مرقد طفلان مسلم

ویکی شیعہ سے
(یتیمان مسلم کا مرقد سے رجوع مکرر)
مرقد طفلان مسلم
ابتدائی معلومات
بانیشاہ اسماعیل صفوی
استعمالزیارت گاہ
محل وقوعمُسَیب شہر کے مغرب میں فرات کے قریب
مشخصات
معماری
تعمیر نوسنہ 2005ء، مقدس مقامات کی تعمیر کرنے واے ادارے کے توسط سے


مرقد طفلان مسلم بن عقیل سےمراد مسلم بن عقیل کے دو بیٹوں ابراہیم اور محمد کے مزار اور اس سے متصل عمارتیں ہیں۔ طفلان مسلم کا مرقد مسیب شہر کے مغرب میں نہر فرات کے نزدیک اور کربلا سے چار فرسخ کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ جگہ ایک لینک روڈ کے ذریعے کربلا بغداد والی مرکزی سڑک سے ملتی ہے۔

مدفون افراد

سانچہ:اصلی طفلان مسلم کےمرقد میں مسلم ابن عقیل بن ابی طالب کے دو بیٹے ابراہیم اور محمد مدفون ہیں، یہ دونوں بھائی طفلان مسلم کے نام سے مشہور ہیں۔[1] مسلم کے یہ دونوں بیٹے سنہ 61 ھ میں لشکر عمر سعد کے ایک سپاہی کے ہاتھوں شہید ہوئے۔[2]

مرقد کا محل وقوع

طفلان مسلم کا مدفن مُسَیب شہرکی اطراف میں "قصبہ طفلان مسلم" نامی ایک دیہات میں واقع ہے جہاں سے کربلا 30 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔ یہ دیہات نہر فرات کے کنارے پر واقع ہے اور یہ مقام ایک لینک روڈ کے ذریعے کربلا بغداد کی مرکزی سڑک سے جا ملتا ہے۔[3]

تعمیر مرقد کا تاریخچہ

طفلان مسلم کے مرقد میں تعمیر سے لے کر اب تک بکثرت تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ یہ جگہ آغاز میں دو قبروں کی صورت میں تھی جن کے درمیان میں ایک باغچہ تھا۔ صفوی دور کے بادشاہ شاہ اسماعیل کے دور میں بغداد کی فتح کے بعد انہوں نے اس کی تعمیر نو کی اور اس پر دو گنبد تعمیر کروائے۔

قاجاری دور میں مرقد طفلان مسلم کو وسیع کیا گیا۔ حکومت قاجار کےایک وزیر نے یہاں آنے والے زائرین کے لیے برآمدے (ایوان) اور آرام گاہیں بنائیں اور گنبدوں کو کاشی کاری کی۔ اس کے بعد کچھ ایرانی تاجروں نے اس مرقد کی مرمت کی اور اس کو مزید وسیع کیا۔[4]

مرقد کی خصوصیات

مرقد طفلان مسلم پر دو گنبد بنے ہوئے ہیں جن پر فیروزہ کی ٹائلیں لگی ہوئی ہیں۔ آستانہ کا مرکزی دروازہ بڑے صحن میں کھلتا ہے اور صحن کے داخلی دروازے کے سامنے ایک بند مستطیل برآمدہ ہے جس کی دونوں طرف کفش کن ہے۔ برآمدے سے دو دروازے مستطیل الشکل مزار کی طرف کھلتے ہیں۔ اس حرم کے اندر دو مرقد ہیں۔ مشرقی مرقد ابراہیم بن مسلم کا ہے جبکہ مغربی مرقد محمد بن مسلم کا ہے ان دو مرقدوں کا درمیانی فاصلہ چھے میٹر ہے۔[5]

مرقد کی تعمیر نو اور مرمت

سنہ 2005ء میں مقدس مقامات کی تعمیر کرنے والے مرکزی ادارے نے مرقد طفلان مسلم کی تعمیر نو کی ذمہ داری لی۔ گنبدوں کو سونے کا پانی چڑھانا، کلاک ٹاور کی تعمیر نو، پانی صاف کرنے کے پلانٹ کی تعمیر نو، دونوں مزارات پر ضریح کی تعمیر و تنصیب، مزار کی کاشی کاری سنگ کاری، سائبانوں اور دروازوں کی تعمیر، مزار کے مرکزی ہال کی تعمیر اور پورے حرم میں اینٹ بچھانے کا کام مرقد طفلان مسلم کے تعمیراتی منصوبے کے چند نمونے ہیں جنہیں مخیر حضرات کی مدد سے انجام پائے ہیں۔[6]

متعلقہ مضامین

حوالہ جات

  1. قائدان، عتبات عالیات عراق، 1383شمسی، ص148۔
  2. مجلسی، بحار الانوار، 1403 ھ، ج45، ص100-107۔
  3. قائدان، اصغر، عتبات عالیات عراق، 1383، ص148؛ کمّونه حسینی، آرامگاه‌ های خاندان پاک پیامبر و بزرگان صحابه و تابعین، 1371شمسی، ص302۔
  4. کرباسی، دائرة المعارف الحسینیه؛ تاریخ المراقد الحسین، 1419ھ، ج1، ص176-178۔
  5. مقدس، راهنمای اماکن زیارتی و سیاحتی در عراق، 1390شمسی، ص295۔
  6. حرم طفلان مسلم(ع)، وبگاه ستاد بازسازی عتبات عالیات۔

یادداشت

مآخذ

  • قائدان، اصغر، عتبات عالیات عراق، تهران: مشعر، 1383ہجری شمسی۔
  • کرباسی، محمد صادق ، دائرة المعارف الحسینیه، تاریخ المراقد الحسین و اهل بیته و انصاره، لندن: المرکز الحسینی للدراسات، چاپ اول، 1419ھ۔
  • کمّونه حسینی، سید عبد الرزاق، آرامگاه‌ های خاندان پاک پیامبر و بزرگان صحابه و تابعین، ترجمه: عبد العلی صاحبی، مشهد: آستان قدس رضوی، چاپ اول، 1371ہجری شمسی۔
  • مجلسی، محمد باقر، بحار الأنوار، تحقیق: سید ابراهیم میانجی، محمد باقر بهبودی، بیروت: دار الاحیاء التراث، چاپ سوم، 1403ھ۔
  • مقدس، احسان، راهنمای اماکن زیارتی و سیاحتی در عراق، تهران: مشعر، چاپ چهارم، 1390ہجری شمسی۔
  • حرم طفلان مسلم(ع)، وبگاه ستاد بازسازی عتبات عالیات، تاریخ بازدید: 5 خرداد 1400ہجری شمسی۔