کافر مہادن
کافر مُہادِن یا بے طرف کافر،[1] کافروں کے اس گروہ کو کہا جاتا ہے جو نہ تو مسلمانوں کے ساتھ جنگ میں شریک ہیں اور نہ ہی ان کے ساتھ کوئی ذمّی یا امان کا معاہدہ رکھتے ہیں۔[2] کافروں کا یہ گروہ مسلمانوں کے ساتھ پُرامن بقائے باہمی کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں۔[3]
آیت اللہ سید محمد حسین فضلاللہ اور آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی جیسے فقہاء نے سورہ مُمْتَحنہ کی آیات 8 اور 9 نیز سورہ نساء کی آیت نمبر 90 کی بنیاد پر اس گروہ کے ساتھ عدل و انصاف اور نیکی کی سفارش کی ہے اور ان کی جان، مال اور عزت و آبرو کو محترم جانا ہے۔[4]
اسلامی فقہ میں پندرہویں صدی ہجری تک کافروں کی تقسیم دو اقسام پر مشتمل رہی: کافر حربی (یعنی جنگ طلب دشمن) اور کافر ذمّی (یعنی جو مسلمانوں کے ساتھ ذمّہ کا معاہدہ رکھتے ہیں)۔[5] تاہم، پندرھویں صدی ہجری میں بعض شیعہ فقہاء نے آیات جہاد کی روشنی میں کافر مہادن (بے طرف کافر) کو کافروں کی ایک تیسری قسم کے طور پر متعارف کرایا ہے۔[6]
حوالہ جات
- ↑ مکارم شیرازی، الفتاوی الجدیدۃ، 1385ش، ج1، ص314۔
- ↑ مکارم شیرازی، «احکام کافر»، پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حضرت آیتاللہ العظمی مکارم شیرازی۔
- ↑ مثلا رجوع کریں: فضلاللہ، تفسیر من وحی القرآن، 1439ھ، ج3، ص241؛ مکارم شیرازی، الفتاوی الجدیدۃ، 1385ش، ج1، ص314۔
- ↑ فضلاللہ، تفسیر من وحی القرآن، 1439ھ، ج3، ص241؛ مکارم شیرازی، الفتاوی الجدیدۃ، 1385ش، ج1، ص314؛ مکارم شیرازی، «احکام کافر»، پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حضرت آیتاللہ العظمی مکارم شیرازی۔
- ↑ مثلا رجوع کریں: شیخ طوسی، النہایۃ، 1400ھ، ص291-292؛ ابنزہرہ، غنیۃ النزوع، 1417ھ، ص203۔
- ↑ مکارم شیرازی، «احکام کافر»، پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حضرت آیتاللہ العظمی مکارم شیرازی؛ فاضل لنکرانی، «در مسئلہ ارتباط با كفار، باید بین احکام اولیہ و عناوین ثانویہ تفکیک کنیم»، وبسایت آیتاللہ محمدجواد فاضل لنکرانی۔
مآخذ
- ابنزہرہ، حمزہ بن علی، غنیۃ النزوع إلی علمی الأصول و الفروع، تحقیق ابراہیم بہادری، قم، مؤسسہ امام صادق(ع)، 1417ھ۔
- شیخ طوسی، محمد بن حسن، النہایۃ فی مجرد الفقہ و الفتوی، بیروت، دار الکتب العربیۃ، 1400ھ۔
- فاضل لنکرانی، محمدجواد، «در مسئلہ ارتباط با كفار، باید بین احکام اولیہ و عناوین ثانویہ تفکیک کنیم»، وبسایت آیتاللہ محمدجواد فاضل لنکرانی، تاریخ درج مطلب: 8 اسفند 1396ش، تاریخ اخذ: 5 مرداد 1404ہجری شمسی۔
- فضلاللہ، سید محمدحسین، تفسیر من وحی القرآن، بیروت، دار الملوک للطباعۃ و النشر و التوزیع، 1439ھ۔
- مکارم شیرازی، ناصر، الفتاوی الجدیدۃ، قم، مدرسہ الامام على بن ابى طالب(ع)، چاپ دوم، 1385ہجری شمسی۔
- مکارم شیرازی، ناصر، «احکام کافر»، پایگاہ اطلاعرسانی دفتر حضرت آیتاللہ العظمی مکارم شیرازی، تاریخ اخذ: 30 تیر 1404ہجری شمسی۔