تہجد
| دعا و مناجات |
تَہَجُّد، ایک قرآنی اصطلاح ہے جو رات کو نماز شب، قرآن کی تلاوت، ذکر خدا اور طلب مغفرت کیلئے بیدار ہونے کو کہا جاتا ہے۔[1]
لفظ تہجد قرآن میں آیت وَمِنَ اللَّيْلِ فَتَہَجَّدْ بِہِ نَافِلَۃً لَّكَ (ترجمہ: اور رات کے ایک حصہ میں قرآن کے ساتھ بیدار رہیں) میں آیا ہے۔[2] شیخ صدوق (متوفی: 381ھ) «فَتَہَجَّدْ» کی عبارت کا حوالہ دیتے ہوئے نماز شب کو پیغمبر اکرمؐ پر واجب اور دیگر مسلمانوں پر مستحب سمجھتے ہیں۔[3] اسی طرح آیت «قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا؛ رات کو (نماز میں) کھڑے رہا کیجئے مگر (پوری رات نہیں بلکہ) تھوڑی رات» میں پیغمبر اکرمؑ کو رات کے کچھ حصے میں بیدار رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔[4] تفسیر نمونہ میں آیت اللہ مکارم شیرازی کے مطابق پیغمبر اکرمؐ کا مقام مَحمود (قیامت کے دن شفاعت کا مقام) تک پہنچنے کا سبب تہجد ہے۔[5]
تہجد کی فضیلت میں احادیث نقل ہوئی ہیں۔ منجملہ ان میں امام علیؑ سے منقول ایک حدیث کے مطابق شب بیداری جسم کی سلامتی، خدا کی خشنودی، خدا کی رحمت اور لطف و کرم کا سزار وار بننے اور اخلاق انبیاء سے متخلق ہونے کا سبب ہے۔[6] اسی طرح قرآن میں سحر کے وقت استغفار کرنے کو متقی اور پرہیزگاروں کی خصوصیات میں شمار کیا گیا ہے۔[7]
علامہ طباطبایی المیزان میں لکھتے ہیں کہ تہجد لغت میں رات کو سونے کے بعد بیدار ہونے کو کہا جاتا ہے۔[8] علامہ مجلسی کے مطابق چہ بسا نماز شب کو بھی تہجد کہا جاتا ہے۔[9]
حوالہ جات
- ↑ مصلائیپور، «تہجد»، ص689۔
- ↑ سورہ إسراء، آیہ79۔
- ↑ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، 1413ھ، ج1، ص484۔
- ↑ سورہ مزمل، آیہ2۔
- ↑ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1374ش، ج12، ص225۔
- ↑ مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج87، ص144۔
- ↑ ملاحظہ کریں: سورہ آلعمران، آیہ 17؛ سورہ ذاریات، آیات 17-18۔
- ↑ ملاحظہ کریں: طباطبایی، المیزان، 1390ھ، ج13، ص175۔
- ↑ مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج1، ص222۔
مآخذ
- صدوق، محمد بن علی، من لایحضرہ الفقیہ، قم، دفتر انتشارات اسلامی، چاپ دوم، 1413ھ۔
- طباطبایی، سید محمدحسین، المیزان فی تفسیر القرآن، بیروت، مؤسسۃ الاَعلمی للمطبوعات، 1390ھ۔
- مجلسی، محمدباقر، بحار الانوار، بیروت، دارُ اِحیاء التُّراثِ العربی، چاپ دوم، 1403ھ۔
- مصلائیپور، عباس، تہجد، دانشنامہ جہان اسلام، ج8، تہران، بنیاد دایرۃالمعارف بزرگ اسلامی، 1383ہجری شمسی۔
- مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونہ، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ سی و دوم، 1374ہجری شمسی۔