فواد شکر

ویکی شیعہ سے
(فواد علی شکر سے رجوع مکرر)
فؤاد شکر
حزب اللہ لبنان کے فوجی کمانڈر
کوائف
نامفؤاد علی شکر
تاریخ پیدائش25 اپریل 1961ء
جائے پیدائشلبنان کے شہر بعلبک میں نبی‌ شیث نامی گاؤں
ملکلبنان
شہادت30 جولائی سنہ 2024ء
علمی معلومات
دیگر معلومات

فؤاد علی شُکر (1961–2024ء)، حاج‌ محسن یا سید محسن شکر کے نام سے مشہور حزب‌اللہ لبنان کے کمانڈر اور سید حسن نصراللہ کا عسکری مشیر تھا۔ 30 جولائی سنہ 2024ء کو ضاحیہ بیروت میں اسرائیل کی طرف سے ایک رہائشی عمارت پر کئے گئے حملے میں آپ کو شہید کیا گیا۔ اسرائیل کے خلاف لبنان کے ابتدائی مزاحمتی گروہوں کو منظم کرنے میں فواد شکر کا بڑا کردار رہا ہے۔ اسرائیلی میڈیا پر انہیں حزب اللہ کے گائیڈڈ میزائل منصوبوں کے نگران اعلی مانا جاتا تھا۔

فؤاد شکر کی شہادت پر مختلف ردعمل سامنے آیا۔ مختلف سیاسی اور مذہبی شخصیات نے اس کی مزمت کی۔ حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصراللہ نے ان کا انتقام لینے کی یقین دہانی کی ہے۔

مقام

لبنان فؤاد شکر کی ایصال ثواب کی مجلس

فؤاد شکر، حاج‌ محسن یا محسن شکر کے نام سے مشہور حزب‌ اللہ لبنان کے کمانڈر اور اس تنظیم کے جنرل سیکریٹری سید حسن نصراللہ کا عسکری مشیر تھا۔ اسرائیل کے خلاف کی جانے والی متعدد فوجی مشنوں میں ان کا کلیدی کردار ہے۔[1] اسرائیلی میڈیا میں ان کو حزب‌ اللہ لبنان کا شخص دوم اور حزب اللہ کے گائیڈڈ میزائل منصوبوں کے نگران اعلی مانا جاتا تھا۔ امریکی حکام انہیں 1983ء کو بیروت میں حزب اللہ کے آپریشن کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر متعارف کراتا ہے جس کے نتیجے میں 241 امریکی فوجی مارے گئے تھے۔[2]

زندگی‌ نامہ

فواد شکر 25 اپریل سنہ 1961ء کو لبنان کے شہر بعلبک کے نبی‌ شیث نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔[3] سنہ 80ء کی دہائی میں لبنان کے اسرائیل مخالف ابتدائی مزاحمتی گروہوں کو منظم کرنے میں ان کا کلیدی کردار رہا ہے اور سنہ 1982ء میں وہ زخمی بھی ہوا تھا۔ اسی طرح انہوں نے سنہ 1992 سے 1995ء تک بوسنیا و ہرزیگووینا میں مسلمانوں کے دفاع کے لئے لبنانی عسکری گروہوں کو بھیجنے کی ذمہ داری نبھائی۔[4]‌ اسلامی مزاحمتی جہادی کونسل کی تأسیس سے اس کے رکن تھے اور طوفان‌ الاقصی عسکری مشن کے آغاز سے انہوں نے لبنانی محاذ پر فوجی امدادی کارروائیوں کی کمانڈ کی۔[5]

فواد شکر حزب‌ اللہ کے دوسرے کمانڈر عِماد مُغنیہ کے قریبی ساتھیوں میں سے تھا جنہیں سنہ 2008ء کو دمشق میں شہید کیا گیا۔[6] امریکہ نے سنہ 2017ء کو ان کی گرفتاری کے لئے معلومات فراہم کرنے والوں کے لئے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا۔[7] اسی طرح سنہ 2019ء کو ان پر امریکہ نے پابندی عائد کی۔ اسرائیلی آرمی نے بھی ان کے بارے میں ہر قسم کی معلومات فراہم کرنے والے کے لئے 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔[8]

شہادت

فؤاد شکر کی تشییع جنازہ

30 جولائی سنہ 2024ء کو اسرائیلی فضائیہ کی طرف سے ضاحیہ بیروت میں ایک رہائشی عمارت پر کئے گئے حملے میں فواد شکر کے رہائش گاہ کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہو گئے۔[9]اسرائیل آرمی مدعی ہیں کہ انہیں حزب‌ اللہ لبنان کی طرف سے مجدل شمس کے علاقے پر کئے گئے حملے کے جواب میں قتل کیا گیا ہے جس کا ماسٹر مائنڈ فؤاد تھا؛ تاہم حزب‌ اللہ لبنان نے مجدل شمس پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔[10]لبنان مزاحمتی گروہوں کے مطابق مجدل شمس پر حملہ یا اسرائیلی دفاعی نظام میں غلطی کی وجہ سے ہوا ہے[11] یا صہیونی حکومت نے براہ راست خاص اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے کیا ہے جن میں دروزیہ اور لبنانی مزاحمتی گروہوں کے درمیان فاصلہ ڈالنا اور عالمی رائے عامہ کو غزہ کی صورتحال سے منحرف کرنے کے لئے[12] کیا گیا ہے۔

حزب‌ اللہ کے مطابق فؤاد شکر کی شہادت حزب‌ اللہ کی جانب سے غزہ کے نہتے عوام کی حمایت کا جواب ہے جو اسرائیل کے ظالمانہ اور وحشیانہ ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ نے فواد شکر کی شہادت کا انتقام لینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔[13]

رد عمل

فؤاد شکر کی تشییع جنازہ 31 جولائی سنہ 2024ء کو باقاعدہ سید حسن نصراللہ کی تقریر کے ساتھ منعقد ہوئی۔[14] اسی طرح مختلف سیاسی اور مذہبی شخصیات منجملہ نجف میں مقیم شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ بشیرحسین نجفی،[15] جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے صدر سید ہاشم حسینی بوشہری،[16] سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے کمانڈر حسین سلامی،[17] تحریک انصار اللہ یمن کے راہنما عبدالملک الحوثی[18]، حماس اور عزالدین القسام برگیڈ[19] اور مجلس شورای اسلامی ایران کے سپیکر محمد باقر قالیباف نے اس واقعے کی مزمت کی۔[20]

حوالہ جات

  1. «قاد جبہۃ الإسناد اللبنانيۃ وناصر المسلمين في البوسنۃ والہرسك۔۔ من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔
  2. «فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»،‌ خبرگزاری بی‌بی‌سی۔
  3. «قاد جبہۃ الإسناد اللبنانيۃ وناصر المسلمين في البوسنۃ والہرسك۔۔ من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔
  4. «قاد جبہۃ الإسناد اللبنانيۃ وناصر المسلمين في البوسنۃ والہرسك۔۔ من ہو الشہيد “السيد محسن شكر”؟»، المنار۔
  5. «شہید فؤاد شکر فرماندہ بزرگ مقاومت اسلامی لبنان کیست؟»، خبرگزاری العالم۔
  6. «فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»،‌ خبرگزاری بی‌بی‌سی۔
  7. "US offers rewards forTalal Hamiyah and Fuad Shukr»، aljazeera۔
  8. «فواد شکر، فرماندہ ارشد حزب اللہ کہ اسرائیل او را در بیروت کشت، کیست؟»،‌ خبرگزاری بی‌بی‌سی۔
  9. «شہید فؤاد شکر فرماندہ بزرگ مقاومت اسلامی لبنان کیست؟»، خبرگزاری العالم۔
  10. «السيد نصر اللہ: على العدو ومن خلفہ ان ينتظر ردنا۔۔ اضحكوا قليلا وستبكون كثيرا»، المنار۔
  11. نگاہ کنید بہ: «السيد نصر اللہ: على العدو ومن خلفہ ان ينتظر ردنا۔۔ اضحكوا قليلا وستبكون كثيرا»، المنار۔
  12. «وزیر خارجہ سابق لبنان: حادثہ مجدل شمس یک‌ حملہ مستقیم از سوی اسرائیل بود»، خبرگزاری مہر۔
  13. «السيد نصر اللہ: على العدو ومن خلفہ ان ينتظر ردنا۔۔ اضحكوا قليلا وستبكون كثيرا»، المنار۔
  14. «شہید فؤاد شکر فرماندہ بزرگ مقاومت اسلامی لبنان کیست؟»، خبرگزاری العالم۔
  15. «پیام تسلیت آیت‌اللہ بشیر النجفی برای حزب‌اللہ»، خبرگزاری تسنیم۔
  16. «پیام تسلیت آیت اللہ حسینی بوشہری در پی شہادت فواد شکر»، وبگاہ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم۔
  17. «فرماندہ کل سپاہ شہادت «فؤاد شکر» را بہ سید حسن نصر اللہ تسلیت گفت»، خبرگزاری مہر۔
  18. «پیام تسلیت رہبر انقلاب یمن در مورد شہیدان ہنیہ و فواد شکر»، مشرھ۔
  19. «پیام تسلیت حماس و القسام برای حزب‌اللہ در پی شہادت فواد شکر»، خبرگزاری تسنیم۔
  20. «قالیباف شہادت سردار مقاومت ابومحسن فؤاد شکر را بہ سیدحسن نصراللہ تسلیت گفت»، خبرگزاری ایسنا۔

مآخذ