نفخہ صور

ویکی شیعہ سے
(نفخ صور سے رجوع مکرر)

صور پھونکنا یا شیپور بجانا، یہ واقعہ دنیا ختم ہوتے وقت اور قیامت شروع ہونے کے وقت پیش آئے گا. روایات کے مطابق جب قیامت نزدیک آ جائے گی، تو خدا کے حکم سے، اسرافیل ایک بار شیپور بجائیں گے اور ایک بڑی آواز ایجاد کریں گے جس کی وجہ سے کچھ فرشتوں کے علاوہ تمام موجودات ختم ہو جائیں گی۔ اس کے بعد دوبارہ شیپور بجائیں گے اور سب زندہ ہو جائیں گے اور قیامت واقع ہو جائے گی۔

مفہوم شناسی

نفخ صور دو لفظوں کا مجموعہ ہے جو دو جزء سے تشکیل پایا ہےنفخ جس کا معنی پھونکنا اور صور جس کا معنی شیپور ہے۔[1]صور کا لفظی معنی حیوان کا سینگ ہے کہ جس میں پھونکا جائے گا۔[2]مشہور مفسرین کا عقیدہ یہ ہے کہ جو آیات نفخ صور کے بارے میں ہیں، اگر صور شیپور کے معنی میں ہو تو، آیات و روایات کے سیاق سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ کام زیادہ تر اسرافیل سے مطابقت رکھتا ہے۔[3]لیکن بعض کا عقیدہ یہ ہے: صور صورت کی جمع ہے۔ جس کا معنی یہ ہے کہ خداوند مردوں کی صورت بندی کرے گا اور اس صورت میں صور پھونکا جائے گا اور ان کو زندہ کرے گا۔ [4]

نفخ صور قرآن میں

نفخ صور قیامت کے آغاز ہونے کی نشانی ہے اور قرآن کریم نے دس بار سے زیادہ اس کی طرف اشارہ کیا ہے۔[5]سورہ زمر کی آیت نمبر ٦٨ صریحاً بیان کر رہی ہے کہ صور دو بار پھونکا جائے گا پہلا اس دنیا کے ختم ہونے پر اور دوسرا قیامت شروع ہوتے وقت۔[6] قرآن کی آیات کے مطابق، جب پہلی بار صور پھونکا جائے گا تو تمام جہان پر وحشت چھا جائے گی اور ساری مخلوق ختم ہو جائے گی مگر وہ جنہیں خدا زندہ رکھے گا۔[7]اور اس کے بعد دوبارہ صور پھونکا جائے گا اور تمام مخلوق اٹھ جائے گی اور انتظار کرنے لگ جائیں گے۔[8]

مفسرین کی نگاہ میں، قرآن کریم میں ایک اور تعبیر بھی ذکر ہوئی ہے کہ جو نفخ صور کے واقعے کی طرف اشارہ کرتی ہے،[9]جیسے کہ:

  • صحیہجس کا معنی ایک بہت بڑی آواز۔[10]
  • الصاخۃ جس کا معنی ہے شدید آواز میں بجانا۔[11]
  • الرادفۃ جس کا معنی کانپنا۔[12]
  • یناد المناد ندا دینے والی کی ندا آئے گی۔[13]
  • نقر فی الناقور ناقور میں پھونکنا (وہ شیپور جس کی جنس حیوان کے سینگ سے ہے)۔[14]

نفخ صور روایات میں

روایات کے مطابق، جب قیامت نزدیک آئے گی، اسرافیل بیت المقدس پر اتر آئیں گے اور ان کے پاس ایک شیپور ہو گا جس کا ایک سر اور دو سائیڈ ہوگی اور اس کے دونوں طرف کا اندازہ آسمان اور زمین کے فاصلے جتنا ہو گا۔ وہ کعبہ کی طرف منہ کر کے شیپور میں بجائے گا اور تمام موجودات ختم ہو جائے گی، اور اس کے بعد دوبارہ اسرافیل صور بجائے گا تو سب زندہ ہو جائیں گے۔[15]بعض دیگر احادیث میں آیا ہے کہ پہلا صور اسرافیل پھونکے گا، لیکن اس کے بعد اسرافیل ختم ہو جائے گا اور دوسرا صور خود خداوند کریم انجام دے گا۔[16]

نفخات کی تعداد

مشہور کی نگاہ میں دنیا کے ختم ہوتے وقت دو شیپور بجائے جائیں گے کہ پہلے کو نفخ موت اور دوسرے کو نفخ حیات کا نام دیا ہے۔[17]لیکن بعض نے اس کی تعداد تین بار، یا حتیٰ کہ چار بار کہی ہے۔[18] جن کے نام یوں ہیں: پہلا نفخ نفخ فزع دوسرا نفخ نفخ موت تیسرا نفخ نفخ حیات اور چوتھا نفخ نفخ جمع . مشہور مفسرین کے قول کے مطابق، فزع اور وحشت جس کا قرآن میں ذکر ہوا ہے، اہل جہان کی موت کا آغاز ہے کہ اس کے بعد پہلا صور پھونکا جائے گا، جس طرح کہ نفخ جمع بھی اسی نفخ حیات کا حصہ ہے، نہ یہ کہ ہر ایک نفخ مستقل ہو اس ترتیب کو مدنظر رکھیں تو صرف دو بار صور پھونکا جائے گا۔[19]

دو نفخ کے درمیان فاصلہ

بعض روایات کے مطابق پہلے اور دوسرے نفخ کے درمیان چالیس سال کا فاصلہ[20]اور بعض دیگر روایات میں چار سو سال کا فاصلہ ذکر ہوا ہے.[21]اور آیا ان سالوں کا طول دنیاوی سالوں کے مطابق ہو گا، اس کے بارے میں روایات میں کوئی چیز ذکر نہیں ہوئی، لیکن متکلمین کا اعتقاد ہے کہ اس دنیا کے ختم ہونے کے ساتھ ہی، وقت بھی ختم ہو جائے گا، اس لئے ان دو نفخ کے درمیان، وقت کا فاصلہ بیان نہیں ہوا۔[22]

نفخ صور کا تمثیلی یا حقیقی ہونا

نفخ صور کے استعارہ اور کنایہ ہونے کے نظرات مختلف ہیں، بعض کا قول ہے کہ یہ عبارت باب تمثیل سے ہے، اور نفخ صور سے مراد لوگوں کو قیامت کے دن حساب رسی کے لئے اکٹھا کرنا ہے۔[23]

دوسرے بعض اس سلسلے میں بہت سے روایات کی بناء پر اس کو ایک حقیقی واقعہ قرار دیتے ہیں۔[24]آیت اللہ جوادی آملی نے پیغمبر(ص) کی روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے صور کو ایک نور کی شاخ کہی ہے کہ اسرافیل اس میں پھونکے گا.[25]

نفخ صور دوسرے ادیان میں

دوسرے ادیان میں بھی نفخ صور کے موضوع پر بیان ہوا ہے. عصر جدید میں، تسالونیکیان کے پہلے رسالے میں، نفخ صور کو قیامت کی ایک عجیب ترین نشانی کہا گیا ہے،[26]اسی طرح انجیل میں صور کے پھونکنے کی تعداد معلوم ہو سکتی ہے.[27]

حوالہ جات

  1. دہخدا، لغت نامہ دہخدا، ۱۳۷۷ہجری شمسی، ج۱۰، ص۱۵۰۷۹.
  2. دہخدا، لغت نامہ دہخدا، ۱۳۷۷ہجری شمسی، ج۱۰، ص۱۵۰۷۹.
  3. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۹۰.
  4. طبرسی، مجمع‌ البیان، ۱۳۷۲ہجری شمسی، ج۴، ص۴۹۶.
  5. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۸۹.
  6. سوره زمر، آیہ۶۸.
  7. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۹۸ و سوره نمل، آیہ۸۷.
  8. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۹۸ و سوره نبأ، آیہ۱۸.
  9. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۹۵.
  10. سوره یس، آیہ۴۹.
  11. سوره عبس، آیہ۳۳.
  12. سوره نازعات، آیہ۶-۷.
  13. سوره قاف، آیہ۴۱.
  14. سوره مدثر، آیہ۸-۹.
  15. معاد شناسی، ۱۳۶۱ہجری شمسی، ص۱۴۴.
  16. رستمی و آل بویہ، سیری در اسرار فرشتگان، ۱۳۹۳ہجری شمسی، ص۲۵۳.
  17. طباطبائی، المیزان، ۱۳۷۴ہجری شمسی، ج۱۷، ص۴۴۴.
  18. طباطبائی، المیزان، ۱۳۷۴ہجری شمسی، ج۱۷، ص۴۴۴.
  19. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۹۸.
  20. مکارم شیرازی، پیام قرآن، ۱۳۷۷ہجری شمسی، ج۶، ص۷۲-۷۳.
  21. طباطبائی، ترجمہ المیزان، ۱۳۷۴ہجری شمسی، ج۱۲، ص۲۳۶.
  22. رستمی و آل بویہ، سیری در اسرار فرشتگان، ۱۳۹۳ہجری شمسی، ص۲۵۴.
  23. مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ہجری شمسی، ج۱۹، ص۵۳۵.
  24. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۹۲.
  25. جوادی آملی، معاد در قرآن، ۱۳۸۰ہجری شمسی، ص۲۹۲.
  26. عہد جدید، ۴: ۱۶
  27. منصوری، تفسیر نفخ صور، ص۸۸.

مآخذ

  • کتاب مقدس، عہد جدید
  • رستمی، محمد زمان و طاہره آل بویہ، سیری در اسرار فرشتگان با رویکردی قرآنی و عرفانی، قم، پژوہشگاه علوم و فرہنگ اسلامی،۱۳۹۳ش
  • جوادی آملی، عبدالله، معاد در قرآن، قم، انتشارات اسراء، ۱۳۸۰ش
  • حسینی طہرانی، محمد حسین، معاد شناسی، ج۱،تہران، نشر حکمت، ۱۳۶۱ش
  • طباطبائی، محمد حسین، المیزان، ترجمہ سید محمد باقر موسوی ہمدانی، قم، انتشارات جامعہ مدرسین، ۱۳۷۴ش
  • طبرسی، فضل بن حسن، مجمع‌البیان فی تفسیر القرآن، تہران، ناصر خسرو، ۱۳۷۲ش
  • مکارم شیرازی، ناصر و ہمکاران، تفسیر نمونہ، تہران،‌ دار الکتب الإسلامیۃ، ۱۳۷۴ش
  • مکارم شیرازی، ناصر، پیام قرآن، ج۶، تہران، دارالکتب السلامیہ، ۱۳۷۷ش
  • منصوری، محمد ہادی، «تفسیر نفخ صور»، فصلنامہ علمی پژوہشی مطالعات تفسیری، شماره ۱۱، پاییز ۱۳۹۱ش
  • دہخدا، علی اکبر، فرہنگ لغت دہخدا، تہران، مؤسسہ لغت نامہ دہخدا، ۱۳۴۱ش