"میقات" کے نسخوں کے درمیان فرق
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 27: | سطر 27: | ||
مشہور [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] فقہاء کے مطابق وہ اشخاص جو مکہ سے 16 فرسخ (تقریبا 90 کیلو میتر سے زیادہ فاصلے پر رہتے ہیں انہیں ان پانچ میقات میں سے کسی ایک سے محرم ہونا ضروری قرار دیتے ہیں: ۱-[[مسجد شجرہ]] یا ذوالحُلَیفہ ۲-[[جحفہ|جُحْفَہ]] ۳-[[وادی عَقیق]] یا ذات عرق ۴-[[قرن المنازل|قَرْنُ الْمَنازِل]] یا السیل الکبیر ۵- [[یلملم|یلَمْلَم]] | مشہور [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] فقہاء کے مطابق وہ اشخاص جو مکہ سے 16 فرسخ (تقریبا 90 کیلو میتر سے زیادہ فاصلے پر رہتے ہیں انہیں ان پانچ میقات میں سے کسی ایک سے محرم ہونا ضروری قرار دیتے ہیں: ۱-[[مسجد شجرہ]] یا ذوالحُلَیفہ ۲-[[جحفہ|جُحْفَہ]] ۳-[[وادی عَقیق]] یا ذات عرق ۴-[[قرن المنازل|قَرْنُ الْمَنازِل]] یا السیل الکبیر ۵- [[یلملم|یلَمْلَم]] | ||
وہ اشخاص جو مکہ سے مذکورہ فاصلے سے کم مسافت میں رہتے ہیں اور "حج تمتع" کی بجائے "حج قِران" یا "حج اِفراد" انجام دیتے ہیں اور ان کا میقات انکی محل سکونت ہے مگر یہ کہ مکہ جاتے ہوئے راستے میں مذکورہ پانچ میقات میں سے کسی ایک سے ان کا گذر ہو اس صورت میں احرام کو میقات تک مؤخر کرنا چاہئے۔ | |||
[[امام صادق]](ع) فرماتے ہیں: "حج اور عمرہ کیلئے ان پانچ میقات سے محرم ہونا ضروری ہے جسے رسول اکرم(ص) نے معین فرمایا ہے۔ پیغمبر اکرم(ص) نے اہل مدینہ کیلئے "ذوالحلیف" (مسجد شجرہ)، اہل [[شامات]] کیلئے "جحفہ"، اہل [[نجد]] اور [[عراق]] کیلئے "وادی عقیق"، اہل [[طائف]] اور وہ اشخاص جو یہاں سے گذرتے ہیں کیلئے "قرن المنازل" اور اہل [[یمن]] اور وہاں سے گذرنے والوں کیلئے "یلملم" کو "میقات" قرار دئے ہیں۔ پس جو شخص بھی خانہ خدا کی زیارت کا قصد رکھتا ہو اسے ان پانچ میقات کے علاوہ کسی اور جگہ سے مُحرِم نہیں ہونا چاہئے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/11024/8/223 وسائل الشیعہ، ج۸، ص۲۲۳]</ref> | [[امام صادق]](ع) فرماتے ہیں: "حج اور عمرہ کیلئے ان پانچ میقات سے محرم ہونا ضروری ہے جسے رسول اکرم(ص) نے معین فرمایا ہے۔ پیغمبر اکرم(ص) نے اہل مدینہ کیلئے "ذوالحلیف" (مسجد شجرہ)، اہل [[شامات]] کیلئے "جحفہ"، اہل [[نجد]] اور [[عراق]] کیلئے "وادی عقیق"، اہل [[طائف]] اور وہ اشخاص جو یہاں سے گذرتے ہیں کیلئے "قرن المنازل" اور اہل [[یمن]] اور وہاں سے گذرنے والوں کیلئے "یلملم" کو "میقات" قرار دئے ہیں۔ پس جو شخص بھی خانہ خدا کی زیارت کا قصد رکھتا ہو اسے ان پانچ میقات کے علاوہ کسی اور جگہ سے مُحرِم نہیں ہونا چاہئے۔<ref>[http://lib.eshia.ir/11024/8/223 وسائل الشیعہ، ج۸، ص۲۲۳]</ref> | ||
====۱- مسجد شَجَرِہ یا ذوالْحُلَیفَہ====<!-- | ====۱- مسجد شَجَرِہ یا ذوالْحُلَیفَہ====<!-- | ||
[[مسجد | [[مسجد شجرہ]] یا ذوالحُلَیفَہ پہلا میقات ہے جسے پیغمبر اکرم(ص) نے معین فرمایا ہے اور یہ میقات ہے ان لوگوں کیلئے جو مدینے سے مکہ کی طرف جاتے ہیں۔ مسجد شجرہ سے مکہ تک تقریبا ۴۵۰ کیلومٹر کا فاصلہ ہے۔ پیغمبر اکرم(ص) نے اپنی زندگی میں تین بار اسی مقام سے خانہ خدا کی [[زیارت]] کیلئے احرام باندھا ہے: | ||
# | # [[ہجرت]] کے آٹھویں سال جس میں [[مشرکین]] مکہ کی طرف سے پیغمبر اکرم(ص) کا راستہ روکا گیا اور [[صلح حدیبیہ]] پر اختتام پذیر ہوا۔ <ref>تاریخ پیامبر اسلام، محمد ابراہیم آیتی، ص۴۲۵</ref> | ||
#در سال هفتم هجرت جهت احرام عمره مفرده به مسجد شجره رفتند و این احرام به جای احرام عمرهای بود كه در سال گذشته مشرکان مکه مانع آن شده بودند و همان افرادیكه در سال قبل با رسول خدا(ص) در حدیبیه شركت داشتند دوباره ایشان را همراهی نمودند، مگر چند نفری كه در [[خیبر]] به [[شهادت]] رسیده یا فوت كرده بودند. این عمره به «[[عمرة القضاء]]» معروف است.<ref>تاریخ پیام اسلام، محمد ابراهیم آیتی، ص۴۲۵</ref> | #در سال هفتم هجرت جهت احرام عمره مفرده به مسجد شجره رفتند و این احرام به جای احرام عمرهای بود كه در سال گذشته مشرکان مکه مانع آن شده بودند و همان افرادیكه در سال قبل با رسول خدا(ص) در حدیبیه شركت داشتند دوباره ایشان را همراهی نمودند، مگر چند نفری كه در [[خیبر]] به [[شهادت]] رسیده یا فوت كرده بودند. این عمره به «[[عمرة القضاء]]» معروف است.<ref>تاریخ پیام اسلام، محمد ابراهیم آیتی، ص۴۲۵</ref> | ||
# در سال دهم هجرت برای انجام حج از این مکان احرام بستند که به [[حجة الوداع|حَجَّةُ الْوِداع]] مشهور است. رسول خدا چند ماه پس از این حج رحلت کرد.<ref>الکامل فی التاریخ، ابناثیر، ج۲، ص۳۰۲</ref> | # در سال دهم هجرت برای انجام حج از این مکان احرام بستند که به [[حجة الوداع|حَجَّةُ الْوِداع]] مشهور است. رسول خدا چند ماه پس از این حج رحلت کرد.<ref>الکامل فی التاریخ، ابناثیر، ج۲، ص۳۰۲</ref> | ||
سطر 52: | سطر 52: | ||
[[یلملم]] آخرین میقاتی است كه در روایات برای أهل [[یمن]] و كسانی كه از آن طریق عبور میكنند معین شده است. این میقات در جنوب شهر مكّه واقع شده و حدود ۹۲ كیلومتر با آن فاصله دارد. | [[یلملم]] آخرین میقاتی است كه در روایات برای أهل [[یمن]] و كسانی كه از آن طریق عبور میكنند معین شده است. این میقات در جنوب شهر مكّه واقع شده و حدود ۹۲ كیلومتر با آن فاصله دارد. | ||
--> | --> | ||
==بیرونی روابط== | ==بیرونی روابط== | ||
* [http://www.maarefquran.org/index.php/page,viewArticle/LinkID,4489 دانشنامه موضوعی قرآن] | * [http://www.maarefquran.org/index.php/page,viewArticle/LinkID,4489 دانشنامه موضوعی قرآن] |
نسخہ بمطابق 06:56، 15 ستمبر 2016ء
یہ تحریر توسیع یا بہتری کے مراحل سے گزر رہی ہے۔تکمیل کے بعد آپ بھی اس میں ہاتھ بٹا سکتے ہیں۔ اگر اس صفحے میں پچھلے کئی دنوں سے ترمیم نہیں کی گئی تو یہ سانچہ ہٹا دیں۔اس میں آخری ترمیم Waziri (حصہ · شراکت) نے 8 سال قبل کی۔ |
بعض عملی اور فقہی احکام |
---|
میقات، حج یا عمره کیلئے احرام باندھنے کی جگہ کو کہا جاتا ہے۔ مکہ کے اطراف میں رہنے والے مسلمان جو خانہ خدا کی زیارت کرنا چاہے اسے پانچ مقررہ میقات میں سے کسی ایک سے احرام باندھنا واجب ہے۔ مقررہ میقات میں: ۱. مسجد شجرہ یا ذوالْحُلَیفَہ، ۲. جُحْفَہ، ۳. وادی عَقیق یا ذاتُ عِرْق، ۴. قَرْنُ الْمَنازِل یا اَلسیلُ الکَبیر، ۵. یَلَمْلَم شامل ہیں۔
میقات عمرہ مفردہ ان لوگوں کیلئے جو مکہ کے اندر ہے اَدْنَی الْحِلّ ہے (یعنی وہ پہلا نطقہ جو حرم کا حصہ نہیں ہے)۔
لغوی اور اصطلاحی معنی
"میقات"، "مِفْعال" کے وزن پر اصل میں "مِوْقاتْ" تھا جو عربی زبان کے قواعد کی رو سے اس کا حرف "واو" "یا" میں تبدیل ہوا ہے۔ آیا "میقات" اسم آلہ ہے؟ (وہ چیز جس کے ذریعے کسی موضوع کے زمان اور مکان کو ناپا جاتا ہے) یا اسم زمان و مکان ہے؟ (کسی کام کے انجام دینے کا زمان یا مکان) اس بارے میں اختلاف نظر پایا جاتا ہے۔ "سلطان العلماء" اسے اسم آلہ قرار دیتے ہیں۔[1] لیکن "طریحی" مجمع البحرین میں اور "ابن منظور" لسان العرب میں اسے اسم زمان و مکان قرا دیتے ہیں۔[2][3] صاحب جواہر مواقیت کی بجث میں فرماتے ہیں: حج کی بحث میں میقات سے مراد حقیقتا یا مجازاً اماكن خاص ہے۔[4]
مذکورہ بحث کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ میقات دو قسم کے ہیں: میقات زمانی اور میقات مکانی۔
میقات زمانی
احرام عمرہ تمتع، حجّ تمتع، حج اِفراد اور حج قِران کا میقات زمانی شوال، ذوالقعدہ اور 9 ذی الحجہ تک معین ہے، تاکہ حجاج حج اور عمرہ کے تمام اعمال آسانی کے ساتھ انجام دے کر خود کو 9 ذی الحجہ تک میدان عرفات میں پہنچا دیں۔ [5] آیت مجیدہ اَلْحَجُّ أَشْهُرٌ مَّعْلُومَاتٌ ۚ فَمَن فَرَضَ فِیهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِی الْحَجِّ (ترجمہ: حج چند مقررہ مہینوں میں ہوتا ہے اور جو شخص بھی اس زمانے میں اپنے اوپر حج لازم کرلے اسے عورتوں سے مباشرتً گناہ اور جھگڑے کی اجازت نہیں ہے)۔ [6] میں اسی میقات زمانی کی طرف اشارہ ہے۔
میقات مكانی
حج اور عمرہ کے میقات مکانی دو قسم کے ہیں:
اَدْنَی الْحِلّ
جو شخص مكہ کے اندر رہ رہے ہیں وہ اگر عمرہ مفردہ انجام دینا چاہے تو اس پر ضروری ہے کہ حرم کے محدودے سے خارج ہو اور وہ پہلا مقام جو حرم کا حصہ نہیں ہے (اَدْنَی الْحِلّ) سے مُحرم ہو جائے اگرپہ بہت رہے درج ذیل تین میقات میں سے کسی ایک سے محرم ہو جائے:
- مسجد تَنْعیم: یہ میقات حرم کے شمال مغرب میں واقع ہے اور شہر مکہ سے سب سے زیادہ نزدیک جگہ ہے۔ آجکل شہر مکہ کے اندر داخل ہے۔
- حُدَیبِیہ: جدّہ کے راستے میں مسجدالحرام سے تقریبا ۴۸ كیلومٹر کے فاصلے پر واقع ایک گاوں ہے۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں پر تقریبا ۱۳۰۰ سے ۱۵۰۰ صحابہ نے پیغمبر اکرم(ص) کے ساتھ ایک درخت (حدباء) کے سایے میں بیعت کی جسے "بیعت رضوان" کہا جاتا ہے۔
- جِعْرانَۃ: یہ جگہ مکہ کے شمال مشرق میں طائف کے راستے میں واقع ہے اور اسک کا مسجد الحرام سے فاصلہ تقریبا ۲۹ كیلومٹر ہے ۔ [7]
پانچ میقات
مشہور شیعہ اور اہل سنت فقہاء کے مطابق وہ اشخاص جو مکہ سے 16 فرسخ (تقریبا 90 کیلو میتر سے زیادہ فاصلے پر رہتے ہیں انہیں ان پانچ میقات میں سے کسی ایک سے محرم ہونا ضروری قرار دیتے ہیں: ۱-مسجد شجرہ یا ذوالحُلَیفہ ۲-جُحْفَہ ۳-وادی عَقیق یا ذات عرق ۴-قَرْنُ الْمَنازِل یا السیل الکبیر ۵- یلَمْلَم
وہ اشخاص جو مکہ سے مذکورہ فاصلے سے کم مسافت میں رہتے ہیں اور "حج تمتع" کی بجائے "حج قِران" یا "حج اِفراد" انجام دیتے ہیں اور ان کا میقات انکی محل سکونت ہے مگر یہ کہ مکہ جاتے ہوئے راستے میں مذکورہ پانچ میقات میں سے کسی ایک سے ان کا گذر ہو اس صورت میں احرام کو میقات تک مؤخر کرنا چاہئے۔
امام صادق(ع) فرماتے ہیں: "حج اور عمرہ کیلئے ان پانچ میقات سے محرم ہونا ضروری ہے جسے رسول اکرم(ص) نے معین فرمایا ہے۔ پیغمبر اکرم(ص) نے اہل مدینہ کیلئے "ذوالحلیف" (مسجد شجرہ)، اہل شامات کیلئے "جحفہ"، اہل نجد اور عراق کیلئے "وادی عقیق"، اہل طائف اور وہ اشخاص جو یہاں سے گذرتے ہیں کیلئے "قرن المنازل" اور اہل یمن اور وہاں سے گذرنے والوں کیلئے "یلملم" کو "میقات" قرار دئے ہیں۔ پس جو شخص بھی خانہ خدا کی زیارت کا قصد رکھتا ہو اسے ان پانچ میقات کے علاوہ کسی اور جگہ سے مُحرِم نہیں ہونا چاہئے۔[8]
۱- مسجد شَجَرِہ یا ذوالْحُلَیفَہ
بیرونی روابط
حوالہ جات
- ↑ «میقات اسم آلہ ہے مانند مفتاح»شرح لمعه، چاپ سنگی، ج۱، ص۲۱۹
- ↑ مجمع البحرین
- ↑ لسان العرب
- ↑ المواقیت جمع میقات و المراد به هنا «فی الحج» حقیقةً او توسعاً مكان الاحرام. جواهرالکلام، ج۱۸، ص۱۰۲
- ↑ کتاب السرائر، ابن ادریس، ص۵۰۹
- ↑ سورہ بقرہ/ آیت=۱۹۷
- ↑ معجم البلدان، ج۲، ص۱۴۲
- ↑ وسائل الشیعہ، ج۸، ص۲۲۳