مندرجات کا رخ کریں

"اصول خمسہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 2: سطر 2:
== معتزلہ ==
== معتزلہ ==
{{اصلی|معتزلہ}}
{{اصلی|معتزلہ}}
'''مُعتَزِلَہ'''، اہل سنّت کے کلامی مکاتب میں سے ایک ہے جو نقل کے مقابلے میں [[عقل]] کی اصالت کے قائل ہیں۔ معتزلہ اس بات کے معتقد ہیں کہ جو چیز وحی کے ذریعے ہم تک پہنچتی ہے [[عقل نظری]] کے ذریعے اس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ اس اصول نے ان کے پورے فکری نظام اور مذہبی اعتقادات پر گہرے نقوش چھوڑے اور اسی اصول کے ذریعے انہوں نے توحید اور عدل الٰہی کی ایک خاص تفسیر کی یوں انہوں نے دینی متون میں سے ان مواد کی تأویل کرنا شروع کیا جو ظاہرا عقل سے مطابقت نہیں رکھتی تھیں۔ مثال کے طور پر [[رؤیت خدا]] کا مسئلہ جس کی وضاحت بعض نصوص میں کی گئی ہے، کا انہوں نے انکار کرتے ہوئے اس کی تأویل کر ڈالی کیونکہ عقلی طور پر جگہ اور سمت کے بغیر دیکھا جانا ممکن نہیں ہے اور چونکہ اللہ تعالیٰ جگہ اور سمت سے پاک ہے اس لیے اسے نہ دنیا میں دیکھا جا سکتا ہے اور نہ آخرت میں۔{{حوالہ درکار}}  
'''مُعتَزِلَہ'''، اہل سنّت کے کلامی مکاتب میں سے ایک ہے جو نقل کے مقابلے میں [[عقل]] کی اصالت کے قائل ہیں۔ معتزلہ اس بات کے معتقد ہیں کہ جو چیز وحی کے ذریعے ہم تک پہنچتی ہے [[عقل نظری]] کے ذریعے اس کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ اس اصول نے ان کے پورے فکری نظام اور مذہبی اعتقادات پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں اور اسی اصول کی بنا پر معتزلہ توحید اور عدل الٰہی کی ایک خاص تفسیر کرتے ہوئے دینی متون میں سے ان مواد کی تأویل کرتے ہیں جو ظاہرا عقل سے مطابقت نہیں رکھتی۔ مثال کے طور پر [[رؤیت خدا]] کا مسئلہ جس کی وضاحت بعض نصوص میں کی گئی ہے، کا انکار کرتے ہوئے اس کی تأویل کرتے ہیں کیونکہ عقلی طور پر جگہ اور سمت کے بغیر کسی چیز کو دیکھا جانا ممکن نہیں ہے اور چونکہ اللہ تعالیٰ جگہ اور سمت سے منزہ ہے اس لیے اسے نہ دنیا میں دیکھا جا سکتا ہے اور نہ آخرت میں۔{{حوالہ درکار}}  


معتزلہ کے بعض عقائد اہل سنت کے اجماع سے صریحاً متصادم ہے، اور ان کے نظریات امامیہ مکتب فکر کے نزدیک ہے یہاں تک کہ بعض نظریاتی اصولوں جیسے توحید اور عدل میں وہ امامیہ کے ساتھ شریک ہیں۔ بعض تاریخی ادوار میں شیعوں اور معتزلیوں کے درمیان قریبی تعلق زیادہ تھا اور بعض شیعہ عقلیت پسند علماء جیسے شیخ مفید اور سید مرتضی معتزلی کے قریب تھے۔ تاہم، شیعوں اور معتزلیوں کے درمیان ہمیشہ اہم اختلافات رہے ہیں، اور شیعہ اور معتزلی علماء کے درمیان مذہبی عقائد پر بہت سے تنازعات رہے ہیں۔ مثال کے طور پر شیعوں کا معتزلہ سے امامت، ایمان اور کبیرہ گناہ کے درمیان تعلق، نیکی کے حکم اور برائی سے منع کرنے میں اختلاف ہے۔
معتزلہ کے بعض عقائد اہل سنت کے اجماع سے صریحاً متصادم ہے، اور ان کے نظریات امامیہ مکتب فکر کے نزدیک ہے یہاں تک کہ بعض نظریاتی اصولوں جیسے توحید اور عدل میں وہ امامیہ کے ساتھ شریک ہیں۔ بعض تاریخی ادوار میں شیعوں اور معتزلیوں کے درمیان قریبی تعلق زیادہ تھا اور بعض شیعہ عقلیت پسند علماء جیسے شیخ مفید اور سید مرتضی معتزلہ کے قریب تھے۔ تاہم شیعوں اور معتزلیوں کے درمیان ہمیشہ اہم اختلافات رہے ہیں اور شیعہ اور معتزلی علماء کے درمیان مذہبی عقائد پر بہت سے تنازعات رہے ہیں۔ مثال کے طور پر شیعوں کا معتزلہ سے امامت، ایمان اور کبیرہ گناہ کے درمیان تعلق، نیکی کے حکم اور برائی سے منع کرنے میں اختلاف ہیں۔


==توحید==
==توحید==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم