرام ﴿کعبہ﴾ کے حج کی توفیق فرما جب تک تو مجھے زندہ رکھے اپنی طرف سے آسانی ، آرام اور وسعت رزق نصیب فرما مجھے ان بزرگی و کرامت والے مقامات اور مقدس پاکیزہ مزارات اور اپنے نبی(ص) کریم کے سبز گنبد کی زیارت کرنے سے محروم نہ رکھ ان پر اور ان کی آل پر تیری رحمت ہو اور دنیا و آخرت سے متعلق میری تمام حاجات پوری فرما دے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ شب قدر میں تو جو یقینی امور طے فرماتا ہے اور جو محکم فیصلے کرتا ہے کہ جن میں کسی قسم کی رد و بدل نہیں ہوتی ان میں میرا نام اپنے بیت اﷲ ﴿کعبہ﴾ کا حج کرنے والوں میں لکھ دے کہ جن کا حج تمہیں منظور ہے اور ان کی سعی مقبول ہے ان کے گناہ بخشے گئے اور ان کی خطائیں مٹا دی گئیں ہیں اور اپنی قضائ و قدر میں میری عمر طولانی میری روزی و رزق کشادہ فرما اور مجھے ہر امانت اور ہر قرض ادا کرنے کی توفیق دے ایسا ہی ہو اے جہانوں کے پالنے والے۔
افطار کے وقت
  • کھجور کے ساتھ افطار کرنا؛
  • افطاری اور صدقہ دینا؛
  • افطار کے وقت اس دعا کا پڑھنا: اَللّهُمَّ لَک صُمْتُ وَعَلی رِزْقِک اَفْطَرْتُ وَعَلَیک تَوَکلْتُ ترجمہ: خدایا تیری خاطر میں نے روزہ رکھا اور تیری دسترخوان پر میں میں افطار کیا اور تجھ پر ہی اعتماد کرتا ہوں۔
بِسْمِ اللَّهِ اللَّهُمَّ لَک صُمْنَا وَ عَلَی رِزْقِک أَفْطَرْنَا فَتَقَبَّلْ [فَتَقَبَّلْهُ] مِنَّا إِنَّک أَنْتَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ ترجمہ: خدا کے نام کے ساتھ،خدایا تیری خاطر میں نے روزہ رکھا اور تیری دسترخوان پر میں میں افطار کیا، خدایا ہم سے اس روزے کو قبول فرما، چونکہ تو سنے والا اور جاننے والا ہے۔
  • پہلا نوالا کھاتے ہوئے کہا جائے: بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ یا وَاسِعَ الْمَغْفِرَةِ اغْفِرْ لِی ترجمہ: اس خدا کے نام سے جس کی رحمت وسیع اور اس کی مہربانی ہمیشہ کیلئے ہے اے بے نہایت مغفرت کرنے والا ہمیں بخش دے۔
ہر رات کے اعمال
  • دعائے افتتاح پڑھنا؛
  • 100 مرتبہ سورہ دخان پڑھنا؛
  • ہر رات دو رکعت نماز پڑھنا جس کی ہر رکعت میں حمد اور توحید تین مرتبہ اور جب سلام پھیرے تو یہ پڑھا جائے : سُبْحانَ مَنْ هُوَ حَفیظٌ لا یغْفُلُ سُبحانَ مَنْ هُوَ رَحیمٌ لا یعْجَلُ سُبْحانَ مَنْ هُوَ قاَّئِمٌ لا یسْهُو سُبْحانَ مَنْ هُوَ دائِمٌ لا یلْهُو سُبْحانَک سُبْحانَک سُبْحانَک یا عَظیمُ اغْفِرْ لِی الذَّنْبَ الْعَظیمَ.
  • اس دعا کا پڑھنا: اللَّهُمَّ رَبَّ شَهْرِ رَمَضَانَ الَّذِي أَنْزَلْتَ فِيهِ الْقُرآنَ وَ افْتَرَضْتَ عَلَى عِبَادِكَ فِيهِ الصِّيَامَ ارْزُقْنِي حَجَّ بَيْتِكَ الْحَرَامِ فِي هَذَا الْعَامِ وَ فِي كُلِّ عَامٍ وَ اغْفِرْ لِيَ الذُّنُوبَ الْعِظَامَ فَإِنَّهُ لا يَغْفِرُهَا غَيْرُكَ يَا ذَا الْجَلالِ وَ الْإِكْرَامِ ترجمہ: اے اللہ! اے ماہ رمضان کے پروردگار کہ جس میں تو نے قرآن کریم نازل فرمایا اور اپنے بندوں پر اس ماہ میں روزے رکھنا فرض کیے محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور مجھے اسی سال اپنے بیت الحرام ﴿کعبہ﴾ کا حج نصیب فرما اور آئندہ سالوں میں بھی اور میرے اب تک کے تمام گناہان کبیرہ معاف کردے کیونکہ سوائے تیرے انہیںکوئی معاف نہیں کرسکتا اے زیادہ رحم والے اے زیادہ علم والے۔
  • اس دعا کا پڑھنا: اللَّهُمَّ بِرَحْمَتِک فِی الصَّالِحِینَ فَأَدْخِلْنَا وَ فِی عِلِّیینَ فَارْفَعْنَا وَ بِکأْسٍ مِنْ مَعِینٍ مِنْ عَینٍ سَلْسَبِیلٍ فَاسْقِنَا وَ مِنَ الْحُورِ الْعِینِ بِرَحْمَتِک فَزَوِّجْنَا وَ مِنَ الْوِلْدَانِ الْمُخَلَّدِینَ کأَنَّهُمْ لُؤْلُؤٌ مَکنُونٌ فَأَخْدِمْنَا وَ مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّةِ وَ لُحُومِ الطَّیرِ فَأَطْعِمْنَا وَ مِنْ ثِیابِ السُّنْدُسِ وَ الْحَرِیرِ وَ الْإِسْتَبْرَقِ فَأَلْبِسْنَا وَ لَیلَةَ الْقَدْرِ وَ حَجَّ بَیتِک الْحَرَامِ وَ قَتْلا فِی سَبِیلِک فَوَفِّقْ لَنَا وَ صَالِحَ الدُّعَاءِ وَ الْمَسْأَلَةِ فَاسْتَجِبْ لَنَا [یا خَالِقَنَا اسْمَعْ وَ اسْتَجِبْ لَنَا] وَ إِذَا جَمَعْتَ الْأَوَّلِینَ وَ الْآخِرِینَ یوْمَ الْقِیامَةِ فَارْحَمْنَا وَ بَرَاءَةً مِنَ النَّارِ فَاکتُبْ لَنَا وَ فِی جَهَنَّمَ فَلا تَغُلَّنَا وَ فِی عَذَابِک وَ هَوَانِک فَلا تَبْتَلِنَا وَ مِنَ الزَّقُّومِ وَ الضَّرِیعِ فَلا تُطْعِمْنَا وَ مَعَ الشَّیاطِینِ فَلا تَجْعَلْنَا وَ فِی النَّارِ عَلَی وُجُوهِنَا فَلا تَکبُبْنَا [تَکبَّنَا] وَ مِنْ ثِیابِ النَّارِ وَ سَرَابِیلِ الْقَطِرَانِ فَلا تُلْبِسْنَا وَ مِنْ کلِّ سُوءٍ یا لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ بِحَقِّ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ فَنَجِّنَا ترجمہ: اے معبود ! اپنی رحمت سے ہمیں نیکوکاروں میں داخل فرما جنت علیین میں ہمارے درجے بلند فرما ہمیں چشمہ سلسبیل کے خوشگوار جام سے سیراب فرما اپنی مہربانی سے حوران جنت کو ہماری بیویاں بنا اور ہمیشہ جوان رہنے والے لڑکے جو گویا چھپے موتی ہیں انہیں ہماری خدمت پر لگا جنت کے میوے اور وہاں کے پرندوں کا گوشت ہمیں کھلا اور ہمیں سندس ابریشم اور چمکیلے کپڑوں کے بنے ہوئے لباس پہنا ہمیں شب قدر عطا کر اپنے بیت اﷲ ﴿کعبہ﴾ کے حج کی توفیق دے اور اپنی راہ میں شہادت نصیب کر دے ہماری نیک دعاؤں اور اچھی حاجتوں کو پورا فرما دے اور جب قیامت کے روز تو اگلے پچھلوں کو اکٹھا کرے تو ہم پر رحم فرما ہمارے لئے جہنم سے خلاصی لاز می کردے ہمیں اس میں نہ ڈال ہمیں اپنے عذاب اور ذلت میں نہ پھنسا اور ہمیں تھوہر اور زہریلی گھاس نہ کھلا اور ہمیں شیطانوں کا ہم نشین نہ بنا اور جہنم میں ہمیں چہروں کے بل نہ لٹکا ہمیں آتشی کپڑے اور قطران کے پیراہن نہ پہنا اور اے وہ کہ نہیں کوئی معبود مگر تو ہی ہے نہیں کوئی معبود مگر تو ہے کے واسطے ہمیں بچا۔

افطاری دینا

تفصیلی مضمون:افطاری دینا اس مہینے میں مسلمانوں کی ایک سنت روزہ داروں کو افطاری دینا ہے۔ کسی روزہ دار کو افطاری دینے کا ثواب خود روزہ رکھنے کے ثواب سے زیادہ ہے۔ [3] اس سے بھی جالب یہ ہے کہ کسی مومن بھائی کے ہاں افطاری کی دعوت قبول کرنا خود مہمان کے ستر دن کے روزے سے زیادہ افضل ہے۔[4]

مسلمان پیغمبر اکرم(ص) کی پیروی کرتے ہوئے معمولا کجھور کے ساتھ افطار کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ہر ملک میں رمضان میں مخصوص شیرینی جات اور کھانے تیار کئے جاتے ہیں ایران میں زولبیا اور بامیہ ماہ رمضان میں زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔

ماہ رمضان کے مخصوص اعمال

ماہ رمضان کے مخصوص اعمال
پہلی رات
پہلا دن
  • غسل کرنا؛
  • صدقہ دینا؛
  • دو رکعت نماز پڑھنا جس کی پہلی رکعت میں حمد اور اِنّا فَتَحْنا اور دوسری رکعت میں حمد اور کوئی بھی سورہ پڑھی جائے۔
  • طلوع فجر کے بعد یہ دعا پڑھنا مستحب ہے: اَللّهُمَّ قَدْ حَضَرَ شَهْرُ رَمَضانَ وَقَدِ افْتَرَضْتَ عَلَینا صِیامَهُ وَاَنْزَلْتَ فیهِ الْقُرآنَ هُدی لِلنّاسِ وَبَیناتٍ مِنَ الْهُدی وَالْفُرْقانِ اَللّهُمَّ اَعِنّا عَلی صِیامِهِ وَتَقَبَّلْهُ مِنّا وَتَسَلَّمْهُ مِنّا وَسَلِّمْهُ لَنا فی یسْرٍ مِنَک وَعافِیةٍ اِنَّک عَلی کلِّشَیءٍ قَدیرٌ
تیرہویں رات

لیالی بیض کا پہلا دن ہے۔

  • غسل کرنا
  • چار رکعت نماز پڑھنا جس کی ہر رکعت میں حمد اور 25 مربتہ توحید؛
  • دو رکعت نماز پڑھنا جس کی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد یس اور ملک اور توحید؛
چودہویں رات
  • چار رکعت نماز، جس کی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ یس، سورہ الْمُلْک اور سورہ توحید پڑھی جائے؛
پندرہویں رات
  • غسل کرنا؛
  • زیارت امام حسین(ع)؛
  • 100 رکعت نماز پڑھنا جس کی ہر رکعت میں سورہ حمد کے بعد دس مرتبہ سورہ توحید پڑھی جائے؛
  • چھ رکعت نماز پڑھنا جس کی ہر رکعت میں سورہ حمد کی بعد سورہ یس ، سورہ ملک اور سورہ توحید پڑھی جائے؛
شب قدر

شب قدر جو مسلمانوں کے ہاں سب سے اہم ترین اور بافضیلت‌ ترین راتوں میں سے ہے اور اس کے مختلف اعمال ہیں۔ یہ رات شیعوں کے ہاں تین راتوس 19 ویں، 21 ویں اور 23 ویں رات میں سے ایک ہے ہے لیکن اہل سنت غالبا 27 ویں رات کو شب قدر مانتے ہیں۔ ان راتوں کے مفصل اعمال کیلئے ملاحظہ فرمائیں:

شب قدر

آخری عشرہ

اس مہینے کا آخری عشرہ عبادت انجام دینے کے حوالے سے ایک خاص مقام رکھتا ہے اور پیغمبر اکرم(ص) اس عشرے میں مسجد نبوی میں اعتکاف کیلئے بیٹھنے کا اہتمام کرتے تھے ۔[5]

آخری رات
  • غسل کرنا؛
  • زیارت امام حسین(ع)؛
  • سورہ انعام، کہف اوریس پڑھنا؛
  • 100 مرتبہ اَسْتَغْفِرُ اللّهَ وَاَتُوبُ اِلَیهِ کہنا
  • اس دعا کا پڑھنا: اَللَّهُمَّ هَذَا شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِی أَنْزَلْتَ فِیهِ الْقُرْآنَ وَ قَدْ تَصَرَّمَ وَ أَعُوذُ بِوَجْهِک الْکرِیمِ یا رَبِّ أَنْ یطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ لَیلَتِی هَذِهِ أَوْ یتَصَرَّمَ شَهْرُ رَمَضَانَ وَ لَک قِبَلِی تَبِعَةٌ أَوْ ذَنْبٌ تُرِیدُ أَنْ تُعَذِّبَنِی بِهِ یوْمَ أَلْقَاک ترجمہ: خدایا یہ ماہ رمضان ہے، جس میں آپ نے قرآن کو نازل فرمایا اور اب یہ مہینہ ختم ہونے جا رہا ہے، میں تیری کریم ذات کی پناہ مانگتا ہوں اس رات کے ختم ہونے سے یا ماہ رمضان کے ختم ہونے سے در حالیکہ میری گناہوں اور ناشایستہ کاموں کی وجہ سے آپ مجھے غذاب میں مبتلاء کرے جس دن میں تجھ سے ملاقات کروں۔
  • دعائے وداع جو کہ صحیفہ سجادیہ کا 45 ویں دعا ہے کا پڑھنا؛
  • اس دعا کا پڑھنا: اللَّهُمَّ لا تَجْعَلْهُ آخِرَ الْعَهْدِ مِنْ صِیامِی لِشَهْرِ رَمَضَانَ وَ أَعُوذُ بِک أَنْ یطْلُعَ فَجْرُ هَذِهِ اللَّیلَةِ إِلا وَ قَدْ غَفَرْتَ لِی ترجمہ: خدایا اس ماه کو میری عمر کا آخری روزہ قرار نہ دے میں اس رات کے ختم ہونے سے تیری پناہ مانگتا ہوں مگر یہ کہ میری گناہوں کی مغفرت کرے۔
آخری دن
  • اس دعا کا پڑھنا: اَللّهُمَّ اشْرَحْ بِالْقُرْانِ صَدْری لِسانی وَاَعِنّی عَلَیهِ ما اَبْقَیتَنی فَاِنَّهُ لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ اِلاّ بِک
  • اس دعا کا پڑھنا: اَللّهُمَّ اِنِّی اَسْئَلُک اِخْباتَ الْمُخْبِتینَ وَاِخْلاصَ الْمُوقِنینَ وَمُرافَقَةَ الاْبْرارِ وَاسْتِحْقاقَ حَقائِقِ الاْ یمانِ وَالْغَنیمَةَ مِنْ کلِّ بِرٍّ وَالسَّلامَةَ مِنْ کلِّ اِثْمٍ وَوُجُوبَ رَحْمَتِک وَعَزآئِمَ مَغْفِرَتِک وَالْفَوْزَ بِالْجَنَّةِ وَالنَّجاةَ مِنَ النّارِ

یومیہ مختصر دعائیں

تفصیلی مضمون:ماہ رمضان کی یومیہ دعائیں

ماہ رمضان میں اہل تشیع کے ہاں مرسوم چیزوں میں سے ایک ماہ رمضان کے ایام میں ہر روز مختصر دعاؤں کا پڑھنا ہے جو معصومین سے نقل ہوئی ہیں۔

اس مہینے کی مستحب نمازیں

تفصیلی مضمون:ماہ رمضان کی مستحب نمازیں

ماہ رمضان میں دوسرے مہینوں میں موجود واجب، روازنہ کی نفل نمازوں اور نماز شب کے علاوہ متعدد مخصوص نمازیں ہیں جن میں سے بعض اس مہینے ہر کی راتوں میں اور بعض نمازیں مخصوص راتوں جیسے شب قدر میں پڑھنا مستحب ہیں۔

ماہ رمضان سے الوداع

اس مہینے کی قدر و منزلت کو جاننے والوں کیلئے اس ماہ سے وداع کرنا انتہائی سخت اور ناگوار ہے کیونکہ خدا کی مہمانی کا مہینہ ختم ہوتے دیکھ رہا ہوتا ہے۔ امام سجاد(ع) سے ماہ رمضان سے وداع کرنے کے حوالے سے ایک دعا نقل ہوئی ہے:۔ اس دعا کیلئے یہاں رجوع کر سکتے ہیں:ماہ رمضان سے وداع کی دعا۔ امام سجاد(ع) اس دعا میں ماہ رمضان پر درود بھجتے ہیں اور اس مہینے کو خدا کا سب سے افضل مہینہ قرار دیتے ہیں۔ امام صادق(ع) سے بھی اسی حوالے سے ایک دعا نقل ہوئی ہے:(مراجعہ کریں: امام صادق(ع) اور دواع رمضان)۔

حوالہ جات

  1. قال ابو جعفر (علیه‌السلام): لکل شیء ربیع و ربیع القرآن شهر رمضان ہر چیز کیلئے کوئی بہار ہے اور قرآن کی بہار ماہ رمضان ہے۔وسائل الشیعہ، ج ۷، ص۲۱۸
  2. قال رسول الله (صلی الله علیه و آله): من تلافیه آیة من القرآن کان له مثل اجر من ختم القرآن فی غیره من الشهور جو شخص اس مہینے میں ایک آیت کی تلاوت کرے تو اس کا ثواب اس شخص کی طرح ہے جس نے دوسرے مہینوں میں قرآن ختم کی ہو۔ امالی شیخ صدوق، ص۹۳ & امام رضا علیہ السلام : من قرا فی شهر رمضان ایة من کتاب الله کان کمن ختم القران فی غیره من الشهور جو شخص ماہ رمضان میں قرآن کی ایک آیت کی تلاوت کرے تو یہ اس طرح ہے کہ اس نے دوسرے مہینوں میں کل قرآن ختم کی ہو۔ بحار الانوار ج ۹۳، ص۳۴۶؛ - حضرت محمد صلی الله علیہ و آلہ و سلم : أکثِروا فیهِ (شَهرِ رَمَضانَ) مِن تِلاوَةِ القُرآنِ ماہ [رمضان] میں بہت زیادہ قرآن کی تلاوت کیا کرو۔ فضائل الأشہر الثلاثۃ - ص۹۵. ماه خدا ج۱- ص۳۲۶-ح۴۴۴
  3. امام موسی کاظم علیه‌السلام : فِطرُک أخاک الصّائِمَ أفضَلُ مِن صِیامِک ماہ خدا – ج۱-ص۳۲۲- ح ۴۳۵
  4. امام صادق (علیه‌السلام) : إفطارُک فی مَنزِلِ أخیک المُسلِمِ أفضَلُ مِن صِیامِک سَبعِینَ ضِعفاً شہراللَّہ فی الکتاب والسنۃ - ح ۴۳۲
  5. کانَ رَسُولُ اللَّهِ صإِذَا کانَ الْعَشْرُ الْأَوَاخِرُ اعْتَکفَ فِی الْمَسْجِدِ وَ ضُرِبَتْ لَهُ قُبَّةٌ مِنْ شَعْرٍ وَ شَمَّرَ الْمِئْزَرَ وَ طَوَی فِرَاشَه. کافی ج۴ ص۱۷۵

مآخذ

  • کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علی اکبر غفاری، تهران، دار الکتب الاسلامیه، چاپ چهارم، ۱۳۶۵ہجری شمسی۔