مندرجات کا رخ کریں

"ابو عبیدہ جراح" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 31: سطر 31:
[[جنگ فجار]] میں اس کا باپ عبد اللہ قریش کے سرداروں میں سے تھا<ref> ابن حبیب، المحبَّر، ص۱۷۰؛ ابو الفرج، الاغانی،ج۲۲، ص۶۲  ۶۳.</ref> اور وہ بعثت سے پہلے فوت ہوا<ref> ابن عساکر، تاریخ مدین‍ہ دمشق، ص۲۶۷؛ ابن حجر، ج۲، ص۱۱.</ref> اس کی والدہ بھی قریش سے تھی جس نے بعد [[اسلام]] قبول کیا۔<ref> خلیفہ، الطبقات، ج۱، ص۶۲.</ref>  
[[جنگ فجار]] میں اس کا باپ عبد اللہ قریش کے سرداروں میں سے تھا<ref> ابن حبیب، المحبَّر، ص۱۷۰؛ ابو الفرج، الاغانی،ج۲۲، ص۶۲  ۶۳.</ref> اور وہ بعثت سے پہلے فوت ہوا<ref> ابن عساکر، تاریخ مدین‍ہ دمشق، ص۲۶۷؛ ابن حجر، ج۲، ص۱۱.</ref> اس کی والدہ بھی قریش سے تھی جس نے بعد [[اسلام]] قبول کیا۔<ref> خلیفہ، الطبقات، ج۱، ص۶۲.</ref>  


کہتے ہیں کہ ابو عبیدہ نے [[ارقم بن ابی ارقم]] اور [[عثمان بن مظعون]] کے ہمراہ [[پیغمبر(ص)]] کے پاس اسلام قبول کیا۔<ref> ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۲۵۲  ۲۵۳؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۳۹۳.</ref> ایک اور قول کے مطابق اس نے ابتدا میں [[ابوبکر]] کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔<ref> محب طبری، الریاض النضره فی مناقب العشره، ج۳، ص۳۴۶؛ : ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص۱۴۰.</ref> [[حبشہ]] ہجرت کرنے والوں میں سے تھا۔<ref> ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص.۱۷۷؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص.۴۱۰؛ بلاذری، انساب، ۲/گ ۳۴۶ الف.</ref>
کہتے ہیں کہ ابو عبیدہ نے [[ارقم بن ابی ارقم]] اور [[عثمان بن مظعون]] کے ہمراہ [[پیغمبرؐ]] کے پاس اسلام قبول کیا۔<ref> ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۲۵۲  ۲۵۳؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۳۹۳.</ref> ایک اور قول کے مطابق اس نے ابتدا میں [[ابوبکر]] کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔<ref> محب طبری، الریاض النضره فی مناقب العشره، ج۳، ص۳۴۶؛ : ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص۱۴۰.</ref> [[حبشہ]] ہجرت کرنے والوں میں سے تھا۔<ref> ابن اسحاق، السیر و المغازی، ص.۱۷۷؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص.۴۱۰؛ بلاذری، انساب، ۲/گ ۳۴۶ الف.</ref>


==ہجرت==
==ہجرت==
ابو عبیدہ نے [[رسول خدا]] کی [[مدینہ]] [[ہجرت]] کے بعد حبشہ سے [[مکہ]] واپس آ کر [[مدینہ]] ہجرت کی<ref> رک : ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۳۶۹؛ ابو نعیم، معرف‍ۃ الصحاب‍ہ، ج۲، ص۲۰.</ref> [[پیامبر(ص)]] نے [[سعد بن معاذ]]<ref> ابن هشام السیره النبوه،، ج۱، ص۵۰۵؛‌ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۴۲۱.</ref> یا ابو حذیفہ کے غلام  سالم<ref> ابن حبیب، المحبَّر، ص۷۱؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۲۷۰؛ قس: احمد بن حنبل، مسند، ج۳، ص۱۵۲؛ ابن حجر، ج۱، ص۱۷۱.</ref> کے درمیان اخوت قائم کی اور باہمی [[میراث]] پانے میں محمد بن مسلمہ کے درمیان اخوت  قائم کی۔<ref> بلاذری، انساب، ج۱، ص۲۷۰  ۲۷۱؛ ابن حبیب، المحبَّر، ص۷۵.</ref>
ابو عبیدہ نے [[رسول خدا]] کی [[مدینہ]] [[ہجرت]] کے بعد حبشہ سے [[مکہ]] واپس آ کر [[مدینہ]] ہجرت کی<ref> رک : ابن ہشام، السیره النبوه، ج۱، ص۳۶۹؛ ابو نعیم، معرف‍ۃ الصحاب‍ہ، ج۲، ص۲۰.</ref> [[پیامبرؐ]] نے [[سعد بن معاذ]]<ref> ابن هشام السیره النبوه،، ج۱، ص۵۰۵؛‌ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۴۲۱.</ref> یا ابو حذیفہ کے غلام  سالم<ref> ابن حبیب، المحبَّر، ص۷۱؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۲۷۰؛ قس: احمد بن حنبل، مسند، ج۳، ص۱۵۲؛ ابن حجر، ج۱، ص۱۷۱.</ref> کے درمیان اخوت قائم کی اور باہمی [[میراث]] پانے میں محمد بن مسلمہ کے درمیان اخوت  قائم کی۔<ref> بلاذری، انساب، ج۱، ص۲۷۰  ۲۷۱؛ ابن حبیب، المحبَّر، ص۷۵.</ref>


==جنگوں میں شرکت==
==جنگوں میں شرکت==
سطر 50: سطر 50:
==اسامہ کی قیادت  ==
==اسامہ کی قیادت  ==
{{اصلی|لشکر اسامہ}}
{{اصلی|لشکر اسامہ}}
[[رسول اللہ|پیغمبر]] (ص) نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں [[اسامہ بن زید]] کی قیادت میں شام کی سرحدوں کی طرف روانہ کیا کہ جس میں [[ابوبکر]]، عمر بن خطاب اور ابو عبیده جیسے اصحاب موجود تھے۔ لیکن بعض لشکریوں کی مخالفت کی وجہ سے اسامہ نے [[رسول اللہ]] کی [[شہادت]] تک [[مدینے]] کے قریب ہی پڑاؤ ڈالے رکھا۔ وہ لشکر رسول اکرم کی شہادت کی خبر سن کر مدینے واپس لوٹ آیا۔<ref> واقدی، المغازی، ج۳، ص۱۱۲۰.</ref> پیغمبر (ص) نے اسامہ کے لشکر کے شرکت میں شرکت نہ کرنے والوں پر لعنت فرمائی۔
[[رسول اللہ|پیغمبر]] ؐ نے اپنی زندگی کے آخری ایام میں [[اسامہ بن زید]] کی قیادت میں شام کی سرحدوں کی طرف روانہ کیا کہ جس میں [[ابوبکر]]، عمر بن خطاب اور ابو عبیده جیسے اصحاب موجود تھے۔ لیکن بعض لشکریوں کی مخالفت کی وجہ سے اسامہ نے [[رسول اللہ]] کی [[شہادت]] تک [[مدینے]] کے قریب ہی پڑاؤ ڈالے رکھا۔ وہ لشکر رسول اکرم کی شہادت کی خبر سن کر مدینے واپس لوٹ آیا۔<ref> واقدی، المغازی، ج۳، ص۱۱۲۰.</ref> پیغمبر ؐ نے اسامہ کے لشکر کے شرکت میں شرکت نہ کرنے والوں پر لعنت فرمائی۔


==ابوبکر کو خلافت تک پہنچانے میں کردار==
==ابوبکر کو خلافت تک پہنچانے میں کردار==
{{اصلی|سقیفۂ بنی ساعدہ}}
{{اصلی|سقیفۂ بنی ساعدہ}}
وفات پیغمبر (ص) کے بعد انصار میں سے ایک جماعت [[سقیفہ بنی ساعدہ]] میں خلیفہ کے تعین کیلئے اکٹھا ہوئی جن میں خلافت کا امیدوار [[سعد بن عباده]] تھا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۲، ص۲۶۲؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۵۸۰  ۵۸۱؛ یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۱۲۳.</ref> جب [[عمر بن خطاب]] کو اس کی خبر ملی تو اس نے [[ابوبکر]] اور ابو عبیده کو سقیفہ بھیجا۔<ref> طبری، ج۳، ص۲۱۹.</ref>  
وفات پیغمبر ؐ کے بعد انصار میں سے ایک جماعت [[سقیفہ بنی ساعدہ]] میں خلیفہ کے تعین کیلئے اکٹھا ہوئی جن میں خلافت کا امیدوار [[سعد بن عباده]] تھا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۲، ص۲۶۲؛ بلاذری، انساب، ج۱، ص۵۸۰  ۵۸۱؛ یعقوبی، تاریخ، ج۲، ص۱۲۳.</ref> جب [[عمر بن خطاب]] کو اس کی خبر ملی تو اس نے [[ابوبکر]] اور ابو عبیده کو سقیفہ بھیجا۔<ref> طبری، ج۳، ص۲۱۹.</ref>  


وہاں مہاجرین اور انصار کے درمیان مجادلے اور جھگڑے کے بعد حضرت ابوبکر کا خلیفہ کے عنوان سے چناؤ ہوا اور وہاں موجود افراد نے اس کی بیعت کی۔ یہانتک نقل ہوا ہے کہ ابوبکر کی بیعت ابو عبید یا عمر کی خواست پر ہوئی۔<ref> ر.ک : زہری، المغازی النبوی‍ہ، ص۱۴۲؛ واقدی، الرّده، ص۲۳، ۲۶؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغ‍ہ، ج۶، ص۸، ۱۰، به نقل از جوہری.</ref>
وہاں مہاجرین اور انصار کے درمیان مجادلے اور جھگڑے کے بعد حضرت ابوبکر کا خلیفہ کے عنوان سے چناؤ ہوا اور وہاں موجود افراد نے اس کی بیعت کی۔ یہانتک نقل ہوا ہے کہ ابوبکر کی بیعت ابو عبید یا عمر کی خواست پر ہوئی۔<ref> ر.ک : زہری، المغازی النبوی‍ہ، ص۱۴۲؛ واقدی، الرّده، ص۲۳، ۲۶؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغ‍ہ، ج۶، ص۸، ۱۰، به نقل از جوہری.</ref>
سطر 85: سطر 85:
[[اہل سنت]] [[صحابی]] ہونے اور ان کی کتابوں میں [[رسول اللہ]] سے منقول روایات کی بنا پر اس کی مدح کے قائل ہیں۔<ref> ابو نعیم، معرف‍ۃ الصحاب‍ہ، ‌ج۲، ص۲۸ کے بعد؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ج۱، ص۶  ۷؛ مزی، تحف‍ۃ الاشراف، ج۴، ص۲۳۱  ۲۳۳.</ref> اسی طرح اس کے لیے فضائل نقل کرتے ہیں۔<ref> احمد بن حنبل، الزہد، ص۲۳۰؛ حاکم، المستدرك علی الصحیحین، ج۳، ص۲۶۲ ۲۶۸؛ ابن سلام، ص۷۳  ۷۴.</ref> [[عمر بن خطاب]] سے منقول ایک روایت کی بنا پر اسے [[عشره مبشره|عشره مبشّره]] یعنی ایسے صحابی جنہیں رسول اللہ نے ان کی زندگی میں جنت کی بشارت دی تھی۔<ref> ابن عبد البر، الاستیعاب، ج۲، ص۷۹۳؛ محب طبری، الریاض النضره فی مناقب العشره، ج۳، ص۳۵۰  ۳۵۱.</ref> نیز ذکر کرتے ہیں کہ عمر اس پر اس قدر اعتماد کرتے تھے کہ اس کے متعلق کہا: اگر مجھے موت آ گئی اور ابو عبیده زنده ہو تو وہ اسے اپنی جگہ نامزد کرے گا۔<ref> احمد بن حنبل، مسند، ج۱، ص۱۸؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۳۴۳؛ بلاذری،‌ انساب، ۲/گ۳۴۶ الف، طبری، ج۴، ص۲۲۷.</ref>
[[اہل سنت]] [[صحابی]] ہونے اور ان کی کتابوں میں [[رسول اللہ]] سے منقول روایات کی بنا پر اس کی مدح کے قائل ہیں۔<ref> ابو نعیم، معرف‍ۃ الصحاب‍ہ، ‌ج۲، ص۲۸ کے بعد؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ج۱، ص۶  ۷؛ مزی، تحف‍ۃ الاشراف، ج۴، ص۲۳۱  ۲۳۳.</ref> اسی طرح اس کے لیے فضائل نقل کرتے ہیں۔<ref> احمد بن حنبل، الزہد، ص۲۳۰؛ حاکم، المستدرك علی الصحیحین، ج۳، ص۲۶۲ ۲۶۸؛ ابن سلام، ص۷۳  ۷۴.</ref> [[عمر بن خطاب]] سے منقول ایک روایت کی بنا پر اسے [[عشره مبشره|عشره مبشّره]] یعنی ایسے صحابی جنہیں رسول اللہ نے ان کی زندگی میں جنت کی بشارت دی تھی۔<ref> ابن عبد البر، الاستیعاب، ج۲، ص۷۹۳؛ محب طبری، الریاض النضره فی مناقب العشره، ج۳، ص۳۵۰  ۳۵۱.</ref> نیز ذکر کرتے ہیں کہ عمر اس پر اس قدر اعتماد کرتے تھے کہ اس کے متعلق کہا: اگر مجھے موت آ گئی اور ابو عبیده زنده ہو تو وہ اسے اپنی جگہ نامزد کرے گا۔<ref> احمد بن حنبل، مسند، ج۱، ص۱۸؛ ابن سعد، الطبقات الكبری، ج۳، ص۳۴۳؛ بلاذری،‌ انساب، ۲/گ۳۴۶ الف، طبری، ج۴، ص۲۲۷.</ref>


لیکن [[شیعہ]] حضرات  لشکر اسامہ کے معاملے میں دستور پیامبر سے سر پیچی،<ref> جوہری، السقیفہ و فدک، ص ۷۴.</ref> [[واقعہ سقیفہ]] میں [[ابوبکر]] و [[عمر بن خطاب]] کے تعاون اور خلافت ابوبکر کیلئے بیعت کی کوششیں کرنے کی وجہ سے اسے اچھا نہیں سمجھتے اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج ۲، ص ۱۲۳.</ref> بلکہ ابو عبیده کے متعلق شیعہ [[روایات]] موجود ہیں جن میں اسے [[امام علی(ع)]] کا دشمن کہا گیا ہے۔<ref> خصیبی، الہدايہ الكبری، ۱۴۱۹ق، ص۱۱۷.</ref>
لیکن [[شیعہ]] حضرات  لشکر اسامہ کے معاملے میں دستور پیامبر سے سر پیچی،<ref> جوہری، السقیفہ و فدک، ص ۷۴.</ref> [[واقعہ سقیفہ]] میں [[ابوبکر]] و [[عمر بن خطاب]] کے تعاون اور خلافت ابوبکر کیلئے بیعت کی کوششیں کرنے کی وجہ سے اسے اچھا نہیں سمجھتے اور اس کی مذمت کرتے ہیں۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج ۲، ص ۱۲۳.</ref> بلکہ ابو عبیده کے متعلق شیعہ [[روایات]] موجود ہیں جن میں اسے [[امام علیؑ]] کا دشمن کہا گیا ہے۔<ref> خصیبی، الہدايہ الكبری، ۱۴۱۹ق، ص۱۱۷.</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
سطر 148: سطر 148:
[[tr:Ebu Ubeyde bin Cerrah]]
[[tr:Ebu Ubeyde bin Cerrah]]
[[id:Abu Ubaidah bin al-Jarrah]]
[[id:Abu Ubaidah bin al-Jarrah]]
[[Category:حبشہ کے مہاجرین]]
[[Category:مدینہ کے مہاجرین]]
[[Category:شرکائے سقیفہ]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[Category:حبشہ کے مہاجرین]]
[[Category:مدینہ کے مہاجرین]]
[[Category:شرکائے سقیفہ]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[Category:حبشہ کے مہاجرین]]
[[Category:مدینہ کے مہاجرین]]
[[Category:شرکائے سقیفہ]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[Category:حبشہ کے مہاجرین]]
[[Category:مدینہ کے مہاجرین]]
[[Category:شرکائے سقیفہ]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[Category:حبشہ کے مہاجرین]]
[[Category:مدینہ کے مہاجرین]]
[[Category:شرکائے سقیفہ]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]
[[Category:حبشہ کے مہاجرین]]
[[Category:مدینہ کے مہاجرین]]
[[Category:شرکائے سقیفہ]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]


[[زمرہ:حبشہ کے مہاجرین]]
[[زمرہ:حبشہ کے مہاجرین]]
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم