ویکی شیعہ:حوالہ دہی

ویکی شیعہ سے

ویکی شیعہ: حوالہ دہی میں کسی بھی مقالے میں منابع کی طرف ارجاع دینا اور اس کا حوالہ دینے کے اصول ذکر ہوئے ہیں اور اس حوالہ دہی کے لیے کچھ اصول درج کئے گئے ہیں جن کی رعایت کرنا ضروری ہے۔ ان قوانین اور اصول کو ویکی شیعہ کے صفحات میں یکسانی ایجاد کرنے کے لیے ترتیب دیا ہے۔ اگر حوالہ جات میں کوئی وضاحت اضافہ کرنا ہے تو بہتر ہے اسے نوٹ میں درج کریں۔


کتاب کا حوالہ

حوالہ جات میں

چونکہ کتاب کے تفصیلی کوائف مآخذ میں درج ہوتے ہیں اس لیے حوالہ جات میں مختصر کوائف مندرجہ ذیل شکل میں ذکر کیے جائیں گے:

مؤلف کا نام، کتاب کا نام، انتشار کی خصوصیات میں سے ایک(ناشر یا نشر کا سال)، البتہ نشر کا سال ترجیح رکھتا ہے، جلد کو مختصر طور پر ج، صفحہ نمبر کے لیے  ص۔

ڈیکشنری کا حوالہ:

مصنف کا نام، کتاب، فلان لفظ کے ذیل میں۔

چند مثال:

ابن اعثم، الفتوح، 1411ھ، ج4،‌ ص120۔


تاج اللغات، حکیم مولوی محمد یسین، فلان لفظ کے ذیل میں۔

مآخذ میں

مآخذ میں کتاب کے کوائف کو مندرجہ ذیل شکل میں درج کیا جاتا ہے:

مؤلف کا نام، کتاب، مترجم و محقق، شہر کا نام، ناشر، نشر کا سال درج ہونا چاہئیے

مثال:

شاملو، احمد، در آستانہ، تہران، مؤسسہ انتشارات نگاہ، 1990ء۔


نکات:

  • اگر کتاب کا محل نشرِ معلوم نہ ہو تو [بی‌جا] اور اگر ناشر معلوم نہ ہو تو [بی‌نا] اور اگر نشر کی تاریخ معلوم نہ ہو تو [بی‌تا] لکھا جائے گا۔

مثلاً: مطہری، مرتضی، پیامبر امی، [بی‌جا]، [بی‌نا]، [بی‌تا]۔


حوالہ با واسطہ

اگرچہ ویکی شیعہ میں اصلی مآخذ کی طرف رجوع کرنا چاہیے لیکن اگر میسر نہ ہو تو جس مآخذ سے لیا ہے اس کے ساتھ یوں حوالہ دیں:

مصنف کا نام، کتاب، جلد اور صفحہ، منقول از: نام، کتاب یا «مقالہ»، تاریخ نشر، شمارہ جلد اور صفحہ۔

مثال: ابن قتیبہ، المعارف، ص84، منقول از: شہیدی، زندگانی فاطمہ زہرا، 1432ھ، ص120 ۔

بعض کتابوں کے مخصوص حوالے

مخصوص کتابوں سے مراد آسمانی کتابیں، نہج البلاغہ، مفاتیح الجنان وغیرہ ہیں۔

قرآن کا حوالہ

  • حوالہ جات: حوالہ جات میں یوں درج کیا جائے گا:
سورہ فلان، آیہ فلان۔

مثال: سوره مائدہ، آیہ 55۔

  • مآخذ: مآخذ میں صرف قرآن لکھا جائے گا۔ لیکن اگر ترجمہ سے استفادہ کیا ہے تو اس کے کوائف مکمل درج کرنا ہوگا جسے کتاب کے حوالہ جات میں درج کیا ہے۔

مثال: قرآن کریم، ترجمہ محسن نجفی، اسلام آباد، الکوثر، 1430ھ۔

کتاب مقدس کا حوالہ

  • حوالہ جات: کتاب مقدس، فلانی کتاب یا خط، فلاں باب، فلاں آیہ۔

مثال: کتاب مقدس، کتاب یوشع، باب 2، آیہ 1۔

نہج البلاغہ کا حوالہ

  • حوالہ جات:
نہج البلاغه، تصحیح فلانی، فلاں خطبہ یا حکمت یا خط، ص فلان۔

مثال: نہج البلاغہ، ترجمہ مفتی جعفر حسین، خطبہ 6، ص 48

مفاتیح الجنان کا حوالہ

  • حوالہ جات:
مفاتیح الجنان، دعا یا عمل یا حصے کا نام، ص فلان۔

مثال: مفاتیح الجنان، دعای جوشن کبیر، بند 40، ص58۔

  • مآخذ: مآخذ میں صرف مفاتیح الجنان لکھنا کافی ہے۔

صحیفہ سجادیہ کا حوالہ

  • حوالہ جات: صحیفہ سجادیہ، دعا نمبر،

مثال: صحیفہ سجادیہ، دعا 5۔


توضیح المسائل کا حوالہ

  • حوالہ جات:
توضیح المسائل آیت‌الله ۔۔۔، حصے کا نام، مسئلہ فلان

مثال: توضیح المسائل آیت‌الله محمدتقی بہجت، احکام وضو، مسئلہ 270۔

  • مآخذ:

مثال: توضیح المسائل آیت‌الله محمدتقی بہجت، قم، نشر شفق، ۱۳۷۸شمسی ہجری۔

مقالات کا حوالہ

حوالہ جات میں

کسی بھی مقالے کی طرف حوالہ درج ذیل صورت میں دیا جاتا ہے خواہ مقالہ کسی میگزین میں ہو یا کسی دائرۃ المعارف میں ہو:

مولف کا نام، «مقالے کا نام»، صفحہ نمبر۔

نکته: اگر مقالہ کسی اخبار سے لیا ہو اور چونکہ خبر میں لکھنے والے کا نام درج نہیں ہوتا ہے اس لیے خبر اور رپورٹ کا عنوان اخبار کے نام کے ساتھ درج ہوگا۔ اگر خبر اور رپورٹ کا عنوان نہ ہو تو اخبار کا نام، تاریخ اور صفحہ نمبر درج کیا جائے گا۔

مثال 1: «جواهر الاخبار منتخبی از آیات، روایات و احادیث»، روزنامہ جمہوری اسلامی، ۲۵/ ۸/ ۱۳۹۵، ص۱۰۔

مثال ۲: روزنامہ جمہوری، ۲۵/ ۸/ ۱۳۹۵، ص۱۰۔

مآخذ میں

مقالہ ممکن ہے کہ کسی دائرۃ المعارف یا مجموعہ مقالات میں درج ہو تو ان کا حوالہ مندرجہ ذیل صورتوں میں دیا جاتا ہے:

مجموعہ مقالات یا دانشنامہ یا دائرۃ المعارف

نام، «عنوان مقالہ»، مجموعہ مقالات فلان (یا دانشنامہ فلان)، شہر کا نام، ناشر کا نام، تاریخ نشر۔

مثال:

پورطباطبایی، سید مجید، «آسیب‌شناسی قرآن‌پژوہی مستشرقان»، در ہفدہ گفتار قرآن‌پژوہی، بہ کوشش سعید بہمنی، تہران، مرکز ہماہنگی، توسعہ و ترویج فعالیت‌ہای قرآنی، ۱۳۸۸ش۔

خراسانی، شرف‌الدین، «ابن سینا»، دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ج۴، تہران، مرکز دائرۃ المعارف بزرگ اسلامی، ۱۳۷۰ش۔

رسالے

لکھنے والے کا نام، «عنوان مقالہ»، ترجمہ فلانی، رسالہ فلان، سیریل نمبر فلان، سال فلان، تاریخ۔

مثال‌:

معلمی، حسن، «فلسفہ اخلاق»، قبسات میگزین، شمارہ ۳۹-۴۰، بہار و تابستان ۱۳۸۵ش۔


اخبار

نام مؤلف، «نام مقالہ»، فلاں اخبار، تاریخ فلان۔

نکتہ: اگر مؤلف کا نام یا مقالے کا نام معلوم نہ ہو تو مندرجہ ذیل دو صورتوں میں سے ایک طریقے کو اپنانا ہوگا:

۱۔ «مقالے کا عنوان»، اخبار کا نام، اخبار کی تاریخ۔

۲۔ اخبار کا نام، اخبار کی تاریخ۔

ویب سائٹ کی حوالہ دہی

حوالہ جات میں

سائٹ سے حوالہ دینے کے لیے حوالہ جات میں مندرجہ ذیل چیزوں کی رعایت کرنا ہوگا:

لکھنے والے کا نام، «مقالہ یا خبر کا نام»، فلاں سائٹ۔

نکتہ:مقالہ یا خبر کی لنک کو بھی درج کرسکتے ہیں۔

مآخذ میں

سائٹ کا حوالہ مآخذ میں یوں درج کیا جاتا ہے:

لقب، نام، «مقالے کا نام»، فلاں سائٹ، تاریخ درج: دن، مہینہ اور سال کو عدد میں درج کریں۔ اخذ شدہ بتاریخ، مہینہ اور سال کا عدد۔

مثال: جعفریان، رسول، «ہشت دھہ زندگی آیت الله شیخ محمد حسین کاشف الغطاء»، خبر آنلاین سائٹ، تاریخ درج: ۲۵ خرداد ۱۳۹۱شمسی ہجری، اخذ شدہ بتاریخ: 5 شہریور ۱۳۹۵شمسی ہجری۔

نکتہ: اس حصے میں خبر یا مقالے کی لنک درج کرتے ہیں۔

مزید مطالعہ

مزید معلومات کے لیے ویکی شیعہ انگلش کے مندرجہ ذیل صفحات کی طرف مراجعہ کریں: