گناہوں کی بخشش
گناہوں کی مغفرت یا مغفرت الہی کا مطلب ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسان کے گناہ معاف کیا جانا اور اس کے گناہ کے اثرات کا ختم کیا جانا۔ اسلامی روایات، اخلاقی کتب اور تفسیر کی بعض کتابوں میں گناہوں کے بخشوانے کے طریقے اور اسباب بیان کیے گئے ہیں، جن میں سے بعض یہ ہیں: استغفار کرنا، اہل بیتؑ سے مودت و محبت کرنا، شفاعت، توسل، والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا، ائمہ اطہار علیہم السلام کی زیارت کرنا، حج و عمرہ، صلہ رحمی و قرابت داری، شب زندہ داری، عیادت مریض، اطعام، حسن خلق، امام حسینؑ کی زیارت کرنا اور آپؑ کی مصیبتوں پر رونا، اہل و عیال کی خدمت کرنا، شریک حیات کی مدد کرنا، صدقہ دینا، مومن کی تکلیف کو دور کرنا، تشییع جنازہ میں شرکت کرنا اور علم حاصل کرنا وغیرہ۔
صحرائے عرفات جیسے مقامات پر حاضر ہونا، نیز ماہ رمضان، ماہ رجب اور 15 شعبان کی رات جیسے بعض لمحات اور اوقات بھی گناہوں کی بخشش کے عوامل سمجھے جاتے ہیں۔ اسی طرح دنیاوی پریشانیوں میں مبتلا ہونا بھی گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہے۔
شرک، دین میں بدعت، لوگوں کا حق مارنا (اگر صاحب حق کی رضامندی نہ ہو) جیسے گناہ نیز علنی اور سر عام انجام دیے والے گناہ بھی ناقابل معافی گناہ سمجھے جاتے ہیں۔
مفہوم شناسی اور اہمیت
گناہوں کی مغفرت کا مطلب ہے گناہوں کا بخشا جانا[1] جس کے نتیجے میں گنہگار انسان عذاب الہی اور جہنم سے نجات پاتا ہے اور بہشت میں داخل ہوجاتا ہے۔[2] سورہ زمر آیت 53 [3] اور صحیفہ سجادیہ میں امام زین العابدینؑ سے منقول ایک دعا میں گناہوں کی مغفرت و بخشش کی طرف اشارہ ہوا ہے۔«اللَّہُمَّ یا مَنْ بِرَحْمَتِہِ یسْتَغیثُ الْمُذْنِبُونَ» ترجمہ: اے خدا! اے وہ جسے گنہگار اس کی رحمت سے مدد مانگتے ہیں۔[4] نویں ہجری قمری کے فقیہ اور محدث ابن فہد حلی کا کہنا ہے کہ گناہوں کی مغفرت سے گناہ کے سارے اثرات ختم ہوجاتے ہیں اور انسان کی حالت ایسی ہوجاتی ہے جیسے اس نےکوئی گناہ ہی نہ کیا ہو۔[5]
قرآن و روایات میں کچھ ایسے گناہوں کا تذکرہ ملتا ہے جنہیں ہرگز بخشا نہیں جائے گا؛ ان میں سے بعض یہ ہیں: شرک،[6] دین میں بدعت پیدا کرنا،[7] حق الناس ضائع کرنا [8] (جبکہ صاحب حق راضی نہ ہو) اور سر عام انجام پانے والے گناہ ۔[9]
گناہوں کو بخشوانے کے طریقے
اسلامی روایات، اخلاقی کتابیں اور بعض تفاسیر میں گناہوں کے بخشوانے کے لیے مودت اہل بیتؑ،[10] شفاعت[11] اور گنہگار کے حق میں دوسروں کی دعاؤں[12] کےعلاوہ دیگر عوامل و اسباب کا تذکرہ بھی ملتا ہے:
میں اللہ تعالیٰ سے اپنے پچھلے گناہوں کی معافی مانگتا ہوں جو میں بھول گیا ہوں لیکن انہیں میرے نامہ اعمال میں لکھے گئے ہیں۔ میں اللہ سے میرے تباہ کن گناہوں کی معافی چاہتا ہوں۔ میں بہت ہی برے گناہوں سے بخشش چاہتا ہوں۔ میں اس کے لیے استغفار کرتا ہوں جو اس نے مجھ پر فرض کیا ہے اور میں نے اس کو سرانجام دینے میں کوتاہی کی ہے۔ میں اس بات کو بھولنے پر استغفار کرتا ہوں جس نے مجھے میرے رب سے دور کیا ہے۔[13]
بعض عبادی اعمال کی انجام دہی:
- گناہوں سے استغفار[14]
- توسل[15]
- شیعہ اماموں (ائمہ معصومینؑ) کی قبور کی زیارت[16]
- حج اور عمرہ[17]
- قمری مہینے سے متعلق کچھ اعمال کی انجام دہی[18]
- صلہ رحمی[19]
- والدین کے ساتھ نیکی[20]
- بعض قرآنی سوروں کی تلاوت[21]
- معصومینؑ سے منقول دعاؤں کی قرائت[22]
- انفاق[23] اور صدقہ دینا[24]
- زیارت امام حسین(ع)[25] اور آپؑ کے مصائب پر گریہ کرنا[26]
- گرم موسم میں روزہ رکھنا[27]
- شب زندہ داری[28]
- ماہ رمضان میں افطاری دینا[29]
- بعض مخصوص ذکر کا ورد کرنا[30]
- زیادہ سجدہ کرنا[31]
- یومیہ نمازوں کی ادائیگی[32]
- تشییع جنازہ میں شرکت کرنا[33]
- اونچی آواز میں سلام کرنا[34]
- مسجد کے امور کو اہمیت دینا[35]
- بیمار کی عیادت کرنا[36] اور اس کی خواہشات کو پورا کرنا[37]
- مومن کی مشکلات کو حل کرنا[38]
- حسن خلق[39]
- مہمانی کا اہتمام کرنا[40] اور کھانا کھلانا[41]
- بعض اسلامی آداب کی رعایت کرنا[42]
- جہاد کےموقع پر ثابت قدمی[43]
- گھر والوں کی خدمت کرنا[44] اور شریک حیات کی مدد کرنا[45]
- موذن کی اذان پر لبیک کہنا اور نماز کے لئے حاضر ہونا[46]
- علم سیکھنا[47] اور دوسروں کو تعلیم دینا[48]
زمان، مکان اور دنیاوی مصائب و آلام:
متعلقہ موضوع
حوالہ جات
- ↑ مظاہری، سیر و سلوک، 1390شمسی، ص140۔
- ↑ مظاہری، سیر و سلوک، 1390شمسی، ص155۔
- ↑ مظاہری، سیر و سلوک، 1390شمسی، ص140۔
- ↑ صحیفہ سجادیہ، دعای16، بند1۔
- ↑ ابنفہد حلی، عدۃ الداعی، 1407ھ، ص327۔
- ↑ مکارم شیرازی، والاترین بندگان، 1383شمسی، ص155۔
- ↑ شیخ صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، 1364شمسی، ص258۔
- ↑ مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج6، ص29-30۔
- ↑ بحرانی، عوالم العلوم، 1413ھ، ج11، ص280۔
- ↑ دیلمی، ارشاد القلوب، 1371شمسی، ج2، ص253۔
- ↑ مظاہری، سیروسلوک، 1390شمسی، ص275۔
- ↑ طبرسی، مجمع البیان، 1372شمسی، ج5، ص403۔
- ↑ محمدی ری شہری، نہج الذکر، 1387شمسی، ج4، ص309۔
- ↑ نوری، مستدرک الوسائل، 1408ھ، ج12، ص118۔
- ↑ انصاریان، تفسیر و شرح صحیفہ سجادیہ، 1383شمسی، ج12، ص308-310۔
- ↑ قمی، مقامات العلیۃ، 1389شمسی، ص474۔
- ↑ مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج74، ص290۔
- ↑ ملاحظہ کیجیے: شہید اول، الاربعون حدیثا، 1407ھ، ص91؛ شیخ صدوق، ثواب الاعمال، 1364شمسی، ص56-58؛ محمدی ری شہری، نہج الذکر، 1387شمسی، ج4، ص120۔
- ↑ مامقانی، سراج الشریعۃ، 1388شمسی، ص809۔
- ↑ دستغیب، گناہان کبیرہ، 1388شمسی، ج1، ص122۔
- ↑ ابنطاووس، فلاح السائل، 1406ھ، ص167۔
- ↑ ملاحظہ کیجیے: ابنطاووس، فلاح السائل، 1406ھ، ص167؛ ابن فہد حلی، عدۃ الداعی، 1407ھ، ص338؛ مفاتیح الجنان، دعای کمیل، ص62۔
- ↑ طبرسی، مجمع البیان، 1372شمسی، ج2، ص658۔
- ↑ شیخ صدوق، ثواب الاعمال، 1364شمسی، ص56-58۔
- ↑ ابن قولویہ، کامل الزیارات، 1356شمسی، ص129۔
- ↑ ابن قولویہ، کامل الزیارات، 1356شمسی، ص104۔
- ↑ کلینی، الکافی، 1407ھ، ج4، ص64۔
- ↑ شعیری، جامع الاخبار، مطبعۃ حیدریۃ، ص75۔
- ↑ فتال نیشابوری، روضۃ الواعظین، 1381شمسی، ص195۔
- ↑ شیخ صدوق، ثواب الاعمال، 1364شمسی، ص2۔
- ↑ انصاریان، عرفان اسلامی، 1386شمسی، ج6، ص99۔
- ↑ ملکی تبریزی، اسرار الصلوۃ، 1372شمسی، ص254۔
- ↑ شعیری، جامع الاخبار، مطبعۃ حیدریۃ، ص166۔
- ↑ قرائتی، گناہشناسی، 1386شمسی، ص270۔
- ↑ شعیری، جامع الاخبار، مطبعۃ حیدریۃ، ص68-69۔
- ↑ محمدی ری شہری، نہج الذکر، 1387شمسی، ج4، ص229۔
- ↑ مشکینی، تحریر المواعظ العددیۃ، 1382شمسی، ص683۔
- ↑ مشکینی، تحریر المواعظ العددیۃ، 1382شمسی، ص683۔
- ↑ کلینی، الکافی، 1407ھ، ج2، ص100۔
- ↑ مجلسی، بحار الانوار، 1403ھ، ج72، ص461۔
- ↑ کلینی، الکافی، 1407ھ، ج4، ص52۔
- ↑ ملاحظہ کیجیے: مامقانی، سراج الشریعہ، 1388شمسی، ص212-213؛ شعیری، جامع الاخبار، مطبعۃ حیدریۃ، ص68-69۔
- ↑ محمدی ری شہری، نہجالدعاء، 1389شمسی، ج1، ص350۔
- ↑ محمدی ری شہری، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، 1387شمسی، ج8، ص454۔
- ↑ مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج101، ص132۔
- ↑ محمدی ری شہری، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، 1387شمسی، ج8، ص454۔
- ↑ محمدی ری شہری، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، 1387شمسی، ج8، ص454۔
- ↑ محمدی ری شہری، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، 1387شمسی، ج1، ص452۔
- ↑ مجلسی، بحارالانوار، 1403ھ، ج86، ص283۔
- ↑ محمدی ری شہری، نہج الذکر، 1387شمسی، ج4، ص115۔
- ↑ محمدی ری شہری، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، 1387شمسی، ج2، ص513۔
- ↑ محمدی ری شہری، نہج الدعاء، 1389شمسی، ج1، ص330۔
- ↑ محمدی ری شہری، نہج الدعاء، 1389شمسی، ج1، ص279۔
- ↑ محمدی ری شہری، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، 1387شمسی، ج8، ص452۔
- ↑ مامقانی، سراج الشریعہ، 1388شمسی، ص874۔
- ↑ انصاریان، تفسیر و شرح صحیفہ سجادیہ، 1383شمسی، ج7، ص230۔
- ↑ شہید ثانی، مسکن الفؤاد، مکتبۃ بصیرتی، ص21۔
- ↑ محمدی ری شہری، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، 1387شمسی، ج8، ص449۔
- ↑ انصاریان، تفسیر و شرح صحیفہ سجادیہ، 1383شمسی، ج7، ص230۔
مآخذ
- ابن فہد حلی، احمد بن محمد، عدۃ الداعی، قم، دارالکتاب الاسلامی، 1407ھ۔
- ابن قولویہ، جعفر بن محمد، کامل الزیارات، نجف، دار المرتضویۃ، چاپ اول، 1356ہجری شمسی۔
- انصاریان، حسین، تفسیر و شرح صحیفہ سجادیہ، قم، دارالعرفان، 1383ہجری شمسی۔
- بحرانی، عبد اللہ بن نوراللہ، عوالم العلوم و المعارف و الأحوال من الآیات و الأخبار و الأقوال: مستدرک سیدۃ النساء إلی الإمام الجواد(ع)، قم، مؤسسۃ الإمام المہدی(عج)، چاپ اول، 1413ھ۔
- حائری تہرانی، مہدی، پندہای معصومین(ع)، قم، بنیاد فرہنگی امام مہدی(ع)، 1373ہجری شمسی۔
- دستغیب، عبدالحسین، گناہان کبیرہ، قم، دفتر نشر اسلامی (جامعہ مدرسین)، 1388ہجری شمسی۔
- دیلمی، حسن بن محمد، ارشاد القلوب، قم، الشریف الرضی، 1371ہجری شمسی۔
- شعیری، محمد بن محمد، جامع الأخبار، نجف، المطبعۃ الحیدریۃ، بیتا۔
- شہید اول، الاربعون حدیثا، قم، مدرسہ امام مہدی، چاپ اول، 1407ھ۔
- شہید ثانی، مسکن الفؤاد عند فقد الأحبۃ و الأولاد، قم، مکتبۃ بصیرتی، بیتا۔
- شیخ صدوق، ثواب الاعمال و عقاب الاعمال، قم، الشریف الرضی، 1364ہجری شمسی۔
- طبرسی، فضل بن حسن، مجمع البیان فی تفسیر القرآن، تہران، ناصر خسرو، چاپ سوم، 1372ہجری شمسی۔
- فتال نیشابوری، محمد بن احمد، روضۃ الواعظین، قم، دلیل ما، 1381ہجری شمسی۔
- قرائتی، محسن، گناہ شناسی، تہران، مرکز فرہنگی درسہایی از قرآن، 1386ہجری شمسی۔
- قمی، عباس، مقامات العلیۃ فی موجبات السعادۃ الابدیۃ (اخلاق و آداب)، قم، نور مطاف، 1389ہجری شمسی۔
- کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تہران، دار الکتب الإسلامیۃ، چاپ چہارم، 1407ھ۔
- مامقانی، عبد اللہ، سراج الشریعۃ، قم، رسالت یعقوبی، 1388ہجری شمسی۔
- مجلسی، محمد باقر بن محمد تقی، بحار الأنوار الجامعۃ لدرر أخبار الأئمۃ الأطہار(ع)، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ دوم، 1403ھ۔
- محمدی ریشہری، محمد، نہجالدعاء، قم، مؤسسہ علمی فرہنگیدار الحدیث، 1389ہجری شمسی۔
- محمدی ریشہری، محمد، نہج الذکر، قم، مؤسسہ علمی فرہنگیدار الحدیث، 1387ہجری شمسی۔
- محمدی ریشہری، محمد، حکمت نامہ پیامبر اعظم(ص)، قم، مؤسسہ علمی فرہنگیدار الحدیث، 1387ہجری شمسی۔
- مشکینی، علی، تحریر المواعظ العددیۃ، قم، نشر الہادی، 1382ہجری شمسی۔
- مظاہری، حسین، سیر و سلوک، اصفہان، مؤسسہ فرہنگی مطالعاتی الزہراء، 1390ہجری شمسی۔
- مکارم شیرازی، ناصر، والاترین بندگان، قم، نسل جوان، 1383ہجری شمسی۔
- ملکی تبریزی، جواد بن شفیع، اسرار الصلوۃ، تہران، پیام آزادی، 1372ہجری شمسی۔
- نوری، حسین بن محمد تقی، مستدرک الوسائل و مستنبط المسائل، قم، مؤسسۃ آل البیت(ع)، چاپ اول، 1408ھ۔