بشر بن براء
کوائف | |
---|---|
مکمل نام | بشر بن براء |
محل زندگی | مدینہ، |
مہاجر/انصار | انصار |
اقارب | براء بن معرور |
وفات | ۷ یا ۸ ہجری |
دینی معلومات | |
اسلام لانا | بیعت عقبی دوم |
جنگوں میں شرکت | بدر، احد، خںدق، خیبر |
وجہ شہرت | صحابی رسول خداؐ |
بِشْرِ بْن بَراء (متوفی ۷ یا ۸ ھ، ۶۲۸ یا ۶۲۹ ء) رسول خدا (ص) کے صحابی ہیں جن کا تعلق قبیلہ خزرج کی شاخ بنی سلمہ سے تھا۔[1] ان کے والد براء بن معرور اور والدہ خلیسہ بن قیس تھیں۔[2] بشر نے اپنے والد کے ہمراہ بیعت عقبہ دوم میں اسلام قبول کیا[3] اور پیغمبر اکرم (ص) نے ہجرت کے بعد ان کے اور واقد بن عبد اللہ تمیمی کے درمیان عقد اخوت جاری کیا۔[4]
بشر نے زیادہ تر جنگوں میں جیسے جنگ بدر، جنگ احد اور جنگ خندق میں شرکت کی۔[5] اس کے باوجود کہ جد بن قیس بنی سلمہ قبیلہ کا سردار تھا، لیکن پیغمبر اکرم (ص) گویا ان کے قبیلہ کے افراد کے ان سے ناراض ہونے کی وجہ سے انہیں اپنی قوم کے سردار کے طور پر خطاب کرتے تھے۔[6] نقل ہوا ہے کہ جنگ خیبر سن 7 ہجری میں بعض اصحاب کے ہمراہ اس زہر آلود گوشت کو کھایا جو یہودی عورت آنحضرت (ص) کے لئے لے کر آئی تھی اور مسموم ہو گئے۔[7] بعض روایات کے مطابق، ایک سال تک بیمار رہنے کے بعد ان کی وفات ہو گئی۔[8]
حوالہ جات
- ↑ ابن ہشام، السیرة النبویہ، ج۱، ص۶۹۷، ج۳، ص۳۵۸؛ ابن عبد البر، الاستیعاب، ج۱، ص۱۶۷
- ↑ ابن حجر،الإصابہ،ج۸،ص:۱۰۷
- ↑ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۵۷۰؛ نیز نک: ابن ہشام، السیرة النبویہ، ج۲، ص۸۶
- ↑ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۵۷۰ - ۵۷۱؛ ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۱، ص۱۸۳
- ↑ واقدی، المغازی، ج۱، ص۱۶۹، ص۲۴۳، ج۲، ص۶۷۷ - ۶۷۸؛ ابن ہشام، السیرة النبویہ، ج۲، ص۳۳۳، ص۳۵۴، ج۳، ص۳۴۲، ص۳۵۲، ۳۵۸؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۵۷۱؛ نیز نک: شیخ طوسی، رجال، ص۹
- ↑ واقدی، المغازی، ج۱، ص۵۹۱؛ ابن ہشام، السیرة النبویۃ، ج۱، ص۴۶۱؛ بلاذری، انساب الاشراف، ج۱، ص۲۷۴؛ نیز نک: ابو نعیم، معرفۃ الصحابہ، ج۳، ص۷۶؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ج۱، ص۲۶۹
- ↑ واقدی، المغازی، ج۱، ص۶۷۸؛ ابن ہشام، السیرة النبویہ، ج۲، ص۱۰۳-۱۰۴؛ خلیفہ، تاریخ، ج۱، ص۵۲
- ↑ ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۳، ص۵۷۱؛ ابن عبد البر، الاستیعاب، ج۱، ص۱۶۷
مآخذ
- ابن اثیر، علی، اسد الغابہ، بولاق، ۲۸۰ق
- ابن سعد، محمد، الطبقات الکبری، بیروت، دارصادر
- ابن عبد البر، یوسف، الاستیعاب، علی محمد بجاوی کی کوشش، قاہره، ۳۸۰ق /۹۶۰ء
- ابن ہشام، عبد الملک، السیرة النبویہ، مصطفی سقا و دیگران کی کوشش، قاہره، ۳۵۵ق
- ابو نعیم اصفہانی، احمد، معرفۃ الصحابہ، محمد راضی کی کوشش، مدینہ /ریاض، ۴۰۸ق
- بلاذری، احمد، انساب الاشراف، محمد حمیدالله کی کوشش، قاہره، ۹۵۹ء
- خلیفہ بن خیاط، تاریخ، سہیل زکار کی کوشش، دمشق، ۹۶۰ء
- ذہبی، محمد، سیر اعلام النبلاء، شعیب ارنؤوط و دیگران کی کوشش، بیروت، ۴۰۶ق /۹۸۶ء
- شیخ طوسی، محمد، رجال، نجف، ۳۸۰ق /۹۶۱ء
- واقدی، محمد، المغازی، بہ کوشش مارسدن جونز، لندن، ۹۶۶ء