ویکی شیعہ:لازم صفحات

ویکی شیعہ سے

کسی بھی مقالے کا ترجمہ کرتے وقت مندرجہ ذیل صفحہ
ویکی شیعہ اصلاح کے اصول
اور ویکی شیعہ حوالہ دہی
کی طرف مراجعہ کرتے ہوئے ویکی شیعہ کے قوانین اور ضوابط کے مطابق مقالات کی تدوین کرنے کی کوشش کریں نیز حوالہ جات اور مآخذ بھی انہی اصولوں کی رعایت کریں۔ تاکہ مقالات کی درجہ بندی ضعیف نہ ہوجائے۔

آئینہ تاریخ میں مناسبت کو مندرجہ ذیل شکل میں درج کیا جائے گا

*[ [سنہ 1557 عیسوی|1557ء]]۔ شہادت شہید ثانی؛ شیعہ فقیہ، معروف فقہی استدلالی کتاب شرح لمعہ کے مصنف (5 ربیع الاول [ [سنہ 965 ہجری|965ھ]])

ترجمہ اور ترمیم کے لئے تیار مقالے سنہ 2024ء

وہ مقالات جو فارسی سائٹ میں آمادہ ترجمہ مقالات اور آمادہ ترجمہ و ہماہنگی میں ہیں ترجمہ یا تصحیح کے لئے انکو ترجیح دی جائے۔ بخش فارسی میں وہ مقالے جو "مقالہ آمادہ ترجمہ" میں شامل ہیں ان کا ترجمہ یا تصحیح کے بعد «تصحیح شدہ مقالات» کا زمرہ بھی ضرور شامل کریں؛ تاکہ تصحیح شدہ مقالات معلوم ہوں۔

مقالہ ترجمہ یا ترمیم کے لئے انتخاب کرتے ہوئے مترجم کے کالم میں اپنا امضا ‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍(یعنی اس علامت ~ کو چار بار ٹائپ) درج کریں۔ اگر ایک مہینے کے اندر ترجمہ نہ ہوا تو آپکا امضا ہٹایا جائے گا۔ ہر شخص ایک ہی وقت میں صرف دو مقالوں پر امضاء کرنے کا حق رکھتا ہے۔ ترجمہ کرنے کے بعد وضعیت ترجمہ میں ✓ کا سانچہ درج کریں۔

اگر درج ذیل عناوین کے علاوہ کسی عنوان کا ترجمہ ضروری ہو تو اسی صفحے کے ویکی شیعہ لازم صفحات: تبادلہ خیال والے حصے میں اس کی تجویز دے سکتے ہیں۔ مقالات دارای اولویت ویرایش و ویکی سازی اس لیسٹ میں موجود مقالات کے عناوین کو ترجمہ یا اصلاح کرنے کے بعد برائے مہربانی حذف نہ کریں۔

مقالات

نمبر عنوان مترجم وضعیت نوعیت توضیح (اردو سائٹ پر مقالات چیک کریں تکراری ترجمہ نہ ہو)
# وقف عام وزیری ✓ ترجمہ
# وقف خاص وزیری ✓ ترجمہ
# مسلمان کا غیر مسلم سے نکاح وزیری ✓ ترجمہ
# حریم خصوصی حکیمی ✓ ترجمہ
# قوم سبأ محسن {{}} ترجمہ
# حیطان سبعہ محسن ✓ ترجمہ
# جبر و اختیار محسن ✓ ترجمہ
# رحلت پیغمبر اکرم(ص) محسن ✓ ویرایش
# تواتر معنوی حکیمی ✓ ترجمہ
# معجزہ وزیری {{}} ویرائش
# منشیات وزیری ✓ ترجمہ
# بسط تجربه نبوی حکیمی {{}} ترجمہ
# حدیث طینت محسن ✓ ترجمہ
# آیت حکومت مستضعفین محسن ✓ ترجمہ
# امام علی کا ابو جہل کی بیٹی سے راشتہ مانگنے کا قصہ {{}} ویرایش*
# آیت اولو الامر {{}} ویرایش*
# فلسفه مشاء {{}} ترجمہ
# ویکی شیعہ {{}} ویرایش*
# فتح مکہ محسن {{}} ویرایش
# قاسم سلیمانی {{}} ویرایش
# واجب کفائی {{}} ویرایش
# امام رضا علیہ السلام {{}} ویرائش

تصحیح شدہ مقالے


مقالات پیشنہادی برای تدوین

یہ عنوان تحریریہ کے لئے ہیں اس میں آپ مورد نیاز عنوان کو اضافہ کرسکتے ہیں۔ لیکن تدوین کرنے کے لئے تحریریہ اور مدیر محتوا کی اجازت ضروری ہے۔ ہم خود سے تدوین نہیں کرسکتے ہیں۔

افراد

  1. مولانا سید علی الحائری:
  2. شمس العلماء مولانا ابوالقاسم :
  3. حافظ کفایت حسین:
  4. سید اظہر حسن زیدی:
  5. طالب جوہری:
  6. سید عباس الموسوی بلتستانی چھوترون:29 جمادی الثانی 1280 ھجری متولد شد۔ 17 ذی القعدہ 1346 ھجری درگذشت۔ ایشان دارای اجازہ نامہ ۷ نفر از مجتھدین معروف آن زمان بودند۔
  7. علامہ حسین بخش جاڑا:
  8. علامہ بشیر انصاری(فاتح ٹیکسیلا):
  9. ابن حسن نجفی:
  10. شیخ رجب علی:
  11. ضامن حسین حائری:
  12. علامہ رشید ترابی:
  13. نصیر الاجتہادی:
  14. سید مرتضیٰ حسین صدر الافاضل: سید مرتضیٰ حسین 23 اوت 1923 میلادی(1341ھ۔ق) در شھر لکھنو ھندوستان در خانوادہ ای مذھبی متولد شد۔ در زادگاہ خودش آغاز بہ تحصیل علوم دینی کرد و آخرین مدرک تحصیلی خود صدر الافاضل را از مدرسہ سلطان المدارس بدست آورد۔ ایشان بعد از تاسیس پاکستان در سال 1950میلادی لاھور رفت و ھمانجا بہ تدریس پرداخت۔ در سال 1407 ھ ق در لاھور درگذشت۔ سید مرتضی حسین صدر الافاضل حدودا 33 کتاب دربارہ موضوعات دینی و 31 کتاب را درزمینہ ادبیات و علوم وابستہ آن تالیف کرد۔
  15. مولانا اختر عباس:
  16. شیخ علی برولمو:
  17. محمد نواز عرفانی:
  18. سید محمود شاه رضوی:
  19. محسن نقوی:
  20. ذو الفقار علی بھٹو:
  21. بے نظر بھٹو:
  22. جنرل محمد موسی خان:
  23. یحیٰ خان:
  24. کرنل میرزا حسن خان:

اماکن مقدسہ

مقابر امام زادگان و سادات و صالحان شیعه از زیارتگاه‌های شیعیان پاکستان است. همچنین قدمگاهها و اماکن و اشیای منسوب به معصومان از جمله قدمگاه‌ مولا علی در حیدر‌ آباد، نوشهر و کویته مورد زیارت است. یک نوع از زیارتگاه‌های شیعه که در کشورهای دیگر شیعی کمتر رایج است علم‌ها و ضریح‌های شبیه‌سازی شده است که در پاکستان مورد زیارت مردم قرار می‌گیرد.

  1. قدمگاه مولا علی(علیہ السلام): قدمگاہ مولا علی ؑ در یکی از شہر ھای بزرگ ایالت سندہ حیدر آباد مستقر می باشد ۔ قدم گاہ دو عدد تختہ سنگی می باشند کہ در یکی از آن نشان کف دست، کف پا و زانوی امام علیؑ نقش می باشد۔ این تختہ سنگ را بادشاہ فتح علی شاہ قاجار در سال ۱۸۰۵ میلادی بہ تاجور میر کرم علی تالپور ھدیہ داد۔ گفتہ می شود کہ نام حیدر آباد پیش از این زمان نیرون کوت بود کہ بعد از ہدیہ قدمگاہ منسوب بہ مولا علیؑ با چنین نامی معروف گشت۔
  1. زیارت گاہ سید محمد مکی‌: این زیارت گاہ منسوب بہ یکی از اولاد جعفر ثانی فرزند امام علی نقیؑ می باشد کہ در شھر سکھر سندہ واقع است۔
  2. زیارتگاه موی مبارک پیامبر: گفتہ میشود کہ در این زیارت گاہ چند تار موی منسوب به پیامبررؐ موجود می باشد کہ کثیری از مردم برای زیارت آن در مکان رفت و آمد دارند۔ این زیارت گاہ در روهری سندہ قرار دارد۔
  3. کربلا گامی شاه: کربلا گامے شاہ یکی از زیارت گاہای معروف شیعیان در پاکستان است۔ این مکان قدیمی ترین مقامات مذہبی شیعیان بہ شمار می آید۔ کربلا گامے شاہ مھم ترین و اولین حسینیہ شیعیان لاہور می باشد کہ توسط بابا سید غلام علی شاہ المعروف گامے شاہ در سال 1805 میلادی ساختہ شد۔ در این مقام مشہور عالم شیعیان مفتی جعفر حسین، علامہ مفتی کفایت حسین و علامہ سید اظہر حسن زیدی مدفون اند۔ در یکی از وردی ھای این حسینیہ این شعر فارسی نوشتہ شدہ است: بے ادب پا منہ ایں جا کہ عجب درگاہ است سجدہ گاہ ملک و روضہ مشاہنشاہ است۔
  4. سید عبداللطیف بری امام: بری امام یکی از زیارت گاہای شیعیان در پنجاب می باشد۔ طبق نقل تاریخی اینجا یکی از فرزندان امام و پیشوای ھفتم شیعیان حضرت امام کاظم علیہ السلام می باشد۔ این مکان مقدس در حومہ اسلام آباد واقع است کہ کثیری از عقیدت مندان اہل بیت پیامبر خدا از اینجا مشرف می شوند۔
  5. مسجد وزیر خان: مسجد وزیر خان یکی از قدیمی ترین مساجد شیعیان است کہ در شهر لاهور قرار دارد، ساخت آن در زمان سلسله گورکانیان هند، به دستور« شاه جهان» در سال ۱۶۳۴ آغاز و سال ۱۹۴۱ میلادی به پایان رسید. مسجد مذکور به دلیل کاشی کاری های ممتاز و دیگر ظریف کاری هایی که در ساخت آن مورد توجه قرار گرفته شده، از اهمیت زیادی برخوردار است.
  6. مسجد چقچن: مسجد چقچن یکی از قدیمی ترین مساجد پیروان اہل بیت در منطقہ شمال کشور پاکستان، خپلو واقع می باشد۔ مسجد چقچن متعلق به سال ۱۳۷۰ میلادی است و یکی از قدیمی‌ترین مسجدها در منطقه است و مربوط به زمانی است که مردم این منطقه یکباره از آیین بودایی به اسلام، تغییر دین دادند۔
  7. بشوکی امام بارگاہ: یکی از قدیمی ترین حسینیہ ھا در شھر کراچی پاکستان حسینیہ بشوکی(بشوکی امام بارگاہ) میباشد، این حسینیہ پیش از آزادی پاکستان در سال 1806میلادی تاسیس شدہ است۔ گفتہ می شود کہ این حسینیہ ھنگامی ساختہ شد کہ در آن زمان جمعیت شہر کراچی فقط ۳۵ ہزار بودہ۔ اکنون این حسینیہ با نام حسینیہ نیا آباد معروف است۔ در حسینیہ بشوکی علاوہ بر مجالس حسینی در ایام عاشورا کل سال مجالس حسینی برقرار می باشد۔
  8. امام بارگاہ کھارادر: حسینیہ کھارادر یکی دیگر از حسینیہ ھای قدیمی در شہر کراچی می باشد کہ در سال 1868 میلادی تاسیس شدہ است۔ این حسینیہ در منطقہ کھارادر شہر کراچی نزدیک جای تولد موسس پاکستان محمد علی جناح قرار دارد۔ حسینیہ کھارادر توسط خیرین خوجہ اثنا عشری ساختہ شد۔ در جوار حسینیہ کھارادر یک علم قدیمی ہم است کہ قدمت آن صد سال گفتہ می شود۔
  9. انجمن حسینیہ ایرانیاں: یکی دیگر حسینیہ ھای معروف در شہر کراچی حسینیہ ایرانیان می باشد کہ در منطقہ کھارادر کراچی واقع است۔ این حسینیہ را بعد از آزادی پاکستان در سال 1948 میلادی ایرانیان مقیم کراچی تاسیس نمودہ اند۔ ویژگی حسینیہ ایرانیان این است کہ این حسینیہ از حیث برگزاری مجالس حسینی مرکز بحساب می آید۔ در این مقام علاوہ بر زبان اردو در زبان فارسی ہم مجالس حسینی برگزار می شود۔ در این مقام خطبای معروف کراچی ھمچون علامہ رشید ترابی، علامہ عقیل ترابی و سخرانی می کردند۔
  10. سانحہ ٹھیری
  11. قدیمی شیعہ مدارس:

جامعہ محمودیہ سرگودھا جامعہ امامیہ لاھور مخزن العلوم ملتان باب النجف جارا جامعہ امامیہ کراچی مدرسۃ الواعظین کراچی سلطان المدارس جرپور شارع العلوم حیدر آباد جامعہ المنتظر لاہور مدرسہ جعفریہ خوشاب

شہر ھای شیعہ نشین

مهم ترین شهرهایی از کشور اسلامی جمہوریہ پاکستان که شیعیان در آن ها سکونت دارند، عبارتند از:

  1. کراچی:
  2. لاهور
  3. ملتان:
  4. جھنگ:
  5. کوئته:

آثار

رسومات

  1. چپ تعزیہ
  2. نوڈہالہ جلوس روہڑی
  3. دلدل اور سادات سوار (حیدرآباد) [ملاحظہ کریں https://sadaqatpk.com/?p=19228 ]