اوائل المقالات (کتاب)
مشخصات | |
---|---|
مصنف | شیخ مفید |
موضوع | کلام |
زبان | عربی |
تعداد جلد | ۱ |
طباعت اور اشاعت | |
ناشر | دارالمفید |
مقام اشاعت | بیروت |
اوائل المقالات عربی زبان میں علم کلام کے موضوع میں شیخ مفید کی کتاب ہے ۔ مؤلف نے اس کتاب میں شیعہ عقائد سمیت دیگر مذاہب کے مطابق عقیدتی مسائل کی ابحاث ذکر کی ہیں ۔
مؤلف
شیخ مفید کے نام سے مشہور شیعہ نامور عالم دین کا مکمل نام ابو عبد الله محمد بن محمد بن نعمان عکبری بغدادی ہے ۔ آپ ۳۳۶ یا ۳۳۸ ھ کو پیدا ہوئے اور آپ نے ۴۱۳ ھ میں اس دار فانی کو چھوڑا۔ شیخ صدوق انکے استاد اور سید رضی، سید مرتضی اور شیخ طوسی آپ کے شاگردوں میں سے ہیں ۔وہ علوم اسلامی کے احیا کرنے والے اور شیعہ فرہنگ کے مروّج اور فقہ امامیہ کے بہت بڑے مبلغ تھے۔
نام کتاب
کتاب کا نام اوائل المقالات فی المذاہب المختارات ہے۔ آقا بزرگ تہرانی نے بھی اسی نام سے اس کتاب کو ذکر کیا اور اسے شیخ مفید کی تالیفات میں شمار کیا ہے۔ نجاشی نے اس کتاب کا نام اوائل المقالات لیا ہے۔
سبب تالیف
شیخ مفید نے اس کتاب کو اپنے شاگرد سید مرتضی علم الہدی کی درخواست پر تالیف کیا تا درج ذیل اہداف حاصل کیے جا سکیں:
- شیعہ اور معتزلہ کے درمیان فرق اور ہر ایک کی نام گذاری کا سبب۔
- شیعہ امامیہ اور دیگر شیعہ مذاہب جیسے زیدیہ کے درمیان فرق۔
- اصول عقائد میں شیعہ اور معتزلہ کے متفقہ عقائد اور فرعی مسائل میں ان کا باہمی اختلاف۔
- عقائدی ابحاث میں مختلف آراء اور نظریات۔
- عقلی ابحاث کا بیان کہ جو عقائدی مسائل کیلئے بنیادی حیثیت رکتی ہے ۔[1]
عناوین کتاب
- امیرالمؤمنین(ع) سے جنگ کرنے والوں کا حکم.
- شفاعت اور توبہ۔
- توحید و اسکی پہچان ۔
- انبیاء کی عصمت۔
- خبر متواتر اور واحد۔
- جواہر و أعراض۔
- نسخ اور تحریف قرآن
- رجعت
- اجتہاد اور قیاس
- بداء[2]
خطی نسخے
- کتابخانہ آستان قدس رضوی مشہد مقدس کا نسخہ: یہ نسخہ محمد حسین بن زین العابدین کا مورّخہ ۱۳۵۲ ہجری ہے۔
- نسخۂ کتابخانۂ سید محمد علی روضاتی کا نسخہ: کاتب محمد بن زین العابدین موسوی تاریخ نگارش ۱۲۸۱ ہجری ہے۔
- نسخۂکتابخانۂ مجلس شورای اسلامی: تاریخ تحریر ۱۱۴۸ ہجری ہے۔ [3]
۱۴۱۴ق میں بیروت لبنان سے انتشارات دارالمفید سے چھپا۔
حوالہ جات
منابع
- مفید، اوائل المقالات، بیروت، دارالمفید، ۱۴۱۴ق.